Tag: کوئلے کی کان

  • بلوچستان: مختلف واقعات میں ایک کان کن سمیت تین افراد جاں بحق، کئی زخمی

    بلوچستان: مختلف واقعات میں ایک کان کن سمیت تین افراد جاں بحق، کئی زخمی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کوئلے کی کان میں حادثے کے نتیجے میں ایک کان کن سمیت مختلف واقعات میں تین افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تین افراد ہلاک جبکہ خاتون سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔

    بولان میں کوئلہ کان سے کوئلہ نکالتے ہوئے حادثے کے نتیجے میں ایک کان کن ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا اسی طرح لکپاس کے مقام پر کار اور پک اپ میں تصادم کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    خضدار کے علاقے کوشک ندی میں ڈوبنے والے شخص کی شناخت ہوگئی جو پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا اسی طرح کھڈ کوچہ میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے داد محمد اور حب میں واپڈا کا اہلکار کام کے دوران بجلی کا کرنٹ لگنے سے زخمی ہوگیا نعشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا مزید کارروائی مقامی انتظامیہ کررہی ہے۔

    کوئٹہ: ڈیگاری سانحہ میں نو کان کن جاں بحق، آپریشن ختم

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً سات کلو میٹر دور ڈیگاری کے مقام پر کوئلے کی کان میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی تھی، جس کے بعد کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر گئی۔ ریسکیو آپریشن کے باوجود واقعے میں نو مزدور دم توڑ گئے۔

  • کوئٹہ: ڈیگاری میں کوئلے کی کان میں شارٹ سرکٹ سے آگ، 12 کان کن پھنس گئے

    کوئٹہ: ڈیگاری میں کوئلے کی کان میں شارٹ سرکٹ سے آگ، 12 کان کن پھنس گئے

    کوئٹہ: ڈیگاری میں کوئلے کی کان میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، مائنز ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ کان میں 12 کان کن اندر پھنس گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً سات کلو میٹر دور ڈیگاری کے مقام پر کوئلے کی کان میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، جس کے بعد کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر گئی ہے۔

    مائنز ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے 12 کان کن اندر پھنس گئے ہیں، کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    ریسکیو ذرایع کے مطابق ایک کان کن کو نکال لیا گیا ہے، دیگر 11 کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    رواں سال جنوری میں بھی ڈیگاری کے علاقے میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے 2 مزدور جاں بحق اور 3 بے ہوش ہو گئے تھے۔

    جنوری ہی میں کوئٹہ، چمالنگ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں دھماکا ہوا تھا جس کے باعث 4 کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا تھا، اس سے قبل کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں بھی کوئلے کی کان میں دھماکے کے نتیجے میں 4 مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔

    بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں آئے روز افسوس ناک واقعات رو نما ہو رہے ہیں لیکن تا حال حکومت کی جانب سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

  • افغانستان : کوئلے کی کان میں گیس دھماکے سے سات کان کن ہلاک

    افغانستان : کوئلے کی کان میں گیس دھماکے سے سات کان کن ہلاک

    کابل : افغانستان کے شمالی صوبے سامانغان کی تحصیل درِسول بالا میں کوئلے کے کان میں گیس دھماکے کے نتیجے میں سات کان کن ہلاک ہو گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سامانغان کے گورنر دفتر کے ترجمان صدیق عزیز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل کے علاقے دہنِ طور میں واقع کوئلے کی کان میں گیس جمع ہونے کی وجہ سے دھماکہ ہوا۔

    جس کے نتیجے میں سات کان کن ہلاک ہو گئے۔ واضح رہے کہ اسی تحصیل کی ایک اور کوئلے کی کان میں بھی تقریبا دو ہفتے قبل گیس کی وجہ سے دھماکے کے نتیجے میں چھ کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔

  • کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، 4 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، 4 کان کن جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے کے باعث دھماکے کے نتیجے میں 4 کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دھماکا ہوگیا جس کے باعث چار مزدور جان کی بازی ہار گئے۔

    لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ چمالنگ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے باعث جاں بحق اور زخمی کان کنوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کان دھماکے کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔

    کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، چار مزدور جاں بحق

    بعد ازاں سابق نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاء الدین مری نے واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • جمہوریہ چیک: کوئلے کی کان میں دھماکا، 13 افراد ہلاک 10 زخمی

    جمہوریہ چیک: کوئلے کی کان میں دھماکا، 13 افراد ہلاک 10 زخمی

    پیراگوئے : جمہوریہ چیک میں کوئلے کی کان میں میتھین گیس کے دھماکے سے 13 کان کن ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمہوریہ چیک کے پولینڈ سے قریب واقع مشرقی علاقے میں کوئلے کی کان میں میتھین گیس کے دھماکے کے باعث 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی اور ہلاک ہونے والے اکثر افراد کا تعلق پولینڈ سے ہیں جنہیں کان کنی کرنے والی ایک ایجنسی نے فراہم کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کان زمین سے 2 ہزار 600 فٹ نیچے ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق بظاہر یہ دھماکہ گیس خارج ہونے کے باعث ہوا۔

    حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دشوار گزارعلاقہ ہونے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    چیک حکام کا کہنا ہے کہ کان میں بھڑکنے والی آگ کے باعث سرچ آپریشن کو روکنا پڑا کیوں کہ جہاں ہم کھڑے ہیں وہاں سے آگے بڑھنا ممکن نہیں ہے آگے اگ بہت شدید ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران: کوئلے کی کان میں دھماکہ، 35 کان کن ہلاک

    مزید پڑھیں : چین: کوئلے کی کان ذوردار دھماکہ، 20کان کن ہلاک

    جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم ایندراج بابس نے پولش ہم منصب کے ہمراہ جائے حادثہ کا دورہ کیا، ایندراج بابس نے ٹویٹ میں کہا کہ ’کوئلے کی کان میں ہونے والا دھماکا بڑا سانحہ ہے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے کان کنو سے اظہار ہمدردی کےلیے جمہوریہ چیک کی پارلیمنٹ میں ایک منٹ کی خاموشی کی گیئی۔

  • کوہاٹ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 9 کان کن جاں بحق

    کوہاٹ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 9 کان کن جاں بحق

    کوہاٹ: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر کوہاٹ میں کوئلے کی کان دھماکے سے بیٹھ گئی۔ حادثے میں 9 کان کن جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کے اخوروال کے علاقے میں موجود کوئلے کی کان میں زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد کان منہدم ہوگئی۔

    حادثے کے بعد فوری طور پر پاک فوج کو طلب کرلیا گیا جس کے بعد امدادی کارروائیاں شروع ہوئیں۔

    ڈپٹی کمشنر کوہاٹ خالد الیاس کے مطابق حادثے کے وقت کان میں 11 مزدور موجود تھے جن میں سے 9 جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 9 افراد کی لاشیں اور ایک زخمی کو نکال لیا گیا ہے۔

    زخمی افراد کو سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق جبکہ 14 مزدور ملبے تلے پھنس گئے تھے۔

    مارواڑ میں ہی کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات ہوئے تھے جن میں مجموعی طور پر اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ کان کنی کی صنعت میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

    بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس

    کوئٹہ: نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات میں اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گیس دھماکے کی وجہ سے قریبی کانیں بھی بیٹھ گئیں۔ ایک کان میں پھنسے پندرہ مزدوروں کومردہ حالت میں نکالا گیا جب کہ پانچ کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    جاں بحق ہونے والوں میں ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے۔ ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے کارکنوں میں پندرہ کارکن امدادی کارروائیوں کے دوران بے ہوش ہوگئے جنھیں بی ایم سی اور سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

    دوسرے حادثے میں بی ایم ڈی سی کے قریب لیز نمبر اٹھارہ میں نو کان کن دب گئے تھے۔ ملبے سے دو کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ دو کو زندہ نکال لیا گیا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ کان کن تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بلوچستان میں کوئلے کی کان میں حادثے پر افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت مزدوروں کے ورثا کو معاوضہ ادا کرے اور حادثے کے زخمیوں کی زندگی بچا کر فوری امداد کا اعلان کرے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پیپلز پارٹی کےعہدے دار بھی متاثرین کی امداد کریں۔

    بلوچستان میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،3کان کن جاں بحق

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دکی : کوئلے کی کان میں آگ بھڑک اٹھی

    دکی : کوئلے کی کان میں آگ بھڑک اٹھی

    لورالائی: تحصیل دکی میں کوئلے کی ایک کان میں آگ بھڑک اٹھی، جس سے 11 کان کن کان میں پھنس گئے۔

    یہ واقعہ بلوچستان کے ضلع لورالائی کی تحصیل دکی میں پیش آیا۔

    اطلاعات کے مطابق مقامی لوگوں نے چھ کان کنوں کونکال کر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالات اب بھی تشویش ناک ہے، جب کہ پانچ کان کن اب بھی کان میں پھنسےہوئے ہیں۔

    لیویز ذرایع نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے، جس کی وجہ سے 11 کان کن پھنس گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: پتوکی: فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی، کروڑوں روپے مالیت کی روئی جل کر خاک

    لیویز ذرایع کے مطابق یہ واقعہ ضلع لورالائی کی تحصیل دکی کی ایک کان میں پیش آیا، جہاں کوئلے کی کان میں آگ بھڑکی اٹھی اور کان کن پھنس گئے۔ چھ کان کنوں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے، جب کہ پانچ کان کن اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

    آگ بھڑک اٹھنے کے اسباب ابھی واضح نہیں ہوسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہرنائی میں کان میں پھنسے7 کان کن جاں بحق‘ 2 لاپتہ

    ہرنائی میں کان میں پھنسے7 کان کن جاں بحق‘ 2 لاپتہ

    کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کان میں پھنسے سات کان کنوں کی لاشیں اور ایک کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جبکہ دو کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ہرنائی کے علاقے شاہراگ میں واقع کوئلے کی کان میں پھنسے 7 کان کنوں کی لاشیں اور ایک کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جبکہ مزید دو کان کنوں کی تلاش جاری ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی حبیب اللہ ناصر نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کان میں پھنسے دس کان کنوں میں سے سات کی لاشیں نکالی گئیں ہیں دو مزید کان کنوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہوئے مزدوروں میں ایک کا تعلق افغانستان جبکہ باقی سوات اور اپر دیر کے ہیں، لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے منتقل کیا جائے گا۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی کا کہنا ہے کہ ریسکیو کیے گئے زخمی مزدور کو معمولی چھوٹیں آئی تھیں جسے ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں کوئلے کی کان میں حادثہ،10مزدور ہلاک

    بھارت میں کوئلے کی کان میں حادثہ،10مزدور ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں کوئلے کی کان کا بڑاحصہ بیٹھ جانے سے10مزدور ہلاک اور کم ازکم 50مزدوروں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی ریاست جھاڑکنڈ کے ضلع گوڈا میں کوئلے کی کان میں ہونے والے اس حادثے میں کم از کم 60 کان کن ملبے تلے دب گئے، جن میں سے 10 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی۔

    پولیس چیف ہرلال چوہان کا کہناہےکہ 10 مزدوروں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں،جبکہ اب بھی کم ازکم 50 افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

    پولیس کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کارکن فوری طور پر سرگرمیوں مصروف ہوگئے۔

    انتظامیہ کی جانب سے وفاقی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے 200 ریسکیو اہلکار حادثے کے مقام پر روانہ کیےگئے۔جھاڑکھنڈ میں موجود اس کان کو حکومتی کمپنی چلا رہی تھی جس کے سینئر افسر نلادری رائے ہیں۔

    نلادری رائے کے مطابق کان کا 250 میٹر وسیع حصہ بیٹھ چکا ہے اور فوری طور پر اس کی کوئی وجہ بتائی نہیں جاسکتی۔

    واضح رہے کہ جھاڑ کھنڈ بھارت کا معدنیات سے بھرپور علاقہ قرار دیا جاتا، ہے جہاں ملکی کوئلے کا ذخائر کا 29 فیصد حصہ موجود ہے۔