Tag: کمشنر کراچی

  • کمشنر کراچی ویب سائٹ، مرغی اور انڈوں کی پرائس لسٹ آپ کو حیران کر دے گی

    کمشنر کراچی ویب سائٹ، مرغی اور انڈوں کی پرائس لسٹ آپ کو حیران کر دے گی

    کراچی: کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے شہریوں کی سہولت کے لیے ‘کمشنر کراچی ویب سائٹ’ کا اجرا کیا ہے، جس پر اشیا کی فہرستیں بھی اپ لوڈ کی گئی ہیں، تاہم آج کی انڈوں اور برائلر مرغی کے گوشت کی قیمتیں دیکھ کر شہری حیران رہ گئے۔

    اقبال میمن نے بتایا کہ شہریوں کے لیے ویب سائٹ پر تینوں زبانوں میں شکایات درج کرنے کے لیے آسان کمپلینٹ پورٹل بنایا گیا ہے، ویب سائٹ پر پھلوں، سبزیوں اور گوشت کی نرخ کی فہرست بھی آویزاں کی جائے گی۔

    کمشنر کراچی کے مطابق کمشنر آفس میں پہلی بار اردو، سندھی اور انگریزی زبانوں میں ویب سائٹ تیار کی گئی ہے، شہری اس لنک پر وزٹ کر سکتے ہیں https://commissionerkarachi.gos.pk ۔

    کمشنر کا کہنا ہے کہ شہری ضروری اشیا خورد و نوش کی قیمتوں سے متعلق اور دیگر شہری خدمات کے سلسلے میں شکایات کنٹرول روم نمبر 1299 پر بھی درج کر سکتے ہیں۔

    کمشنر کراچی کا اعلان کیا کہ جلد شہریوں کی سہولت کے لیے کمشنر کراچی کمپلینٹ ایپ کا بھی آغاز کر دیا جائے گا۔

    کمشنر ویب سائٹ پر 4 مارچ 2022 کی جو پرائس لسٹ جاری کی گئی ہے اس کے مطابق برائلر مرغی کا گوشت 214 روپے فی کلو ہے، جب کہ پرچون میں فی درجن انڈوں کی قیمت (کم از کم 58 گرام) 120 روپے ہے۔ تاہم شہر میں عملی طور پر مرغی کا گوشت 400 روپے تک فی کلو بک رہا ہے جب کہ انڈے فی درجن 160 روپے مل رہے ہیں۔

    دوسری طرف حسب روایت ضروری اشیاے صرف کی قیمتوں میں اضافے پر کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو دودھ کی قیمتیں کنٹرول میں رکھنے اور ادویات کی ملاوٹ کو روکنے کے لیے سنجیدگی اختیار کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    اجلاس میں گوشت، دال، چاول، سبزی اور دیگر ضروری اشیا کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا، قیمتوں کے لیے سلسلے ڈی سیز آئندہ پیر کو سفارشات تیار کر کے دیں گے۔

  • 30 اپریل: کراچی میں 90 سال بعد ٹرام سروس بند کردی گئی

    30 اپریل: کراچی میں 90 سال بعد ٹرام سروس بند کردی گئی

    1975ء میں آج ہی کے روز 90 سالہ قدیم ٹراموے کمپنی نے کراچی میں اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کراچی جیسے بڑے اور تجارتی شہر کو کئی دہائیوں تک سفر کی سہولت فراہم کرنے کے بعد 30 اپریل کو ٹراموے کی بندش کا اعلان ایک تاریخی موقع تھا۔

    کراچی کے بزرگ شہریوں سے کبھی اہم اور مرکزی سڑکوں اور نصف صدی قبل اس شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ یا ذرایع نقل و حمل کے بارے میں‌ دریافت کریں تو وہ “ٹرام” کا ذکر ضرور کریں گے جو اب قصۂ پارینہ بن چکا ہے۔

    دہائیوں قبل اندرونِ شہر آمدورفت کے لیے عام طور پر سائیکل رکشا اور گھوڑا گاڑی کے بعد ٹرام ایک بڑی اور آرام دہ سہولت تھی جو اس اعلان کے بعد ہمیشہ کے لیے ساکت و جامد ہوگئی۔

    کراچی میں ٹراموے کا سلسلہ اسی شہر کے میونسپل سیکریٹری جیمز اسٹریچن نے شروع کیا تھا، جو ایک انجینئر اور آرکیٹکٹ بھی تھے۔

    شہر میں ٹرام کے لیے لائنیں بچھانے کا کام 1883ء میں شروع ہوا جسے اکتوبر 1884ء میں مکمل کرلیا گیا اور اس سے اگلے سال اپریل ہی کے مہینے میں کراچی کے شہریوں کو آمدورفت اور نقل و حمل کے لیے ٹرام کی سہولت میسّر آگئی۔ 20 اپریل کو کراچی میں پہلی بار مخصوص ٹریک پر ٹرام رواں دواں‌ ہوئی۔

    اس زمانے میں بھاپ کے انجن کی وجہ سے شہر کی فضا آلودہ اور شور پیدا ہونے کی شکایات کے بعد چھوٹی اور ہلکی ٹرامیں متعارف کرائی گئیں جنھیں گھوڑے کھینچتے تھے، لیکن پھر یہ ٹرامیں ڈیزل سے چلنے لگیں۔

    یہ ٹرامیں ایسٹ انڈیا ٹراموے کمپنی کی ملکیت تھیں جنھیں قیامِ پاکستان کے بعد ایک کاروباری شخصیت نے خرید کر سروس جاری رکھی اور پھر انھیں بند کردیا۔

    20 اپریل 1885ء کو کراچی میں پہلی ٹرام کے مسافروں میں اُس وقت کے سندھ کے کمشنر مسٹر ہنری نیپئر بی ارسکن بھی شامل تھے۔ کچھ عرصے کے لیے کراچی میں دو منزلہ ٹرامیں بھی چلائی گئیں۔ شہر میں ٹراموے نظام کا مرکز صدر میں ایڈولجی ڈنشا ڈسپنسری تھی۔ اس مقام سے ٹرامیں مختلف روٹ کے لیے روانہ ہوتی تھیں جو گاندھی گارڈن، بولٹن مارکیٹ اور کینٹ ریلوے اسٹیشن تک جایا کرتے تھے۔

  • دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا گیا

    دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا گیا

    کراچی: کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا، دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے معاون خصوصی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمشنر کراچی نوید شیخ نے دودھ فروشوں کو تنبیہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کر دیے۔

    کمشنر کراچی نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ ڈپٹی کمشنرز متعلقہ دودھ فروشوں کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کریں، اور انھیں آگاہ کریں کہ دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ غیر قانونی ہے، دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار کراچی انتظامیہ کا ہے، خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ڈاکٹر کھٹومل جیون نے بھی ڈویژنل کمشنرز کو ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈویژنل کمشنرز طے شدہ قیمتوں پر دودھ کی فروخت کو یقینی بنائیں۔

    ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کاروائیاں مزید تیز کرے، صوبے بھر میں اشیا خورد و نوش کی کوئی کمی نہیں، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو نہیں چھوڑیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈیری فارمرز نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں از خود 20 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد دودھ کی فی لیٹر قیمت 140 روپے ہو گئی ہے۔ جب کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، اور شہر میں غیر سرکاری طور پر 120 روپے پر فروخت کیا جا رہا تھا۔

    اب تک ڈیری فارمرز غیر سرکاری طور پر دودھ کی قیمتوں میں از خود 46 روپے کا اضافہ کر چکے ہیں۔

  • انڈے اور مرغی کی ہول سیل خرید و فروخت کا طریقہ  کار مقرر

    انڈے اور مرغی کی ہول سیل خرید و فروخت کا طریقہ کار مقرر

    کراچی: شہر قائد میں انڈے اور مرغی کی ہول سیل خرید و فروخت کا طریقہ کار مقرر کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈوں اور مرغی کی مہنگائی کی روک تھام کے لیے کراچی انتظامیہ نے اقدامات شروع کر دیے، اس سلسلے میں انڈوں، مرغی اور مرغی کے گوشت کی خرید و فروخت کے لیے ایک طریقہ کار مقرر کیا گیا ہے۔

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے مرغی اور انڈوں کی مہنگائی کی روک تھام اور اور ان کی قیمت ہول سیل میں شفاف طریقے سے مقرر کرنے کے لیے ہول سیل خرید و فروخت کے اوپن آکشن کا نظام نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اس طریقہ کار کے تحت مرغی اور انڈوں کی خرید و فروخت کو مارکیٹ کمیٹی کے قواعد اور طریقہ کار سے مشرو ط کر دیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی جانب سے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا جو 10 دسمبر سے نافذالعمل ہوگا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق بغیر اوپن آکشن مرغی اور انڈوں کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی، ہول سیل اوپن آکشن صرف نیو سبزی منڈی میں ہو سکےگا، ڈیلر، خریدار یا کوئی اور مارکیٹ کمیٹی کے قواعد پر عمل کا پابند ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ضروری اشیا کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام سے متعلق ایکٹ مجریہ 2005 کے سیکشن 3 کے تحت حاصل اختیارات کے رو سے یہ نوٹیفکیشن جاری کیا جا رہا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق انڈوں، مرغی اور مرغی کے گوشت کی خرید و فروخت صرف نیو سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی کے قواعد کے تحت اوپن آکشن کے ذریعے ہو سکے گی۔

    تمام ڈیلرز، خریدار اور ہر شخص اس طریقہ کار کے تحت خرید و فروخت کا پابند ہوگا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا فیصلہ عوام کے مفاد میں کیا جا رہا ہے۔

  • شدید بارش کی وجہ سے شہری غیرضروری گھر سے باہر نہ نکلیں،کمشنر کراچی

    شدید بارش کی وجہ سے شہری غیرضروری گھر سے باہر نہ نکلیں،کمشنر کراچی

    کراچی: کمشنر کراچی ڈاکٹر سہیل راجپوت کا کہنا ہے کہ بارشوں کےنقصانات سے بچنے اور نکاسی کے لیے انتظامیہ کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی ڈاکٹر سہیل راجپوت نے کہا ہے کہ شدید بارش کی وجہ سے شہری غیرضروری گھر سے باہر نہ نکلیں۔

    ڈاکٹر سہیل راجپوت کا کہنا تھا کہ بارشوں کے نقصانات سے بچنے اور نکاسی کے لیے انتظامیہ کام کر رہی ہے،شہری احتیاط برتیں، بجلی کے پولز اور تاروں سے دور رہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہر کی سڑکیں ایک بار پھر تالاب بن گئیں جبکہ شدید بارش سے حدنگاہ بھی کم ہوگئی۔

    ڈائریکٹر محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں بننے والا سسٹم کمزور پڑ گیا تھا لیکن بارش کا سسٹم کمزور ہونے کی بجائے دوبارہ زور پکڑ رہا ہے، کمزور ہوتا ہے سسٹم بلوچستان سے آنے والے سسٹم سے مل کر مضبوط ہوگیا، بلوچستان سے آنے والے سسٹم کے بقیہ حصے نے اسے مضبوط کر دیا ہے اور دباؤ کے زیر اثر کراچی میں بادل برس رہے ہیں۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ شہر میں رات 11 بجے تک بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے اور کل بھی بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔

  • کمشنر کراچی کا مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ

    کمشنر کراچی کا مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ

    کراچی: کمشنر کراچی نے زیر تعمیر غیرقانونی تعمیرات منہدم اور مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیر صدار ت اجلاس ہوا جس میں ڈی جی ایس بی سی اے، آباد کے نمائندے اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کڈنی ہل ،رائل پارک سمیت شہر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا جائزہ لیا گیا۔کمشنر کراچی کو غیرقانونی عمارتوں اور تعمیرات سے متعلق بریفنگ دی گئی

    اس موقع پر کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ مخدوش عمارتوں کو فوری خالی کرایا جائے، سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کے لیے ترجیحی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    افتخار شلوانی کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں کارروائی کی رپورٹ پیش کی جائے، شہر میں تمام زیر تعمیر غیر قانونی تعمیرات کو فوری منہدم کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ کراچی میں اب تک مخدوش عمارتوں کے زمین بوس ہونے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں لیکن سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی تاحال مخدوش عمارتیں خالی کرانے میں ناکام رہی ہے۔

  • کرونا صورت حال پر کمشنر کراچی کا نیا حکم

    کرونا صورت حال پر کمشنر کراچی کا نیا حکم

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر تمام تفریحی مقامات بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا صورت حال کے پیش نظر کمشنر کراچی نے نیا حکم جاری کیا ہے جس کے مطابق پارکس، ساحل،تفریحی مقامات 4 اگست تک بند رہیں گے،سوئمنگ پولز، گراؤنڈز،انڈور جم پر 4 اگست تک پابندی عائد ہے۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ عیدالاضحی پر تمام تفریحی مقامات بند رہیں گے۔

    افتخار شلوانی نے کہا کہ محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق ہوگا،تمام ڈپٹی کمشنرز ایس او پیز پر عملدرآمدیقینی بنائیں۔

    یاد رہے کہ 4 روز قبل سندھ حکومت کی اجازت کے بعد پبلک پارکس کھل گئے تھے۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ صوبے بھر میں ایسے پارکس جہاں جاگنگ ٹریکس ہیں ان پر پابندی نہیں ہے لیکن امیوزمنٹ پارکس، تھیم پارکس اور واٹر پارکس پر پابندی بدستور برقرار ہے۔

  • کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا چیف سیکرٹری سندھ کو خط

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا چیف سیکرٹری سندھ کو خط

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سابق ڈپٹی کمشنر غربی کے خلاف مبینہ کرپشن پر تحقیقات کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھ کر سابق ڈپٹی کمشنر غربی فیاض سولنگی کے خلاف مبینہ کرپشن پر تحقیقات کی درخواست کی ہے۔

    ڈسٹرکٹ ویسٹ کےاے ڈی سی ون نے کمشنر کراچی کو صورت حال سے آگاہ کیا۔کمشنر کراچی نے خط میں کہا کہ سابق ڈپٹی کمشنر کو گاڑیوں کی مرمت اوردیکھ بھال پر 2 کروڑ جاری کیےگئے۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ 2 کروڑ کے فنڈز سے ضلع غربی کی 35 گاڑیوں کی دیکھ بھال ہونی تھی، مالی سال کے اختتام تک 35 میں سے صرف 10 گاڑیوں کی مرمت کرائی گئی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر 2 کروڑ کا جعلی بل منظور کرنے پر زور دے رہے تھے، جعلی بل سائن نہ کرنے پر سابق ڈپٹی کمشنر نے نئے افسر کی تعیناتی کی درخواست بھی کی۔

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے سابق ڈپٹی کمشنر فیاض سولنگی کے کرپشن کیس محکمہ اینٹی کرپشن کو دینے کی درخواست بھی کی۔

  • کمشنر کراچی کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں کو وارننگ

    کمشنر کراچی کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں کو وارننگ

    کراچی : پابندی کے باوجود دکانیں کھولنے کی شکایتوں پر کمشنر کراچی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی مارکیٹوں کو وارننگ دے دی اور کہا پابندی والے دکاندار دکانیں نہ کھولیں ورنہ سخت کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی نے کاروبار پر پابندی کی خلاف ورزی کر نے کا نوٹس لے لیا اور تنبیہ نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ایس او پیز پر عملدرآمد کی ذمہ داری پوری کریں ، پابندی والے دکاندار دکانیں نہ کھولیں ورنہ سخت کارروائی ہوگی، اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرز ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرائیں۔

    کمشنر کراچی نے تمام اضلاع کے ڈی سیز کو ہدایت جاری کر دی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ جس کاروبار پر حکومت نے پابندی عائد کی ہے وہ خلاف ورزی نہ کریں۔

    کمشنر کراچی کے اعلامیہ کے مطابق حکومت کے احکامات کے مطابق جس کاروبار اور سرگرمی کی اجاز ت نہیں ، ان میں تعلیمی اور تربیتی انسٹی ٹیوٹس، میرج ہالز، بزنس سینٹرز، ایکسپو ہالز، تمام انڈور اسپورٹس کلبس، انڈور جمزاور اسپورٹس فیسی لیٹیز، اور کانٹیکٹ اسپورٹس، انڈور اور آوٹ ڈور کھیلوں کے ٹورنامنٹس شامل ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق ریسٹورنٹس، کیفے کھولنے کی اجازت نہیں ( تاہم ٹیک اوے اور ہوم ڈیلیوری کی اجاز ت ہے ، ) جبکہ ہر قسم کے تفریحی پارکس اور تفریح کے مراکز، بیوٹی پارلرز ،سنیما تھیٹر ہر نوعیت کے عام اجتماعات اور ٹورزم اور ٹورسٹ ہوٹلز پر بھی پابندی ہے۔

  • کمشنر کراچی کی دکانداروں کو وارننگ

    کمشنر کراچی کی دکانداروں کو وارننگ

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے دکانداروں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے دکانداروں کو تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کسی گاہک کو ماسک کے بغیر دکان میں داخلےکی اجازت نہ دی جائے۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی،ایس او پیز پر عمل کرانا دکانداروں کی ذمہ داری ہے۔

    ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کاروبار صبح 6 کی بجائے 8 بجے کھل گئے

    کراچی میں آج لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کاروبار کا پہلا روز ہے تاہم اجازت ملنے کے باوجود کاروباری سرگرمیاں صبح 6 بجے بحال نہ ہو سکیں، کاروباری افراد نے 50 روز بعد 8 بجے دکانیں کھول دیں۔

    خیال رہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران کاروبار کے لیے ایس او پی جاری کیے گئے ہیں، دکان پر آنے والے گاہکوں میں سماجی فاصلہ رکھنا دکان دار کی ذمہ داری ہوگی، جس پر عمل درآمد نہ کرانے والی مارکیٹوں کو بند کر دیا جائے گا۔ایس او پی کے مطابق گاہکوں کے ماسک پہننے اور سماجی فاصلے رکھنے کے ذمہ دار مارکیٹ صدور ہوں گے۔