Tag: کمشنر کراچی

  • کراچی: سڑکوں کی بغیر اجازت کھدائی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    کراچی: سڑکوں کی بغیر اجازت کھدائی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    کراچی: کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بغیر اجازت شہرِ قائد کی سڑکوں کی کھدائی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی کی زیر صدارت سڑکوں کی کھدائی اور مرمت کے اقدامات پر اجلاس منعقد ہوا، جس میں بغیر اجازت شہر کی سڑکیں کھودنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

    کمشنر کراچی نے اجلاس میں کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کی اجازت کے بغیر یوٹیلٹی ادارے سڑک کی کھدائی نہیں کریں گے، یونین کونسل کو سڑک کی کھدائی کی اجازت دینے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا تھا کہ 6 ماہ قبل تعمیر ہونے والی یونی ورسٹی روڈ کی کھدائی افسوس نا ک ہے، واٹر بورڈ جلد کام مکمل کرے تاکہ سڑک ٹریفک کے لیے بحال ہو۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ واٹر بورڈ اور دیگر ادارے کھدائی سے پہلے روڈ کٹنگ کی ادائیگی کریں گے، ایم ڈی واٹر بورڈ نے یونی ورسٹی روڈ کی کھدائی کے لیے رقم جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی:‌ بجلی کے غیرقانونی کنکشنز اور کنڈا مافیا کے خلاف آپریشن کا آغاز

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ بغیر اجازت کھدائی کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کرے گی، اور کھدائی کرنے والے ٹھیکے دار کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ شہرِ قائد میں سڑکوں کی غیر قانونی کھدائی کا مسئلہ تشویش ناک حد تک بڑھا ہوا ہے، ادھر سڑکیں تعمیر کی جاتی ہیں اور ادھر کوئی ادارہ آ کر اسے پھر کھود کر رکھ دیتا ہے۔

  • شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی: کمشنر کراچی

    کراچی: شہرِ قائد میں شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد مکمل پابندی عاید ہوگی، اس سلسلے میں شادی کی تقریبات گیارہ بجے رات کو ختم کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی کی تقریبات پر رات 11 بجے کے بعد پابندی ہوگی۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ 11 بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے ہالز کے خلاف کارروائی کی جائے گی، پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

    افتخار شالوانی نے کہا کہ رات گیارہ بجے کے بعد بھی کھلے رہنے والے شادی ہالز کے خلاف مہم 2 ہفتے بعد شروع کی جائے گی، ہال مالکان کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شادی ہالز کے مالکان فیصلے پر عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے، جو ہالز مالکان عمل نہیں کریں گے ان کے ہالز سیل کر دیے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : شادی ہالزکی بندش کے اوقات کو رات11بجے تک کیا جائے، چیف جسٹس

    کمشنر کراچی نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو مہم میں شامل کیا جائے گا، مہم کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے اگلے ہفتے پھر اجلاس ہوگا۔

    اجلاس میں تقریبات کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بھی اقدامات پر غور کیا گیا، خیال رہے کہ فی الوقت کراچی میں شادی ہالز رات 12 بجے دروازے بند کرنے کے پابند ہیں۔

  • کراچی میں 26 سال بعد میراتھون ریس کا اہتمام، شہریوں کی بڑی تعداد شریک

    کراچی میں 26 سال بعد میراتھون ریس کا اہتمام، شہریوں کی بڑی تعداد شریک

    کراچی : شہر قائد میں کافی عرصے کے بعد کمشنر  کراچی میراتھون کا اہتمام کیا گیا، شہریوں کی بڑی تعداد نے دوڑ لگائی۔ ریس میں مرد خواتین سمیت ہرعمر کے شہریوں اور اسپیشل افراد نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چھبیس سال کے بعد کمشنر میراتھون کا اہتمام کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھے، کراچی سٹی میراتھون ریس میں مرد خواتین سمیت ہرعمر کے افراد نے شرکت کی۔

    میراتھن کا آغاز معین خان اکیڈمی سے ہوا جس میں مجموعی طور پر گیارہ ایونٹس کے مقابلوں میں شہریوں نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔ میراتھون میں اسپیشل افراد بھی کسی سے پیچھے نہ رہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سید بسیم افتخار کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میراتھن ریس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کراچی میں روشنیوں اور اسپورٹس کی بحالی کو امن دشمنوں کی شکست قرار دیا۔

    اس موقع پر منتظمین اورغیر ملکی مندوبین کا کہنا تھا کہ طویل عرصہ کے بعد سٹی میراتھون سے شہر میں امن کے فروغ کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ بعد ازاں میراتھون ریس میں کامیاب ہونے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

  • کیا سیکیورٹی صرف پیپلزپارٹی کے وزرا اور لیڈروں کے لیے ہے، فاروق ستار کا سوال

    کیا سیکیورٹی صرف پیپلزپارٹی کے وزرا اور لیڈروں کے لیے ہے، فاروق ستار کا سوال

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کو بھیڑ بکری سمجھ رکھا ہے، سیکیورٹی کیوں نہیں دیتے، سیکیورٹی صرف پیپلزپارٹی کے وزرا اور لیڈروں کے لیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کمشنر کراچی اور ہوم سیکریٹری سے دوبارہ رابطہ کیا اور کہا کہ آپ لوگ چاہتے کیا ہیں، کب سیکیورٹی دی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”لسٹ وزارت داخلہ اور آئی جی سندھ سید کلیم امام کو بھیج دی تھی، فیصلہ حکومت نے کرنا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”کمشنر کراچی کا جواب”][/bs-quote]

    فاروق ستار نے کہا کہ دو مرتبہ مل چکے ہیں، وفاق کو خط لکھ چکے کب کردار ادا کریں گے، ہم اپنے رسک پر سیاست کررہے ہیں۔

    کمشنر کراچی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی لسٹ وزارت داخلہ اور آئی جی سندھ سید کلیم امام کو بھیج دی تھی، فیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کو سازش کے تحت قتل کیا گیا، قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ،فاروق ستار

    ان کا کہنا تھا کہ علی رضاعابدی کیس میں میراکوئی بیان نہیں لیاگیانہ شامل تفتیش کیاگیا، ہمیں تعاون کے لئے بلایاگیا، پوچھاگیا کسی پر شک ہے یا نہیں، بظاہر علی رضا کا کوئی دشمن نہیں تھا، سچ بولنا اسکا جرم ہو سکتا ہے، علی رضاعابدی کو خطرہ تھا اور دھمکیاں ملی تھیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علی رضاعابدی سب سے زیادہ مجھ سےقریب تھا، کہا قتل کے محرک کو تلاش کریں کھلے ذہن سے انکوائری کریں، قتل سے کس کو فائدہ ہوسکتا ہے، ہر پہلو پر غور ہونا چاہیے۔

  • کراچی میں تمام غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی میں تمام غیر قانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں تمام غیرقانونی اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی افتخار شالوانی کی زیرصدارت چارجڈ پارکنگ سے متعلق اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں شہر میں قائم تمام غیرقانونی چارجڈ پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنرکراچی کا کہنا تھا کہ ڈبل پارکنگ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے اس کی روک تھام کی جائے، فٹ ہاتھوں پر موٹر سائیکلوں کی پارکنگ ختم کرکے متبادل انتظامات کئے جائیں۔

    کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی شہرسے غیرقانونی چارجڈ پارکنگ ختم کی جائیں گی، اس سلسلے میں انہوں نے ڈپٹی کمشنرجنوبی کو چارجڈ پارکنگ نظام ٹھیک کرنے کیلئے رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارکنگ سے متعلق جائزہ رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کریں۔

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں اورشہر میں جگہ جگہ بے ہنگم پارکنگ ایریا ختم کیے جائیں، اور مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہر میں کھدی ہوئی سڑکوں اور بے ہنگم پارکنگز کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل سنگین تر ہوگئے ہیں، خصوصاً شام کے وقت شہریوں کو بہت تکلیف اٹھانی پڑ رہی ہے۔

  • سرکلر ریلوے کی بحالی: میئر اور کمشنر کراچی متحرک

    سرکلر ریلوے کی بحالی: میئر اور کمشنر کراچی متحرک

    کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر شہرِ قائد میں سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں انتظامیہ نے متحرک ہو کر ریلوے لائنز پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں کمشنر کراچی نے ریلوے لائنوں پر قائم تجاوزات کا جائزہ لینے کے لیے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    [bs-quote quote=”سرکلر ریلوے ٹریک کے اطراف میں تجاوزات کا خاتمہ کر کے ٹریک کو بحال کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وسیم اختر” author_job=”میئر کراچی”][/bs-quote]

    دریں اثنا میئر کراچی وسیم اختر نے بھی اعلان کیا کہ سرکلر ریلوے ٹریک کے اطراف انسدادِ تجاوزات کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔

    وسیم اختر نے کہا ’ہمارا عزم ہے کہ کراچی کو اس کی اصل شکل میں واپس لائیں گے، محکمہ ریلوے، پولیس اور دیگر اداروں سے رابطے کر رہے ہیں۔‘

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ ہم مل کر تجاوزات کو ہٹائیں گے اور ریلوے ٹریک کو بحال کریں گے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو میرا پورا تعاون، مشینری اور افرادی قوت حاضر ہیں۔

    دوسری طرف ریلوے لائنز پر قائم تجاوزات کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے کمشنر کراچی افتخار احمد شلوانی نے ماڑی پور روڈ، وزیر مینشن، شاہ لطیف ٹاؤن اور سائٹ ایریا کا دورہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپريم کورٹ کا کراچی سرکلر ريلوے اور ٹرام لائن کو بحال کرنے کا حکم


    کمشنر کراچی نے اس موقع پر کہا کہ ان کے دورے کا مقصد سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق حکمتِ عملی بنانا ہے، سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے جلد آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپريم کورٹ نے کراچی سرکلر ريلوے اور ٹرام لائن کو فوری بحال کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت نے ريلوے لائن کو قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کی بھی ہدايت کی۔

  • ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس

    ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس

    کراچی: شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے لیے کمشنر کراچی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، ترجیحی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے ہدایت کی کہ ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات کیے جائیں۔

    اعجاز احمد خان نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ شہر میں جگہ جگہ بے ہنگم پارکنگ ایریا ختم کیے جائیں، اور مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہر میں کھدی ہوئی سڑکوں اور بے ہنگم پارکنگز کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل سنگین تر ہوگئے ہیں، خصوصاً روزہ افطار کرنے کے وقت شہریوں کو بہت تکلیف اٹھانی پڑ رہی ہے۔

    کمشنر کراچی نے چارجڈ پارکنگ کے مسئلے پر بھی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ ضرورت ہے کہ چارجڈ پارکنگ کو بہتر بنایا جائے، چناں چہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کیے جائیں۔

    انھوں نے اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز اپنے اپنے علاقوں کی چارجڈ پارکنگز کا معائنہ کریں اور ان کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔

    کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا کہ عید کے لیے شاپنگ کے سلسلے میں ٹریفک کی صورت حال کو قبل از وقت کنٹرول میں رکھنے کے لیے ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کو فعال کیا جائے۔

    کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف کارروائی، پر تشدد احتجاج میں پھل فروش جاں بحق


    واضح رہے کہ رمضان کے شروع ہوتے ہی شہر قائد میں ٹریفک کے مسائل میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، شہر میں جگہ جگہ سڑکیں یا تو کھدی ہوئی ہیں یا جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے بھی ٹریفک کے مسائل پیدا ہورہے ہیں لیکن اس طرف مقامی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش ناکام، مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے

    دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی کوشش ناکام، مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے

    کراچی:کراچی میں دودھ مافیا کی جانب سے دودھ کا بحران پیدا کرنے کی کوششیں کا میاب نہ ہوسکیں، دودھ کی قیمیتوں میں اضافے کے حوالے سے ہونے والے متعدد مذاکراتی دور بے نتیجہ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق دودھ مافیا دودھ کی قیمتیں بڑھا کر عوام پر مذید مہنگائی کا بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں، جس کے تحت نئی قیمت کے تعین کے لیے اب تک کئی بار کمشنر کراچی سے مذاکرات ہوئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ دودھ کی قیمت میں 5 سے 10 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے تاہم ڈیری فارمرز دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا ہوشربا اضافہ کرنا چاہتے ہیں، جس کے تحت کمشنر کراچی اور ڈیری فارمز کے نمائندوں کے مابین اب تک 5 مذاکراتی دور ہوئے لیکن ناکام رہے۔

    کراچی : دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کرنیوالے ڈیری فارمرز کیخلاف کارروائی

    شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کہیں بھی دکانوں پر خالص دودھ دستیاب نہیں، پانی ملا دودھ 85 سے 90 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے، حکومت ہرگز دودھ مافیا کے آگے گھٹنے نہ ٹیکے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے گذشتہ دنوں انسانی صحت کے لیے مضر صحت بھینسوں کو زیادہ پیداوار کے لیے لگائے جانے والے ہارمونز کے انجیکشن پر پابندی لگادی تھی جس کے بعد ڈیری فارمرز بھینسوں کی تعداد بڑھا کر دودھ کی پیداوار بڑھانے کے بجائے مسلسل دودھ کی قمیت بڑھانے کے لیے انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

    عدالت نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگا دی

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی میں ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کا غیر قانونی اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ڈیری فارمرز نے ازخود دودھ کی فی لیٹر قیمت میں پانچ روپے کا اضافہ کرتے ہوئے90روپے فی لیٹر مقرر کردیا تھا۔

    بعد ازاں اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر نے ڈیری فارمرز کے اجلاس پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران دودھ کےاضافی نرخ کا اعلان کرنیوالے ڈیری فارمرز فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، تاہم اجلاس کے بعض شرکاء کو سکھن تھانے کی پولیس نے گرفتار کر کے لاک اپ کردیا۔

  • ڈیری فارمرز کا دودھ سرکاری نرخ پر فروخت کرنے سے انکار

    ڈیری فارمرز کا دودھ سرکاری نرخ پر فروخت کرنے سے انکار

    کراچی : کمشنر کراچی اعجاز احمد نے کہا ہے کہ شہر میں دودھ غیر سر کاری نرخ پر فروخت ہو رہا ہے، دودھ کی نئی قیمت کا نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا جائے گا۔

    یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے والے ڈیری فارمرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، کمشنر کراچی سے ڈیری فارمرز کے نمائندوں نے ملاقات میں دودھ کے نئے نرخ کے حوالے سے بات چیت کی۔

    ملاقات میں  کمشنر کراچی نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے ڈیری فارمرز کو سرکاری نرخ پر دودھ فروخت کرنے کی ہدایت کی جس پر ڈیری فارمرز نمائندوں نے بھی سرکاری نرخ پر دودھ فروخت کرنے سےانکار کردیا۔

    کمشنرکراچی نے کہا کہ شہر میں پہلے ہی دودھ غیرسرکاری نرخ پر فروخت ہو رہا ہے اور سرکاری نرخ کی فروخت تک ڈیری فارمرز سے کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔

    مزید پڑھیں : ڈیری فارمرزکا دودھ کی قیمت میں من مانا اضافہ، کمشنرخاموش

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ڈیری فارمرز نے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے کا من مانا اضافہ کردیا تھا، ریٹیل مارکیٹ میں دودھ 4 سے 6 روپے فی لیٹر اضافہ کے ساتھ شہرمیں فی لیٹردودھ 84 سے بڑھا 90 روپے میں فروخت کیا جانے لگا۔

  • کراچی: ماحول دشمن درخت ’کونو کارپس‘ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد

    کراچی: ماحول دشمن درخت ’کونو کارپس‘ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد

    کراچی: کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے شہر میں ماحول دشمن درخت ’کونو کارپس‘ کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی۔ انہوں نے شہر کو سرسبز بنانے کے لیے اگلے ہفتے سے شجر کاری کی نئی مہم کا آغاز کرنے کا اعلان بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر آفس کراچی میں شجر کاری سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کراچی، تمام اضلاع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، ضلعی میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹرز، کنٹونمنٹ انتظامیہ، محکمہ جنگلات سندھ کی انتظامیہ اور کے الیکٹرک کے نمائندگان نے شرکت کی۔

    مزید پڑھیں: تھر میں درخت کاٹنے پر پابندی عائد

    کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا کہ شہر کو سرسبز بنانے کے لیے سرسبز کراچی مہم کے تحت آگاہی مہم چلائی جائے گی جس میں شہریوں کو آگاہی فراہم کی جائے گی کہ وہ ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے اپنا کردار کیسے ادا کر سکتے ہیں۔ انہیں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اہم معلومات اور اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    کمشنر کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے سے شہر کو سرسبز بنانے کے لیے شجر کاری کی نئی مہم شروع کی جائے گی جس کا آغاز مزار قائد سے ہوگا۔ اس مہم میں نیم، ببول، گل مہر، سائرس، لنگرا اور دیگر ماحول دوست درخت ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں لگائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے 2 ارب روپے کی منظوری

    انہوں نے ’کونو کارپس‘ درخت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو اس پر عملدر آمد یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ کونو کارپس کے درخت درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے جس کے باعث یہ کراچی کے لیے مناسب نہیں۔ کونو کارپس کراچی میں پولن الرجی کا باعث بن رہے ہیں۔ یہ دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

    مزید پڑھیں: قومی پالیسی برائے جنگلات کا مسودہ تیار، منظوری کا منتظر

    معلومات کی عدم فراہمی کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر یہ درخت لگائے جا چکے ہیں۔ صرف شاہراہ فیصل پر 300 کونو کارپس درخت موجود ہیں۔

    بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔