Tag: کندھ کوٹ

  • کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا بچہ سمرت کمار بازیاب

    کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا بچہ سمرت کمار بازیاب

    کندھ کوٹ: کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا بچہ سمرت کمار بازیاب کرا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر کندھ کوٹ سے اغوا ہونے والے بچے سمرت کمار کو پولیس نے منصوبہ بندی کر کے بازیاب کرا لیا۔

    ایس ایس پی شکارپور امجد شیخ کا کہنا ہے کہ بچے کو کچے کے ڈاکوؤں نے ایک ہفتے قبل اغوا کیا تھا، پولیس نے پوری پلاننگ سے بچے کی بازیابی ممکن بنائی۔

    انھوں نے کہا کہ بچے کی بازیابی پولیس کی بہتر حکمت عملی کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے، دیگر تمام مغویوں کو بھی جلد بازیاب کرا لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب میں کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف پولیس فورس کا وسیع آپریشن جاری ہے، اس دوران متعدد مغویوں کو بازیاب کرایا جا چکا ہے، اور کئی علاقے بھی ڈاکوؤں سے خالی کرا لیے گئے ہیں۔

  • کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغو کر لیا

    کندھ کوٹ میں ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغو کر لیا

    کندھ کوٹ: سندھ کے علاقے کندھ کورٹ میں ڈاکو اوگاہی لاڑو کے مقام سے 6 افراد کو اغوا کر کے کچے کی طرف فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کندھ کورٹ کے اوگاہی لاڑو کے مقام سے ڈاکوؤں نے 3 موٹر سائیکل سوار میں سوار 6 افراد کو اغوا کرلیا۔

    ڈاکوؤں نے 5 پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو وہاں 3 موٹر سائیکلیں ملیں، مغویوں میں ماجد، آصف، مہراب، اسماعيل، بگو، عیسیٰ شامل ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ 15 مسلح ڈاکوؤں نے 6 افراد کو اغوا کیا، جلد ہی مغویوں کو بازیاب کرا لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی کندھ کوٹ میں لیسوڑو چیک پوسٹ پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا اور 5 پولیس اہلکار سے اسلحہ لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

  • ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن

    ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن

    کندھ کوٹ: آرٹیفشل انٹیلیجنس کے پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے چوتھے روز بھی آپریشن جاری رہا، اور ضلع بھر کی پولیس نے سندرانی قبائل کے مختلف دیہاتوں پر چھاپے مارے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی عرفان سموں کی قیادت میں فرانس میں کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن چار روز سے جاری ہے، تاہم قاتل تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں۔

    چوتھے روز سندرانی قبائل کے مختلف دیہاتوں میں چھاپوں کے دوران ملزمان نے پولیس پر جدید اسلحے سے فائرنگ بھی کی اور پھر کچے کی طرف فرار ہو گئے۔

    پولیس نے گاؤں سردار خان سندرانی اور احمد علی سندرانی میں پولیس کیمپ قائم کر دیا ہے، ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے آپریشن جاری رہے گا۔

    ایس ایس پی کے مطابق ملزمان کو سہولت دینے کے الزام میں مختلف دیہاتوں میں گھر مسمار کیے گئے ہیں اور ملزمان نے جو مورچے قائم کیے تھے انھیں بھی مسمار کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کو جمعرات کی صبح کندھ کوٹ کے گھٹ تھانے کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا کیا گیا، وہ فرانس کی یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے، جہاں سے وہ کچھ عرصہ قبل اس لیے وطن واپس آ گئے تھے کیوں کہ وہ اپنے ہم وطنوں کو پڑھانا چاہتے تھے۔

    کندھ کوٹ کشمور پولیس نے ڈاکٹر اجمل کے قتل کو قبائلی تنازعے کا شاخسانہ قرار دیا ہے، ایس ایس پی کشمور عرفان سموں کے مطابق قتل سندرانی اور ساوند قبائل میں تصادم کا نتیجہ ہے، جس میں اس وقت تک 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ساوند قبیلے نے سندرانی قبیلے کے ایک شخص پر کاروکاری کا الزام عائد کیا تھا۔

  • ملک کا قیمتی سرمایہ ‘ قبائلی جھگڑے’ کی بھینٹ چڑھ گیا

    ملک کا قیمتی سرمایہ ‘ قبائلی جھگڑے’ کی بھینٹ چڑھ گیا

    اپنوں کا پڑھانے کا عزم لئے بیرون ملک سے وطن لوٹنے والا پی ایچ ڈی ڈاکٹر قبائلی جھگڑے کی بھینٹ چڑھ گیا۔

    میں مڈل کلاس کا طالب علم تھا۔ ان ہی کپڑوں (شلوار قمیض) میں انگریزوں کو فرنچ میں پڑھاتا تھا۔ ایک گھنٹے کے 30 ہزار روپے پاکستانی ملتے تھے۔ پھر میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے ملک جا کر اپنوں کو پڑھاؤں گا۔‘

    ڈاکٹر اجمل ساوند کی یہ ویڈیو گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں وہ طالب علموں کو لیکچر دے رہے ہیں۔Image

    فرانس سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کو دو روز قبل کندھ کوٹ میں فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا گیا،المیہ یہ ہے کہ یہ قتل قبائلی جھگڑے کا شاخسانہ تھا۔

    کشمور پولیس کے مطابق کندھ کوٹ میں عرصہ دراز سے سندرانی اور ساوند قبائل میں تصادم کا سلسلہ جاری ہے اس خونریز جھگڑے میں اب تک دونوں قبائل کے سات افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔Image

    اے آر وائی نیوز کے چیف رپورٹرز لالہ اسد پٹھان نے واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک منظم منصوبے کے تحت اندورن سندھ میں قبائلی جھگڑوں کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے اس کا آغاز ضیاالحق دور سے ہوا تھا اور تمام تر کوششوں کے باوجود آج تک اس کا خاتمہ ممکن نہ ہوسکا۔

    لالہ اسد پٹھان نے نہایت اہم نقطہ بیان کیا کہ ایک مذموم مقصد کے تحت فساد زدہ علاقوں میں مخالفین اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیجتے، بچوں کی خطرناک ذہن سازی کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں یہ بچے بالکل الگ تھلگ ہوجاتے ہیں اور وقت آنے پر اسلحہ اٹھالیتے ہیں اگر یوں کہا جائے کہ یہ جنگلی بن جاتے ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے چیف رپورٹرز نے بتایا کہ ’ساوند قبیلے نے سندرانی قبیلے کے شخص پر کاروکاری کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد اس نے قبائلی تنازعے کی شکل اختیار کی جس میں ایک عورت اور اجمل ساوند سمیت سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔‘Image

    ایس ایس پی کشمور عرفان سموں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک نہایت قابل استاد اقبال ساوند مارا گیا۔

    ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق واقعے کے بعد مشتبہ ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ فرار ہو چکے ہیں، پولیس جیو فینسنگ بھی کر رہی ہے تاکہ ملزمان تک پہنچا جا سکے۔

    ایس ایس پی عرفان سموں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ملزمان کے کچے گھر گرادئیے گئے ہیں ان میں وہ گھر شامل ہوتے ہیں جن کو مورچے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    کندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کی بنیادی تعلیم کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں ہوئی۔ ادب سے لگاؤ کی وجہ سے وہ وہاں ادبی رسالے اور سووینئر میگزین کے سب ایڈیٹر رہے۔

    ان کی پیشہ ورانہ تحقیقی دلچسپیوں میں وائرلیس میڈیکل سینسر نیٹ ورکس، وائرلیس باڈی ایریا نیٹ ورکس، وائرلیس سینسر نیٹ ورکس میں سیکورٹی اور وسائل کا انتظام تھا۔

    سکھر میں انھوں نے آئی بی اے میں ملازمت اختیار کی، جہاں وہ کمپیوٹر سائنس فیکلٹی سے وابستہ رہے۔

  • کندھ کوٹ: کچے کے ڈاکوؤں نے طریقہ واردات تبدیل کرلیا، تہلکہ خیز انکشاف

    کندھ کوٹ: کچے کے ڈاکوؤں نے طریقہ واردات تبدیل کرلیا، تہلکہ خیز انکشاف

    کندھ کوٹ: کئی سال سے سندھ پولیس کے لئے درد سر بنے کچے کے ڈاکوؤں نے اپنا طریقہ واردات تبدیل کرلیا ہے۔

    سندھ کے دیہی علاقوں میں خوف کی علامت شمار کئے جانے والے کچے کے ڈاکو پہلے تاوان کے لئے مردوں کو اغوا کرتے تھے تاہم اب انہوں نے شادی کا جھانسہ دیکر عورتوں کو اغوا کرنا شروع کردیا ہے۔

    کندھ کوٹ پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کی ایسی ایک کوشش کو ناکام بنادیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق نوابشاه کی رہائشی خاتون کو جاگیرانی گینگ نےشادی کےجھانسہ دے کربلایا، خاتون کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا جس نے بتایا کہ یہ لوگ ایک ماہ سے رابطے میں تھے،مجھےانڑ آنے کا کہا تھا،جب یہاں پہنچی تو پولیس نےاغوا ہونے سےبچالیا۔

    ایس ایس پی کندھ کوٹ نے میڈیا کو بتایا کہ پہلےمرد اغوا ہوتےتھے اب خواتین کو اغوا کرنیکی کوشش ہورہی ہیں، پولیس نے کچےکو جانےوالےتمام راستوں پر چیک پوسٹ قائم کردی ہے، ہم ڈاکوؤں کے ہرپلان کو ناکام بنادیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: کندھ کوٹ پولیس کی کارروائی، چند روز قبل اغوا ہونے والا شیرخوار بازیاب

    واضح رہے کہ سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور آپریشن تاحال جاری ہے

    آئی جی سندھ کے مطابق مذکورہ علاقوں میں 300کے قریب مسلح ڈاکو ہیں جن کو حکومت سندھ سے نوٹیفائی کروا رہے ہیں۔

    سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • کندھ کوٹ میں 2 گروپوں میں فائرنگ، 5 افراد جاں بحق

    کندھ کوٹ میں 2 گروپوں میں فائرنگ، 5 افراد جاں بحق

    کندھ کوٹ: صوبہ سندھ کے علاقے کندھ کوٹ میں 2 گروپوں میں دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق اور 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ کے نواحی علاقے غوث پور کے کچے کے علاقے میں لولائی اور جاگیرانی قبائل میں دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 5 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ پولیس نے موقع واردات پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو جائے وقوعہ سے اسپتال منتقل کیا جہاں قانونی کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ جاں بحق افراد میں حرمت خاتون لولائی، بیگی خاتون لولائی، جاگن لولائی، لکہن لولائی اور عبدالقدوس شامل ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کندھ کوٹ کے کچے کےعلاقے میں 2 گروپوں میں تصادم کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اورضلعی انتظامیہ کو فوری متحرک ہونے کی ہدایت کر دی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ تصادم میں جانی نقصان کی اطلاع پر افسوس ہے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضلعی انتظامیہ اقدام کرے، اسلحہ اٹھا کر خود اپنے جھگڑوں کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی دونوں قبائل کے 7 افراد پہلے بھی دیرینہ دشمنی کے شکار ہوچکے ہیں۔

    ٹھٹھہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کی درگاہ ستیوں کے قریب موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے رکشے پر فائرنگ کر کے 2 افراد نور محمد اور رمضان کو قتل کردیا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق مقتولین کا تعلق شہداد کوٹ سے تھا۔

  • پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے: بلاول بھٹو

    پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے: بلاول بھٹو

    کندھ کوٹ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنا آئینی حق استعمال کرے گی، پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صوبہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میر ہزار خان بجرانی کا کردار سب کے سامنے ہے، میر ہزار خان بجرانی نے ذوالفقار بھٹو اور محترمہ بے نظیر کے ساتھ کام کیا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار بھٹو کا دیا گیا آئین ملک کا پہلا آئین تھا، پیپلز پارٹی نے بھٹو کے آئین کو 2008 میں بحال کیا۔ شہید بھٹو نے نعرہ لگایا تھا روٹی، کپڑا اور مکان۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر طے کیا معاشی، انسانی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، 18 ویں ترمیم جو سندھ اور ملک کو تحفظ دیتی ہے خطرے میں ہے، پیپلز پارٹی 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کے خلاف سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا لوگوں کو نوکریاں دیں گے، حکومت نے عوام کو صرف بے روزگار کیا ہے۔ سندھ حکومت نے عالمی معیار کے صحت کے ادارے بنائے ہیں۔

    بلاول نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اپنا آئینی حق استعمال کرے گی، پارلیمانی حق پارلیمان میں اور آئینی حق پارلیمان سے باہر استعمال کریں گے۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اقدامات سے سندھ میں تبدیلی آئی ہے، 90 ارب روپے وفاق نے سندھ حکومت کو دینے ہیں۔ سندھ حکومت کے پیسے جان بوجھ کر روکے جا رہے ہیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ’ہم نے بڑے وقت دیکھے ہیں ایسی سازشوں سے کچھ نہیں ہوگا‘۔

  • نواب شاہ اور کندھ کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے

    نواب شاہ اور کندھ کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے

    کشمور: سندھ کے ضلع کشمور کے شہر کندھ کوٹ میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے، عوام نے امیدواروں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقے 197 سے انتخابات کے لیے کھڑے ہونے والے امیدوار احسان الرحمان اور صوبائی حلقے پی ایس 4 سے امیدوار عبد الرؤف کو ووٹ مانگنا مہنگا پڑ گیا۔

    پیپلز پارٹی کے امیدوار احسان الرحمان اور عبد الرؤف اپنے انتخابی حلقے کا دورہ کر رہے تھے، عوام سے ووٹ مانگنا ان کے لیے مہنگا پڑ گیا، لوگوں نے ہاتھ پکڑ پکڑ کر سوال کرنے شروع کر دیے۔

    علاقہ مکینوں نے امیدواروں کو گھیر کر سوالات کی بوچھاڑ کردی، اقتدار میں آکرعلاقے کے لیے کیا سہولتیں فراہم کیں، اپنے علاقے کی بہتری کے لیے کیا کیا؟

    اپنے انتخابی حلقے کے لوگوں کے سوالات پر پی پی کے امیدوار گھبرا گئے، صوبائی اسمبلی کے امیدوار عبد الرؤف کھوسہ نے علاقہ مکینوں کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے۔

    علاقہ مکینوں نے امیدواروں کو آڑے ہاتھوں لے کر سوال کیے کہ یہاں نہ بجلی ہے نہ ہی روڈ بنائے گئے ہیں، نہ ہی عوام کے لیے نوکریاں دستیاب ہیں، پھر بھی ووٹ مانگنے آگئے۔

    پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو علاقہ مکینوں نے گھیر کر کہا کہ آپ یہاں ووٹ مانگنے آگئے ہیں اور جب ہم آپ کے بنگلے پر کسی مسئلے کے لیے آتے ہیں تو منشی دھکے دے کر بھگا دیتے ہیں۔

    نواب شاہ


    این اے 214 نواب شاہ سے بھی پیپلز پارٹی کےامیدوار کو اپنے حلقے میں ووٹ مانگنے کے لیے جانا مہنگا پڑگیا، ووٹرز نے سید غلام مصطفیٰ شاہ کو گھیر لیا۔

    پیپلز پارٹی کے امیدوار سید غلام مصطفیٰ شاہ پر ووٹرز نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی، عوام کے سامنے کبھی خود کو جواب دہ نہ سمجھنے والے بری طرح گھبرا گئے۔

    لیاری میں بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھراؤ، مظاہرین نے پیپلز پارٹی کا جھنڈا جلا دیا


    ووٹر نے سوال کیا کہ آپ ہمارے ووٹوں سے دو بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، لیکن ایک بار بھی علاقے میں دکھائی نہیں دیئے، آپ علاقے میں کیوں نہیں آئے؟

    ووٹرز کے سامنے بے بس ہونے والے امیدوار سید غلام مصطفیٰ شاہ کو ہاتھ جوڑنے پڑ گئے، پی پی امیدوار ووٹرز سے معافیاں مانگتے رہے۔

    واضح رہے کہ آج لیاری میں بلاول بھٹو زرداری کی ریلی پر بھی لیاری کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے شدید پتھراؤ کردیا تھا، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ لیاری کو ایک عرصے سے پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی پی ایل نے گیس کی پیداوار میں ریکارڈ ہدف حاصل کرلیا

    پی پی ایل نے گیس کی پیداوار میں ریکارڈ ہدف حاصل کرلیا

    کندھ کوٹ: وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی پی ایل نے کندھ کوٹ میں یومیہ 230 ایم ایم ایس سی ایف ریکارڈ پیداوار کا ہدف حاصل کر لیا، پی پی ایل نے 1 سال میں پیداوار بڑھا کر بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے پیداوار میں نمایاں اضافے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کندھ کوٹ گیس فیلڈ کی اضافی گیس گدو پاور اسٹیشن کو فراہم کی جا رہی ہے جو پاور پلانٹ گیس سے 450 میگا واٹ بجلی بنا رہا ہے۔3

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی پی ایل کے نظام میں بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے وفاقی حکومت پی پی ایل کے معاملات میں مداخلت نہیں کر رہی ہے، ایندھن کی مد میں سالانہ 30 کروڑ ڈالر سرمائے کی بچت ہو گی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 100 کنویں کھودے ہیں، توانائی کی طلب و رسد کے درمیان فرق کو کم کرنے کے حکومتی عزم کو پورا کرنے میں پی پی ایل کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

    ایم ڈی  اور سی ای او سید وامق بخاری نے بتایا کہ پیداوار کا یومیہ 1 بی سی ایف ای سے تجاوز کرنے کے ساتھ ساتھ رواں سال مختلف علاقوں میں 25 کنوؤں کی ریکارڈ کھدائی شامل ہیں۔

    پرانی فیلڈ کی پیداواری صلاحیت یومیہ 90 ایم ایم ایس سی ایف تک بڑھا دی گئی جو توانائی کی فراہمی میں شامل کر دی جائے گی۔

    پیداوار کو برقرار رکھنے کے لیے اس سا ل 3 اضافی پیداواری کنویں کھودنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    دریں اثنا تقریب میں وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈویژن، وزارت توانائی جام کمال خان، گورنر سندھ محمد زبیر بھی تقریب میں موجود تھے۔

  • سندھ میں ممکنہ سیلاب، وزیرِ اعلیٰ نے حفاظتی اقدامات ناکافی قرار دے دئیے

    سندھ میں ممکنہ سیلاب، وزیرِ اعلیٰ نے حفاظتی اقدامات ناکافی قرار دے دئیے

    کندھ کوٹ :وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نےقادرپورلوپ بند پرکئے گئے حفاظتی کارروائیوں کو غیر تسلی بخش قراردےدیا، وہ ممکنہ سیلابی خطرات کے پیش نظر اقدامات کا جائزہ لینے  کے لئے کندھ کوٹ کشمورکاایک روزہ دورہ کر رہے تھے۔

    پنجاب میں غیر معمولی بارشوں کے پیش نظردریاؤں میں طغیانی ہے جبکہ سندھ میں بھی سیلاب کے خطرات منڈلانے لگے جس کی پیش رفت کے لئے وزیراعلیٰ سندھ نے گڈو بیراج، کے ٹوڑی  بند اوراولڈ ٹوڑی بند کا معائنہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے قادرپور لوپ بند پر حفاظتی اقدامات کو غیر تسلی بخش قراردیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سیلاب کے بعد محکمہ آبپاشی کو بے حساب فنڈز فرا ہم کئے گئے تھےمزید فنڈز آڈٹ کے بعدجاری کیے جائیں گے۔

    آبپاشی عملے نے دورے کے دوران وزیراعلیٰ کوسیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کےلئے  کئے گئے اقدامات کے متعلق بریفنگ دی، کندھ کوٹ کے قریب گاؤں جام صوہارواور گھوڑا گھات بندسمیت نو مقامات کوحساس قراردےدیاگیا۔