Tag: کمی ریکارڈ

  • ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ

    ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مالی سال دوہزار سترہ اٹھارہ میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی اور جون 2018 کو ختم ہونے والے مالی سال میں شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کا ایک سروے میں کہنا ہے کہ ملک میں بےروزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد بے روزگاری کی شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد ہوگئی۔

    خواتین کی بے روزگاری میں نمایاں کمی کم ہوئی ہے، مردوں میں بے روزگاری کی شرح پانچ اعشاریہ ایک فیصد جبکہ خواتین کی بے روزگاری کی شرح آٹھ اعشاریہ تین ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، شہروں میں بے روزگاری کی شرح سات اعشاریہ دو فیصد جبکہ دیہات میں بے روزگاری کی شرح پانچ فیصد ہے۔

    سروے رپورٹ میں کہا گیا کہ بیس سے چوون سال کی عمر کے افراد میں بے روزگاری میں نمایاں کمی آئی ہے تاہم کم عمر اور عمر رسیدہ افراد میں بے روزگاری بڑھی ہے، زراعت کا شعبہ اڑتیس فیصد،خدمات کا شعبہ سینتس اعشاریہ آٹھ فیصد جبکہ صنعتی سیکٹربائیس اعشاریہ چھ فیصد نوکریاں فراہم کر رہا ہے۔

    پی بی ایس کا کہنا ہے کہ ملک میں خواندگی کی شرح باسٹھ اعشاریہ دوفیصد ہے، مردوں میں خواندگی کی شرح اکہتر اعشاریہ چھ فیصد جبکہ خواتین میں یہ شرح اکیاون اعشاریہ آٹھ فیصد ہے۔

  • رواں مالی سال کا پہلا مہینہ، برآمدات میں کمی

    رواں مالی سال کا پہلا مہینہ، برآمدات میں کمی

    کراچی: رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں ملکی اہم برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی، مجموعی برآمدات میں سات فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    گزشتہ سال خوراک، ٹیکسٹائل، چمڑے، سرجیکل گڈز، قالین سمیت اہم برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی، اعداد وشمار کے مطابق برآمدات چھ اعشاریہ آٹھ چھ فیصد کمی کے بعد ایک ارب سینتالیس کروڑ چورانوے لاکھ ڈالر رہی تھی۔

    اعداد وشمار کے مطابق خدمات کے شعبے کی برآمدات میں بھی گزشتہ ماہ تریپن فیصد کی کمی ہوئی گزشتہ ماہ خدمات کی برآمادت کا حجم بتیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر رہی۔

    دوسری جانب ویمن چیمبر کی کمیٹی برائے ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کی چیئرپرسن تبسم انوار نے کہا ہے کہ ایک مہینے میں ٹیکسٹائل کی برامدات میں چار فیصد کمی تشویش ناک ہے کیونکہ یہ سب سے زیادہ زرمبادلہ اور دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سال جولائی میں ٹیکسٹائل کی برامدات 982.6 ملین ڈالر تک گری ہیں جو گزشتہ سال جولائی 1.02 ارب ڈالر تھیں،جی ایس پی کی سہولت ، جولائی 2015 میں ٹیکسٹائل پالیسی میں برامدکنندگان کو ترغیبات دینے اور موجودہ بجٹ میں مختلف سہولتیں دینے کے باوجود ٹیکسٹائل کی برامدات میں کمی سے حکومت کی پالیسیوں کی کمزوری کا پتہ چلتا ہے۔

    تبسم انوار نے کہا کہ اس صورتحال میں ایکسپورٹ پالیسی میں 2018 ء تک برامدات کو 35ارب تک بڑھانے کا ہدف مذاق بن کر رہ گیا ہے کیونکہ ایکسپورٹ پالیسی کے اعلان کے بعد برامدات میں اضافہ نہیں ہو سکا ۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل کے شعبہ کی برامدات کے ساتھ اسکی استعداد بھی تیزی سے گرتی جا رہی ہے جس پر فوری توجہ دی جائے۔

  • اپریل کے ماہ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 2.11 فیصد رہی

    اپریل کے ماہ میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 2.11 فیصد رہی

    کراچی: اپریل دو ہزار چودہ میں ملک بھی میں مہنگائی میں اضافے کی شرح دو اعشاریہ ایک ایک فیصد رہی۔

    پاکستان ادارئے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ملک میں مہنگائی کی اوسط شرح چار اعشاریہ ایک آٹھ فیصدرہی۔

     اپریل دوہزار پندرہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی دو اعشاریہ ایک ایک فیصدرہی۔سبزیوں کی قیمت میںچودہ عشاریہ تین تین فیصد اضافہ ہوا، جبکہ مجموعی طور پر کھانےپینےکی اشیاکی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔

    ادارئے شماریات کا کہناہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہواتومہنگائی کی شرح یکساں رہیگی۔

  • فروری کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    فروری کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    کراچی: فروری دوہزار پندرہ کے دروان ملک میں مہنگائی کی شرح میں گزشتہ سال کےاسی عرصے کے مقابلے میں تین اعشاریہ دو چار فیصد رہی۔

    پاکستان ادارئے شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق فروری میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ نو دو فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    \پاکستان ادارئے شماریات کے ممبر عارف چیمہ اور ڈی جی پرائسز شوکت زمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جولا ئی سے فروری میں مہنگائی کی شرح پانچ اعشاریہ چار پانچ فیصد رہی۔

    جنوری دو ہزار پندرہ ملک میں مہنگائی کی شرح تین اعشاریہ نو فیصد تھی۔

  • فروری کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں کمی

    فروری کا دوسرا ہفتہ: مہنگائی کی شرح میں کمی

    کراچی: فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ صفر آٹھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے مطابق بیس فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیاز،لہسن ،کیلے ،چائے اور تازہ دودھ سمیت چھ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

     ٹماٹر، ایل پی جی ، آلو،چینی،گڑ،دالیں سرخ مرچ ، مرغی ،انڈے،گھی، تیل ،گندم اور آٹے سمیت انیس اشیاءکی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،مٹن،بیف، گیس چاول ، نمک اوربجلی سمیت اٹھائیس اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • ملکی کھاتوں کے خسارے میں نو فیصد کی کمی ریکارڈ

    ملکی کھاتوں کے خسارے میں نو فیصد کی کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں ملک کے جاری کھاتوں کے خسارے میں نو فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق جولائی تا جنوری کے دوران جاری کھاتوں میں دو ارب تیس کروڑ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جو کہ گزشتہ مالی سال دو ارب تریپن کروڑ ڈالر تھا۔

    صرف جنوری میں نو کروڑ پچاس لاکھ کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ دسمبر میں کرنٹ اکاونٹ بائیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر سر پلس تھا۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں ہوتی مسلسل کمی کے باعث رواں مالی سال کے اختتام پر ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہنےکی توقع ہے۔

  • مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کمی

    مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کمی

    اسلام آباد : فروری کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ ایک تین فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کے مطابق پانچ فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،کیلے ،چائے ،پیاز،چینی اور زندہ مرغی سمیت آٹھ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    پٹرول ،ڈیزل ،مٹی کاتیل ،ایل پی جی،آلو،انڈے،دال ماش و مسور،گھی،تیل سرخ مرچ سمیت پندرہ اشیایہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق دال مونگ ،آٹا، دھی ،تازہ دودھ، گیس نرخ چاول ، ملک پاؤڈر، نمک،بجلی کے نرخ اور کپڑے سمیت تیس اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • روپےکے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    روپےکے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    کراچی: انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دس پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے پینسٹھ پیسے ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمتِ خرید ایک سو دو روپے تیس پیسے جبکہ قیمتِ فروخت ایک سودو روپے چالیس پیسے رہی۔

    برطانوی پاونڈ کی قیمتِ فروخت ایک سوچھیاسٹ روپے پچاس پیسے، کنیڈین ڈالراکیانوے روپے پچاس پیسے، یوروایک سو تیس روپے، سعودی ریال ستائس روپےدس پیسے، یواے ای درہم اٹھائیس روپے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سولہ روپے پچاس اورایک روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پانچ پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے اسی پیسے ہوگئی ۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو دو روپے ساٹھ پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے نوےپیسے رہی۔

    جبکہ دیگر کرنسیوں میں برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت ایک سو چھیاسٹھ روپے پچاس پیسے، کنیڈین ڈالر بانوے روپے پچاس پیسے ، یورو ایک سو تیس روپے ،سعودی ریال ستائیس روپےتیس پیسے ، یو اے ای درہم اٹھائیس روپے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سترہ روپےاور بانوے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک سو پچاس روپے کمی

    سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک سو پچاس روپے کمی

    اسلام آباد: سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے رجحان کے باعث عالمی منڈی میں سونے قیمت رواں سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جس کے بعد مقامی منڈی میں سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    مقامی منڈی میں بھی سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک سو پچاس روپے کمی کے بعد سینتالیس ہزار چارسو پچاس روپے جبکہ دس گرام سونے کی قیمت ایک سو انتیس روپے کمی کے بعد چالیس ہزار چھ سو اکہتر روپے ہوگئی۔

    نیو یارک مرکنٹائل ایکس چینج میں سونے کی فی اونس قیمت پانچ ڈالر کمی کے بعد بارہ سو گیارہ ڈالر ہوگئی جس کے بعد تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں میں کمی سے مقامی طور پر سونے کے نرخوں میں مزید کمی متوقع ہے۔