Tag: کم جونگ ان

  • نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    نئے سال کے آغاز پر کم جونگ ان کا ٹرمپ کے لیے خطرناک تحفہ

    پیانگ یانگ: نئے سال کے آغاز پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ کردیا، جدید میزائلوں کے تجربات کی معطلی کا فیصلہ واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو خبردار کردیا، پیانگ یانگ حکومت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جلد نئے اسٹرٹیجک ہتھیار سامنے لائے گا، تاہم مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، انحصار امریکی رویے پر ہوگا، جوہری اور میزائل تجربات کی معطلی پر یکطرفہ عمل نہیں کرسکتے، اسی لیے فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

    انہوں نے یکم جنوری کو ورکرز پارٹی کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا اپنی ہی اعلان کردہ معطلی کو مزید قائم رکھنے کا پابند نہیں ہے کیونکہ امریکا جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ مذکورہ فیصلے کے بعد آج یہ اعلان سامنے آگیا۔

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    جبکہ امریکا شمالی کوریا پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، شمالی کوریا کے جوہری پروگرام مکمل طور پر بند کرنے تک پابندیاں رہیں گی۔ شمالی کوریا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد ہی بات چیت ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد گزشتہ سال مئی میں پانچ عہدیداروں کو موت کی سزا دی گئی، سزائے موت پانے والوں میں امریکا کے لیے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل تھے، ان پر جاسوسی کا الزام تھا۔

  • امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان کشید گی عروج پر

    امریکا اورشمالی کوریا کے درمیان کشید گی عروج پر

    پیانگ یانگ/واشنگٹن:شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربے پرامریکی صدر نے کہاہے کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں ، امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کاکارگو جہاز اپنے قبضے میں لے لیا ہے، یہ عمل امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی پر کیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتا ہے لیکن وہ اس کے لئے ابھی تیار نہیں ہے۔

    ادھرجنوب کوریائی صدر کا کہنا تھاکہ شمالی کوریا کا حالیہ میزائل تجربہ ممکنہ طور پر اسکا امریکا سے اظہار ناراضی ہے۔واضح رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ روزکم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان نے اپنے ملک کی فوج سے کہا ہے کہ اس کے لیے طاقتور حملے کی صلاحیت پیدا کرنا انتہائی ضروری ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی رہنما کا یہ تازہ بیان اس امریکی بیان کے جواب میں سامنے آ یاجس میں کہا گیا تھا کہ ایک ایسا مال بردار بحری جہاز قبضے میں لے لیا گیا ہے، جو شمالی کوریا کے لیے کوئلے کی غیرقانونی سپلائی کرتا تھا۔

    شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ ان نے ایک بیان میں کہاکہ انہوں نے مزید میزائل ٹیسٹ کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔ کم جونگ ان نے ملکی افواج کو کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہنے کی خاطر جنگی مشقیں اور اہداف مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    شمالی کوریا کا مزید 2 میزائلوں کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مزید 2 میزائلوں کا تجربہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مزید 2 میزائلوں کا تجربہ کیا ہے، یہ میزائل تجربے ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکی سفیر ایٹمی مذاکرات پر ڈیڈ لاک کے خاتمے کے لیے جنوبی کوریا میں موجود ہیں۔

    جنوبی کوریا کے عسکری حکام کے مطابق شمالی کوریا نے ملک کے شمال مغربی سائنوری بیس سے میزائل فائر کیے جنہوں نے تقریباً 260 میل کا فاصلہ طے کیا۔

    جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ 2 شارٹ رینج میزائل مشرقی حصے کی طرف فائر کیے گئے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تجربات کو معمول کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا کامیاب تجربہ

    شمالی کورین فوج کے بیان کے مطابق میزائل تجربات پر جنوبی کوریا کی تشویش غیر ضروری ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔

    شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ جوہری مذاکرات میں آنے والے تعطل پر تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، بے بنیاد الزامات سے ایسی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے جو کوئی بھی فریق کسی قیمت پر نہیں چاہتا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان ملاقاتیں ہوئی تھیں جس کے نتیجے میں شمالی کوریا نے میزائل تجربوں کو موخر کرتے ہوئے امریکی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    رواں برس فروری میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ویتنام میں ملاقات ہوئی تھی تاہم شمالی کوریا کو جوہری اسلحے کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی میں توسیع دینے کے معاملے پر اختلافات کے باعث مذاکرات ملتوی کردئیے گئے تھے۔

  • کم جونگ ان جلد روس کا اہم دورہ کریں گے

    کم جونگ ان جلد روس کا اہم دورہ کریں گے

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان جلد ہی روس کا اہم دورہ کریں گے.

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس دورے میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے تفصیلی ملاقات کے علاوہ مختلف معاہدہ پر دستخط کریں گے.

    شمالی کوریائی لیڈر کے دورے کی تاریخ کو تاحال مخفی رکھا گیا ہے۔ چند روز قبل روسی حکومت کے ایک مختصر بیان میں کہا گیا تھا کہ کم جونگ ان رواں مہینے کے آخری ایام میں روس کا دورہ کریں گے۔ البتہ حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا.

    مزید پڑھیں: صدرپپوٹن پہلی اورٹرمپ دنیا کی دوسری بااثرشخصیات قرار

    روسی میڈیا نے بتایا کہ ان اور پوٹن کی ملاقات مشرقی ساحلی شہر ولادی ووستک میں ممکن ہے، یہ شہر شمالی کوریا کی سرحد سے قریب ہے۔

    یہ روسی سرزمین پر دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہوگی، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ملاقات جمعرات کو ہوسکتی ہے.

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کی کم جونگ انگ کی قیادت میں‌ اپنی پالیسیاں تبدیل کرتے ہوئے شمالی کوریا سے تعلقات استوارکیے، ساتھ ہی امریکی صدر سے بھی ملاقاتیں کیں، جن کے ذریعے برف پگھلی.

  • صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد کم جونگ روسی صدر سے ملیں گے

    صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد کم جونگ روسی صدر سے ملیں گے

    پیانگ یانگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ ان روسی صدر ولادی میرپیوٹن سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان دو بار اہم ملاقات کرچکے ہیں تاہم مذاکرات بے نتیجہ رہے، شمالی کوریائی سربراہ اب ولادی میرپیوٹن سے ملیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ رواں ماہ کے اختتام پر روس کا دورہ کریں گے، اس دوران جوہری موضوع پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔

    دونوں سربراہوں کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات میں پیش رفت سے متعلق بھی گفتگو ہوگی۔خیال رہے کہ کم جونگ امریکی صدر سے دوبارہ ملاقات کے لیے بھی راضی ہیں۔

    شمالی کوریائی رہنما کو اس دورے کی دعوت روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دے رکھی ہے، روسی میڈیا کے مطابق پیوٹن اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات مشرقی شہر ولادی ووسٹک میں ہونے کا امکان ہے۔

    ولادی ووسٹک شہر شمالی کوریائی سرحد کے قریب واقع ہے، کِم جونگ کا روسی دورہ صدر پیوٹن کے چینی دورے سے قبل بھی ہوسکتا ہے۔

    شمالی کوریا نے امریکا کو رواں سال کے اختتام تک تعلقات کی بحالی کا موقع دیا ہے، کم جونگ نے واضح کیا ہے کہ بعد میں شمالی کوریا اپنے فیصلوں پر آزاد ہوگا۔

    جوہری تنازعہ: کم جونگ ان کی ایک بار پھر امریکا کو دھمکی

    واضح رہے کہ امریکا کا الزام ہے کہ ماسکو حکومت پیونگ یانگ پر عائد عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کیمونسٹ ملک کو خوراک مہیا کر رہا ہے تاہم روس اس کی تردید کرتا ہے۔

  • جوہری تنازعہ: کم جونگ ان کی ایک بار پھر امریکا کو دھمکی

    جوہری تنازعہ: کم جونگ ان کی ایک بار پھر امریکا کو دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے امریکا کو ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر وہ دوطرفہ تعلقات سے متعلق کوئی حتمی اعلان نہیں کرتا تو اہم اپنے فیصلے میں آزاد ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دو بار ملاقات ہوچکی ہے، لیکن اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان نے اپنے تازہ بیان میں امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سے متعلق امریکا کو سال کے آخر تک مہلت دی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر سال کے آخر میں کوئی حتمی اور فیصلہ کن اقدامات سامنے نہیں آئے تو شمالی کوریا اپنے فیصلے میں آزاد ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اپنا رویہ درست رکھیں تو ان سے ایک بار پھر ملنے کے لیے تیار ہوں، مذاکرات کے ذریعے معاملے کا حل چاہتے ہیں، اور تعلقات دوطرفہ مفادات کی بنیاد پر ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر اور کم جونگ ان کے درمیان پہلی مرتبہ گزشتہ برس سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی جبکہ دوسری مرتبہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات رواں برس فروری میں ویتنام کے شہر ہنوئی میں ہوئی تھی تاہم دونوں ملاقاتیں بے سود ثابت ہوئی تھیں۔

    امریکا اور شمالی کوریا کی ناکام ملاقات کی وجہ ٹرمپ کے کاغذ کا ایک ٹکڑا قرار

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن دو مرتبہ ناکام ملاقاتوں کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے روابط کو انتہائی شاندار قرار دیتے ہیں۔

  • شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے، ٹرمپ

    شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا کے صدر مون جے سے ملاقات میں شمالی کوریا کے سربراہ سے مزید ملاقاتوں کے بارے میں بات کریں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ملاقات میں شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں انسانی بنیادوں پر کچھ چھوٹ دینے کی بھی بات ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو بہت اچھی طرح جان چکا ہوں وہ بہت قابل احترام ہیں اور یقین ہے کہ آئندہ آنے والوں دنوں میں بہت زبردست کام ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے شمالی کوریا کے سربراہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مخالفین کو دھمکی دی ہے کہ ان کے ملک پر پابندی لگانے والے ممالک کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

    بعد ازاں نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

  • شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مخالفین کو دھمکی دی ہے کہ ان کے ملک پر پابندی لگانے والے ممالک کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جوہری پروگرام کی متنازع سرگرمیوں کے باعث شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں عائد ہیں، امریکا شمالی کوریا پر پابندیوں کے علاوہ شدید دباؤ بھی ڈال رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنماء کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا معاشی خود انحصاری کی پالیسی پر عمل کرنا اپنے خلاف پابندیاں لگانے والے ممالک کے لیے ایک زور دار جواب ہو گا۔

    ویتنام کے دارالحکومت ہنوئے میں رواں برس امریکی صدر کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد شمالی کوریائی لیڈر کا یہ پہلا بیان سامنے آیا ہے۔

    شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان نے واضح کیا کہ وہ اپنے ملک کی معاشی خود انحصاری کے لیے کوششیں دو گنا کر دیں گے۔

    شمالی کوریائی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ حکمران جماعت کے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ اقتصادی بحالی سے جارح ممالک کی شمالی کوریا کو جھکانے کی کوششیں بھی ناکام ہو جائیں گی۔

    جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

    بعد ازاں نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

  • امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    امریکا نے شمالی کوریا پر اضافی پابندیاں ختم کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر رواں ہفتے عائد کی جانے والی اضافی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے امریکی حکام کی جانب سے شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کی گئ تھیں جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا سے نئی پابندیاں ہٹائی گئی ہیں تاہم پرانی اقتصادی پابندیاں ویسے ہی ہیں جیسے پہلے تھیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں شمالی کوریائی سربراہ کم جونگ ان سے ایک بار پھر ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی، پابندیوں میں کمی سے متعلق اقدامات ملاقات کی راہیں ہموار کرسکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا اور شمالی کوریائی سربراہان کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی تھی، مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

    امریکی حکام کے مطابق شمالی کوریا کی میزائل سے متعلق متنازعہ سرگرمیوں کے باوجود امریکا دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے، صدر ٹرمپ بھی راضی ہیں۔

    علاوہ ازیں شمالی کوریا کے بارے میں حال ہی میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں کہ اس نے اپنے میزائل پروگرام سے متعلق سرگرمیاں مبینہ طور پر دوبارہ شروع کر دی ہیں۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے ویتنام پہنچ گئے

    یاد رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی سالانہ بنیادوں پر ہونے والی جنگی مشقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس پر شمالی کوریا کو تحفظات ہیں۔ امریکا سے مشقوں کو روکوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    ہنوئی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کا آغاز ہوگیا جس میں جوہری ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کے درمیان اہم ملاقات ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں ہورہی ہے جہاں دنیا بھر کی نظریں مرکوز ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جاری ملاقات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئی، اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پر جلد بازی کام نہیں لینا چاہتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معاہدے میں سرعت دکھانے کے بجائے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ معاہدہ درست انداز میں کیا جائے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر جوہری ہتھیاروں میں تخفیف نہ کرنی ہوتی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نہ کرتا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں معاملے پر گفتگو جاری رکھنا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ سے جوہری ہتھیاروں کی روک تھام پر تبادلہ خیال کررہے ہیں، دونوں سربراہان کی ملاقات آج آٹھ ماہ بعد ہورہی ہے۔

    اس ملاقات میں جوہری تنازعات پر دونوں ممالک کے مابین مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، اس سے قبل دونوں رہنما سنگاپور میں ملاقات کرچکے ہیں۔

    قبل ازیں ٹرمپ اپنے ایک بیان میں اعتراف کرچکے ہیں کہ شمالی کوریا ایک بڑی اقتصادی طاقت بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، کم جونگ اُن کچھ بڑا کرنا چاہتے ہیں۔

    ٹرمپ اور کم جونگ کی ممنکہ ملاقات، مخالفین میدان میں آگئے

    آٹھ ماہ قبل ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

    نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے دو ماہ قبل کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ دوسری سربراہی ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں صدر ٹرمپ کو سیاسی طور پر نقصان ہو سکتا ہے۔