Tag: کوئلہ کان حادثہ

  • کوئلہ کان حادثہ، آج نکالے جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا

    کوئلہ کان حادثہ، آج نکالے جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا

    ہرنائی: کوئلہ کان حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی پہاڑی علاقے سنجدی میں جمعرات کو سہ پہر چار بجے کے قریب گیس بھر جانے کی وجہ سے کوئلے کی کان دھماکے سے بیٹھ گئی تھی، جس کے نتیجے میں 12 کان کن دب گئے تھے۔

    اس حادثے میں اب تک 11 کانکنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ آخری لاش کی تلاش جاری ہے، دوسری طرف آج نکالی جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے، جس میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ خان نے بھی شرکت کی۔

    اعلامیہ پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈاکٹر عباد اللہ خان کو ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی، کان میں ایک کانکن تاحال موجود ہے، پی ڈی ایم اے نے یقین دہانی کرائی کہ آخری کانکن کو ریسکیو کرنے تک آپریشن جاری رہے گا، اپوزیشن لیڈر نے انتھک آپریشن پر ریسکیو ٹیموں کی تعریف کی۔

    کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    نماز جنازہ سنجدی میں ادا کر کے میتوں کو شانگلہ روانہ کیا گیا، ترجمان پاکستان سینٹرل مائن فیڈریشن کے مطابق حادثے میں جاں بحق کانکنوں میں 2 بھائی بھی شامل ہیں، 10 کانکنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شانگلہ سے تعلق رکھنے والے 9 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ ایک کی تلاش جاری ہے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک مچھ بلوچستان جب کہ دوسرا سوات خیبر پختونخوا کا رہائشی ہے، دو بھائیوں سمیت 4 کانکنوں کی میتیں گزشتہ روز شانگلہ روانہ کی گئی تھیں۔

  • کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    کوئٹہ: کوئلہ کان حادثہ میں مزدوروں تک رسائی کے لیے 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک کھدائی مکمل کر لی گئی، جس کے بعد 11 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

    محکمہ کان کنی کے مطابق کوئٹہ کے نواحی پہاڑی علاقے میں سنجدی کوئلہ کان حادثہ میں 11 مزدوروں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، اب متاثرہ کوئلہ کان میں موجود آخری مزدور کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    جاں بحق 10 مزدوروں کا تعلق ضلع شانگلہ اور ایک کا سوات سے ہے، جمعرات کو سہ پہر چار بجے کے قریب کوئلہ کان گیس بھر جانے کے بعد دھماکے سے بیٹھ گئی تھی، جس کے نتیجے میں 12 کان کن دب گئے تھے۔

    پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق مارواڑ کے علاقے سنجدی میں کوئلہ کان میں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری اور مقامی کانکنوں کی مدد سے آپریشن 66 گھنٹوں سے جاری ہے۔

    حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ آج آپریشن مکمل کر لیا جائے گا، آپریشن میں پی ڈی ایم اے، مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں کے علاوہ مقامی کانکن بھی حصہ لے رہے ہیں۔