Tag: کم جونگ

  • کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اب جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے لیے جوہری طاقت کی تعمیر کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری صلاحیت اور ریاست کے تحفظ کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تیاریوں کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے لاحق خطرات کا سامنا کرنے کے لیے ایک مضبوط فوجی طاقت کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے حکمراں نے سیلاب سے قبل حفاظتی انتظامات نہ کرنے پر 30 افسران کو پھانسی پر لٹکادیا۔

    رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا میں چند ماہ قبل آنے والے خوفناک سیلاب کے باعث 4 ہزار لوگوں کی جان چلی گئی تھی اور بڑی تعداد میں گھر تباہ ہو ئے تھے۔

    شمالی کوریا جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر

    واضح رہے کہ بعض ممالک میں پھانسی کی سزا دینے کی روایت ہے ہی نہیں، جبکہ شمالی کوریا میں سیلاب کے نام پر 30 افسروں کو پھانسی پر لٹکائے جانے سے پوری دنیا حیرانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔

  • روسی صدر کا دورہ شمالی کوریا، پوتن، کم جونگ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

    روسی صدر کا دورہ شمالی کوریا، پوتن، کم جونگ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

    روسی صدر ولادیمیر پوتن اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان ملاقات میں دفاعی معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز روسی صدر نے اپنے دورے کے دوران شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ کے ساتھ ایک باہمی دفاعی پر دستخط کیے ہیں، پچھلے کئی برسوں میں اسے ایشیا میں روس کے سب سے اہم اقدام کے طور پر دیکھا جارہا ہے جبکہ کم نے اسے ایک ’اتحاد‘ قرار دیا ہے۔

    جولائی 2000 کے بعد سے پیونگ یانگ کے اپنے پہلے دورے پر پوتن نے واضح طور پر روس کے شمالی کوریا کے ساتھ گہرے تعلقات کا عندیہ دیا ہے۔

    یوکرین کے لیے مغرب کی بڑھتی ہوئی حمایت کے بعد ماسکو پیانگ یانگ کے ساتھ فوجی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔

    روسی صدر نے 24 برسوں میں اس ملک کا پہلا دورہ کیا اس سے پہلے انھوں نے آخری دورہ سنہ 2000 میں کیا تھا جب موجودہ رہنما کم جونگ کے والد کم جونگ ال اقتدار میں تھے۔

    دونوں رہنماؤں نے بات چیت کے بعد ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے، جس کے بارے میں پوتن نے بتایا کہ کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کی صورت میں اس معاہدے میں باہمی دفاعی شق بھی شامل ہے۔

    پوتن نے کہا کہ آج جس معاہدے پر دستخط ہوئے اس میں دیگر چیزوں کے علاوہ فریقین میں سے کسی کے خلاف جارحیت کی صورت میں باہمی مدد کی فراہم بھی اس کا حصہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ روس کے خلاف حملوں کے لیے یوکرین کو ایف 16 لڑاکا طیاروں سمیت جدید، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی مغربی ترسیل اہم معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

    کم نے روس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے شمالی کوریا کی حمایت کے لیے ایک انتہائی اہم اسٹریٹجک اقدام کے طور پر معاہدہ کیا ہے جبکہ ملک 1948 میں سوویت یونین کے تعاون سے قائم ہوا تھا۔

  • کم جونگ کی ممکنہ خاتون جانشین کون ہوں گی؟

    کم جونگ کی ممکنہ خاتون جانشین کون ہوں گی؟

    شمالی کوریا کے مطلق العنان سربراہ کم جونگ کی ممکنہ جانشین کون سی خاتون ہونگی، ان کا نام سامنے آگیا۔

    کم جونگ کی نوجوان بیٹی عوامی مقامات سے لے کر میزائل تجربات کی تقریب تک اکثر مقامات پر ان کے ہمراہ نظر آتی ہیں۔ ان کے بارے میں گمان کیا جارہا ہے کہ وہ ہی شمالی کوریا کی اگلی سربراہ ہونگی۔

    نیویارک ٹائمز کی جانب سے جمعرات کو رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی کے حوالہ دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا گیا ہے۔

    تاہم اس رپورٹ میں بیٹی کے بارے میں کوئی ذاتی تفصیلات نہیں بتائی گئیں، بشمول اس کا نام اور عمر، لیکن جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق ان کا نام ’کم جو-اے‘ہے۔

    کم جو اے نے اس وقت سرخیوں میں آئیں جب ریٹائرڈ این بے اے اسٹار ڈینس روڈمین نے بتایا تھا کہ انھیں 2013 میں پیانگ یانگ میں کم سے ملاقات میں ؤ بچے کی بھی دیکھا تھا۔

    شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے اس نوجوان لڑکی کو کم کی سب سے چہیتی یا محترم اولاد کہا ہے اور فوجی جرنیلوں اور دیگر اعلیٰ عہدے داروں کو اس کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا ہے۔

    نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں بتایا کہ اس طرح کے مناظر نے باہر کے تجزیہ کاروں میں بڑے پیمانے پر قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ کم کی صاحبزادی کو بظاہر والد کے وارث کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔

  • ’ہم فلسطین کے ساتھ ہیں ۔۔ شمالی کوریا کا اعلان‘

    ’ہم فلسطین کے ساتھ ہیں ۔۔ شمالی کوریا کا اعلان‘

    شمالی کوریا نے بھی غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطین کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے سوشل میڈیا پر شمالی کوریا اور فلسطین کا پرچم لگاتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔

    اس سے قبل اسرائیلی جارحیت اور معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی پر احتجاجاً جنوبی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے۔

    ایک نیوز کانفرنس کے دوران بولیویا کی وزیر ماریا نیلا پرادا نے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بولیویا اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں پہلے ہی ہزاروں معصوم افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ اب تک لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بولیویا نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے انسانیت کے خلاف جرائم پر سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند کی جائے۔

    بولیویا کے ڈپٹی وزیر برائے خارجہ امور کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی بربریت کے باعث عالمی امن خطرے سے دوچار ہوچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ اسرائیلی حملوں کی مذمت اور اسرائیلی افواج کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

  • ’کم جونگ نے امریکہ کی ٹینشن میں اضافہ کردیا‘

    ’کم جونگ نے امریکہ کی ٹینشن میں اضافہ کردیا‘

    شمالی کوریا نے ایک مرتبہ پھر امریکہ کی ٹینشن میں اضافہ کردیا، کم جونگ ان اس وقت روس کے دورے پر ہیں۔ایسے میں شمالی کوریا سے بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا ہے، جس سے ایک بار پھر جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے کم جونگ ان کے دورہ روس کے دوران بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے، جس کے باعث شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ اپنے مشرقی ساحل سے شمالی کوریا نے ایک ’نامعلوم بیلسٹک میزائل‘ فائر کیا ہے۔اس میزائل کے بارے میں جاپان کو علم ہے، جاپان کے کوسٹ گارڈ کے مطابق میزائل سمندر میں گرا ہے۔

    شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیلسٹک میزائل ایسے موقع پر فائر کیا گیا ہے، جب اس کے رہنماء کم جونگ ان روس میں موجود ہیں اور وہاں صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت میں مصروف ہیں۔ ان میں اسلحہ کی فروخت کا ایجنڈا سرفہرست بتایا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے شمالی کوریا نے متعدد بار میزائل تجربات کیے ہیں۔

    شمالی کوریا کی جانب سے 30 اگست کو دو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے تھے، جب کہ کم نے گزشتہ ہفتے ملک کی پہلی ‘اسٹریٹجک نیوکلیئر حملہ’ آبدوز، ہیرو کِم کن اوک کی لانچنگ میں بھی شرکت کی تھی۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں، دونوں 76 سال سے ایک دوسرے کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔

  • کم جونگ ان نے دنیا کو حیران کردیا

    کم جونگ ان نے دنیا کو حیران کردیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی شدید طبیعت خرابی اور ہلاکت سے متعلق افواہیں دم توڑ گئیں، کم جونگ نے ایک بار پھر منظر عام پر آکر دنیا کو حیران کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریائی سربراہ ایک بار پھر اپنے مخصوص لباس اور انداز میں اہم ملکی اجلاس میں شریک ہوئے جس کے بعد دنیا بھر میں ان سے متعلق من گھڑت اور جھوٹی خبریں مسترد ہوگئیں، کم جونگ ماضی کی بنسبت زیادہ خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔

    رپورٹ کے مطابق ملکی اہم اجلاس کے دوران کم جونگ نے سماجی فاصلے کا بھی خیال رکھا جبکہ شمالی کوریا نے اب تک ایک بھی کروناوائرس کے کیس کی تصدیق نہیں کی جس پر پوری دنیا کو حیرت ہے۔

    لیڈر کم جونگ کی ہلاکت سے متعلق افواہوں کے بعد وہ آج پہلی میٹنگ میں شریک ہوئے، ملکی سربراہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ریاستی میڈیا پر آنے سے بھی گریز کررہے تھے۔

    کم جونگ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ شمالی کوریا پر عالمی پابندیاں عائد ہیں جس سے اس کی اکانومی شدید متاثر ہے اور رہی سہی کسر کروناوائرس سے متعلق تجارتی پابندیاں پوری کرچکی ہیں۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کی پراسرار گمشدگی سے متعلق بڑا دعویٰ

    شمالی کوریا کے سربراہ کی پراسرار گمشدگی سے متعلق بڑا دعویٰ

    سیئول: شمالی کوریا کے سابق سرکاری عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ کم جونگ ان میزائل تجربے کے دوران مبینہ طور پر زخمی ہوئے اور اس کے بعد سے ہی وہ منظر عام سے غائب ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عہدیدار کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ ملٹری منصوبے کے تحت حالیہ میزائل تجربے کے دوران شدید زخمی ہوئے جس کے باعث ان کی حالات تشویش ناک بھی ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں دعویٰ گیا ہے کہ کم جونگ 11 اپریل کو ہونے والے اہم پارٹی اجلاس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہیں، ملک میں 14 اپریل کو میزائل تجربہ کیا گیا جہاں خطرناک حادثہ پیش آیا۔

    کم جونگ اُن زندہ اور صحت مند ہیں: جنوبی کوریا

    ادھر جاپانی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ ایک بڑے آپریشن کے بعد کِم جون اُن کوما میں جا چکے ہیں۔ جمعرات کو کم جونگ کی ٹرین کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئیں۔ جس پر کہا گیا شمالی کوریا کے حکمراں نے ٹرین پر سفر کیا۔

    نیویارک ٹائمز سمیت امریکی میڈیا کے بقول افواہ گرم ہے کہ وہ اب دنیا میں نہیں رہے۔ بہرحال کم جونگ اُن کہاں ہیں، ان کی حالت کیسی ہے، شمالی کوریا خاموش ہے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی زندگی اور صحت سے متعلق جنوبی کوریا کی ایک اہم سرکاری شخصیت نے کہا ہے کہ کم جونگ زندہ اور صحت مند ہیں۔

  • شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ تاریخی دورے پر روس پہنچ گئے

    شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ تاریخی دورے پر روس پہنچ گئے

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان تاریخی دورے پر روس پہنچ گئے جہاں وہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے اہم ملاقات کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کورین رہنما نے روس کا دورہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی دعوت پر کیا ہے، اطلاعات ہیں کہ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات(کل) جمعرات کو ہو گی، سربراہی ملاقات کا باضابطہ اعلان روس کی طرف سے کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناہے کہ کم جونگ ان روسی صدر اہم تاریخی دورے پر  اپنی مسلح ٹرین کے ذریعے روسی شہر ولادیوسٹوک پہنچے ہیں جہاں ان کا پُر تپاک استقبال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریائی رہنما آئندہ روز ولادی میر پیوٹن سے جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاملات پر ملاقات کریں۔

    کم جونگ اُن کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ روس کا یہ دورہ کامیاب سود مند ثابت ہوگا، ’مجھے امید ہے کہ صدر پیوٹن سے ملاقات کے دوران کورین پیننسولا پر بھی گفتگو ہوگی‘۔

    واضح رہے کہ کم جانگ ان کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے روس کا پہلا دورہ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان آخری سربراہی ملاقات 8 سال قبل ہوئی تھی جب کم جانگ اُن کے والد کم جانگ اِل نے اس وقت کے روسی صدر دیمیتری میدویدیف سے ملاقات کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے شمالی کوریا سے نسبتاً اچھے تعلقات ہیں اور ماسکو، پیانگ یانگ حکومت کو خوراک اور دیگر امداد بھی دیتا آیا ہے۔

    روسی میڈیا نے بتایا کہ ان اور پوٹن کی ملاقات مشرقی ساحلی شہر ولادی ووستک میں ممکن ہے، یہ شہر شمالی کوریا کی سرحد سے قریب ہے۔

    یہ روسی سرزمین پر دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہوگی، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ملاقات جمعرات کو ہوسکتی ہے.

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی کم جونگ انگ کی قیادت میں‌ اپنی پالیسیاں تبدیل کرتے ہوئے شمالی کوریا سے تعلقات استوارکیے، ساتھ ہی امریکی صدر سے بھی ملاقاتیں کیں، جن کے ذریعے برف پگھلی.

  • ٹرمپ اور کم جونگ ملاقات، امریکی صدر ہنوئی روانہ

    ٹرمپ اور کم جونگ ملاقات، امریکی صدر ہنوئی روانہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ویتنام میں ہونے والی ملاقات کے لیے ٹرمپ ہنوئی روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی روانہ ہوگئے، جہاں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے اہم ملاقات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق معاہدے کے لیے شمالی کوریا کے اپنے ہم منصب کم جونگ ان سے دوسری مرتبہ براہ راست مذاکرات کریں گے۔

    نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے دو ماہ قبل کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ دوسری سربراہی ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں صدر ٹرمپ کو سیاسی طور پر نقصان ہو سکتا ہے۔

    ٹرمپ اور کم جونگ کی ممنکہ ملاقات، مخالفین میدان میں آگئے

    کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ سنگاپور میں پہلی ملاقات کے آٹھ ماہ بعد ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں رواں ماہ 27 فروری کو دوسری ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ کئی امریکی ناقدین نے کم جونگ ان اور ٹرمپ کی 27 فروری کو ہونے والی ملاقات کو بے سود قرار دیا ہے۔

    البتہ شمالی کوریائی حکام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مخالفین کی باتوں پر توجہ نہ دیں کیوں کہ یہ مذاکرات کی ناکامی چاہتے ہیں۔

  • بلیسٹک میزائل کاتجربہ‘شمالی کوریاکی تصدیق

    بلیسٹک میزائل کاتجربہ‘شمالی کوریاکی تصدیق

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کےحکام کاکہناہےکہ کم جونگ کی نگرانی میں اتوارکو بلیسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق شمالی کوریا کی سرکاری نیوزایجنسی کے اسی این اے کےمطابق بیلسٹک میزائل زمین سے زمین پردرمیانے اور طویل دوری پرمارکرنےکی صلاحیت رکھتاہے۔

    کےسی این اے کا کہناہےکہ پکگکسونگ 2 نامی میزائل میں جوہری اسلحہ لے جانے کی بھی صلاحیت ہےاور اس کی نگرانی خود کم جونگ ان نے کی ہے۔

    مزید پڑھیں:شمالی کوریا کابلیسٹک میزائل کاتجربہ

    سرکاری ایجنسی نے بتایا کہ پڑوسی ممالک کے پیش نظر میزائل کو اونچےزاویے پرلانچ کیاگیا۔بیلسٹک میزائل میں ٹھوس ایندھن والے انجن کا استعمال ہوا ہے۔

    کم جونگ نے میزائل کے کامیاب تجربے پر خوشی کا اظہار کرتےہوئےکہاکہ اس سے ملک کی طاقت میں مزید اضافہ ہواہے۔

    امریکہ،جاپان اورجنوبی کوریا نےشمالی کوریاکی جانب سے میزائل تجربے پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے فوری اجلاس کی درخواست کی ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکہ جاپان کے ساتھ کھڑا ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےشمالی کوریا کےمیزائل تجربے پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئےکہاکہ امریکہ جاپان کےساتھ کھڑا ہے۔