Tag: کنور دلشاد

  • پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں یا نہیں؟ سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتادیا

    پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں یا نہیں؟ سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بتادیا

    اسلام آباد : سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کی گنجائش موجود ہے ، ماضی میں بھی ایسی سہولت دی گئی تھی، امید ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان اس پر غور کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کو درخواست دے کہ نئی پارٹی سے معاہدہ ہوگیا ہے تو ریلیف مل سکتا ہے۔

    کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن تحریک انصاف کی درخواست مستردکرتا ہے تو سپریم کورٹ حل نکال سکتی ہے، قانون جو بھی بنتے ہیں عوام کی سہولت کے لئے بنتے ہیں۔

    سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ وکلااپنی سیاست چھوڑ کر الیکشن کمیشن آف پاکستان جائیں اور الیکشن کمیشن کودرخواست دیں کہ ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں کر ریلیف دیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی سے الحاق نہیں ہوتا توتحریک انصاف والے آزاد گروپ بنالیں، پنجاب میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوارواضح اکثریت سے جیتےہیں، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے ن لیگ کے نمبرز پی ٹی آئی سےکم ہیں۔

    مخصوص نشستوں کے حوالے سے کنور دلشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کی گنجائش موجود ہے، پی ٹی آئی درخواست کرے تو الیکشن کمیشن گنجائش نکال سکتا ہے، ماضی میں بھی ایسی سہولت دی گئی تھی، امید ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان اس پر غور کرے گا،الیکشن کمیشن غورنہیں کرتا تو پی ٹی آئی سپریم کورٹ جاسکتی ہے۔

  • ثبوت ہونگے تو الیکشن کمیشن نتائج تبدیل کرسکتا ہے، کنور دلشاد

    ثبوت ہونگے تو الیکشن کمیشن نتائج تبدیل کرسکتا ہے، کنور دلشاد

    الیکشن کمیشن کے سابق سربراہ کنور دلشاد نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے درست ثبوت ہونگے تو نتائج تبدیل کرسکتا ہے۔

    اے آر ائی کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ یہ منفرد الیکشن ہے جس میں فارم 45 اور فارم 47 کا ذکر ہورہا ہے۔ فارم 45 کی بنیاد پر ہی ریٹرننگ افسر فارم 47 تیار کرتا ہے۔ سب سے اہم دستاویز فارم 45 ہے۔

    کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارم 47 کے مطابق نتائج کا اعلان کرتا ہے۔ ریٹرننگ افسر فارم 45 کی بنیاد پر ہی فارم 47 تیار کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آر او فارم 45 کی تصدیق اور تحقیق کے بعد ہی فارم 47 بناتا ہے۔ فارم 45 اور فارم 47 میں فرق پایا جاتا ہے تو آر او کیخلاف کارروائی ہوتی ہے۔

    کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ فارم 47 فارم 45 سے مطابقت نہیں رکھتا تو وہ ٹیمپرنگ میں آتا ہے۔ ہائیکورٹ میں پٹیشنز گئی ہیں جہاں فارم 45 اور فارم 47 میں ٹیمپرنگ کا پتہ چل جائیگا۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے درست ثبوت ہونگے تو وہ نتائج تبدیل کرسکتا ہے۔ آر او نے فارم 47 میں ٹیمپرنگ کی ہے تو ان کیخلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔