Tag: کنوینیر ندیم نصرت

  • استحکام پاکستان ریلی، بانی ایم کیو ایم بھی خطاب کریں گے، ندیم نصرت

    استحکام پاکستان ریلی، بانی ایم کیو ایم بھی خطاب کریں گے، ندیم نصرت

    اسلام آباد : متحدہ قومی موومنٹ کے کنونیر ندیم نصرت نے کہا ہے کہ 21 جنوری کو استحکام پاکستان ریلی عائشہ ریلی سے مزارِ قائد تک نکالی جائے گی جس سے بانی ایم کیو ایم سمیت دیگر رہنما بھی خطاب کریں گے۔

    یہ بات متحدہ قومی موومنٹ کے کنونیرندیم نصرت نے لندن سے براہ راست کی گئی پریس کانفرنس میں کی، پریس کانفرنس کا انعقاد پاکستان قومی موومنٹ کے سربراہ سید اقبال کاظمی نے اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں کیاتھا۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے کنونیر ندیم نصرت نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم 22 اگست کو کی گئی اپنی تقریر میں متنازعہ نعرہ لگانے پر ایک سے زائد بار تحریری اور زبانی معذرت کر چکے ہیں جس کے بعد اب یہ معاملہ ختم ہوجانا چاہیے تھا لیکن اس کے باوجود ہمارے مرکزی دفتر سمیت 250 سے زائد مقامی دفاتر کو مسمار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور قائد ایم کیو ایم کی حب الوطنی اور اپنے اداروں پر اعتماد غیر متزلزل ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ کراچی آپریشن کے دوران سینکڑوں کارکنوں اور رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے گئے لیکن کہیں سے کوئی مزاحمت نہیں کی گئی۔

    ندیم نصرت نے کہا کہ استحکام پاکستان ریلی کے ذریعے وطن سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کریں گے جس میں پاکستان قومی موومنٹ کے رہنما اور کارکنان بھی ساتھ موجود ہوں گے، ریلی کے اختتام پر مزار قائد پر جلسہ ہوگا جس سے پاکستان قومی موومنٹ کے چیئرمین اقبال کاظمی اور بانی ایم کیو ایم خطاب کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جلسے کے مقررین ریلی ملکی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اہم اعلانات سمیت ایم کیو ایم کے آئندہ کے لائحہ اور پالیسی سے بھی عوام کو آگاہ کریں گے۔

  • لندن ایم کیو ایم نےفاروق ستارکی بنیادی رکنیت منسوخ کردی

    لندن ایم کیو ایم نےفاروق ستارکی بنیادی رکنیت منسوخ کردی

    لندن : ایم کیو ایم لندن کے کنوینرندیم نصرت کے زیر صدارت اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستارکو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے اراکین واسع جلیل،سید قاسم رضا،مصطفیٰ عزیز آبادی اور محمد اشفاق نے شرکت کی ،طویل مشاورت کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کی بنیادی رکنیت سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق : ایم کیو ایم پاکستان کا اجلاس، فاروق ستار کنوینر مقرر

    اپنے مشترکہ بیان میں لندن میں موجود ممبران رابطہ کمیٹی نے ڈاکٹر فاروق ستار کی بنیادی رکنیت سے اخراج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ندیم نصرت ہی پارٹی کے منتخب کنوینر ہیں اور اب فاروق ستار ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر بھی نہیں رہے، وہ عوام پر تنظیمی فیصلے تھونپنے کا اختیار بھی نہیں رکھتے۔

    ایم کیو ایم لندن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار کی بنیادی رکنیت باربار تنظیم کی بنیادی اصولوں سے انحراف کرنے پرختم کی گئی ہے۔

    اپنے بیان میں منتخب ممبران اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شہداء کی قربانیوں کا پاس رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ بھی اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں، استعفیٰ نہ دینے والے ارکان کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا۔

    واضح رہے ڈاکٹرفاروق ستارکی رکنیت ختم کرنے کا اعلان ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے خود کو کنوینر مقرر کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

  • وسیم اخترکو رہا کیا جائے،ندیم نصرت کا مطالبہ

    وسیم اخترکو رہا کیا جائے،ندیم نصرت کا مطالبہ

    متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینیر ندیم نصرت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کراچی کےمنتخب میئر وسیم اختر کو فی الفور رہا جائے تا کہ وہ شہریوں کی بھرپور انداز میں خدمت کر سکیں۔

    Political parties and civil society should… by arynews
    تفصیلات کے مطابق لندن سے اپنے ایک تازہ بیان میں ایم کیو ایم کے کنوینر ندیم نصرت نے حکومت سے میئر کراچی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وسیم اختر منتخب میئر ہیں لیکن انہیں قید میں رکھنے کے لیے مختلف جھوٹے مقدمات میں الجھایا جارہا ہے جو سیاسی بنیاد پر قائم کیے گئے ہیں۔

    اسی سے متعلق : نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ وسیم اختر کو حق اور سچ کا ساتھ دینے کے جرم میں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ دوسری طرف شہر کراچی مسائل کی آماج گاہ بن چکا ہے ایسے میں میر کراچی کو قید میں رکھ کر اہلیان کراچی کو سزا دی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : کراچی کے اسیر مئیر وسیم اختر نے حلف اٹھالیا

    ایم کیو ایم کے کنوینر نے دیگر سیاسی جماعتوں اور سول سوسائیٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی وسیم اختر کی رہائی کئے لیے عملی کوششیں کرتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کریں۔