Tag: کم عمر ڈرائیور

  • لاہور شاہدرہ واقعہ، میڈیسن کمپنی کا منیجر مشکل میں پڑ گیا

    لاہور شاہدرہ واقعہ، میڈیسن کمپنی کا منیجر مشکل میں پڑ گیا

    لاہور: شاہدرہ ٹاؤن میں گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص کے جاں بحق اور 2 کے زخمی ہونے کے واقعے میں پولیس نے گاڑی کے مالک کا پتا چلا لیا۔

    ایس پی سٹی بلال احمد کے مطابق پولیس نے اس گاڑی کے مالک کا پتا لگا لیا ہے جسے 14 سالہ لڑکا حاشر چلا رہا تھا اور کئی موٹر سائیکلوں کو اڑا کر ایک شخص کو جان سے محروم کر دیا اور مزید کئی زخمی ہوئے۔

    ایس پی سٹی کے مطابق گاڑی بچے کے والد یا ماموں کی نہیں تھی بلکہ کسی تیسرے شخص کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ گاڑی خرم نامی شخص کی ملکیت نکلی جو دراصل حاشر کا مالک مکان ہے۔

    خرم کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ میڈیسن کمپنی میں منیجر ہے، اور مذکورہ گاڑی کمپنی نے انھیں فراہم کی تھی، بلال احمد نے بتایا کہ خرم کو بھی شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔


    لاہور شاہدرہ واقعہ، آئی جی پنجاب نے والدین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر دی


    ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ حادثے کے دوران خرم نے ون فائیو پر گاڑی چوری کی کال بھی چلا دی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ رات لاہور کے علاقے شاہدرہ میں کم عمر کار ڈرائیور حاشر نے موٹر سائیکل سوار بھائیوں کو کچل دیا تھا، ایک بھائی امین جاں بحق، دوسرا زخمی ہو گیا، عمران نامی شہری بھی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوا۔ پولیس نے چودہ سالہ حاشر کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • لاہور شاہدرہ واقعہ، آئی جی پنجاب نے والدین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر دی

    لاہور شاہدرہ واقعہ، آئی جی پنجاب نے والدین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کر دی

    لاہور: آئی جی پولیس پنجاب نے شاہدرہ میں کار کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق اور 3 کے زخمی ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کم عمر ڈرائیورز کی ٹریفک خلاف ورزیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے صوبے بھر میں کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    آئی جی پنجاب نے کہا حادثات کا موجب بغیر لائسنس کم عمر ڈرائیورز کو ہرگز سڑکوں پر نہ آنے دیا جائے، اور سیف سٹیز کیمروں کی مدد سے قوانین کی خلاف ورزیوں کی نشان دہی کی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ کم عمر ڈرائیورز کے والدین کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، اوور سپیڈنگ،اوور لوڈنگ، ون وے خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس اپنائیں۔


    لاہور شاہدرہ میں کم عمر ڈرائیور نے 3 موٹر سائیکلوں کو کچل دیا، ویڈیو


    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے شاہدرہ میں کم عمر ڈرائیور نے 3 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا تھا، ایک بھائی جاں بحق دوسرا زخمی ہو گیا، جس کے بعد 14 سالہ ملزم حاشر کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے میں رات ساڑھے 10 بجے کے قریب ملزم حاشر نے لگژری گاڑی سے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا تھا، جس میں موٹر سائیکل سوار ایک بھائی امین موقع پر جاں بحق جب کہ فرید زخمی ہو گیا۔ تیسرا شہری عمران بھی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوا۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی، شہریوں نے موقع پر ملزم کو گاڑی سے اتارا اور اس پر تشدد کیا، تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر 14 سالہ حاشر کو حراست میں لے کر حوالات میں بند کر دیا۔

  • کراچی میں کار کی ٹکر سے پولیس اہلکار کی ہلاکت ، کم عمر ڈرائیور کا بیان سامنے آگیا

    کراچی میں کار کی ٹکر سے پولیس اہلکار کی ہلاکت ، کم عمر ڈرائیور کا بیان سامنے آگیا

    کراچی : کار کی ٹکر سے پولیس اہلکار کی ہلاکت میں ملوث کم عمر ڈرائیور کا کہنا ہے کہ گاڑی چلا رہا تھا، پولیس اہلکار خود ٹکر مار کر ونڈ اسکرین میں گھسا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے زمزمہ اسٹریٹ پر کار کی ٹکر سے پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے کے واقعے کے کم عمر ملزم نےاپنے دفاع میں کہا لطی میری نہیں بلکہ اہلکار نے خود میری گاڑی کی طرف ٹکر ماری بلکہ میری ونڈ اسکرین بھی توڑ دی.

    پہلے کہا میری عمر 17سال ہے، شناختی کارڈ نہیں بنا اور اگلے ہی لمحےنوجوان نےکہاکہ شناختی کارڈ بناہواہے۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ میرا گھر زمزمہ پر ہے، میں یوٹرن لے کر آرہا تھا، سامنے سے بندہ روڈ کراس کرکے آیا، میں نے اس کو دیکھا اور بریک مارا،پہلے لیفٹ اور پھر رائٹ ہوا۔

    زیر حراست ملزم نے کہا کہ اس نے اپنے آپ کو میری گاڑی کی طرف جمپ کیا، اس نے جان بوجھ کر میری گاڑی کی طرف چھلانگ لگائی اور میری گاڑی کی ونڈ اسکرین بھی توڑ دی۔

    ڈی آئی جی ساوتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ حادثے میں ملوث شخص کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، ڈرائیور کےتمام کوائف چیک کررہے ہیں۔

    یاد رہے کراچی زمزمہ اسٹریٹ پر کارکی ٹکر سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا تھا ، جس کے بعد پولیس نے نوجوان کار ڈرائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔

    VO ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے جاں بحق اہلکارکے پاس سےاسلحہ رکھنےکالیٹر ملا ہے،،،لیٹرکےمطابق اہلکارکانام کامران اورتعلق سیکیورٹی زون ون سے تھا ۔ ڈرائیور نے اپنے بیان میں کہا وہ گاڑی چلارہاتھاپولیس اہلکارخود ٹکر مار کر ونڈ اسکرین میں گھسا۔
    SOT:

  • کم عمر افنان خواتین کو مسلسل ہراساں کرتا رہا، ڈیفنس کار حادثے میں سنسنی خیز انکشافات

    کم عمر افنان خواتین کو مسلسل ہراساں کرتا رہا، ڈیفنس کار حادثے میں سنسنی خیز انکشافات

    لاہور: ڈیفنس فیز 7 میں تیز رفتار کار کی ٹکر سے 6 افراد کی موت  کی تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز 7 لاہور میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت کے معاملے کی تحقیقات کے دوران پتا چلا ہے کہ کم عمر ڈرائیور افنان کی حادثے سے قبل جاں بحق افراد کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی۔

    حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ افنان نے وائی بلاک سے گاڑی میں بیٹھی خواتین کا کافی دیر تک پیچھا کرتا رہا، اس دوران متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے کئی بار گاڑی کی رفتار بھی تیز کی کہ شاید اس طرح افنان ان کا پیچھا کرنا چھوڑ دے تاہم ملزم نے گاڑی کا پیچھا نہیں چھوڑا اور مسلسل خواتین کو ہراساں کرتا رہا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وائے بلاک نالے پر متاثرہ گاڑی کے ڈرائیور حسنین نے گاڑی روک کر افنان کو ڈانٹا، دوسری گاڑی سے حسنین کے والد نے بھی ملزم افنان کو سمجھایا کہ پیچھا مت کرو لیکن اس دوران ملزم افنان دھمکیاں اور گالیاں دیتا رہا۔

    ذرائع نگراں پنجاب حکومت کے مطابق ملزم افنان نے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں دیکھتا ہوں تم لوگ ڈیفنس میں گاڑی اب کیسے چلاتے ہو اس کے بعد حسنین بہن اور بیوی کو لے کر آگے نکلا تو ملزم نے دوبارہ پیچھا شروع کر دیا، ملزم افنان نے 160 کی اسپیڈ سے گاڑی گھما کر خواتین والی گاڑی سے ٹکرا دی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ حادثے کے بعد حسنین کی گاڑی 70 فٹ روڈ سے دور جا گری اور کار سوار  تمام افراد جاں بحق ہوگئے، حادثے کے بعد 4 افراد ملزم کو چھڑانے پہنچے لیکن لوگوں کا غصہ دیکھ کر بھاگ گئے۔

    دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ نے  آئی جی پنجاب کو مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات لگانے کی ہدایت جاری کی ہے، تاہم متاثرہ فیملی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس تحقیقات میں ہمارے ساتھ اچھا تعاون نہیں کررہی۔

    کم عمر ڈرائیور کی تیز رفتار کار سے 6 افراد کی موت کی تحقیقات میں یہ بھی  انکشاف ہوا کہ یہ ٹریفک حادثہ نہیں بلکہ جان بوجھ کر گاڑی کو ٹکر ماری گئی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ افسوسناک واقعہ لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں پیش آیا تھا جہاں رفاقت علی نامی شہری اپنی فیملی کے ہمراہ بیٹی کے سسرال جا رہا تھا کہ اس دوران تیز رفتار کار ان کی گاڑی سے ٹکراگئی۔

    جس سے رفاقت کی 45 سالہ بیوی رخسانہ، 27 سالہ بیٹا حسنین، 23 سالہ بہو عائشہ، 30 سالہ داماد سجاد، 4 سالہ نواسی انابیہ اور 4 ماہ کا پوتا حذیفہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

  • 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز

    18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مہم کا آغاز کردیا گیا، کم عمر ڈرائیورز اور ان کے والدین کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں 18 سال سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا گیا، ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا نے متعلقہ افسران کو حکم نامہ جاری کر دیا۔

    اقبال دارا کا کہنا تھا کہ کم عمر ڈرائیورز اور ان کے والدین کے خلاف مہم چلائی جائے، عدلیہ کی جانب سے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف نوٹس لیا گیا تھا۔

    ایسے ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کیے گئے، کم عمر ڈرائیورز بلکہ والدین کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔