Tag: کوئٹہ دھماکہ

  • کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کر لی

    کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کر لی

    کوئٹہ کے کمشنر کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح 8 بج کر 25 منٹ میں کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں اب تک 24 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ 5 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر دھماکا، 22 افراد جاں بحق 51 زخمی

     کوئٹہ کے کمشنر کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایاگیا، شہید ہونے والوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہل کار بھی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا جسکی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ہے، دہشتگرد واک تھرو کے راستے نہیں اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے آیا۔

    کوئٹہ کے کمشنر کا کہنا ہے کہ عوام صرف خون کے عطیات کے لئے اسپتال پہنچیں، عوام تماشہ دیکھنے کے لئے اسٹیشن اور اسپتال نہیں آئیں کیوں کہ دہشتگرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔

    کمشنر حمزہ شفقات کا مزید کہنا تھا کہ عوام بس اڈوں، اسٹیشن اور رش والی جگہوں پر جانےسےگریزکریں، خود کش بمبار کو روکنا انتہائی مشکل ہے۔

  • کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی

    کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی

    کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتجیے میں پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس بھوسہ منڈی کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے زد میں آکر ایک پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی ہوگئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ہوتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار دھماکے کی جگہ پہنچ گئے، جنہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ خالق شہید تھانے کی  پولیس کو دوران گشت نشانہ بنایا گیا۔

  • کوئٹہ میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق متعدد زخمی

    کوئٹہ میں دھماکا، 4 افراد جاں بحق متعدد زخمی

    کوئٹہ: شاہراہ اقبال میں بخاری سینٹر کے قریب دھماکا ہو اہے جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جب کہ کئی افراد زخمی ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شارع اقبال، بخاری سینٹر کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوہیب محسن کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں 2 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق دھماکے کے وقت جائے وقوع سے ایس پی انویسٹی گیشن صدر کی گاڑی گزر رہی تھی، تاہم وہ گاڑی میں موجود نہیں تھے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوہیب محسن نے بتایا ہے کہ بظاہر لگتا ہے کہ پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے، 2 سے 3 کلو بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ شواہد جمع کر کے تفتیش کی جا رہی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

  • کوئٹہ: ہزارگنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکا ، 20 افراد جاں بحق، 48  زخمی

    کوئٹہ: ہزارگنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکا ، 20 افراد جاں بحق، 48 زخمی

    کوئٹہ : ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے، زخمیوں کوبولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقہ ہزارگنجی کی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں بیس افراد جاں بحق جبکہ اڑتالیس سے زائد زخمی ہوئے، جائے وقوعہ پر ریسکیو کارروائیاں جاری ہے اور زخمیوں کوبولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیاگیا ہے۔

    دھماکے کے بعد پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکےکی نوعیت معلوم کی جارہی ہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ، دھماکاخیزموادآلوؤ ں میں رکھاگیاتھا، جاں بحق افرادمیں سیکیورٹی اہلکاربھی شامل ہے جبکہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے۔

    ہزارگنجی دھماکےمیں جاں بحق وزخمی افراد کو سول ، بی ایم سی،شیخ زیداسپتال منتقل کردیا گیا، تینوں اسپتالوں میں جاں بحق وزخمی افرادکےناموں کی فہرست آویزاں کردی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق سول اسپتال میں 6زخمی،بی ایم سی میں 15 اور 16 زخمی شیخ زیداسپتال میں زیرعلاج ہیں، زخمیوں میں 4ایف سی اہلکاراورایک بچہ بھی شامل ہیں جبکہ جاں بحق افرادمیں بیشترکی تاحال شناخت نہ ہوسکی۔

    وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت


    وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی ہزارگنجی دھماکےکی مذمت


    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ہزارگنجی دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا شہداکےغم میں برابرکےشریک ہیں، انسانیت کےدشمن دہشتگردکسی رعایت کےمستحق نہیں، ملوث عناصرکیخلاف کارروائی کرکےکیفرکردارتک پہنچایاجائے۔

    جام کمال کا کہنا تھا شدت پسندسوچ کےحامل افرادمعاشرےکاناسورہیں، زخمیوں کوعلاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، پرامن ماحول کوخراب کرنےکی سازش کوناکام بناناہو گا۔

    چیئرمین سینیٹ کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت


    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کوئٹہ دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا پرامن ماحول خراب کرنےکی سازش کوناکام بناناہوگا، دہشت گردی کاملک سےخاتمہ اولین ترجیح ہے، دہشت گردکسی رعایت کےمستحق نہیں۔

    وہ وقت دورنہیں جب دہشت گردوں کامکمل خاتمہ ہو گا، فواد چوہدری


    وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کوئٹہ دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا دہشت گردامن کونقصان پہنچاکرترقی کونشانہ بناناچاہتےہیں، بہادرقوم اس عفریت کاجرات سےمقابلہ کرتی آئی ہے، وہ وقت دورنہیں جب دہشت گردوں کامکمل خاتمہ ہو گا۔

    شہبازشریف کی کوئٹہ دھماکےکی مذمت


    قائدحزب اختلاف شہبازشریف نے کوئٹہ دھماکےکی مذمت کی اور کہا اداروں اورعوام نےدہشت گردی کےخاتمےکےلئےقربانیاں دیں۔

    کسی دشمن کوامن کی شمع بجھانے نہیں دیں گے، حمزہ شہباز


    پنجاب اسمبلی میں قائدحزب اختلاف حمزہ شہبازکی کوئٹہ دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا دہشت گردوں کےحملوں کاقوم نےہمیشہ یکجہتی سےمقابلہ کیا، اداروں اورعوام نےاپنےلہوسےامن کی شمع روشن کی ، کسی دشمن کوامن کی شمع بجھانے نہیں دیں گے ۔

    مزید پڑھیں : کوئٹہ میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    واضح رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل کوئٹہ میں سریاب روڈ پر ہی نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ جان کی بازی ہارگئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سپرنٹنڈنٹ کو3 گولیاں لگیں، حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

  • کوئٹہ: مشرقی بائی پاس کے قریب پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکہ ،25 افراد شہید

    کوئٹہ: مشرقی بائی پاس کے قریب پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکہ ،25 افراد شہید

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کےقریب پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکا ہوا ، جس کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 28 افراد زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کے قریب این اے 260 میں پولنگ اسٹیشن کے باہر زور دار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں 25 افراد شہید جبکہ 28 زخمی ہیں، جاں بحق و زخمی افراد میں پو لیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب پہنچ گئی ہیں جبکہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

    ریسکیو زرائع کے مطابق زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ متعلقہ پولنگ اسٹیشن میں پولنگ روک دی گئی ہے۔

    مشرقی بائی پاس دھماکا خود کش تھا، سیکیورٹی ذرائع


    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی بائی پاس دھماکا خود کش تھا،ہلکاروں کے روکنے پر دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    اے260 کوئٹہ میں دھماکے کے واقعے پر الیکشن کمیشن نے آر او سے رابطہ کیا جبکہ الیکشن کمیشن نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    کوئٹہ میں  پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکہ ، پولنگ کاعمل دوبارہ شروع


    کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کےقریب پولنگ اسٹیشن میں دھماکے کے بعد ایف سی اورپولیس کی نگرانی میں پولنگ کاعمل دوبارہ شروع ہوگیا ہے ،  ووٹ کاسٹ کرنےکیلئےلوگوں کی قطاریں دوبارہ لگ گئیں۔

    کوئٹہ دھماکہ ، وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی مذمت


    وزیراعظم جسٹس(ر)ناصر الملک نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی۔

    سابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ دھماکاعوام کو خوفزدہ کرنے کی سازش ہے، عوام ملک میں جمہوریت مستحکم کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کوئٹہ دھماکے میں انسانی جانوں کےضیاع پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا دہشت گرد حملے میں معصوم شہریوں،اہلکاروں کی شہادت پر دکھ ہے، متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ حملہ انسانیت سوز اور ہر لحاظ سے سفاکانہ ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ دشمن انتشار کا خواہشمند ہے، ناکام اور رسوا ہوگا، ذمہ دار عناصر کو عبرتناک سزا دی جائے، صوبائی حکومت زخمیوں کوعلاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرے، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

    چیئرمین پاک سر زمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے واقعات پرامن انتخابی ماحول سبوتارکرنےکی سازش ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کوئٹہ دھماکے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا دہشت گرد معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشت گردجمہوریت کو کمزور کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سعدرفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کوئٹہ دھماکے کی خبر سے دل بہت رنجیدہ ہے، دھماکا عوام کا حوصلہ توڑنے اور خوفزدہ کرنے کی کوشش ہے، دہشت گردوں یہ کوششیں ہمیشہ کی طرح نام ہوں گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل این اے 200میں پیپلز پارٹی کے انتخابی کیمپ پر کریکر حملہ ہوا تھا ، حملے میں 4 افراد زخمی ہوئے جبکہ پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • قوم شہداء کی قربانیوں کے اعتراف میں یوم آزادی بھرپورطریقےسے منائے، آرمی چیف

    قوم شہداء کی قربانیوں کے اعتراف میں یوم آزادی بھرپورطریقےسے منائے، آرمی چیف

    کوئٹہ : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج کے جوانوں اور پاکستان کے شہریوں نے پُرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے جانوں کے نذرانے دیئے ہیں اس لیے قوم شہداء کی قربانیوں کے اعتراف میں یوم آزادی بھرپور انداز میں منائے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں ہونے والے خودکش حملے کے شہید ہونے والے جوانوں کی نمازجنازہ میں شرکت کی اس موقع پر گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیرداخلہ بلوچستان، کورکمانڈرکوئٹہ سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

    بعد ازاں آرمی چیر قمر جاوید باجوہ نے اعلیٰ حکام کے ہمراہ سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی اور جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی اور اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو تمام تر طبی سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت کی۔

    قبل ازیں آرمی چیف کوسدرن کمانڈہیڈ کوارٹرزمیں بریفنگ دی گئی اور دہشت گردی کے واقعے پر تفصیلات سے آگاہ کیا گیا اور دہشت گردوں کے خلاف کی گئی اب تک کی کارروائی سے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

    اس موقع پر آرمی چیف کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی جس کے لیے ریاستی اداروں کومؤثر تعاون اور مربوط منظم بندی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے کچے دہشت گردوں کے عزائم کو ملیا مٹ کیا جا سکے

    آرمی چیف قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اداروں کے اقدامات پرمتحد ہو کرعمل کرنے کی ضرورت ہے دہشت گردوں کے یوم آزادی کے جشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان مین جشن آزادی پورے جوش و خراوش سے منایا جائے اور شہداء کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا جائے کہ انہوں نے ملک کے استحکام اور امن کے لیے جانیں قربان کیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ رات کوئٹہ میں خود کش حملے کے نتیجے میں 15 افراد شہید اور 25 سے زائد زخمی ہوگئےتھے، شہداء میں 8 فوجی اور 7 سویلین شامل تھے۔


    کوئٹہ میں خودکش دھماکا، 8 سیکیورٹی اہلکار اور7 شہری شہید


    یاد رہےکہ گزشتہ شب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کی تقریبات کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ایسی کوششوں سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف کارروائیاں متاثر نہیں ہوں گی، یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ رات ہونے والے خودکش حملےکی تحقیقات جاری ہے تاہم اب تک خودکش دھماکے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یہ وقت ایک دوسرے کو نہیں بلکہ دہشت گردوں کونیچا دکھانےکا ہے‘ احسن اقبال

    یہ وقت ایک دوسرے کو نہیں بلکہ دہشت گردوں کونیچا دکھانےکا ہے‘ احسن اقبال

    کوئٹہ: وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کےمحفوظ مستقبل کےلیے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہوگا اور وفاقی حکومت تمام صوبوں کےساتھ تعاون کو یقینی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں وزیرداخلہ احسن اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا حکومت نے4 سالوں میں آپریشن کے تحت فیصلہ کن کارروائیاں کیں جن سے دہشت گردوں کی کمرٹوٹ چکی ہے۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ وقت بھی دورنہیں جب یہ کارروائیں بھی ختم ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اورہمیں اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ وقت ایک دوسرے کو نیچا نہیں بلکہ دہشت گردوں کو نیچا دکھانے کا ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو قوم نے مل کر ہر سطح پر لڑنا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا دشمن بہت چالاک ہے جو واضح عزائم رکھتا ہے، ہمیں مکمل اتحاد کے ساتھ ان کا مقابلہ کرنا ہے، مل کر ملک کے مستقبل کے حوالے سے آگے بڑھنا ہے۔


    کوئٹہ میں خودکش دھماکا، 8 سیکیورٹی اہلکار اور7 شہری شہید


    واضح رہے کہ گزشتہ رات کوئٹہ میں خود کش حملے کے نتیجے میں 15 افراد شہید اور 25 سے زائد زخمی ہوگئےتھے، شہدا میں 8 فوجی اور 7 سویلین شامل تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ دھماکہ کا ہدف آئی جی آفس تھا، گاڑی کراچی میں رجسٹرڈ ہے

    کوئٹہ دھماکہ کا ہدف آئی جی آفس تھا، گاڑی کراچی میں رجسٹرڈ ہے

    کوئٹہ : شہدا چوک پر دھماکے میں پچھتر کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔ جس کار سے دھماکا کیا گیا وہ کراچی میں رجسٹرڈ تھی۔ سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے دہشت گردوں کا ہدف آئی جی آفس تھا۔

    کوئٹہ میں خوفناک دھماکے کے بعد سیکیورٹی حکام نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہداکٹھے کرناشروع کیے، سیکریٹری داخلہ بلوچستان بھی شہدا چوک آئے۔

    انہوں نےانکشاف کیا کہ دہشت گردوں کاممکنہ ہدف آئی جی آفس تھا۔ خودکش حملہ آور اندرگھس کر تباہی مچانا چاہتاتھا، آئی جی ایف سی میجرجنرل ندیم انجم بھی جائےوقوعہ پرپہنچے۔

    ابتدائی رپورٹ میں دھماکہ خودکش قراردیا گیاہے، گاڑی میں پچھتر کلو دھماکا خیز مواد موجود تھا جس میں نٹ بولٹ اوربال بیرنگ استعمال کیے گئے۔


    مزید پڑھیں : کوئٹہ:جناح چیک پوسٹ کےقریب دھماکہ‘11افرادجاں بحق


    دھماکے میں تباہ ہونےوالی گاڑی کی نمبر پلیٹ درست حالت میں ہے گاڑی کانمبر،ٹی۔فور تھری ڈبل سیون ہےجو کراچی میں رجسٹرڈ ہے گاڑی کورنگی فائیو بی کے رہائشی جمیل الرحمان کے نام پر ہے۔

    انیس سو چھیاسی ماڈل کی گاڑی کاٹیکس آخری بارسال دوہزارآٹھ میں جمع کیاگیا اے آر وائی نیوز کی خبر پرآئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے گاڑی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • کوئٹہ دھماکہ: ملک بھر کی فضا سوگوار، تجارتی مراکز بند، عدالتوں کا بائیکاٹ

    کوئٹہ دھماکہ: ملک بھر کی فضا سوگوار، تجارتی مراکز بند، عدالتوں کا بائیکاٹ

    کوئٹہ بم دھماکے نے ملک بھر کی فضا سوگوار کر دی۔ ملک بھر کی وکلا برادری پر زور مذمت کرتے ہوئے آج سوگ منا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے بھی 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ کے سرکاری و تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکیں سنسان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں کل صبح سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے بعد ملک بھر کی وکلا برادری سوگ مناتے ہوئے ہڑتال پر ہے۔ پاکستان بار کونسل نے 3 روز تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار آج عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ بار نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک ہفتہ کے سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔ کراچی بار اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

    سندھ بار کونسل کی اپیل پر بے نظیر آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اور اس کی تمام ماتحت عدالتوں میں عدالتی کارروائی کا مکمل طور پر بائیکاٹ کیا جس کے با‏عث عدالتی پہیہ جام ہوچکا ہے۔

    کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکہ، 70 افراد جاں بحق *

    عدالتوں کے بائیکاٹ کے باعث قیدیوں کے ورثا شدید پریشانی کے عالم میں مختلف عدالتوں کے چکر کاٹتے ہوئے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب تاجر تنظیموں نے بھی وکلا برادری سے اتحاد کے طور پر آج کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں آج سرکاری و کاروباری مراکز اور بلوچستان یونیورسٹی بند جبکہ کاروبار زندگی معطل اور سڑکیں سنسان ہیں۔

    کوئٹہ دھماکے میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے حفیظ اللہ مندوخیل ایڈوکیٹ اور قیصر خان ایڈوکیٹ بھی جاں بحق ہوگئے جن کی نماز جنازہ کل ژوب میں ادا کردی گئی۔ اس موقع پر سانحہ کے خلاف آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    کوئٹہ سانحہ کے خلاف مختلف سیاسی تنطیموں نے بھی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایم کیو ایم نے بھی ایک ہفتے کے سوگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    کوئٹہ دھماکے میں 2 صحافی بھی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے جس کے خلاف صحافی برادری سراپا احتجاج ہے۔ صحافیوں نے سانحہ کوئٹہ پر قومی اسمبلی کا علامتی واک آؤٹ کیا تو چوہدری برجیس طاہر اور وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی صحافیوں کو منانے پہنچ گئے۔ عرفان صدیقی نے صحافیوں کی شکایات اور سفارشات وزیر اعظم تک پہنچانے کی یقین دہانی کروائی۔

    سانحہ کے خلاف کراچی پریس کلب اور لاہور پریس کلب کے باہر صحافی برادری نے احتجاج کیا اور حکومت سے صحافیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ ملک کے کئی دیگر شہروں میں بھی صحافی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ فیصل آباد میں صحافیوں نے شہدا سے یکجہتی کے لیے ضلع کونسل چوک میں شمعیں روشن کیں۔

  • کوئٹہ دھماکہ :کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور، شہداء کیلئے فاتحہ خوانی

    کوئٹہ دھماکہ :کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور، شہداء کیلئے فاتحہ خوانی

    پشاور : خیبرپختونخوا اسمبلی نے کوئٹہ میں ہونے والے خود کش حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مہرتاج روغانی کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد اجلاس کا ایجنڈا ملتوی کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک مشترکہ قرارداد پیش کی۔

    قرارداد میں کوئٹہ خود کش حملہ کو ملک کا ایک بڑا سانحہ قراردیتے ہوئے اس حملے کو پاکستان پر حملہ قراردیا گیا، رائے شماری کے دوران ارکان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    اجلاس میں اراکین اسمبلی نے سانحہ کوئٹہ پر بحث کرتے ہوئے حکومت سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئےٹھوس اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    اس کے علاوہ کوئٹہ کے افسوسناک سانحے پر ملک کی دیگرسیاسی شخصیات عمران خان، بلاول بھٹو زرداری ، سراج الحق، شیخ رشید، مریم نواز شریف ، سینیٹر شیری رحمٰن، اسد عمر، جہانگیر خان ترین ، شرمیلا فاروقی، ودیگر نے اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔