Tag: کمپیوٹر کی بورڈ

  • "کی بورڈ” ٹوائلٹ سے زیادہ خطرناک کیوں؟

    "کی بورڈ” ٹوائلٹ سے زیادہ خطرناک کیوں؟

    عام طور پر ٹوائلٹ کو جراثیموں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ روزانہ صاف بھی کیا جاتا ہے تاکہ  بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکے۔

    ویسے تو ہمارے اردگرد متعدد ایسی اشیاء موجود ہوتی ہیں جو دیکھنے میں تو بظاہر صاف ستھری دکھائی دیتی ہیں لیکن ان پر کسی ٹوائلٹ سے بھی کئی گنا زیادہ جراثیم موجود ہوسکتے ہیں۔

    ان اشیاء کے بارے میں جاننے سے ان کی صفائی کا خیال رکھنا آسان ہو جائے گا، اس طرح کسی ممکنہ بیماری سے بچنے میں بھی مدد ملے گی۔

    health

    جن میں ٹیلی ویژن کا ریموٹ کنٹرول، پانی کی بوتلیں، پھل، سبزیاں یا دیگر چیزوں کو کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والے لکڑی کے بورڈ پر جراثیموں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے، یہ ایسے جراثیم بھی ہوسکتے ہیں جو ہمیں بیمار کرنے کا باعث بنتے ہیں جبکہ غذا میں جراثیم سے آلودگی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر کی بورڈز سمیت دیگر ٹیکنالوجی آلات جیسا کہ اے ٹی ایم مشینیں وغیرہ بیماریاں پھیلانے کا بڑا ذریعہ ہیں کیونکہ ان پر بیت الخلاء سے زیادہ بیکٹیریاز ہو سکتے ہیں۔

    healthy

    طبی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین صحت نے بتایا کہ عام طور پر کی بورڈز سے متعلق یہ تصور نہیں پایا جاتا کہ وہ کسی بیماری کا سبب بھی بن سکتے ہیں لیکن درحقیقت وہ بیکٹیریاز سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ عام طور پر وہ کی بورڈز جنہیں متعدد افراد استعمال کرتے ہیں، ان میں کسی بھی بیت الخلا سے زیادہ بیکٹیریاز ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کی بورڈز پر بعض انتہائی خطرناک بیکٹیریاز بھی موجود ہو سکتے ہیں کیوں کہ دفاتر سمیت عوامی مقامات پر موجود کمپیوٹرز استعمال کرنے والے افراد میں سے ہر کوئی صفائی کا خیال نہیں رکھتا اور کی بورڈز کو استعمال کرنے والے کچھ افراد کو ممکنہ طور پر کچھ بیماریاں بھی ہوسکتی ہیں۔

     keyboard.

    ماہرین نے مثال دی کہ عام طور پر ہسپتالوں میں موجود کمپیوٹرز استعمال کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسز دستانوں سمیت دیگر احتیاطی آلات کا استعمال کرتے ہیں کیوں کہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کی بورڈز پر خطرناک بیکٹیریاز ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ عام طور پر بیکٹیریاز سے خطرناک بیماری نہیں ہوتی لیکن بعض مرتبہ ان سے پیچیدہ انفیکشنز ہو سکتے ہیں جو انسان کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔

  • لومڑی اور کتّے کی مدد سے”ٹائپنگ” میں مہارت حاصل کیجیے!

    لومڑی اور کتّے کی مدد سے”ٹائپنگ” میں مہارت حاصل کیجیے!

    The quick brown fox jumps over the lazy dog

    یہ جملہ نہ تو بھوری رنگت والی پھرتیلی لومڑی کی تعریف میں لکھا گیا ہے اور نہ ہی اس سے کسی کتے کی سستی بیان کرنا مقصود ہے۔

    یہ وہ جملہ ہے جو "ٹائپ رائٹر” یا "کی بورڈ” پر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو انگریزی حروف سے متعلق پہچان کے ابتدائی اسباق کی تکمیل کے بعد ٹائپ کرنے کو دیا جاتا ہے۔

    یہی وہ جملہ ہے جس کی مسلسل مشق سے ٹائپنگ سیکھنے والا "کی بورڈ” پر گویا مکمل "کمانڈ” حاصل کرسکتا ہے۔

    غور کیجیے تو معلوم ہو گا کہ مذکورہ جملے میں انگریزی زبان کے تمام حروف موجود ہیں جن سے آپ کی انگلیاں خوب واقف ہو جائیں تو تیز رفتاری سے ٹائپنگ کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔

    کی بورڈ کی مقبول ترتیب جو ہم معتدد مواقعوں میں استعمال کرتے ہیں کیورٹی کہلاتی ہے جو کہ پہلے پانچ حروف کو کی بورڈ کے اوپر والے بائیں کونے میں جوڑ کر بنائی گئی ہے۔

    "کی بورڈ” سے جڑے اس جملے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کسی باقاعدہ سوچ کا نتیجہ نہیں بلکہ ٹائپ رائٹر مشین پر ابتدائی تجربات کے بعد کی جانے والی اختراع ہے جو نہایت مفید اور کارآمد ثابت ہوئی۔