Tag: کم جونگ ان

  • کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا

    کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا

    پیانگ یانگ : امریکی صدر ٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات کی منسوخی کے بعد شمالی کوریا نے اعلان کیا ہے کہ کم جونگ ال کسی بھی وقت امریکی صدر سے ملاقات کو تیارہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے شمالی کوریا اورامریکا کےتعلقات میں ایک بار پھر تناؤ کا شکار ہے، امریکی صدر کی جانب سے ملاقات کی منسوخی پر شمالی کوریا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کی منسوخی مایوس ہے، کم جونگ ان کسی بھی وقت صدرٹرمپ سے ملاقات کوتیارہیں۔

    شمالی کوریا کے حکام نے ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی، ٹرمپ کا یہ اقدام امن کے قیام کی عالمی خواہش کے برعکس ہے، اب بھی امریکا کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے اور امید ہے کہ یہ میٹنگ دوبارہ بحال ہوسکتی ہے۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے ہونے والی ملاقات ملتوی کردی، دونوں رہنماؤں کی جون کی 12 تاریخ کو سنگاپور میں ملنا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹرمپ کا خط جاری کیا گیا تھا ، جس میں شمالی کوریا کے سربراہ کے نام تحریر تھا، ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کم جونگ اور امریکا کی انتظامیہ نے سنگاپور میں ہونے والی کانفرنس میں 12 جون کو ملاقات کی تاریخ مقرر کی تھی جو شمالی کوریا کی درخواست پر رکھی گئی تھی۔

    ٹرمپ نے اپنے خط میں تحریر کیا کہ ’میرا خیال تھا بات چیت کے ذریعے ہی دونوں ملکوں کے مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے کیونکہ بات چیت سے ہی تمام معاملات کو سیدھا کرنا ممکن ہے تاہم موجودہ صورتحال کے بعد اب دوبارہ خراب صورتحال پیدا ہوگئی‘۔

    ملاقات کی منسوخی پر جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول میں امریکی سفارتخانے کے باہر صدرٹرمپ کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر کی جانب سے ملاقات کی منسوخی سے قبل شمالی کوریا نے جوہری تجربہ گاہ دھماکے سے تباہ کردی ، حکام کا کہنا تھا تجربہ گاہ کوخیرسگالی کے اقدام کے طورپرتباہ کیا گیا۔

    خیال  رہے کہ اس سے قبل دونوں ممالک کے سربراہ نے جون میں براہ راست ملاقات کی رضا مندی ظاہر کی تھی، اس ضمن میں امریکا نے کچھ شرائط عائد کی تھیں جن پر شمالی کوریا کو ہرصورت عمل کرنا تھا۔


    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن میں جنوبی کوریا کے صدرمون جائے ان اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد پریس کانفرنس میںامریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ امریکا نے جوہری ہتھیاروں سے دستبردارہونے پراصرارکیا توصدرٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات منسوخ کردی جائے گی۔

    قبل ازیں امریکی نائب صدر مائیک پینس نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو متنبہ کیا تھا کہ وہ اگلے ماہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ ٹرمپ معاملے سے واک آؤٹ بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’امریکا یک طرفہ طور پر ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کردے، اب ہمیں امریکا سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘۔


    مزید پڑھیں: کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ


    کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکی صدر کو ملاقات کی دعوت دی جیسے قبول کرکے ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد  چند روز قبل شمالی کوریا کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری تنصیبات کو 23 اور 25 مئی کے درمیان تباہ کردے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ملاقات سے قبل شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں جنوبی کوریا کے صدرمون جائے ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کا ہتھیاروں سے پاک ہونا ضروری ہے، کم جونگ ان سے ملاقات آئندہ ماہ نہ ہونے کا امکان ہے،صدرٹرمپ شمالی کوریا کوچند شرائط پرعمل کرنا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ امریکا نے جوہری ہتھیاروں سے دستبردارہونے پراصرارکیا توصدرٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات منسوخ کردی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : امریکی نائب صدر کی شمالی کوریا کو ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی نائب صدر مائیک پینس نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ ٹرمپ میٹنگ سے واک آؤٹ بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’امریکا یک طرفہ طور پر ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کردے، اب ہمیں امریکا سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘۔

    کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    خیال رہے کہ آئندہ ماہ 12 جون کو شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین انتہائی اہم ملاقات سنگا ہور میں طے ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکی صدر کو ملاقات کی دعوت دی جیسے قبول کرکے ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد  چند روز قبل شمالی کوریا کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری تنصیبات کو 23 اور 25 مئی کے درمیان تباہ کردے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی

    واشنگٹن: شمالی کوریا کی دھمکی پر ٹرمپ انتظامیہ بھیگی بلی بن گئی، وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ملاقات کے لیے تاحال پر امید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات کی منسوخی کی دھمکی کے باجود ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ چند گھنٹے قبل شمالی کوریا نے غصے سے بھرا ایک بیان جاری کیا تھا کہ اگر امریکا جوہری ہتھیار ختم کرنے پر اصرار کرے گا تو طے شدہ ملاقات منسوخ بھی ہوسکتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز کا کہنا تھا کہ اگر ملاقات ہوتی ہے تو صدر ٹرمپ اس کے لیے بالکل تیار ہیں تاہم اگر ملاقات نہیں ہوتی تو ہم زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رکھیں گے۔

    ترجمان کے مطابق جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ملاقات ہوپائے گی تو ان کا جواب تھا کہ ہم دیکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر اصرار کرے گا۔

    ملاقات کے لیے فضا کیوں تبدیل ہوئی؟


    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کے مابین یہ اہم ترین ملاقات 12 جون کو ہو رہی ہے۔ کِم کی جانب سے جزیرہ نماے کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کے بعد دونوں سربراہان کے درمیان ملاقات طے ہوئی تھی۔

    شمالی کوریا کی امریکا کو صدر ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی


    شمالی کوریا کی میڈیا کے مطابق ملک کے اندر اس ملاقات کے حوالے سے بڑی توقعات وابستہ کی جارہی تھیں لیکن امریکا کی جانب سے حالیہ سخت ریمارکس کے بعد مایوسی پھیلی۔

    شمالی کوریا کی جانب سے امریکی سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کے سلسلے میں باقاعدہ طور پر بے زاری کا اظہار کیا گیا ہے، جنھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار تلف کرنے کے معاملے میں لیبیا ماڈل کو اپنانا چاہیے۔

    لیبیا ماڈل کیا ہے؟


    جان بولٹن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ لیبیا ماڈل امریکا کے لیے جوہری ہتھیار تلف کرنے کا قابل قبول ماڈل ہے۔ اس بیان نے پیانگ یانگ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ لیبیا کے کرنل قذافی اسی طرح جوہری پروگرام سے دست بردار ہوگئے تھے جس کے چند برس بعد باغیوں نے انھیں قتل کردیا تھا، جنھیں مغربی پشت پناہی حاصل تھی۔

    شمالی کوریا کے شدید رد عمل کے بعد جان بولٹن نے ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا امکان ابھی زندہ ہے اور ہم نہ صرف پُرامید ہیں بلکہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ بھی کر رہے ہیں۔ دوسری طرف شمالی کوریا کی طرف سے نائب وزیر خارجہ کم کیگوان نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اگر امریکا یک طرفہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دے گا تو ہمیں مذاکرات میں کوئی دل چسپی نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا مئی میں جوہری تجربے کےمقام  بند کردے گا

    شمالی کوریا مئی میں جوہری تجربے کےمقام بند کردے گا

    سیئول : جنوبی کوریا کے صدراتی دفتر کا کہنا ہے کہ ینگیئی ری سائٹ کو مئی میں باضابطہ طور پربند کردیا جائے گا اور جنوبی کوریا اور امریکی ماہرین کو اس کے معائنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کی سائٹ کو مئی میں بند کردے گا۔

    جنوبی کوریا کے صدراتی ترجمان یون ینگ چان کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان نے کہا ہے کہ وہ مئی میں جوہری سائٹ کو بند کریں گے۔

    ینگیئی ری سائٹ ملک کے شمال مشرقی پہاڑی علاقے میں قائم ہے اور یہ شمالی کوریا کی اہم ترین جوہری تنصیب کہی جاتی ہے اور اس کے پاس مینٹاپ پہاڑ کے اندر سرنگوں میں بنے نظام میں جوہری تجربات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا 2006ء سے اب تک چھ بار جوہری تجربات کرچکا ہے۔

    شمالی کوریا سے تین سے چار ہفتوں میں بات چیت ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز واشنگٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے آنے والے تین سے چار ہفتوں میں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات ہوگی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات بہت اہم ہوگی جس میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بات ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    فلوریڈا : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگرایسا نہیں ہوا تو وہ بات چیت ادھوری چھوڑ کرچلیں جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزوآبے کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کو قائم رکھا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہوگی لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ ملاقات سے اٹھ کرچلے جائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا پراس وقت تک زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری ہے گی جب تک وہ جوہری تخفیف نہیں کرتا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا میں قید تین امریکی شہریوں کو رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کویا کے لیڈر کم جونگ جوہری ہتھیارتلف کرتے ہیں تو وہ ان کے لیے اور دنیا کے لیے بہت بڑا دن ہوگا۔

    دوسری جانب جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے کہا کہ جاپان اور امریکہ تجارتی معاہدے پربات چیت شروع کررہے ہیں۔

    ٹرمپ کی ڈائریکٹر سی آئی اے اور کم جونگ ان کی ملاقات کی تصدیق

    خیال رہے کہ اس سے پہلےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیوکی ملاقات کی تصدیق کی تھی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سی آئی اے ڈائریکٹر کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

    سی آئی اے ڈائریکٹر کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سی آئی اے ڈائریکٹر مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے خفیہ  ملاقات کا انکشاف کیا ہے، خفیہ ملاقات کاصرف دو لوگوں کو معلوم تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ نامزد وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کا خفیہ دورہ کیا تھا اور  ٹرمپ کے سفیر کی حیثیت سے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے  پیانگ یانگ میں ملاقات کی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سی آئی اے چیف اور کم جونگ ان کی خفیہ ملاقات کا صرف دو لوگوں کو معلوم تھا اور ملاقات کا مقصدصدرٹرمپ اورکم جونگ کی ملاقات کی تفصیلات طے کرنا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا سے اعلیٰ ترین سطح پر براہ راست بات چیت ہو رہی ہے، بہت جلد ان سے ملنے کی امید ہے۔

    فلوریڈا میں صدر ٹرمپ نے جاپان کے وزیراعظم شِنزو آبے سے ملاقات کے موقعے پر شمالی کوریا کے سربراہ سے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانچ مقامات پرغورکیا جارہا ہے جہاں میری اورکم جونگ ان کی ملاقات ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کی جانب سے ملاقات کی پیش کش کو قبول کی تھی، دونوں رہنما اگلے مہینے مئی میں ملاقات کریں گے۔

    واضح  رہے کہ شمالی کوریا اورامریکا کے تعلقات طویل عرصے سے تناؤ کا شکاررہے ہیں، دوہزارکے بعد امریکا اورشمالی کوریا میں یہ پہلا براہ راست اعلی سطح کا رابطہ ہے۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پرامریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پرہے۔

    بعدازاں امریکی صدر ٹرمپ نے 3 جنوری 2018 کو شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے پاس ان سے بڑا طاقتور نیو کلیئربٹن ہے اوربٹن وقت پڑنے پر کام بھی کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    بیجنگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ چین کے دورے پر دار الحکومت بیجنگ پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنازعات ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بڑھانے کے لیے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چین پہنچے ہیں تاہم حکومتی سطح پر اب تک خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    عالمی میڈیا کے ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دنوں بیجنگ پہنچنے والے شمالی کوریا کے وفد میں کم جونگ ان اور ان کی بہن ’کم یو جونگ‘ بھی شامل ہیں تاہم اب تک شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے مذکورہ اطلاعات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    کم جونگ ان سےبات چیت کےلیےتیار ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    سربراہ شمالی کوریا کے دورہ چین سےمتعلق عالمی ذرائع کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان خصوصی ٹرین کے ذریعے بیجنگ اسٹیشن پہنچے جہاں انہیں سکیورٹی کے سخت حصار کے ساتھ ایک قافلے کی شکل میں وہاں سے جاتا ہوا دیکھا گیا۔

    چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کم جونگ ان کی دورہ چین سے متعلق خبروں سے لاعلم ہیں، کہا جارہا ہے کہ خصوصی ٹرین کے ذریعے شمالی کوریا کے سربراہ چین پہنچے ہیں، اگر انہوں نے دورہ کیا تو وہ ان کا بطور صدر چین کا پہلا دورہ ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    دوسری جانب ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر چین پہنچنے والے وفد میں کم جونگ ان یا ان کی بہن کم یو جونگ خود ہیں تو اس سے لگتا ہے کہ شمالی کوریا برسوں سے جاری جارحانہ رویہ ترک کر کے سفارتی رابطے بڑھا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ چین شمالی کوریا کا سب سے اہم اتحادی ہے لیکن حالیہ چند ماہ کے دوران چین کی حکومت بھی شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے کی امریکہ اور مغربی ملکوں کی کوششوں میں تعاون کرتی آئی ہے جس کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات دیکھنے میں آئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ شمالی کوریا کےجوہری ہتھیاروں کےنشانے پرہے‘ کم جونگ ان

    امریکہ شمالی کوریا کےجوہری ہتھیاروں کےنشانے پرہے‘ کم جونگ ان

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پرامریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پرہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے سال نو پر امریکہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا بٹن ہروقت میری میزپررہتا ہے۔

    کم جونگ ان نے کہا کہ امریکہ کوپتا ہونا چاہیے یہ صرف دھمکی نہیں حقیقت ہے، انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا امن پسند اور ذمہ دارملک ہے۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے نشانے پرہے۔


    اقوام متحدہ کی شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں


    خیال رہے کہ 23 دسمبرکواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کے جواب میں اس پرنئی پابندیاں عائد کی تھیں۔


    امریکی صدرٹرمپ نےشمالی کوریا کو دہشت گردریاست قراردےدیا


    یاد رہے کہ رواں برس 21 نومبرکو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشت گرد ریاست قرار دیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ ان سےملنا میرے لیےاعزاز کی بات ہوگی‘ڈونلڈٹرمپ

    کم جونگ ان سےملنا میرے لیےاعزاز کی بات ہوگی‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان سے ملاقات اعزاز کی بات سمجھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو کےدوران کہاکہ اگر حالات سازگار ہوتو میں کم جونگ ان سے ملاقات کرتا اور یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوتی۔

    اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ مشکل وقت سے نمٹنے والے ہوشیار رہنما ہیں۔


    شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ


    ڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ میں جانتا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے ان سے اقتدار چھیننے کی کوشش کی اب چاہے وہ ان کے چچا ہوں یا کوئی لیکن انھوں نے اقتدار کو اپنے پاس برقرار رکھا۔

    خیال رہےکہ امریکی صدر کی جانب سےیہ بیانات ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکی پالیسی حلقوں میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے امریکی صدر کے بیان کےبعد ایک وضاحتی بیان جاری کیاگیاہے جس میں کہا گیا ہےکہ امریکی صدر سے ملاقات کےلیے شمالی کوریا کو بہت سی شرائط کو پوراکرناہوگا۔


    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    شمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ ان ہوشیار رہنماہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ مشکل وقت سے نمٹنے والے ہوشیار رہنما ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے ایک انٹرویو کےدوران کہاکہ شمالی کوریا کےرہنما کو کم عمری میں اقتدار ملا اوراس انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا بھی رہا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ وہ شمالی کوریا کےرہنما کے بارے میں کیا سوچتے ہیں تو ان کا کہناتھاکہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا وہ ذہنی طور پر ٹھیک ہیں؟۔

    امریکی صدر کا کہناتھاکہ مجھے نہیں پتہ،لیکن وہ 26 یا 27 برس کے نوجوان تھے جب ان کے والد کا انتقال ہوا۔

    انہوں نےکہاکہ میں جانتا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے ان سے اقتدار چھیننے کی کوشش کی اب چاہے وہ ان کے چچا ہوں یا کوئی لیکن انھوں نے اقتدار کو اپنے پاس برقرار رکھا۔


    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ انٹرویو ایسے وقت میں دیا ہے جب دو ہفتوں کے دوران دوسری بار شمالی کوریا کا میزائل کا تجربہ ناکام ہوا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھاکہ چین کے صدر شی جن پنگ شمالی کوریا کے اتحادی ہیں اور وہ کم جونگ ان پر جوہری اور فوجی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہےہیں۔ ٹرمپ نے کہا لیکن اب تک شاید کچھ نہیں ہوا۔


    شمالی کوریا سےبڑی جنگ چھڑسکتی ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ تین روز قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ شمالی کوریاسے بڑی جنگ بھی چھڑسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں