Tag: کنسٹرکشن انڈسٹری

  • آباد وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش، گورنر سندھ نے یقین دہانی کرا دی

    آباد وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش، گورنر سندھ نے یقین دہانی کرا دی

    کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے، گورنر سندھ نے آباد وفد کو ملاقات کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سے تعمیراتی صنعت سے متعلق اہم تنظیم آباد کے 15 رکنی وفد نے محسن شیخانی کی سربراہی میں ملاقات کی۔

    وفد نے کنسٹرکشن انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور دیگر مسائل سے گورنر سندھ کو آگاہ کیا اور انھیں تجاویز پیش کیں۔

    وفد کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح، کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لیے ریگولرائزیشن کی حکمت عملی مرتب کی جائے، اور ریگولرائزیشن پالیسی کے تحت ریگولرائزیشن کمیشن کا قیام بھی ناگزیر ہے۔

    وفد نے تجویز دی کہ تعمیرات کے حوالے سے بلڈنگ این او سی اور اپروول پروسیجرز وَن ونڈو آپریشن کے تحت ممکن بنایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ون ونڈو آپریشن پر عمل درآمد سے پروجیکٹ مکمل ہونے پر بلڈرز اور رہائشیوں کو بعد میں کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔

    آباد کے وفد نے کہا کہ نسلہ ٹاور کے مکین جس پریشانی سے گزر رہے ہیں، اسے انسانی بنیادوں پر دیکھا جائے، اور ان کی بحالی کے لیے کوئی حکمت عملی تیار کی جائے۔

  • کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر، مراعاتی پیکیج کاآرڈیننس منظور

    کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر، مراعاتی پیکیج کاآرڈیننس منظور

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے آرڈیننس کی منظوری دے دی ، جس کے تحت تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری پرذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا جبکہ بلڈرز،لینڈڈیولپرزکو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لئے آرڈیننس کی منظوری دے دی ، جس کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترامیم، بلڈرز اور ڈیولپرز کے لئے فکسڈ ٹیکس رجیم ہوگا۔

    آرڈیننس کے مطابق فی مربع فٹ اور فی مربع گزکی بنیاد پر فکس ٹیکس کا نفاذ ہوگا جبکہ سیمنٹ ،اسٹیل کے علاوہ تمام مٹیریل پر ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا اور سروسز(خدمات) کی فراہمی پر ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا۔

    آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ بلڈرز ،ڈیولپرز جتنا ٹیکس دیں گے اس کا 10گنا آمدن ،منافع کا کریڈٹ لےسکتےہیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے کم لاگت والے گھروں کیلئےٹیکس 90فیصد کم کر دیا گیا جبکہ نامکمل،جاری اور31دسمبر2020سےپہلے کےمنصوبےفائدہ اٹھائیں گے، جاری منصوبوں کو اپنی تکمیل کی شرح کے بارے میں خود بتانا ہوگا۔

    نئے فکسڈ ٹیکس اسکیم کے تحت بقیہ ماندہ حصے کی تکمیل کیلئے ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ کمپنیوں کے شیئرزہولڈرز کو ادا ڈیویڈنڈز پر ٹیکس نہیں ہوگا۔

    آرڈیننس کے تحت مراعات حاصل کرنےکیلئےنئے،جاری منصوبوں کی ایف بی آرمیں رجسٹریشن لازمی ہوگی، آرڈیننس کا اطلاق پبلک آفس ہولڈر ،بےنامی اکاؤنٹس رکھنےوالے اوران کےاہلخانہ ، لسٹڈ پبلک کمپنی اور ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر نہیں ہوگا۔

    اسکیم کے مطابق منی لانڈرنگ،ٹیررفنانسنگ سےبنائی گئی جائیدادوں پربھی آرڈیننس کااطلاق نہیں ہوگا، آرڈیننس کے تحت ذاتی رہائش پر کیپٹل گین کی ٹیکس چھوٹ ہوگی۔

    آرڈیننس میں کہا گیا کہ وفاقی دارالحکومت ،صوبہ پنجاب کی طرزپرکنسٹرکشن سروسزکی مدمیں سیل ٹیکس ختم کردیا گیا ہے ، مراعات کیلئے منصوبہ 31دسمبر2020 سے شروع اور 30ستمبر2022تک مکمل ہونالازم ہے۔

    آرڈیننس کے تحت ذاتی رہائش پر کیپیٹل گین سرمایہ جاتی منافع سےایک دفعہ کی ٹیکس چھوٹ ہوگی ، گھر کی صورت میں 500مربع گز سے زیادہ نہ ہو جبکہ فلیٹ 4000مربع فٹ سےزیادہ نہ ہو۔

    اسکیم کے مطابق کنسٹرکشن،لینڈ ڈیولپمنٹ کیلئےپلانٹ،مشینری درآمدپرانڈسٹری کےبرابرسہولتیں میسر ہیں اور جائیدادوں کی نیلامی پر ایڈوانس ٹیکس5فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ تعمیرات کی غرض سے پلاٹ کے خریدارکیلئے سیکشن111سےاستثنیٰ بھی دیا گیا ہے اور پلاٹ کی قیمت کراسڈبینکنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے 31دسمبر تک ادا ہونا لازم ہے۔