Tag: کوئٹہ

  • وفاقی بجٹ: ایک اہم حکومتی اتحادی جماعت ناراض ہو گئی

    وفاقی بجٹ: ایک اہم حکومتی اتحادی جماعت ناراض ہو گئی

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ کے سلسلے میں اہم اتحادی جماعت حکومتی رویے سے نالاں ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ اہم حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی وفاقی حکومت سے ناراض ہو گئی ہے، وفاقی بجٹ پر بی این پی نے حکومتی رویے پر ناراضی کا اظہار کر دیا ہے۔

    بی این پی ذرایع کا کہنا ہے کہ 6 نکاتی ایجنڈے پر تاحال کوئی عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے، لاپتا افراد کی بازیابی کے برعکس تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، حکومت اب تک نادرا ایکٹ، گوادر پورٹ اتھارٹی آرڈیننس میں ترامیم نہ کر سکی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی غیر فعال ہو چکی ہے، پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے منصبوبوں پر کوئی مشاورت نہیں کی گئی، پارٹی رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ وہ مفت میں ثواب کے لیے پی ٹی آئی کے حمایتی نہیں بن سکتے۔

    آئندہ مالی سال کا بجٹ کی تیار، کن شعبوں‌ کو خصوصی مراعات دی جائیں‌گی؟

    رہنما بی این پی ساجد ترین نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو فیصلے میں آزاد ہوں گے، اس سلسلے میں جلد پارٹی کا اجلاس بلا کر لائحہ عمل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری پر کام مکمل کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثر ہونے والے شعبوں کو بجٹ میں خصوصی مراعات دی جائیں گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کی حکومت انتہائی مشکل حالات کے باوجود جلد اپنا دوسرا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ کے مجموعی حجم میں10 فی صد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • آرمی چیف کی خصوصی ہدایات، طبی آلات کی ایمرجنسی سپلائی کوئٹہ کیلئے روانہ

    آرمی چیف کی خصوصی ہدایات، طبی آلات کی ایمرجنسی سپلائی کوئٹہ کیلئے روانہ

    راولپنڈی : پاک فوج کی جانب سے طبی آلات کی ایمرجنسی سپلائی کوئٹہ روانہ کردی گئی، آرمی چیف کا کہنا ہے کہ مشکل حالات میں سب کو صبر کا مظاہرہ اور ثابت قدمی دکھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ کرونا وائرس سے نبردآزما بلوچستان کے میڈیکل اسٹاف کیلئے ضروری سامان بھجوادیاگیا، ضروری میڈیکل سامان آرمی چیف کی ہدایت پربھجوایا گیا، جس میں پرسنل پروٹیکٹو آلات اور طبی ساز وسامان شامل ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر، پیرا میڈیکس اسٹاف فرنٹ لائن کے سپاہی ہیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ کورونا کی وباء سے نمٹنے کیلئے جدید طبی سہولیات کے حامل ترقی یافتہ ممالک اورحکومتیں بھی مشکلات کا سامنا کررہی ہیں، پاکستان کی حکومت بھی ضروری وسائل اورآلات کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں سب کو صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثابت قدمی دکھانا چاہیے۔

  • ڈاکٹر سورس آف انفیکشن بن چکے، ینگ ڈاکٹرز بلوچستان نے سروسز بند کر دیں

    ڈاکٹر سورس آف انفیکشن بن چکے، ینگ ڈاکٹرز بلوچستان نے سروسز بند کر دیں

    کوئٹہ: بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرز نے سروسز بند کر دیں، ترجمان ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ڈاکٹرز خود سورس آف انفکیشن بن چکے ہیں، ڈاکٹرز کی وجہ سے کروناو وائرس پھیل رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اب تک حکومت سے کسی قسم کے مذکرات نہیں ہوئے، ہم نے سروسز بند کر دی ہیں، پولیس نے ڈاکٹروں کو دہشت گرد سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا، ڈاکٹر کرونا کا شکار ہو رہے ہیں اور حکومت حفاظتی کٹس نہیں دے رہی۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت بلوچستان حفاظتی کٹس بھی نہیں خرید سکتی؟

    خیال رہے کہ کوئٹہ میں کرونا وائرس سے جنگ لڑنے والے فرنٹ لائن سولجرز ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے احتجاجی مظاہرے پر گزشتہ روز بدترین لاٹھی چارج کیا گیا تھا اور ڈاکٹرز سمیت دیگر طبی عملے کو گرفتار کیا گیا تھا، جس پر ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز روک دی ہیں۔

    صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ڈاکٹر یاسر اچکزی، دوسری تصویر میں ڈاکٹرز کو گرفتار کیا جا رہا ہے

    ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ہر حال میں ترجیحی بنیادوں پر سامان دیا جائے،وزیراعظم

    اس سلسلے میں صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ڈاکٹر یاسر اچکزی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 18 ڈاکٹر اور 2 پیرامیڈیکل اسٹاف میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ اب تک صرف 25 سے 30 ڈاکٹرز کے ٹیسٹ ہوئے ہیں، اور 400 سے 500 ڈاکٹرز ہیں جن کے ٹیسٹ ہونا باقی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز خود متاثر ہو رہے ہیں، کوئٹہ میں سورس آف انفیکشن ڈاکٹر بن چکے ہیں، ان حالات میں بھی حفاظتی سامان مہیا نہیں کیا جا رہا، کوئٹہ میں ڈاکٹرز کے لیے آئسولیشن کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔

    گزشتہ روز کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس پر احتجاج کے دوران لاٹھی چارج کیا گیا جس سے کئی ڈاکٹر زخمی ہوئے، اور کئی ڈاکٹرز کو لاک اپ کیا گیا

    ڈاکٹر اور طبی عملے کو یقین دلاتا ہوں حفاظتی سامان فراہم کیا جائے گا، ظفر مرزا

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کا سورس آف انفیکشن بننا کرمنل ایکٹ ہے، بلوچستان میں ڈاکٹرز اپنی حفاظت کے لیے ذاتی کٹس خرید رہے ہیں۔ حکومت نے کہا تھا کہ 3 ہزار ڈاکٹرز کی ضرورت ہے لیکن فی الوقت صرف 5 سو ڈاکٹرز بھرتی کیے جائیں گے، وہ بھی ابھی تک نہیں ہوا۔

    ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل 25 ہزار این 95 ماسک اور 32 ہزار سرجیکل ماسک تقسیم کیے ہیں، صرف گوگلز ڈاکٹرز کو فراہم نہیں کیے جا سکے، گوگلز مارکیٹس میں بھی دستیاب نہیں، 500 ڈاکٹرز کی بھرتیوں کا مرحلہ جلد شروع ہوگا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز لیاقت شاہوانی نے دعویٰ کر دیا تھا کہ ڈاکٹرز کو تمام سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں وہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

    ادھر کرونا وائرس کے باعث بلوچستان میں لاک ڈاؤن ہے، کارباری مراکز، ہوٹلز، مارکٹیں 15 ویں روز بھی بند ہیں، کریانہ، تندور، سبزی، پھل اور میڈیکل اسٹورز کو استثنیٰ حاصل ہے، کوئٹہ شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور رکشوں میں سفر پر بھی پابندی عائد ہے۔

  • ایران نے پاکستانی زائرین کو تفتان گیٹ پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا

    ایران نے پاکستانی زائرین کو تفتان گیٹ پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا

    کوئٹہ: ڈپٹی کمشنر چاغی نے کہا ہے کہ ایرانی حکام سے گزارش کی گئی تھی کہ زائرین کو تفتان میں لا کر نہ چھوڑا جائے، تاہم ایرانی حکام کی جانب سے پاکستانی زائرین کو مسلسل واپس بھیجا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے زائرین کی واپسی جاری ہونے کی تصدیق کر دی ہے، انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی زائرین روزانہ کی بنیاد پر آ رہے ہیں اور ان پر پابندی نہیں لگائی گئی، ایران حکومت سے درخواست کی گئی تھی کہ واپس آنے والوں کو 14 دن قرنطینہ میں رکھیں لیکن زائرن کو قرنطینہ میں رکھے بغیر واپس بھجوایا جا رہا ہے۔

    ڈی سی چاغی آغا شیر زمان کا کہنا تھا کہ ہماری گزارش پر ایرانی حکام نے جواب دیا کہ ہم پاکستانیوں کو واپس بھیج رہے ہیں، زائرین کو تفتان گیٹ پر لا کر تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے، ایرانی حکام سے اس بارے میں احتجاج بھی ریکارڈ کرایا گیا، صورت حال سے اعلیٰ حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، جمعرات کو بھی ایران سے آئے 100 زائرین کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا۔

    ادھر ترجمان بلوچستان حکومت نے بھی کہا کہ بہتر یہی ہوتا کہ ایران سے قرنطینہ کلیئرنس کے بعد زائرین کو واپس بھیجاجاتا، تاہم اس کے بغیر ہی ایرانی حکومت نے پاکستانیوں کو پاسپورٹ پر ایگزٹ اسٹیمپ لگا کر بارڈر بھیجنا شروع کر دیا۔ لیاقت شاہوانی نے کہا ایرانی بارڈر پر پاکستانیوں کے پاس کھانے پینے کی سہولت کا بھی فقدان تھا، بلوچستان حکومت کے پاس زائرین کو واپس آنے دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ صورت حال کا جائزہ لے کر ہی پاکستانی زائرین کو آنے کی اجازت دی گئی، واپس آنے والے پاکستانیوں کو دیگر صوبوں کے قرنطینہ سینٹر میں بھجوایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ تفتان بارڈر سیل ہے، اس کے باوجود زائرین کی وطن واپسی جاری ہے، جس سے بارڈر سیل کے مقصد پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ خیال رہے کہ معاون خصوصی ظفر مرزا نے بتایا تھا پاکستان میں 78 فی صد کرونا مریض ایران سے آئے زائرین ہیں۔

  • بلوچستان حکومت نے فوج تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا

    بلوچستان حکومت نے فوج تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا

    کوئٹہ: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بلوچستان حکومت نے فوج تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی حکومت نے وفاقی کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ بلوچستان میں فوج تعینات کی جائے۔

    صوبائی حکومت کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 245 کے تحت کرونا سے بچاؤ کے لیے فوج کی مدد درکار ہے، فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول اختیارات دیے جائیں۔

    ادھر کرونا وائرس کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے سرکاری دفاتر کی تعطیلات میں توسیع کر دی ہے، 7 کے سوا تمام محکموں کے دفاتر تاحکم ثانی بند رکھنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس: سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ، فوج سے مدد طلب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے بھی کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے فوج سے مدد طلب کر لی ہے، لاک ڈاؤن کا فیصلہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا، بعد ازاں سندھ حکومت نے وفاقی وزیر داخلہ کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کا کہا جائے۔

    اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول اور عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا، صوبے میں لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان آج فائنل میٹنگ میں فیصلے کے بعد کیا جائے گا۔

  • بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 29 کیسز کی تصدیق

    بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 29 کیسز کی تصدیق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 29 کیسز کی تصدیق کر دی گئی ہے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 45 ہو گئی ہے، کوئٹہ قرنطینہ میں 252 افراد کے ٹیسٹ رپورٹ آ گئے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق تفتان میں 16 ٹیسٹ رپورٹس میں کرونا کی تصدیق ہوئی تھی، متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن رومز میں منتقل کیا جا رہا ہے، متاثرہ مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

    ایک اور پاکستانی کرونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب

    دریں اثنا، کرونا وائرس کے سلسلے میں بلوچستان میں طبی عملے کو ناقص حفاظتی آلات فراہمی کا انکشاف ہوا ہے، بلوچستان میں ڈاکٹرز کو ملنے والے حفاظتی سوٹ غیر معیاری نکلے، ذرایع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ڈاکٹرز کے حفاظتی سوٹ استعمال کے پہلے روز ہی پھٹ گئے، غیر معیاری سوٹ نے صوبائی حکومت کے انتظامات کا پول کھول دیا۔

    ذرایع کے مطابق بلوچستان میں کرونا مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز خوف کا شکار ہیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ پھٹنے والے حفاظتی سوٹ کرونا وائرس کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ ذرایع نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان حکومت نے حفاظتی سوٹ کی خریداری مقامی مارکیٹ سے کی تھی۔

  • کوئٹہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا

    کوئٹہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 19 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز کے بعد کوئٹہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 19 ہوگئی۔

    ڈاکٹر شمس کے مطابق بچہ گزشتہ رات خاندان کے ہمراہ تفتان سے کوئٹہ پہنچا تھا، فاطمہ جناح اسپتال میں بچےمیں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔متاثرہ بچے کا تعلق سندھ کے ضلع دادو سے ہے۔ بچے کا خاندان تفتان کے راستے ایران سے واپس آنے والے زائرین میں شامل ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کی بدلتی ہوئی صورت حال پر گہری نظر ہے،رپورٹ ہونے والےکیسز کی بہترین طبی نگہداشت کی جا رہی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں صورت حال مکمل قابومیں ہے، وفاق،صوبے عوام کو کرونا سے بچاؤ کے لیے ہنگامی بنیاد پرکام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ روز  کراچی میں کرونا کے 8 نئے کیسز سامنے آئے تھے ، جن میں 5 مریضوں نے شام براستہ دوحہ سفر کیا اور 3 مریضوں نے لندن براستہ دبئی سفر کیا تھا۔

    وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر اجلاس ہوتا ہے، بیرون ملک سے آنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، آج رپورٹ ہونے والے افراد ایران سے نہیں آئے، متاثرہ افراد لندن اور دبئی سے آئے ہیں۔

  • بلوچستان کی عوام کیلیے بڑی خوشخبری

    بلوچستان کی عوام کیلیے بڑی خوشخبری

    کوئٹہ: بلوچستان کی عوام کے لئے بڑی خوشخبری ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کوئٹہ ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے کی اب گریڈیشن کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

    مرکزی رن وے کی اپ گریڈیشن عالمی میعار کے مطا بق ہو گی، رن وے کی تعمیر سے ہیوی، لانگ رینج کے بوئنگ 777 اور جمبو طیارے لینڈنگ کر سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ ایئرپورٹ کے ٹیکسی وے اور ایپرن ایریا کی توسیع کی جائے گی، رن وے پر جہاز کی لینڈنگ میں رہنمائی کیلئے جدید سسٹم بھی نصب کیئے جائیں گے۔

    کوئٹہ ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے کی توسیع کا منصوبہ دوسال میں پا نچ ارب روپے سے زائد کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔

    منصوبہ مکمل ہو نے سے حج آپریشن میں پی آئی اے سمیت دیگر ائیر لائن کو سہولت میسر ہو گی، کوئٹہ ایئرپورٹ کے رن وے کی توسیع منصوبے کا سنگ بنیاد بدھ کو رکھا جائے گا، وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال سنگ بنیاد رکھیں گے۔

  • کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انسداد پولیو ورکرز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انسداد پولیو ورکرز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ

    کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انسداد پولیو ورکرز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف انسداد پولیو ورکرز کو میدان میں اتارا جائے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز بلوچستان میں کرونا سرویلنس ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد پولیو ورکرز کرونا سرویلنس میں بلوچستان حکومت کی مدد کریں گے، بلوچستان میں پولیو ورکرز کی شمولیت کا فیصلہ مؤثر سرویلنس کے لیے کیا گیا ہے، اس فیصلے سے متعلق وفاق کو بھی اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    بتایا گیا ہے کہ مؤثر سرویلنس سے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا ممکن ہوگا، سرویلنس ٹیم محکمہ صحت کو روزانہ رپورٹ پیش کرے گی، ورکرز کو میدان میں اتارنے سے قبل انھیں کرونا سرویلنس کی تربیت دی جائے گی، ڈبلیو ایچ او کے ماہرین انسداد پولیو ورکرز کو تربیت دیں گے۔

    پولیو ورکرز کو کرونا کیس مینجمنٹ، سرویلنس اور تدارک کی ٹریننگ دی جائے گی، جب کہ کرونا سرویلنس کرنے والے ورکرز کو اعزازیہ بلوچستان حکومت دے گی۔

  • ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    کوئٹہ: پاک ایران تفتان گیٹ چھٹے روز بھی مکمل طور پر بند ہے، ایران سے پاکستان آنے اور جانے والوں کی آمد و رفت اور ایمگریشن پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایران سے ملحقہ اضلاع گوادر، ماشکیل، مند اور پنجگور میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر کے قریب پاکستان ہاؤس میں 270 زائرین کی اسکریننگ جاری ہے۔

    بلوچستان کے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند رہیں گے۔ صوبائی حکام کے مطابق ایران سے پاکستان واپس آنے والے افراد کے سلسلے میں ایس او پیز تیار کر لی گئیں، زائرین کو سیکورٹی اور سفری سہولتیں فراہم کر کے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا۔

    ایران نے ملک میں چینی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی

    ایران نے پاکستانی زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کے ساتھ ساتھ زائرین کو زیر نگرانی رکھنے کی بھی پیش کش کر دی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ تفتان میں ہنگامی بنیاد پر قرنطینہ اور آئسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا، زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گا۔

    پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق زائرین کو ایک ہفتہ قرنطینہ میں زیر نگرانی رکھا جائے گا، صوبائی حکومت نے آئسولیشن وارڈ کے لیے 200 ملین روپے بھی جاری کر دیے، 10 اضافی ڈاکٹر، چیسٹ اسپیشلسٹس دیگر طبی عملے کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے، محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تفتان میں خیمہ بستی بھی قائم کر دی گئی ہے جہاں خیمے، خوراک، کمبل، ادویات، ماسکس سمیت دیگر ضروری سامان پہنچا دیا گیا۔

    حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کی جانب بارڈر کے قریب بڑی تعداد میں پاکستانی باشندے پھنسے ہیں۔