Tag: کوئٹہ

  • جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچادیا گیا

    جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچادیا گیا

    کوئٹہ: جعفرایکسپریس کے بازیاب مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچا دیا گیا، اسٹیشن پر مسافروں کے اہلخانہ بھی موجود تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جعفرایکسپریس کے بازیاب 57 مسافر کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں، مسافروں کو مچھ سے 4 وین کے ذریعے سخت سیکیورٹی میں کوئٹہ پہنچایا گیا ہے۔

    مسافروں کے اہلخانہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔

    جعفرایکسپریس حملہ: 104مسافر بحفاظت بازیاب، 16 دہشت گرد ہلاک

    خیال رہے کہ جعفرایکسپریس حملے کے بعد وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے مسلسل رابطہ رکھا جارہا ہے۔

    محسن نقوی نے بلوچستان حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے، دونوں رہنماؤں کی جانب سے دہشت گردوں کیخلاف مؤثر آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئےکار لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے صوبائی حکومت کو ہرطرح کا تعاون فراہم کررہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/balouchistan-jaffer-express-attack/

  • اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو الیکٹرانک بائیکس اور پنک اسکوٹیز ملیں گی

    اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو الیکٹرانک بائیکس اور پنک اسکوٹیز ملیں گی

    کوئٹہ: بلوچستان میں طلبہ و طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے اسکوٹی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی، جسے قابل عمل بنانے کے لیے اب ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں طلبہ میں اب اسکوٹیز اور الیکٹرانک بائیکس تقسیم کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اجلاس میں اسکیم کو قابل عمل بنانے کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ طالبات کے لیے پنک اسکوٹی اور طلبہ کے لیے الیکٹرانک بائیکس فراہم کی جائیں گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مشاورت و معاونت سے اسکیم کے لیے بینک فنانسنگ کی جائے گی۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ اسکیم کو آسان شرائط پر عام آدمی کے لیے بھی اوپن کیا جائے، انھوں نے کہا اسکیم کے تحت سبسڈی پر اسکوٹیز کی فراہمی سے طلبہ، طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو سفری سہولت میسر آئے گی۔

    جامعات، کالجز، سیکنڈری اسکولوں کی طالبات کو اسکوٹیز دی جائیں گی

    واضح رہے کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر پنک اسکوٹیز اسکیم متعارف کرائی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا ہم خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

  • تین روز قبل پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس تاحال کوئٹہ نہیں پہنچ سکی

    تین روز قبل پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس تاحال کوئٹہ نہیں پہنچ سکی

    کوئٹہ: ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تین روز قبل پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس تاحال کوئٹہ نہیں پہنچ سکی ہے۔

    ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس پشاور سے تین روز قبل روانہ ہوئی تھی تاہم اس کی بوگی گزشتہ روز بختیار آباد کے قریب پٹری سے اتر گئی، جس کے باعث اس کی آمد میں تاخیر ہو گئی ہے۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس کی بوگی کو پٹری پر چڑھانے کے بعد ٹرین کو جیکب آباد بھیج دیا گیا ہے، اور اس کے مسافر آج شام کوئٹہ پہنچ جائیں گے۔

    اسٹیشن ماسٹر کے مطابق جعفر آباد ایکسپریس کی نوتال ریلوے اسٹیشن کے قریب بوگی نمبر 2 پیڑی سے اتری تھی، جسے 5 گھنٹوں کے بعد روانہ کر دیا گیا تھا۔

    دوسری طرف حکام کے مطابق چمن پسنجر ٹرین آج ایک روز کے لیے معطل ہے، کیوں کہ چمن پسنجر ٹرین کے ذریعے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو کوئٹہ سے سبی تک پہنچایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پیر کو خيرپور میں گمبٹ ریلوے اسٹیشن پر ڈاکوؤں کے حملے کا غیر معمولی واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ڈاکوؤں نے اسٹیشن عملے کو یرغمال بنا کر ان سے رقم لوٹی تھی، عملے کی جانب سے مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے پوائنٹ مین کو زخمی کر دیا تھا، جنھیں طبی امداد کے لیے گمس اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • سریاب کی لائبریری کا المیہ، ایک تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    سریاب کی لائبریری کا المیہ، ایک تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    کوئٹہ کے علاقے سریاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور واحد لائبریری بند ہونے جا رہی ہے۔ منشیات جیسے منفی رجحانات میں گرے پس ماندہ علاقے لوہڑ کاریز میں اپنی مدد آپ لائبریری قائم کرنے والے نوجوانوں کو سرکاری عمارت خالی کرانے کا نوٹس دے دیا گیا۔ لائبریری میں 10 ہزار کتابیں، اور 15 سو رجسٹرڈ قارئین ہیں۔

    سریاب کے پس ماندہ علاقے لوہڑ کاریز کے رہائشی محمد شعیب کو محلے میں موجود لائبریری نے 10 سال کی عمر میں ہی مطالعے کا شوقین بنا دیا تھا۔ 2 سال سے روزانہ کتابیں پڑھنے آتا ہے۔ آٹھویں جماعت کا طالب علم ان دنوں بلوچی لوک کہانیوں کی اردو میں لکھی گئی کتاب پڑھ رہا ہے۔

    خدشہ ہے کہ یہ ننھا قاری شاہد یہ کتاب نہ پڑھ سکے گا، کیوں کہ سرکاری عمارت میں قائم لوہڑ کاریز پبلک لائبربری کو حکومت نے خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔ شعیب کی طرح کتابیں پڑھنے، مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے نوجوان بالخصوص طالبات پریشان ہیں۔

    یہ عمارت 2013 میں سرکاری اسپتال کی غرض سے بنائی گئی تھی، مگر اسپتال فعال نہ ہو سکا تو 2018 میں محلے کے طلبہ نے اس میں اپنی مدد آپ کے تحت لائبربری قائم کر لی۔ محکمہ صحت نے اب اسپتال فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ عمارت خالی کرانا چاہتا ہے۔

    نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عمارت اسپتال کے لیے موزوں جگہ پر نہیں ہے، گلیاں تنگ اور پارکنگ و دیگر سہولیات نہیں ہیں، اس لیے پہلے بھی فعال نہیں ہو سکا تھا۔ طلبہ اور علاقہ مکینوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ یہاں اسپتال بن بھی جائے تو پوری طرح فعال نہیں ہو سکتا، اس لیے حکومت زمینی حقائق کے مطابق فیصلہ کرے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ’لٹل پیرس‘ کے 4 بلند پہاڑوں سے کون سی عجیب و غریب داستانیں منسوب ہیں؟ ویڈیو

    ’لٹل پیرس‘ کے 4 بلند پہاڑوں سے کون سی عجیب و غریب داستانیں منسوب ہیں؟ ویڈیو

    دنیا بھر میں ’لٹل پیرس‘ کے نام سے مشہور وادئ کوئٹہ کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں کے درمیان 4 پہاڑوں میں موجود ایک بیضوی شکل کا شہر ہے، ان پہاڑوں میں کوہ چلتن، کوہ تکاتو، کوہ زرغون اور کوہ مردار شامل ہیں۔

    ان پہاڑوں سے ماضی کی کئی داستانیں جڑی ہوئی ہیں، اس ویڈیو میں ہم آپ کو آسمان کو چھوتے ان پہاڑوں کے بارے میں حیرت انگیز کہانیوں سے روشناس کراتے ہیں۔

    شہر کی قدیم داستانوں میں کوہ چلتن سے ایک عجیب و غریب کہانی منسوب ہے:

    کوہ چلتن

    کوئٹہ کے پہاڑوں میں سب بلند پہاڑ ہے یہ 3196 میٹر کی بلندی رکھتا ہے، ماضی اس پہاڑ پر ایک خاندان آباد تھا، جس کی کوئی اولاد نہ تھی، اس دوران اس پہاڑ سے گزرنے والے ایک فقیر نے اس خاندان کو دعا دی اور پہاڑ کی 40 کنکریاں اٹھا کر دیں، جس کے بعد اس خاندان میں 40 بیٹے پیدا ہوئے۔ بعد ازاں اس خاندان کے بچوں نے ایک بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کی جس پر اس بزرگ نے انھیں بد دعا دی، جس سے سبھی بھائی کچھ ہی عرصے میں انتقال کر گئے اور اسی پہاڑ میں دفن ہوئے، جس کے بعد اس پہاڑ کا نام چلتن پڑ گیا۔کوہ مردار

    کوہ مردار

    اس سے متعلق بھی مختلف لوک داستانیں منسوب ہیں۔ کوہ مردار 3184 میٹر بلند پہاڑ ہے، اس پہاڑ کے نام کے پیچھے کی روایت یہ ہے کہ کسی دور میں اس پہاڑی سلسلے سے آتش فشاں کا دھواں نکلا کرتا تھا، بعد ازاں یہ دھواں نکلنا بند ہو گیا جس کے بعد یہاں کے افراد نے اس پہاڑ کا نام مردار یعنی جو مر گیا ہو رکھ دیا، اور یوں اس پہاڑی سلسلے کو کوہ مردار کہا جاتا ہے۔

    کوہ تکاتو

    کوئٹہ کے پہاڑوں میں کوہ تکاتو پر جانوروں کی چراگاہ کی وجہ سے اسے تکاتو کہا جاتا ہے۔ اور ماضی کی لوک داستان کے مطابق یہاں حضرت سلیمان علیہ السّلام نے اپنا تخت اتارا تھا۔

    کوہ زرغون

    کوئٹہ کے پہاڑوں میں چوتھا پہاڑ کوہ زرغون ہے، جس کی اونچائی 3478 میٹر ہے۔ زرغون پشتو زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں سبز پہاڑ، جو ہمیشہ سرسبز و شاداب رہتا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • پینے کے بظاہر صاف پانی میں فلورائیڈ کی غیر معمولی مقدار پر تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    پینے کے بظاہر صاف پانی میں فلورائیڈ کی غیر معمولی مقدار پر تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    انسانی صحت کے لیے پینے کے پانی کا صرف صاف نظر آنا ہی کافی نہیں، بلکہ پانی میں شامل تمام قدرتی کیمیکلز کا مناسب مقدار ہونا لازمی ہے۔ کوئٹہ کے 52 فی صد پینے کے پانی میں تشویش ناک طور پر ’’ہیڈن پوائزن‘‘ کہلانے والے فلورائیڈ کی غیر متناسب مقدار کا انکشاف ہوا ہے، جو ہڈیوں کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ 25 لاکھ سے زائد آبادی والے شہر کے بیش تر لوگ یہی پانی پی رہے ہیں۔

    بیوٹمز یونیورسٹی کے انوائرنمنٹل سائنس میں ہائیڈرو جیو کیمسٹری کے پی ایچ ڈی اسکالر اور استاد تیمور شاہ درّانی نے اس پر 2022 سے 2024 تک تحقیق کی ہے، جس میں گنجان آباد علاقوں کے 100 ٹیوب ویلز سے پانی کے نمونے لیے گئے، جس کا کیمیائی جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ کوئٹہ کے شمال مشرقی بالائی علاقوں سے لیے گئے پانی کے نمونوں میں 25 فی صد میں فلورائیڈ ضروری مقدار سے کم جب کہ شمال مغربی اور وادی کی وسطی پٹی کے 27 فی صد علاقوں کے پانی میں فلورائیڈ 3.4 ملی گرام فی لیٹر تک زیادہ ہے۔

    محقق تیمور شاہ درّانی کے مطابق سریاب، ڈبل روڈ میاں غنڈی، نو حصار سمیت وادی کی وسطی پٹی کے علاقوں میں فلورائیڈ کی مقدار زیادہ ہے۔

    فلورائیڈ کی مقدار کتنی؟

    فلورائیڈ کی مقدار پانی میں 0.5 سے 1.5 ملی گرام فی لیٹر ہونا ضروری ہے۔ فلورائیڈ اس مقدار سے زیادہ ہو تو یہ طبعی لحاظ سے زہر تصور کیا جاتا ہے۔ محقق بتا رہے ہیں کہ فلورائیڈ کوئٹہ میں اپنا کام دکھا رہا ہے، اور بچے اور بزرگ نشانے پر ہیں۔

    تیمور شاہ نے بتایا کہ فلورائیڈ کی زیادہ مقدار سلو پوائزن کی طرح اثر دکھاتا ہے، کیوں کہ یہ پانی میں بے ذائقہ ہے، ہمیں پانی فلورائیڈ کی مقدار چیک کر کے پینے کی ضرورت ہے۔ اس تحقیق کے دوران ہم نے دیکھا کہ جن علاقوں میں فلورائیڈ کی مقدار زیادہ ہے وہاں بچوں کے دانت زنگ آلود رنگ جیسے ہیں، جب کہ 50 سال کی عمر سے زائد افراد میں ہڈیوں کی بیماریاں بالخصوص گھٹنوں کی تکالیف عام ہیں۔

    جدید سہولیات سے مکمل محروم علاقہ، آٹے کی چکی چلانے کے لیے گدھوں کا استعمال

    اس تحقیق میں سفارش کی گئی ہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی فلورائیڈ کی کم سے کم مقدار کو طے کرے، اور بلوچستان حکومت شہر میں پانی کے فلٹریشن اور ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب کرے۔ تیمور شاہ درانی کے مطابق اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ہماری آنے والی نسل بھی انہی بیماریوں کے ساتھ بڑی ہوگی اور صحت کے مسائل معاشرے میں عام ہوں گے۔ ہر فرد کے لیے گھر پر فلٹریشن کا نظام لگانا یا فلورائیڈ کو متناسب کرنا ممکن نہیں، حکومت کو اس پر کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں حکومتیں پینے کے پانی میں ضروری قدرتی کیمیکلز کا جائزہ لے کر انھیں گھروں تک پہنچاتی ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے پانی کے نمونے ٹیوب ویلز سے 2022 میں بارشوں کے بعد لیے گئے تھے۔ محقق کے مطابق جب بارشیں کم ہوتی ہیں تو کوئٹہ میں فلورائیڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے، 2016 میں بارشوں سے قبل یعنی طویل خشک موسم کے دوران کی تحقیق میں کوئٹہ کے پانی میں فلورائیڈ کی مقدار 20 ملی گرام فی لیٹر تک پائی گئی تھی۔ یہ صورت حال تشویش ناک ہے۔

  • پولیو کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 والدین گرفتار

    پولیو کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 والدین گرفتار

    کوئٹہ: بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکارکرنے والے 5 والدین کو گرفتار کرلیا گیا، اےسی نے پولیو ٹیم کے ہمراہ دورہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ کوئٹہ شہر میں حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے ڈراپس پلانے سے انکار کرنے والے متعدد والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

     

    انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں اےسی ماریہ شمعون نے 2 دن پہلے پولیو ٹیم کے ہمراہ سریاب کےعلاقوں کا دورہ بھی کیا۔

    ضلعی انتطامیہ نے بتایا کہ انکاری والدین سے بات کرکے 15 بچوں کو پولیو کی ویکسین پلائی گئی، متعدد بار سمجھانے کے باوجود بھی انکار پر 5 والدین کو گرفتار کرلیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/another-polio-case-report-in-pakistan-3/

    سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل کرنے میں ناکام

     

  • کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی اضلاع شدید سردی کی لپیٹ میں

    کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی اضلاع شدید سردی کی لپیٹ میں

    کوئٹہ: بلوچستان میں کوئٹہ سمیت شمالی اضلاع شدید سردی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، قلات میں درجہ حرارت منفی 7، زیارت میں منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی اضلاع میں یخ بستہ ہواؤں کا راج ہے، کھلے مقامات پر کھڑا پانی جم گیا ہے، شدید سردی سے صبح اور رات کے اوقات میں معمولات زندگی متاثر، اور سڑکوں، بازاروں میں رش معمول سے کم رہنے لگا ہے۔

    آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی شمالی اضلاع میں موسم شدید رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جب کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیش تر اضلاع می موسم سرد اور خشک رہے گا۔

    دھند کے باعث تیز رفتار کار حادثے کا شکار، 5 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ ملک کے دارالحکومت اسلام آباد اور گرد و نواح میں موسم سرد اور خشک ہے، تیز ہوائیں بھی چل رہی ہیں اور دھوپ بھی نکلی ہوئی ہے۔ ملک بھر میں سردی کی لہر برقرار ہے، اور بالائی علاقوں نے برف کی چادر اوڑھ لی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آج بالائی خیبرپختونخوا اور کشمیر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری کی ہیش گوئی کی ہے۔

  • کوئٹہ میں ڈیوٹی سے گھر جانے والے پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی

    کوئٹہ میں ڈیوٹی سے گھر جانے والے پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی

    کوئٹہ: ڈیوٹی سے گھر جانے والے ایک پولیس اہلکار کو گولی مار دی گئی، جس سے اس کی موقع ہی پر موت واقع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منو جان روڈ باکا اسٹریٹ پر نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، پولیس اہلکار کی شناخت محبوب شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محبوب شاہ ڈیوٹی سے واپس گھر جا رہا تھا، کہ گھات لگا کر بیٹھے نامعلوم شخص نے فائرنگ کر دی، پولیس نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دے دیا ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے بعد حملہ آور آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس اہلکار کو سر میں گولی ماری گئی تھی، اہلکار کی نعش کو ضروری کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ہوائی فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات : قانون میں اس کی سزا کیا ہے؟

  • ایف آئی اے افسر اور ساتھیوں پر اغوا، 18 کروڑ کیش، 300 تولہ سونا چھیننے کے الزامات ثابت

    ایف آئی اے افسر اور ساتھیوں پر اغوا، 18 کروڑ کیش، 300 تولہ سونا چھیننے کے الزامات ثابت

    اسلام اباد: ایف آئی اے افسر اور ساتھیوں پر اغوا اور 18 کروڑ کیش اور 300 تولہ سونا چھیننے کے الزامات ثابت ہو گئے، جس پر ایف آئی اے افسر سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے افسران کی جانب سے تلمبہ پولیس کے ساتھ مل کر ایک کاروباری شخص کے گھر جولائی 2024 میں چھاپا مارا گیا تھا، اور اس دوران 18 کروڑ 53 لاکھ اور 300 تولہ سونا قبضہ میں لیا گیا تھا۔

    اینٹی کرپشن سرکل نے متاثرہ شہری اسد محمود کی مدعیت میں ایف آئی اے کوئٹہ انسپکٹر عنایت اللہ، ملک سہیل، نیاز احمد اور حیدر نقوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، ڈی جی ایف آئی اے کے احکام پر افسران کے خلاف خصوصی انکوائری کی گئی تھی، انکوائری رپورٹ کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ایف آئی اے افسران نے تلمبہ پولیس کے ساتھ مل کر کاروباری شخص کے گھر چھاپا مارا تھا، یہ چھاپا جولائی 2024 میں رات کے وقت مارا گیا، کارروائی بغیر کسی خاتون اہلکار کے کی گئی اور نقدی اور زیورات تحویل میں لیے گئے۔

    متن کے مطابق ایس ایچ او تھانہ تلمبہ نے بھی کارروائی میں برابر کا حصہ لیا، تلمبہ پولیس نے ایک گرفتاری کی اور گاڑی بھی قبضہ میں لی، دوران کارروائی 18 کروڑ 53 لاکھ اور 300 تولہ سونا قبضہ میں لیا گیا۔

    رات کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹرین نہیں چلا سکتے، ریلوے حکام کا انکشاف

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کے اگلے روز سہیل اور نیاز احمد نے کال کر کے معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، ملزمان نے ہمیں ایف سکس اسلام اباد میں پرائیوٹ جگہ پر ملاقات کے لیے بلایا، اور ہم سے 5 کروڑ اور 100 تولہ سونا بطور رشوت مانگا۔

    متن کے مطابق ایف آئی اے افسر سید حیدر نقوی اور عنایت اللہ نے بھی مذاکرات کیے اور ہماری گاڑی واپس کی، ہم نے ملزمان کو مطلوبہ رقم دینے کی پیشکش کی مگر انھوں نے زیادہ کا مطالبہ کیا، مزید مطالبے میں انھوں نے کوئٹہ افسران کو رقم اور ایس ایچ او تلمبہ کے لیے بھی رقم مانگی، مزید مذاکرات کے بعد ملزمان ہمیں 8.75 کروڑ ، تمام سونا اور دیگر قیمتی اشیا دینے پر رضا مند ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں اعلیٰ افسران کے بھی ملوث ہونے کا شبہ ہے۔