Tag: کوئٹہ

  • نامزد گورنر بلوچستان امیر محمد خان جوگیزئی کی عہدہ قبول کرنے سے معذرت

    نامزد گورنر بلوچستان امیر محمد خان جوگیزئی کی عہدہ قبول کرنے سے معذرت

    کوئٹہ : ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے گورنر بلوچستان کا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مجھ پرکسی قسم کا کوئی کیس اور کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چند گھنٹے قبل وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نامزد کیے گئے گورنر بلوچستان ڈاکٹرامیر محمد خان جوگیزئی نے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

    یہ بات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہی۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے سب گورنراور وزرا رہ چکے ہیں، لہٰذا میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے پارٹی یا کسی کے اوپر کوئی حرف آئے ۔

    ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعتماد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عمران خان کا احترام میرے لئےہرچیز سے بالاتر ہے، تاہم یہ عہدہ قبول کرنے پر ان سے معذرت کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ڈاکٹرامیر محمد جوگزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کردیا

    ڈاکٹرامیرمحمدخان جوگیزئی نے واضح کیا کہ مجھ پر نیب کا یا کسی قسم کا کوئی کیس اور کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔ میڈیا میں میرے خلاف جس کیس کا ذکر ہورہا ہے وہ 2005کا ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امیرمحمد خان جوگیزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہیں، وزیراعظم کا مشکورہوں، امیر محمد جوگیزئی

    مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہیں، وزیراعظم کا مشکورہوں، امیر محمد جوگیزئی

    کوئٹہ : نامزد گورنر بلوچستان ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی نے کہا ہے کہ میرےخلاف نیب میں کوئی کارروائی نہیں چل رہی، اپنی نامزدگی پر عمران خان، پی ٹی آئی اور دوستوں کا مشکور ہوں۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی نے کہا کہ منصب سنبھالنے کے بعد خان صاحب کے وژن کو لے کر آگے بڑھیں گے، بلوچستان میں صحت پرخاص توجہ دی جائے گی۔

    بلوچستان میں تعلیم اور صحت پر مزید کام کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کے وژن پرمکمل عمل کروں گا،امیرمحمد جوگیزئی نے واضح کیا کہ میرے خلاف نیب میں کوئی کارروائی نہیں چل رہی، اس حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کیا ہے، اس اعلان کے بعد میڈیا پر ان کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کررہی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ نامزد گورنر بلوچستان کیخلاف قومی احتساب بیورو کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور ان کیخلاف جلد ریفرنس دائر کئے جانے کا بھی امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ڈاکٹرامیر محمد جوگزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کردیا

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی پر بحیثیت سی ای او کڈنی سینٹر کے طبی آلات اور سامان کی خریداری کے فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے۔

  • نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال آج اپنےعہدے کا حلف اٹھائیں گے

    نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال آج اپنےعہدے کا حلف اٹھائیں گے

    کوئٹہ : نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نو منتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرہاؤس بلوچستان میں وزیراعلیٰ کی تقریب حلف برداری ہوگی جس میں گورنرمحمد خان اچکزئی نومنتخب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے حلف لیں گے۔

    نومنتخب ارکان اسمبلی سول اور ملٹری افسران کے علاوہ دیگراہم شخصیات نو منتخب وزیراعلیٰ بلوچستان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں:جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار جام کمال وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوئے تھے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے جام کمال خان نے 39 جبکہ ان کے مخالف اپوزیشن اتحاد کے یونس زہری نے 20 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 16 اگست کو کیا گیا تھا۔ رائے شماری میں 60 میں سے 59 اراکین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔

    سابق اسپیکر راحیلہ درانی کی زیر نگرانی خفیہ رائے شماری کا انعقاد ہوا تھا اور مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی تھی۔

    انہوں نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عبد القدوس بزنجو نے 39 ووٹ حاصل جبکہ محمد نواز کاکڑ صرف 20 ووٹ حاصل کیے۔

  • کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، چار مزدور جاں بحق

    کوئٹہ: کوئلے کی کان میں دھماکا، چار مزدور جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کان دھماکا ہو ا جس کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق ہوگئے جبکہ 14 مزدور اب بھی کان میں پھنسے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دھماکا ہوا، دھماکے کے بعد چار مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ 14 مزدور اب بھی کان میں پھنسے ہیں۔

    ریسکیو اہکاروں کی جانب سے امدادی آپریشن جاری ہے، اور کان میں پھنسے دیگر افراد کو باحفاظت نکالنے کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاء الدین مری کا واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔


    مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکا، اٹھارہ کان کن جاں بحق، آصف زرداری کا اظہار افسوس


    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امدادی سرگرمیاں مزید تیز کی جائیں، دریں اثنا نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین سے تعزیت بھی کی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی بلوچستان کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات میں اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ مارواڑ کی کانوں میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کام کرتی ہے۔

  • مذاکرات کام یاب: بلوچستان نیشنل پارٹی وزارتِ عظمیٰ کے لیے عمران خان کی حمایت کرے گی

    مذاکرات کام یاب: بلوچستان نیشنل پارٹی وزارتِ عظمیٰ کے لیے عمران خان کی حمایت کرے گی

    کوئٹہ: تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کے درمیان ہونے والے مذاکرات کام یاب ہوگئے، بی این پی مرکز میں عمران خان کی حمایت کرے گی، دونوں جماعتوں نے معاہدے پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں آج ہونے والے پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے مذاکرات کام یاب ہوگئے، تحریکِ انصاف کی جانب سے جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی نے بی این پی سربراہ اختر مینگل کے ساتھ 6 نکاتی معاہدے پر اتفاق کر لیا۔

    پی ٹی آئی اور بی این پی کے درمیان معاہدہ تحریکِ انصاف کی مرکز میں ایک بڑی کام یابی ہے، معاہدے پر دستخط سے قبل عمران خان سے بھی فون پر منظوری لی گئی، کام یاب مذاکرات کے بعد دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

    سردار اختر مینگل


    بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا ’بلوچستان کی حکومت کو ہمیشہ وفاق کے لیے قربان کیا گیا، آج گوادر میں پینے کے لیے پانی اور مکران میں تین ماہ سے بجلی نہیں ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو کوئٹہ بلانا انا کا مسئلہ نہیں بلکہ مسائل اور حقائق سے روشناس کرانا تھا۔

    پاکستان اور امریکا میں باہمی اعتماد کا فقدان ہے، عمران خان کی امریکی سفارتی وفد سے بات چیت

    بلوچستان 70 سال سے مشکلات کا شکار ہے، آج ہمارے دکھ درد کو غور سے سنا گیا، ہم نے ماضی میں دیگر جماعتوں کے سامنے بھی اپنے نکات رکھے، عمران خان کے ساتھ دو دن سے رابطے میں ہوں، اب بلوچستان کے لوگوں کے زخموں کو بھرنے کا وقت آ گیا، پی ٹی آئی بلوچستان کا احساسِ محرومی ختم کر سکتی ہے۔‘

    شاہ محمود قریشی


    تحریکِ انصاف کے رہنما نے کہا ’ہم نے تفصیلی نشست میں ایک دوسرے کا نقطۂ نظر سمجھنے کی کوشش کی، بلوچستان وفاق کی اہم اکائی ہے، آگے بڑھنا ہے اور بلوچستان کے دیرینہ مسائل حل کرنے ہیں، یہ ملاقات مسائل کے حل کی جانب بہت بڑا قدم ہے، ہم معاہدہ کرنے میں کام یاب ہوگئے ہیں، بی این پی کی قیادت وفاق میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر اور وزارتِ عظمیٰ کے لیے ہمیں سپورٹ کرے گی۔

    عمران خان نے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ نامزد کر دیا

    پی ٹی آئی وفاق کی علامت ہے، وفاقی سوچ لے کر کوئٹہ آئے، سی پیک قومی منصوبہ ہے، بلوچستان کی اہمیت تبدیل ہو جائے گی، تمام فیصلے مشترکہ اتفاق رائے سے ہوں گے، دونوں جماعتیں مشترکہ منشور پر عمل درآمد کریں گی، نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل درآمد ہونا چاہیے، بلوچستان میں پانی کی قلت کے مسئلے کا حل ہمارے منشور کا حصہ ہے۔‘

    قبل ازیں کام یاب مذاکرات کے دوران دونوں جماعتوں میں مختلف نکات پر اتفاق رائے ہوا اور بعد ازاں مفاہمتی یادداشت پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے دستخط کیے۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے وسائل پر اس کا مکمل اختیار پی ٹی آئی منشور کا حصہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ لہولہان، سانحہ سول اسپتال کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    کوئٹہ لہولہان، سانحہ سول اسپتال کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    کوئٹہ: آٹھ اگست کو رونما ہونے والے سانحہ سول اسپتال کے شہدا کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آٹھ اگست 2016 کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں ہونے والے سانحے کی آج دوسری برسی منائی گئی. اس سانحے میں‌ دہشت گردوں کی جانب سے آٹھ اگست کو وکلا، صحافیوں اور سول سوسائٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا.

    وکلاء تنظیموں کی جانب سے بلوچستان بھر میں یوم سوگ منایا گیا، بار رومز میں سیاہ جھنڈے لگائے گئے، عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا بلوچستان ہائی کورٹ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا.

    وکلا تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد کیا جائے، تاکہ وکلا  اور شہریوں کو تحفظ مل سکے.


    سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے

    دو سال گزرنے کے باوجود سانحے کی تلخ یادیں‌ کوئٹہ کے عوام دلوں پر نقش ہے، 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں وکلا کی اکثریت تھی۔

    یاد رہے کہ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں وزارت داخلہ کے کردار پر سوال اٹھایا گیا تھا. کمیشن نے تنبیہہ کی کہ منافقت ختم کی جائے اور کالعدم تنظیموں‌پر فوری پابندی عائد کی جائے۔

  • بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    اسلام آباد: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی پارلیمانی گروپ کا اسلام آباد میں غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں پارٹی صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد گردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کے اس اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی نامزد کردیا گیا ہے۔

    پارٹی ترجمان کے مطابق اجلاس میں بی اے پی کے صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے، جبکہ میر عبدالقدوس بزنجو اسپیکر بلوچستان اسمبلی ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آج پارٹی اجلاس میں جام کمال کے نام کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، امید ہے جام کمال اتفاق رائے سے قائد ایوان منتخب ہوں گے۔

    ترجمان بی اے پی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جام کمال معاشی حالات سے نمٹنے کے لیے سب سے بہتر چوائس ہیں، ایم ایم اے نے بھی جام کمال کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ حکومت سازی کے لیے بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    جام کمال نے اس ضمن میں‌ دو روز قبل یہ کہا تھا کہ آزاد اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے، ہم نے مرکز میں پی ٹی آئی کی غیر مشروط حمایت کا اظہار کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ ہم بڑی پارٹی ہیں، بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہمارا ہے، وفاق ہمارا ساتھ دے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی اے پی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے لیے وفاق کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔

    جام کمال نے کہا ’ہم نے کوئٹہ میں بڑی جماعتوں کا مقابلہ کیا، بہت ساری جگہوں پر امید کے مطابق نتائج نہیں آئے، عمران خان کے ساتھ اچھے طریقۂ کار کے ساتھ چلیں گے۔‘

    رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 آزاد امیدواروں نے بی اے پی کو جوائن کر لیا ہے، بلوچستان میں ہمارے امیدواروں کی تعداد 18 ہو جائے گی۔

    بی اے پی رہنما جام کمال نے مزید کہا کہ وہ جمہوری انداز میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، اگر کسی کا خیال ہے کہ پارٹی میں کوئی تقسیم ہے تو یہ محض اس کی خواہش ہو سکتی ہے، پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں۔

    پریس کانفرنس سے بی اے پی رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے بھی خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مبصرین نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا ہے۔

    عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اکثریت حاصل نہ کرنے والی پارٹیاں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، لیکن ہم نے وہ سیٹیں ہاری ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہاریں۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    انھوں نے مزید کہا کہ ایم ایم اے 8 نشستیں لے چکی ہے لیکن پھر بھی اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہے۔ بزنجو نے کہا کہ سردار مسعود لودھی بھی ہماری پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں، ہم بلوچستان میں حکومت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘

    بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔

    جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور کا اعلان کردیا، منشور میں پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی نے کہا ہے کہ پس ماندہ اضلاع پرخصوصی توجہ دی جائے گی، دیہی علاقوں کو منظم کر کے سہولتیں فراہم کی جائیں گی، بلدیاتی اداروں کو مستحکم کیا جائے گا۔

    بی اے پی منشور کے مطابق بلوچستان میں پانی کا سنگین مسئلہ حل کیا جائے گا، بندر گاہ کے قریب سہولتیں فراہم کی جائیں گی، زرعی شعبے کے لیے مراعات لائی جائیں گی، دور درازعلاقوں کے لیے شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں کہا گیا ہے کہ غریب اور مستحق طلبا کے لیے تعلیمی اخراجات فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، مڈل کلاس تک 100 فی صد داخلوں کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور سرکاری اسکولوں میں جدید لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔

    معدنی دریافت کے سلسلے میں خصوصی کام، بلوچستان بینک، صنعتی علاقوں کا قیام، بجٹ اور مالیاتی بہتری کے اقدامات، کان کنی کے شعبے کو وسائل کی فراہمی، شعبۂ صحت میں ہیلتھ انشورنس کارڈ اسکیم کا اجرا بھی منشور کا حصہ ہیں۔

    بی اے پی کا کہنا ہے کہ آئندہ 5 سال میں صوبے میں سرمایہ کاری کا تناسب بھی بڑھایا جائے گا، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بیورو آف انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ قائم کیا جائے گا، عالمی اور مقامی تعاون سے معیاری اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔

    بھارت پڑوسی ملک کو استعمال کر کے دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے، نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    منشور میں شعبۂ پولیس میں اصلاحات بھی شامل ہیں، پولیس بجٹ میں اضافہ اور قابل اعتماد ساز و سامان سے شعبے کو لیس کیا جائے گا، پولیس کی تربیت کے لیے اصلاحی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔

    منشور میں ایک منفرد منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے، یہ ہے عوامی امتیازی کارڈ، جو کہ حادثات میں متاثرہ لوگوں کو دیا جائے گا، اسی طرح شہریوں کے لیے کم لاگت اور رعایتی انشورنس اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔