Tag: کم سن ملازمہ

  • راولپنڈی: مالکان کے  تشدد کی شکار کم سن ملازمہ جان کی بازی ہار گئی ، میاں بیوی گرفتار

    راولپنڈی: مالکان کے تشدد کی شکار کم سن ملازمہ جان کی بازی ہار گئی ، میاں بیوی گرفتار

    راولپنڈی : گھریلو تشدد کی شکار کم سن ملازمہ اسپتال میں دوران دم توڑگئی، پولیس نے ملزم راشد شفیق اور اہلیہ ثنا کو گرفتارکر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں اصغرمال کےعلاقے میں گھریلوملازمہ پر تشدد کے معاملے پر تحقیقات جاری ہے۔

    پولیس نے بتایا تشدد کا شکار 13 سالہ اقرا اسپتال میں دوران علاج دم توڑگئی، اقرا کو تشویشناک حالت میں ہولی فیملی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گھریلو ملازمہ اقرا پر ملزم راشد شفیق اور اہلیہ ثنا نے تشدد کیا تھا جبکہ اقرا کے ہاتھ، پاؤں،چہرے اور سرپر تشدد کے نشانات موجود تھے تاہم پولیس نے ملزم راشد شفیق اور اہلیہ ثنا کو گرفتارکر لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : 13سالہ ملازمہ کی معمولی غلطی، میاں بیوی کا بچی پر آہنی راڈ سے بدترین تشدد

    گذشتہ روز  13سالہ گھریلو ملازمہ اقرار سے معمولی غلطی ہونے پر راشد شفیق نامی شخص اور اس کی بیوی نے اسے آہنی راڈ سے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور مالکان ملازمہ کی حالت تشویشناک ہونے پر بینظیر بھٹو اسپتال چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

    اسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ ملازمہ پر تشدد سے جسم کے مختلف حصوں میں فیکچر آئے ہیں، سر پر گہرے زخموں کے نشانات ہیں، تشدد سے ہاتھ پاؤں مڑ گئے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملزمان نے تشدد کے بعد واقعے کو چھپانے کیلئے ملازمہ کو 3 دن تک بغیر طبی امداد کے گھر پر رکھا۔

  • کراچی: جلاد صفت مالکن کا کم سن ملازمہ پر وحشیانہ تشدد

    کراچی: جلاد صفت مالکن کا کم سن ملازمہ پر وحشیانہ تشدد

    کراچی: شہر قائد میں کم سن ملازمہ پر تشدد کا ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفینس فیز فور میں گھر کی مالکن نے جلاد کا روپ دھار لیا، گھریلو ملازمہ پر سفاکانہ تشدد کیا، ملازمہ کو مار مار کر بے حال کر دیا.

    بچی پر تشدد کا سلسلہ ایک ہفتے سے جاری تھا، اہل محلے میں ملازمہ کی رحم کرنے  اور  ’امی بچاؤ ‘ کی آوازیں سنائی دیتیں، مگر گھر کی مالکن قطعی رحم نہیں کرتی.

    علاقہ مکینوں نے واقعے کی ویڈیو بنا لی، گزری پولیس کو اطلاع دی گئی، جس کے بعد بچی اور اہل خانہ کو تھانے منتقل کر دیا گیا.

    البتہ تھانے میں مبینہ طور پر لے دے کرمعاملہ دبا دیا گیا، جس کے بعد ایک بار پھر مار پیٹ شروع کر دی گئی۔

    اےآر وائی نیوز پر واقعے کی خبر آنے کے بعد بالآخر پولیس کو ایکشن لینا پڑا. ڈیفنس کمرشل ایونیو میں پولیس نے مکان پر چھاپہ مارا،مگر بنگلے کے مکینوں نےدروازہ نہیں کھولا.

    (اپ ڈیٹس جاری ہیں)

  • طیبہ تشدد کیس، سماعت کل سپریم کورٹ میں ہو گی

    طیبہ تشدد کیس، سماعت کل سپریم کورٹ میں ہو گی

    اسلام آباد : کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ پر سیشن جج کے اہل خانہ کے مبینہ تشدد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ کل کھلی عدالت میں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چیف جسٹس نثار ثاقب نے عہدہ سنبھالتے ہی سب سے پہلا سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس کی سنوائی کے لیے دورکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے جو کیس کی سماعت کھلی عدالت میں کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق اس کیس میں سول سوسائیٹی کی طرف سے معروف وکیل رہنما عاصمہ جہانگیر نےدرخواست میں ایڈیشل سیشن جج اوران کی اہلیہ کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اب تک ہونے والی تحقیقات میں اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئےحقائق مسخ کئے جارہے ہیں۔

    وکیل عاصمہ جہانگیر کا مذید کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو رہے ہیں، معزز عدالت انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے  معصوم ملازمہ کو ظالمانہ تشد کا نشانہ بنانے والے ایڈیشنل سیشن جج کے اہل خانہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

    واضح رہے عدالت نےانتظامیہ کو کم سن ملازمہ طیبہ اور اس کے والدین کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے تا کہ حقائق کا علم ہو سکے، اس کے علاوہ بچی کےطبی معائنے کےلیے پمز کے چار رکنی میڈیکل بورڈ کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا ہے۔

    تاہم طیبہ اوراس کے والدین ایڈیشنل سیشن جج کے اہل خانہ کے ساتھ رضامندی کے بعد کسی کو بتائے بغیر اپنے گھر سے چلے گئے ہیں اور تاحال ان کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔

    اے آروائی نیوز کم سن ملازمہ اور اس کے والدین کی کھوج میں آبائی علاقے جڑانوالہ جاپہنچا جہاں طیبہ کےداد نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئےبتایا کہ وہ صرف اتنا جانتے ہیں کہ ان کی پوتی اوراس کےماں باپ اسلام آباد میں تھے، اب کہاں ہیں اس کا علم نہیں۔

    یاد رہے کہ طیبہ کومبینہ طورپراس کی مالکن ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین خرم نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا، ماہین خرم اس وقت ضمانت پر ہیں۔