Tag: کمل ہاسن

  • انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    چنائے: انتہاپسندوں‌ کو آئینہ دکھانے والے ممتاز اداکار کمل ہاسن کی پارٹی الیکشن میں کوئی سیٹ حاصل نہیں کرسکی، مگر انھوں‌ نے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کمل ہاسن کی نومولود جماعت ایم این ایم نے تامل ناڈو کی 36 نشستوں‌ پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے.

    اگرچہ پارٹی کا کوئی امیدوار الیکشن میں کامیاب نہیں ہوا، مگر پارٹی کو مثبت ردعمل ملا، بالخصوص شہری علاقوں میں اسے خاصے ووٹ پڑے. 11 حلقوں‌میں یہ تیسری بڑی پارٹی تھی.

    اس ضمن میں اپنے حالیہ بیان میں‌ سیاست کی سمت آنے والے سپر  اسٹار کمل ہاسن نے کہا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ فقط چودہ ماہ قبل بننے والے پارٹی کو ایسا فیڈبیک  ملے گا، مگر پارٹی کو شان دار ردعمل ملا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی جماعت کی جانب سے اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی شاید ہی کوئی مثال ہو، یہ بہت ڑی کامیابی ہے.

    مزید پڑھیں: گرفتاری سے نہیں‌ ڈرتا، ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں: کمل ہاسن

    انھوں‌ نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ تامل ناڈو نے کے عوام نے بی جے پی کے بیانیے اور ووٹرز کو رد کر دیا.

    خیال رہے کہ تامل ناڈو میں ڈی ایم کے اور کانگریس کے الائنس نے کامیابی حاصل کی، کمل ہاسن کی جماعت کو بھی اس اتحاد کا حصہ بننے کی پیش کش کی گئی تھی، مگر انھوں نے انکار کر دیا.

    یاد رہے کہ کمل ہاسن اپنی روشن خیالی کی وجہ سے انتہاپسند حلقوں‌ میں‌ ناپسندیدہ تصور کیے جاتے ہیں.

  • گرفتاری سے نہیں‌ ڈرتا، ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں: کمل ہاسن

    گرفتاری سے نہیں‌ ڈرتا، ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں: کمل ہاسن

    چنائے: سپر اسٹار کمل ہاسن ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر ڈٹ گئے.

    تفصیلات کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن نے کہا ہے کہ ہر مذہب میں‌ دہشت گرد ہوتے ہیں، ہندو مذہب میں بھی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ انھیں‌ گرفتاری کی پروا نہیں، گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈسے کو ہندوستان کا پہلا دہشت گرد قرار دینے کے بیان پر قائم ہوں.

    یاد رہے کہ چند روز قبل ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کمل ہاسن نے کہا تھا کہ آزاد ہندوستان کا پہلا دہشت گرد کوئی مسلمان نہیں، بلکہ ایک ہندو تھا، جس نے گاندھی کو قتل کیا.

    مزید پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کا اداکار کمل ہاسن پر چپل سے حملہ

    اس بیان پر شدید ردعمل آیا، نہ صرف انتہا پسند جماعتوں، بلکہ انڈسٹری سے بھی انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا. معاملہ یہیں نہیں رکا، مختلف ریلیوں میں‌ کمل ہاسن پر انڈے ٹماٹر برسائے گئے، چپل پھینکی گئی.

    اس دباؤ کے باوجود کمل ہاسن نے جھکنے سے انکار کر دیا ہے اور کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں.

  • انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

    انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

    چنائے: ہندوستانی انڈسٹری کے ممتاز اداکار کمل ہاسن نے ایک بار پھر ہندو انتہا پسندوں کا آئینہ دکھا دیا.

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکار نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا کہ آزادی کے بعد انڈیا کا پہلا دہشت گرد کوئی مسلمان نہیں تھا، کمل ہاسن نے کہا کہ گاندھی کو قتل کرنے والا شخص ایک ہندو تھا، جس کا نام نتھو رام تھا.

    اداکار نے کہا کہ میں یہ سب اس لیے نہیں کہہ رہا کہ ایک مسلمان علاقے میں مہم چلا رہا ہوں، بلکہ یہی حقیقت ہے، یہی گاندھی کا نظریہ ہے.

    مزید پڑھیں: مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن

    خیال رہے کہ کمل ہاسن اپنے روشن خیال اور غیر متعصبانہ نظریات کے لیے مشہور ہیں، وہ ماضی بھی انتہا پسندوں کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں.

    کمل ہاسن نے اپنی منفرد اور متنازع فلم "ہے رام” میں‌ بھی اس نظریے کی ترویج کرتے ہوئے مسلمانوں کی مثبت امیج پیش کی تھی.

    دوسری جانب اداکار کے ان الفاظ نے کھلبلی مچا دی ہے. ایک جانب جہاں سیاست داں ان پر تنقید کر رہے ہیں، وہیں ساتھی انتہاپسند اداکاروں کو بھی کمل ہاسن کے بیان نے آگ بگولا کر دیا ہے.

  • مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن

    مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن

    نئی دہلی: بھارت کے معروف اداکار کمل ہاسن بھی ہندو انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پر انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی بھارتی فلموں کے اداکار کمل ہاسن نے مقامی میگزین میں ’ہندو دہشت گردی‘ کے موضوع پر کالم لکھا۔

    اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ہندو دہشت گردی موجود نہیں، پہلے ہندو شدت پسند بات چیت کرتے تھے اب تشدد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اس بات سے بھروسہ اٹھ گیا کہ سچائی کی جیت ہوتی ہے، اب جیت صرف طاقت کی ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کنگنا رناوت بھی انتہا پسند بن گئیں

    کمل ہاسن نے اتوار کے روز لوگوں کے مجمع عام سے بھی خطاب کیا جہاں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار آزاد کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ آخر وہ کس بات سے خوفزدہ ہے؟

    کمل ہاسن کے ان الفاظ نے ہندوؤں کو سیخ پا کردیا۔

    راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے راکیش سنہا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا، ’کمل ہاسن کے اس بیان کا وقت بہت اہم ہے کیونکہ مرکزی حکومت پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف کارروائی کا اشارہ دے رہی ہے تب کمل ہاسن ہندو شدت پسندی کے موضوع کو بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے لکھا کہ کمل ہاسن نے ہندو تہذیب کی بے عزتی کی اور اس کے لیے انہیں معافی مانگنی چاہیئے۔

    کمل ہاسن کے ان بیانات کے بعد ان کے بائیکاٹ کی مہم بھی شروع ہوچکی ہے۔