Tag: کوئٹہ پولیس

  • شہید ڈی ایس پی امان اللہ کی نماز جنازہ پولیس لائنز کوئٹہ میں ادا

    شہید ڈی ایس پی امان اللہ کی نماز جنازہ پولیس لائنز کوئٹہ میں ادا

    کوئٹہ: دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی امان اللہ کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے میں شہید ڈی ایس پی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں وزیر داخلہ، آئی جی ایف سی، پولیس اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

    گزشتہ روز سیٹلائٹ ٹاؤن میں مسجد میں دھماکے میں 15 افراد شہید ہوئے تھے، گزشتہ کچھ عرصے سے پرامن ماحول میں دہشت گردی کا یہ ایک بڑا واقعہ تھا، جس کے شہر کی فضا سوگوار ہو گئی ہے۔

    سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں نماز مغرب کے دوران دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور امام مسجد بھی شہید ہوئے تھے، جب کہ 19 افراد زخمی ہو گئے تھے، جو سول اسپتال میں زیر علاج ہیں، شہید افراد میں سے 6 کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے.

    کوئٹہ میں دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد جاں بحق

    وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے کہا تھا کہ خدشہ ہے دھماکا خود کش تھا، دھماکے میں بھارت ملوث ہو سکتا ہے، بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، اور دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کا استعمال کر رہا ہے، بھارت سی پیک کی صورت میں پاکستان کے اقتصادی مستقبل سے بھی خوف زدہ ہے۔

    واقعے پر وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف نے بھی مذمت کی، جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا مسجد میں دھماکا کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے، انھوں نے امدادی کاموں میں پولیس اور سول انتظامیہ کو تعاون فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • منشیات اسمگلنگ میں ملوث کوئٹہ پولیس کا افسر ساتھیوں سمیت گرفتار

    منشیات اسمگلنگ میں ملوث کوئٹہ پولیس کا افسر ساتھیوں سمیت گرفتار

    بدین: کوئٹہ پولیس کے حاضر سروس ڈی ایس پی کو منشیات اسمگل کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں سمیت بدین پولیس نے گرفتار کرلیا۔ دی ایس پی کا آج ریمانڈ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق بدین پولیس نے گزشتہ شب رات 1 بجے کے قریب بدین بائی پاس پر اسنیپ چیکنگ کے دوران کراچی سے آنے والی ویگو نمبر ایچ آر 4441 کو رکنے کا اشارہ کیا۔

    پولیس کی جانب سے اشارہ دیے جانے کے باوجود ڈی ایس پی کوئٹہ پولیس ہیڈ کوارٹر مولا بخش لاشاری، جو کہ ویگو ڈرائیو کر رہے تھے نے پولیس کو چکمہ دے کر گاڑی نکالنے کی کوشش کی۔

    بدین پولیس نے بروقت ناکہ بندی کر کے گاڑی کو روک لیا جس میں سے 2 من چرس برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق ڈی ایس پی کوئٹہ مولا بخش لاشاری حاظر سروس پولیس افسر ہیں۔

    پولیس حکام کےمطابق ڈی ایس پی کوئٹہ کے ساتھ ان کے 3 ساتھی بلال لاشاری، نبی بخش لاشاری اور مولا داد رند بھی گرفتار ہوئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کا تعلق ضلع نواب شاہ سے ہے اور یہ تمام افراد منشیات کے بڑے ریکٹ کا حصہ ہیں جو کہ ملک کے مختلف علاقوں میں منشات کی ڈیلیوری دیتا اور پیسے وصول کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ بدین میں پکڑی جانے والی چرس کی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ ملزمان پر 4 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ انہیں آج سیشن کورٹ میں پیش کر کے 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: پولیس کا نہتے معذور مظاہرین پر بہیمانہ تشدد

    کوئٹہ: پولیس کا نہتے معذور مظاہرین پر بہیمانہ تشدد

    کوئٹہ: پولیس نے بے حسی کی حد کردی، احتجاج کرنے والے معذور افراد کو منتشر کرنے کے لیے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے، اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر معذور افراد کو گھسیٹا اور تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں بے روزگار معذورافراد نے غربت اور تنگ دستی سے تنگ آکر انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیا، ریڈ زون سے ملحق ہاکی چوک پرمعذور افراد نے ٹائر جلائے اور نعرے بازی کرتے ہوئے کوٹے کے مطابق ملازمتیں‘ خصوصی گرانٹ اور ٹرائی موٹرسائیکلوں کی فراہمی کا مطالبہ کررہے تھے

    اس دوران احتساب عدالت کے جج کی گاڑی وہاں پہنچی تو مظاہرین نے انہیں بھی جانے نہ دیا اور گاڑی کے سامنے لیٹ گئے، جج نے گاڑی سے اتر کر پولیس کو راستہ کھولنے کا کہا جس پر پولیس نے مظاہرین پر تشدد کرکے گاڑی کے سامنے لیٹنے والے شخص کو گھسیٹ کر دور کردیا۔

    اس موقع پر کوئٹہ پولیس نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے مظاہرین پر ڈنڈے اور لاٹھیاں برسا دیں، مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے کوئٹہ پولیس معذورافراد پر ٹوٹ پڑی، کسی کو گھیسٹا اور کسی کو مارا۔

    پولیس کے رویے کے خلاف معذور افراد نے شدید احتجاج بھی کیا، احتجاجی دھرنے کے باعث زرغون روڈ ، پرنس روڈ بلاک ہونے سے وسط شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

    معذور افراد کے دھرنے کے دوران راستہ نہ دینے پر شہریوں اور مظاہرین کے درمیان جھگڑے بھی ہوئے ایک موٹر سائیکل سوار کو بھی مظاہرین نے زدوکوب کیا، دھرنے کے باعث شہر کے وسطی علاقوں میں ٹریفک شدید جام رہا جس سے شہری اور خصوصاً طلباءو طالبات کو مشکلات سامنا کرنا پڑا.

    پانچ گھنٹے طویل دھرنا دینے کے بعد معذور افراد نے ڈپٹی کمشنر عبدالواحد کاکڑ کی جانب سے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا۔