Tag: کم جونگ اُن

  • کم جونگ اُن بذریعہ ٹرین چین روانہ ہوگئے

    کم جونگ اُن بذریعہ ٹرین چین روانہ ہوگئے

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن ٹرین کے ذریعے چین کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن چین میں اس وکٹری پریڈ میں شریک ہوں گے جو دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے پر جاپان کے سرنڈر کی یاد میں، 80 سال مکمل ہونے پر خصوصی طور پر منعقد کی جا رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کے علاوہ 25 دوسرے سربراہان مملکت بھی اس پریڈ میں شرکت کے لئے پہنچ رہے ہیں۔

    ایسا پہلی بار ہوگا کہ چینی صدر شی جن پینگ، شمالی کورین سربراہ کم جونگ ان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کسی ایک مقام پر ایک ساتھ موجود ہونگے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ ستمبر 2023ء کے دورہ روس کے لیے بھی خصوصی ٹرین کا استعمال کرچکے ہیں، یہ ٹرین بکتربند خصوصیات کی حامل ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو تیز تر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اہم اعلان

    کم جونگ نے کہا ہے کہ اُن کے ملک کو ایٹمی طاقت میں تیزی سے اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو ”جنگ بھڑکانے کے ارادے کا واضح اظہار“ قرار دیا۔ جنوبی کوریا اور اس کا اتحادی امریکا رواں ہفتے مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں، ان مشقوں میں شمالی کوریا کی جوہری دھمکیوں کے پیش نظر ایک بہتر دفاعی ردعمل کی مشقیں بھی شامل ہیں۔

  • شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اہم اعلان

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے اہم اعلان

    سیئول (19 اگست 2025): شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو تیز تر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    جنوبی کورین میڈیا کے مطابق منگل کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ اُن کے ملک کو ایٹمی طاقت میں تیزی سے اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو ’’جنگ بھڑکانے کے ارادے کا واضح اظہار‘‘ قرار دیا۔ جنوبی کوریا اور اس کا اتحادی امریکا رواں ہفتے مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں، ان مشقوں میں شمالی کوریا کی جوہری دھمکیوں کے پیش نظر ایک بہتر دفاعی ردعمل کی مشقیں بھی شامل ہیں۔

    اگرچہ سیئول اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہیں، تاہم پیانگ یانگ باقاعدگی سے ایسی مشقوں پر تنقید کرتا رہا ہے اور انھیں حملے کی تیاری کی مشقیں قرار دیتا ہے، اور بعض اوقات اس کے جواب میں ہتھیاروں کے تجربات بھی کرتا ہے۔

    اِسکبیڈی، ٹریڈ وائف، ڈی لولو، ماؤس جگلر، ان الفاظ کا کیا مطلب ہے؟

    روئٹرز کے مطابق کم جونگ اُن نے پیر کو ایک نیوی ڈسٹرائر کے دورے کے دوران کہا کہ یہ مشقیں شمالی کوریا کے لیے ’انتہائی دشمنی اور محاذ آرائی پر مبنی رویے‘ کے ارادے کا واضح اظہار ہیں، انھوں نے کہا کہ سلامتی کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے شمالی کوریا مجبور ہے کہ وہ اپنی جوہری طاقت میں ’تیزی سے اضافہ‘ کرے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ حالیہ امریکا جنوبی کوریا مشقوں میں ’جوہری عنصر‘ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکن سائنٹسٹس فیڈریشن کی ایک رپورٹ میں گزشتہ سال یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ اگرچہ شمالی کوریا کے پاس اتنا فِسائل مواد (fissile material) ہو سکتا ہے جس سے وہ 90 تک جوہری وار ہیڈز بنا سکے، لیکن غالب امکان یہ ہے کہ اس نے اب تک تقریباً 50 جوہری ہتھیار تیار کیے ہیں۔

    شمالی کوریا اگلے سال اکتوبر تک 5,000 ٹن وزنی ’چوئے ہیون کلاس‘ (Choe Hyon-class) کا تیسرا ڈسٹرائر بحری جہاز تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی رکھتا ہے اور ان جنگی جہازوں کے لیے کروز اور اینٹی ایئر میزائلوں کے تجربات بھی کر رہا ہے۔

  • روسی صدر پیوٹن کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم

    روسی صدر پیوٹن کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کا خیر مقدم کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن دورہ روس پر ہیں، روسی صدر پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ روس شمالی کوریا کو سیٹلائٹ بنانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق کریملن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے اعزاز میں سرکاری عشائیہ اور استقبالیہ کا اہتمام کیا، اس سے قبل کِم اور پیوٹن کے درمیان تقریباً 9 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ اس سے قبل دونوں رہنماؤں نے انگارا راکٹ کمپلیکس کی تنصیب اور جانچ کی جگہ کا مشاہدہ کیا۔

    شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے یوکرین جنگ کو روس کی ’مقدس لڑائی‘ قرار دیا، اور کہا یوکرین اس کے لیے اپنی ’’مکمل اور غیر مشروط حمایت‘‘ پیش کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیانگ یانگ ’سامراج مخالف‘ محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ کِم نے روس کے ساتھ شمالی کوریا کے تعلقات کو ’پہلی ترجیح‘ بھی قرار دیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس یوکرین میں استعمال کے لیے شمالی کوریا کے توپ خانے کے گولے حاصل کرنے کے لیے بے چین ہے، جب کہ پیانگ یانگ کو خوراک کی فراہمی، ایندھن اور جدید فوجی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔

    دوسری طرف امریکا نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا اور روس کے درمیان ہتھیاروں سے متعلق کسی بھی معاہدے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوگی اور دونوں ممالک پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے

    شمالی کوریا کے سربراہ پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے

    ماسکو: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو لے جانے والی نجی ٹرین سرحد عبور کر کے روس میں داخل ہو گئی ہے، کِم اتوار کی رات دیر گئے پیانگ یانگ سے روانہ ہوئے تھے۔

    الجزیرہ کے مطابق کِم اپنے ایک وفد کے ساتھ روس آئے ہیں جن میں ان کے وزیر دفاع، دو اعلیٰ جرنیلوں اور جنگی ساز و سامان کی صنعت کے شعبے کے ڈائریکٹر شامل ہیں۔ جب کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ’مشرقی اقتصادی فورم‘ کے لیے ولادی ووستوک میں ہیں اور توقع ہے کہ وہ منگل کو اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    کم جونگ اُن ایسٹرن اکنامک کانفرنس میں شرکت کرنے آئے ہیں، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن کی شمالی کوریا سربراہ سے ملاقات ہو سکتی ہے، ضرورت ہوئی تو دونوں رہنما ون آن ون ملاقات کریں گے۔ کریملن کے مطابق یہ ملاقات آئندہ دنوں میں ہوگی لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ ملاقات کہاں ہو سکتی ہے۔

    ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل میں کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات پر نظر رکھیں گے۔

  • تصاویر: کم جونگ اُن کی بیٹی پہلی بار منظر عام پر آ گئیں

    تصاویر: کم جونگ اُن کی بیٹی پہلی بار منظر عام پر آ گئیں

    پیانگ یانگ: کم جونگ اُن کی بیٹی نئے میزائل لانچ کے موقع پر پہلی بار منظر عام پر آ گئیں، جس سے آخر کار ان کے ہونے کے افواہوں کی تصدیق ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن اپنی نوجوان بیٹی کے ساتھ پہلی بار عوامی سطح پر نمودار ہوئے ہیں، اس سے قبل اُن کی بیٹی کے ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔

    جمعے کو کم جونگ نے اپنی بیٹی کے ہمراہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی ’نئی قسم‘ کے لانچ کی نگرانی کی، یہ تصاویر بھی اسی موقع کی ہیں۔

    کم جونگ کی بیٹی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا نام Kim Chu-ae ہے، جمعہ کو وہ ملک کے سب سے بڑے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کے معائنے میں اپنے والد کے ہمراہ تھیں۔

    میزائل ٹیسٹ کے دوران کم جونگ نے اپنی بیٹی کا ہاتھ تھاما ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ دنیا کی سب سے خفیہ ریاستوں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، اور ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

    جاپان نے جمعہ کو میزائل لانچنگ کے بعد خبردار کیا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نیا میزائل امریکا کی سرزمین تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

  • دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیں گے: کم جونگ اُن

    دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیں گے: کم جونگ اُن

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ ملک کو دی جانے والی دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایٹمی کارروائی کا جواب ایٹمی ہتھیاروں سے دیا جائے گا، دوسری طرف جنوبی کوریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے مشرق کی جانب بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے۔

    جاپانی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ شمالی کوریا نے جمعہ کو ایک مشتبہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل داغا ہے جو جاپان سے صرف 200 کلومیٹر دور گرا، اور یہ میزائل امریکا کی سرزمین تک پہنچنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    شمالی کوریا کا مبینہ ‘بیلسٹک میزائل’ جاپان کے قریب گرگیا

    جمعرات کو شمالی کوریا نے ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل بھی فائر کیا تھا، شمالی کوریا کے وزیر خارجہ چوئے سون ہوئی نے اس موقع پر علاقے میں امریکا کی بڑھتی ہوئی فوجی موجودگی پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے اس پر ’سخت فوجی رد عمل‘ دیا جائے گا۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ واشنگٹن ایک ’جوا کھیل رہا ہے جس کا اسے پچھتاوا ہو گا۔‘

  • کھانا کم کھائیں، سپریم لیڈر کا عوام کو حکم

    کھانا کم کھائیں، سپریم لیڈر کا عوام کو حکم

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنے بھوکے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 2025 تک کمر کس لیں، سپریم لیڈر کم جونگ اُن نے عوام کو تین سال تک کم کھانا کھانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا میں خوراک کی قلت اور بھوک سے پریشان عوام پر ایک اور مصیبت نازل ہو گئی، انھیں 2025 تک کم کھانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

    شمالی کوریا نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ جب تک ملک 2025 میں چین کے ساتھ اپنی سرحد دوبارہ نہیں کھولتا، تب تک انھیں خوراک میں کمی لانا ہوگی۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا نے جنوری 2020 میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی تھی۔

    خوراک کی قلت پہلے ہی شمالی کوریائی باشندوں کو متاثر کر رہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں ہی کھانے کی قلت اس قدر ہے کہ ان کا گزارا مشکل ہے۔

    سرحد بند کرنے کے باعث ملک کی معیشت پر سنگین اثر پڑا ہے، طلب بڑھنے کی وجہ سے روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا، اقوام متحدہ کے مطابق شمالی کوریا کے پاس رواں سال تقریباً 8 لاکھ 60 ہزار ٹن خوراک کی کمی ہے۔

    شمالی کوریا میں غذائی قلت، فی کپ چائے کی قیمت 11 ہزار روپے تک پہنچ گئی

    شمالی کوریا سویت یونین کے حامیوں میں سے رہا ہے، اس کے خاتمے کے بعد شمالی کوریا میں جو فاقہ کشی ہوئی تھی اس میں 30 لاکھ شمالی کورینز ہلاک ہو گئے تھے۔ شمالی کوریا کے لوگ چاول زیادہ پسند کرتے ہیں اور اس وقت راجدھانی میں ایک کلو چاول کی قیمت آسمان پر ہے، جس کی وجہ سے عوام بہت پریشان اور بے چینی کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب حکومت نے خوراک کی کمی کے لیے بیرونی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، ان عوامل میں شمالی کوریا پر عائد عالمی پابندیاں، قدرتی آفات اور کرونا وبا شامل ہیں، گزشتہ برس شمالی کوریا کو شدید سیلاب کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا، جس سے اہم فصلوں کو نقصان پہنچا اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے تھے۔

  • شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ فوجیوں کی تصویر میں ’راکٹ مین‘ کون ہے؟

    شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ فوجیوں کی تصویر میں ’راکٹ مین‘ کون ہے؟

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا پر ایک تصویر سامنے آئی ہے جس نے کئی ممالک میں لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے، اس تصویر میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ فوجی کھڑے ہیں لیکن ایک شخص سوئمنگ سوٹ جیسے تنگ سوٹ میں کھڑا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ تصویر پیر کو لی گئی، اور یہ اسلحے کی ایک نمائش کے دوران کم جونگ اُن کے ساتھ لی گئی تھی، جس میں 30 فوجی ان کے ساتھ کھڑے تھے۔

    تمام فوجیوں نے مخصوص رنگ یونیفارم پہنا تھا، ان میں صرف دو افراد نے مختلف رنگ پہنا ہوا تھا، ایک نے نیلا رنگ اور دوسرے نے نیوی بلیو یونیفارم پہنا تھا، جب کہ شمالی کوریا کے رہنما نے سیاہ رنگ پہنا ہوا تھا۔

    نمائش کے اگلے روز جب یہ تصویر سامنے آئی تو لوگ حیران رہ گئے، سوال اٹھا کہ نیلے کپڑوں میں ملبوس ’راکٹ مین‘ شمالی کورین فوجیوں کے درمیان کیا کر رہا ہے؟

    تصویر کے سامنے آتے ہی کسی نے فوجی کو ’سپر ہیرو‘ تو کسی نے ’کیپٹن ڈی پی آر کے‘ اور کسی نے ان کو ’راکٹ مین‘ کہا۔

    جنوبی کوریا، امریکا اور دیگر جگہوں پر کچھ ٹوئٹر صارفین نے ان کو مذاق کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ’انسانی توپ کے گولے‘ جیسا دکھ رہے ہیں۔

    شمالی کوریا کی سرکاری میڈیا نے اس شخص کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم مونٹیری میں مڈل بری انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ایک تجزیہ کار جیفری لیوئس نے ایک تصویر ٹوئٹ کی کہ ’ایسا لگ رہا ہے کہ وہ پیرا شوٹر تھا۔‘

    کوریا کی سرکاری خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ نمائش شروع ہونے سے قبل اعلیٰ درجے کے ایک پیرا شوٹسٹ نے پارٹی کے جھنڈے کو لہراتے ہوئے کرتب دکھائے۔

    شمالی کوریا میں ہونے والے پہلے ایئر شو کی تصاویر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ پیرا شوٹرز نے نیلے رنگ کے تنگ کپڑے پہنے ہوئے تھے۔

  • شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے امریکا کو اپنے ملک کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنے ایک بیان میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جوہری اور میزائل پروگرام کو آگے بڑھائیں گے۔

    انھوں نے منگل کو کانگریس میں اپنی تقریر میں جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ملک کی خارجہ پالیسی، سیاسی سرگرمیاں امریکا کو دبانے اور اس پر غلبہ پانے پر مرکوز ہونی چاہیئں۔

    واضح رہے کہ کم جونگ اُن کا یہ بیان نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ماہ منصب سنبھالنے سے چند ہی روز قبل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا قطع نظر اس سے کہ وائٹ ہاؤس میں کون منصب سنبھالتا ہے، شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    کم جونگ اُن نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں مستقبل کے تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ امریکا اپنا مخاصمانہ رویہ بدلے۔

    انھوں نے اعلان کیا کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کو مزید چھوٹا اور کم وزن کرے گا، ٹیکٹیکل جوہری اسلحہ بنائے گا، اور انتہائی بڑے جوہری ہتھیاروں کی پائیدار بنیادوں پر پیداوار کو عملی جامہ پہنائے گا۔

    کم جونگ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بیلسٹک میزائلز پر کثیر تعداد میں وار ہیڈز نصب کرنے اور ٹھوس ایندھن والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلز کی تیاری کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔

  • کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    کم جونگ اُن کا مقتول بھائی سی آئی اے ایجنٹ تھا، امریکی جریدے کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی جریدے نے شمالی کورین سربراہ کے مقتول بھائی سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ کم جونگ نام سی آئی اے کا ایجنٹ تھا جسے امریکا جاتے ہوئے پُراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے پُراسرار طریقے سے قتل کیے گئے سوتیلے بھائی کم جونگ نام دراصل سی آئی اے ایجنٹ تھے۔

    امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے مقتول سوتیلے بھائی کم جونگ نام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایجنٹ تھے اور شمالی کوریا کی جاسوسی کیا کرتے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے سوتیلے بھائی کا ایک بار ملک کی باگ ڈور سنبھالنے والوں کی ممکنہ افراد کی فہرست میں بھی نام آچکا ہے تاہم والد کے انتقال کے بعد کم جونگ اُن نے یہ عہدہ سنبھال لیا اور یہیں سے دونوں کے درمیان اختلافات نے جنم لیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی دوران دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات اور اقتدار کے حصول کے لیے کھینچا تانی کی خبریں بھی آتی رہی ہیں، اسی اثناء میں اچانک 2017 کو کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کا قتل ہوگیا۔

    تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ کم جونگ نام کے چہرے پر دو خواتین نے اعصاب شکن کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی، قاتل خواتین کا تعلق ویت نام اور انڈونیشیا سے تھا جنہیں عدم ثبوت پر حال ہی میں رہا کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کم جونگ نام قتل کے وقت ملائیشیا میں موجود تھے جہاں سے انہیں سی آئی اے حکام سے ملنے امریکا جانا تھا، اس سے قبل بھی کم جونگ نام کے سی آئی اے حکام سے ملاقاتوں کے شواہد موجود ہیں تاہم سی آئی اے کے لیے ان کا کردار اب تک غیر واضح تھا۔