Tag: کنسورشیم

  • 170 ممالک کو ویکسین کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے کنسورشیم کا قیام

    170 ممالک کو ویکسین کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے کنسورشیم کا قیام

    ابو ظہبی: دنیا بھر کے 170 ممالک کو ویکسین کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے کنسورشیم قائم کردیا گیا، کنسورشیم کی سربراہی ابو ظہبی کا محکمہ صحت کر رہا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سرکاری اور نجی شراکت میں قائم ہوپ کنسورشیم نے مال برداری میں بین الاقوامی سطح پر اپنی سرگرمیوں کو توسیع دیتے ہوئے ممتاز عالمی فریٹ فارورڈرز کے ساتھ اسٹریٹجک معاہدے کیے ہیں۔

    کنسورشیم کے تازہ ترین شراکت داروں میں ایجیلٹی، ارایمیکس، ہیل مین اور کوہن + ناجیل شامل ہیں۔ یہ کنسورشیم 2021 کے آخر تک دنیا بھر میں سارس کووڈ 2 ویکسین کی خوراک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

    محکمہ صحت ابو ظہبی کی سربراہی میں ہوپ کنسورشیم نے ان عالمی نقل و حمل کی کمپنیوں کو ان کی ماہر صلاحیتوں کی بنیاد پر مقرر کیا ہے کیونکہ یہ سرد اور انتہائی سرد حالات میں بھی محفوظ اور مؤثر طریقے سے ویکسین پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    محکمہ صحت کے انڈر سیکریٹری ڈاکٹر جمال محمد الکابی کا کہنا ہے کہ امید کنسورشیم کی کامیابی عالمی لاجسٹک سپلائی چین میں پبلک سیکٹر کے اداروں اور نجی شعبے کی کمپنیوں کے اشتراک پر بھروسہ کرتی ہے۔

    ایجلیٹی، ارایمیکس، ہیل مین اور کوہنی + ناجیل کا اضافہ ویکسین کی تقسیم کے چیلنج سمیت متعدد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ٹھوس تعاون اور مہارت مہیا کرتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ شراکت ہوپ کنسورشیم کی بے مثال عالمی طاقت کا ثبوت ہے۔ اتحاد ایوی ایشن گروپ میں سیلز اینڈ کارگو کے سینئر نائب صدر مارٹین ڈریو نے کہا کہ فریٹ فارورڈرز کے معروف اداروں کی شمولیت سے ہوپ کنسورشیم کو مزید تقویت ملے گی اور ہماری عالمی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اتحاد کو ان اداروں کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ اتحاد اس پیمانے کے منصوبے پر کام کرنے والی پہلی ہوائی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

    ایجیلٹی ایک عالمی لاجسٹک کمپنی ہے جو 100 سے زائد ممالک میں کام کرتی ہے۔ یہ دنیا میں فریٹ فارورڈنگ اور لاجسٹک مہیا کرنے والوں میں سے ایک ہے اور سپلائی چین کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی میں ایک رہنما اور سرمایہ کار ہے۔

    یہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں ممتاز مقام رکھتی ہے اور مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا میں گودام اور ہلکے صنعتی پارکوں کے سب سے بڑے نجی مالکان اور ڈویلپرز میں سے ایک ہے۔

    دنیا بھر میں اس کے گودام 30 لاکھ مربع میٹر پر پھیلے ہوئے ہیں، ایجلیٹی ابو ظبی کے چیئرمین خادم الظہری کا کہنا ہے کہ ایک اسٹریٹجک شراکت دار کی حیثیت سے ایجیلٹی ابوظہبی کی نمو کو بڑھانے میں مدد دینے کے لیے پرعزم ہے۔

    کووڈ 19 کے ابتدائی مہینوں میں ایجیلٹی نے کھانے کی حفاظت اور طبی سامان سے متعلق منصوبوں کی حمایت کی، اس معاہدے پر دستخط سے یہ بات یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ سارس کووڈ 2 ویکسین کی محفوظ اور مؤثر فراہمی کے لیے کوئی مقام بہت دور نہیں ہے اور کوئی لاجسٹک چیلنج بھی اس کی فراہمی کو نہیں روک سکتی ہے۔

    کنسورشیم میں شامل 4 کمپنیاں ایسی ہیں جو دنیا کے 80 فیصد ممالک کا احاطہ کرتی ہیں اور انہوں نے گذشتہ سال عالمی سطح پر 4 لاکھ ٹن سے زیادہ سامان دنیا بھر میں پہنچایا۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 40 فی صدحصص فروخت

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج، 40 فی صدحصص فروخت

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 40 فیصد حصص 4 چینی کمپنیوں کو فروخت کردیے گئے ہیں، امریکی اور یورپی ممالک کی موجودگی میں سب سے زیادہ بولی لگانے والی چینی کمپنیاں بازی لے گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 40 فیصد حصص کی 4 چینی کمپنیوں کے کنسورشیم نے سب سے زیادہ پیشکش کر کے بولی جیت لی جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ڈی میوچلائزیشن کا ایک اور مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیوں کے کنسورشیم جس میں شنگھائی اسٹاک ایکس چینج نے 28 روپے فی شیئر کی پیشکش کی ہے جس کے باعث 40 فیصد حصص کی مجموعی مالیت 8 ارب 90 کروڑ روپے ہوگی۔

    psx

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے اسٹاک ایکسچینج کو ضم کر کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج تشکیل دے دیا گیا تھا جس کے بعد اس کے 14 ہزار پوائنٹس کی بہتری دیکھنے میں آئی تھی۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے مختلف ممالک کے سرمایہ کاری گروپس سے 22 دسمبر تک پیشکشیں طلب کی تھیں جس کے بعد آج سرمایہ کاروں کی جانب سے لگائی جانے والی بولیوں کا موازنہ کیا گیا اور سب سے زیادہ بولی دینے والی چینی کمپنیوں کو 40 فی صد حصص فروخت کردیئے گئے جس سے طو یل المدتی سرمایہ کاری کا آغاز ہو جائے گا۔

    اس حوالے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے اونچی بولی دینے والی چینی کمپنیاں چائنہ فننانشل فیچرز، شنگھائی اسٹاک ایکسچینج اور شن جین اسٹاک ایکسچینج کو 40 فی صد فروخت کردیئے گئے ہیں جب کہ دو مقامی مالیاتی ادارے بھی بولی کے عمل میں شامل تھے تاہم حتمی منظوری سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے لی جائے گی۔