Tag: کوئٹہ

  • بلوچستان کے سرکاری محکموں میں کرپشن کے واقعات پر سرکاری دستاویزات میں انکشاف

    بلوچستان کے سرکاری محکموں میں کرپشن کے واقعات پر سرکاری دستاویزات میں انکشاف

    کوئٹہ: محکمہ اینٹی کرپشن بلوچستان کی جانب سے سرکاری محکموں میں بدعنوانی کی روک تھام کے لیے کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات پر مشتمل سرکاری دستاویز اے آر وائی نیوز کو موصول ہوئی ہے۔

    ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ کی سربراہی میں سب سے زیادہ 2024 میں بدعنوانی کی شکایات پر انکوائریاں کی گئیں اور مقدمات بنائے گئے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن بلوچستان کے دستاویز کے مطابق محکمے نے 2024 میں بدعنوانی کی شکایات پر 36 انکوائریاں کیں، 2019 میں 14، جب کہ 2020 میں 17، 2021 میں سب سے کم صرف 5، 2022 میں 14، سال 2023 میں 23 انکوائریاں کی گئیں، جب کہ 2024 میں سب سے زیادہ بدعنوانی کے 19 مقدمات درج کر کے کیس فائل کیے گئے۔

    نمایاں مقدمات میں سابق چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ بلوچستان عارف شاہ کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ شامل ہے، سابق وزیر کھیل عبدالخالق ہزارہ اور محسن پراچہ کے خلاف بھی بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا، محکمہ پولیس کے عبدالحئ و دیگر افسران کے خلاف بھی بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    پاکستان کے تنخواہ دار طبقے نے 6 ماہ میں کتنا ٹیکس ادا کیا؟ اہم انکشاف

    بولان میڈیکل کالج کے اہلکار طارق جاوید اور محکمہ بہبود آبادی کے اسسٹنٹ عبداللہ جان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے چیف آرٹیٹک و دیگر کے خلاف بھی بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    ڈی جی عبدالواحد کاکڑ کے مطابق بدعنوانی کے تدارک کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حکومت بلوچستان بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • کوئٹہ : میوزیم سے بڑی تعداد میں قرآن پاک کے نادر نسخے چوری

    کوئٹہ : میوزیم سے بڑی تعداد میں قرآن پاک کے نادر نسخے چوری

    کوئٹہ : بلوچستان میں نامعلوم افراد میوزیم سے قرآن پاک کے 120نادر نسخے چرا کر لے گئے، پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں قرآن پاک کے ضعیف نسخوں اور اوراق کو بے حرمتی سے بچانے اور محفوظ رکھنے کے معروف مرکز ’جبل نورالقرآن‘ سے نامعلوم افراد نے 120 قدیم نسخے چوری کرلیے۔

    چوری کی واردات 21اور 22جنوری کی درمیانی شب کی گئی، چوروں نے جبل نور میں گھس کر شوکیسوں کے شیشے توڑے اور نادر نسخے لے کر فرار ہوگئے۔

    چوری کیے جانے والے نسخوں میں ہاتھ سے لکھے ہوئے قرآن پاک اور احادیث کی نادر کتابیں شامل ہیں،میوزیم انچارج کی مدعیت میں بروری پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    جبل نور کمیٹی کے رکن بالاج لہڑی نے بتایا کہ ’جبل نور القرآن‘ سے ہاتھ سے لکھا گیا ایک قرآن پاک اور احادیث کے متعدد نسخے چوری ہوئے ہیں، اس جگہ بیرون ممالک سے لائے گئے قدیم اور نایاب نسخے محفوظ تھے۔

     Quran

    جبل نور القرآن کیا ہے؟

    کوئٹہ کے مغربی بائی پاس کے ایک پہاڑ پر’جبل نور القرآن‘ نامی میوزیم ہے، جسے 1992میں قائم کیا گیا تھا۔ اس مرکز میں 35 کے قریب سرنگیں موجود ہیں اور ہر سرنگ ایک ہزار سے 1500فٹ لمبی ہے۔

    ان سرنگوں میں قرآن کریم کے ضعیف اور مخدوش نسخے اور دیگر مذہبی کتب اور ان کے اوراق رکھے گئے ہیں تاکہ انہیں بے حرمتی سے بچایا جاسکے۔

    آج سے 30سال پہلے ایک سرنگ سے شروع ہونے والا یہ سلسلہ آج 100 سے زیادہ سرنگوں تک جا پہنچا ہے۔

    جبلِ نورالقرآن میں 100 سے زیادہ سرنگیں ہیں جن میں اب تک اندازاً ڈھائی سے 3 کروڑ قرآن پاک اور دینی کتب آچکی ہیں۔

     

  • درختوں کی کٹائی پر زبردست ایکشن، شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، افسران معطل

    درختوں کی کٹائی پر زبردست ایکشن، شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، افسران معطل

    کوئٹہ: درختوں کی کٹائی پر محکمہ جنگلات بلوچستان نے زبردست ایکشن لیتے ہوئے ایک شاپنگ مال پر پونے 2 کروڑ جرمانہ، اور افسران کو معطل کر دیا۔

    محکمہ جنگلات بلوچستان کے مطابق کوئٹہ میں حالی روڈ پر چنار کے درختوں کی کٹائی پر جان شاپنگ مال انتظامیہ کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

    مال انتظامیہ نے حالی روڈ پر بغیر اجازت چنار کے درخت کاٹ دیے تھے، محکمہ جنگلات کوئٹہ ڈویژن کے کنزرویٹر محمد نیاز خان کاکڑ نے فاریسٹ گارڈ نوروز خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے مال انتظامیہ کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ کر دیا۔

    محکمہ جنگلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی اور شعبان میں بھی درختوں کی کٹائی پر نوٹس لے کر 3 بلاک افسران، اور ایک رینج فاریسٹ افسر کو معطل کر دیا گیا، مذکورہ افسران کے خلاف سوموار کو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

    کنزرویٹر کوئٹہ ڈویژن محکمہ جنگلات نیاز کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات پر درختوں کی کٹائی کرنے والے ماحول دشمن عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

    درخت ہمارے ماحول کو صحت مند اور خوب صورت بناتے ہیں، یہ انسانی، ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد کے حامل ہیں، نئے درخت لگا کر ان کی مکمل نگہداشت کریں گے، جس کے لیے عوامی تعاون ناگزیر ہے۔

  • محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، 52 کروڑ کی ایک اور ادائیگی کا انکشاف

    محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، 52 کروڑ کی ایک اور ادائیگی کا انکشاف

    کوئٹہ: محکمہ صحت بلوچستان میں غیر مجاز ادائیگیوں کا سلسلہ رک نہ سکا، ایک اور ادائیگی میں 52 کروڑ روپے بانٹے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’مال مفت دل بے رحم‘ کے مصداق محکمہ صحت بلوچستان میں 52 کروڑ روپے سے زائد کی غیر مجاز ادائیگی کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے، ڈاکٹروں اور دیگر افسران کو کروڑوں روپے کی غیر مجاز ادائیگی کی گئی ہے۔

    غیر مجاز ادائیگی کا انکشاف محکمہ صحت کی آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 52 کروڑ روپے کی خطیر رقم کی غیر قانونی ادائیگی ڈاکٹروں، آفیسروں اور دیگر اسٹاف کو کی گئی ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    قواعد و ضوابط کے مطابق محکمہ اس رقم کی ادائیگی کا مجاز نہیں تھا، ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں رقم کی وصولی کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم آڈٹ رپورٹ کی تیاری تک رقم کی وصولی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق ماضی میں بھی محکمہ صحت کی جانب سے 20 کروڑ روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں، بار بار غیر مجاز ادائیگی کا اعادہ باعث تشویش ہے۔

  • کوئلہ کان حادثہ، آج نکالے جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا

    کوئلہ کان حادثہ، آج نکالے جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا

    ہرنائی: کوئلہ کان حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی پہاڑی علاقے سنجدی میں جمعرات کو سہ پہر چار بجے کے قریب گیس بھر جانے کی وجہ سے کوئلے کی کان دھماکے سے بیٹھ گئی تھی، جس کے نتیجے میں 12 کان کن دب گئے تھے۔

    اس حادثے میں اب تک 11 کانکنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ آخری لاش کی تلاش جاری ہے، دوسری طرف آج نکالی جانے والے 6 مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے، جس میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ خان نے بھی شرکت کی۔

    اعلامیہ پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈاکٹر عباد اللہ خان کو ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی، کان میں ایک کانکن تاحال موجود ہے، پی ڈی ایم اے نے یقین دہانی کرائی کہ آخری کانکن کو ریسکیو کرنے تک آپریشن جاری رہے گا، اپوزیشن لیڈر نے انتھک آپریشن پر ریسکیو ٹیموں کی تعریف کی۔

    کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    نماز جنازہ سنجدی میں ادا کر کے میتوں کو شانگلہ روانہ کیا گیا، ترجمان پاکستان سینٹرل مائن فیڈریشن کے مطابق حادثے میں جاں بحق کانکنوں میں 2 بھائی بھی شامل ہیں، 10 کانکنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شانگلہ سے تعلق رکھنے والے 9 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ ایک کی تلاش جاری ہے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک مچھ بلوچستان جب کہ دوسرا سوات خیبر پختونخوا کا رہائشی ہے، دو بھائیوں سمیت 4 کانکنوں کی میتیں گزشتہ روز شانگلہ روانہ کی گئی تھیں۔

  • کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    کوئلہ کان میں 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک رسائی، 11 لاشیں نکال لی گئیں

    کوئٹہ: کوئلہ کان حادثہ میں مزدوروں تک رسائی کے لیے 4 ہزار 100 فٹ گہرائی تک کھدائی مکمل کر لی گئی، جس کے بعد 11 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

    محکمہ کان کنی کے مطابق کوئٹہ کے نواحی پہاڑی علاقے میں سنجدی کوئلہ کان حادثہ میں 11 مزدوروں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، اب متاثرہ کوئلہ کان میں موجود آخری مزدور کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    جاں بحق 10 مزدوروں کا تعلق ضلع شانگلہ اور ایک کا سوات سے ہے، جمعرات کو سہ پہر چار بجے کے قریب کوئلہ کان گیس بھر جانے کے بعد دھماکے سے بیٹھ گئی تھی، جس کے نتیجے میں 12 کان کن دب گئے تھے۔

    پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق مارواڑ کے علاقے سنجدی میں کوئلہ کان میں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری اور مقامی کانکنوں کی مدد سے آپریشن 66 گھنٹوں سے جاری ہے۔

    حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ آج آپریشن مکمل کر لیا جائے گا، آپریشن میں پی ڈی ایم اے، مائنز ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں کے علاوہ مقامی کانکن بھی حصہ لے رہے ہیں۔

  • کوئٹہ: دھماکے سے تباہ گیس پائپ لائن کی مرمت شروع نہ ہوسکی

    کوئٹہ: دھماکے سے تباہ گیس پائپ لائن کی مرمت شروع نہ ہوسکی

    کوئٹہ: مغربی بائی پاس کے علاقے اخترآباد میں گزشتہ روز دھماکے سے متاثر ہونے والی گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام سیکیورٹی کلئرنس نہ ملنے کے باعث شروع نہ کیا جاسکا۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کے مطابق گزشتہ روز مغربی بائی پاس کے علاقے اخترآباد میں نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے 18 انچ گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا تھا جس کے باعث کوئٹہ کے بیشتر علاقوں ائیرپورٹ روڈ، ہزار گنجی، نواں کلی، جناح ٹاؤن اے ون سٹی سمیت کچلاک پشین زیارت میں بھی گیس کی سپلائی گزشتہ 17 گھنٹوں سے معطل ہے۔

    گیس کی مین پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی

    حکام کے مطابق 18 انچ پائپ لائن کی مرمت کا کام تاحال شروع نہیں کی جاسکی جس کے باعث گیس کی فراہمی معطل ہے تاہم تباہ ہونے والی گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد آج شروع کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق پائپ لائن کے متاثرہ 8 فٹ کے حصے کو تبدیل کرنے میں 12 گھنٹے کا وقت درکار ہے تاہم سوئی سدرن کا عملہ اس کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے گا۔

  • بلوچستان میں شدید سردی کی  لہر ،  کوئٹہ میں پارہ منفی 6 تک گرگیا

    بلوچستان میں شدید سردی کی لہر ، کوئٹہ میں پارہ منفی 6 تک گرگیا

    اسلام آباد : شمالی بلوچستان میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے ، کوئٹہ میں پارہ منفی 6 تک گرگیا، جس سے کراچی میں سرد ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے خیبر تک ملک بھرمیں سردی کی لہر جاری ہے، گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری سے نظامِ زندگی درہم برہم ہوگیا۔

    پہاڑوں نے سفیدچادراوڑھ لی ، سڑکیں مکانات اور درخت بھی برف سےڈھک گئے جبکہ ٹھنڈ کی شدت بھی بڑھ گئی۔

    لہہ میں درجہ حرارت منفی 12 ، استور میں پارہ منفی گیارہ، اسکردو میں منفی نو تک گرگیا۔

    شمالی بلوچستان میں بھی سردی کے ڈیرے ہیں، جہاں کوئٹہ میں درجہ حرارت مائنس چھ، زیارت اور قلات میں منفی پانچ ریکارڈ ہوا۔

    اسلام آباد میں بھی پارہ نقطہ انجماد سے گرگیا جبکہ پشاورمیں پارہ دو، لاہور میں پانچ اور کراچی میں بارہ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    لاہور میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے اور درجہ حرارت پانچ ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ کشمیرگلگت بلتستان میں موسم سخت سرداورخشک جبکہ مطلع ابر آلود رہے گا، اسلام آباد میں سخت سردی اور کہر پڑنے کا امکان ہے۔

    پشاور میں موسم سخت سرد اور لاہورسرد رہنے کی توقع ہے جبکہ کوئٹہ میں موسم سرد اورخشک جبکہ پہاڑی علاقوں میں شدید سرد رہے گا اور کراچی میں سرد ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

  • بلوچستان میں کڑاکے کی  سردی ،  کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 5 ڈگری تک گرگیا

    بلوچستان میں کڑاکے کی سردی ، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 5 ڈگری تک گرگیا

    کوئٹہ : بلوچستان اور بالائی علاقوں میں کڑاکے کی ٹھنڈ پڑنے لگی، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 5 تک گرگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں یخ بستہ ہواؤں کا راج ہے، کہیں برفباری کہیں بارش اور سرد ہوائیں نے موسم ٹھنڈا ٹھار کردیا ہے۔

    بلوچستان بھی شدید سردی کی لپیٹ میں آگیا، جہاں قلات میں درجہ حرارت منفی پانچ، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی پانچ تک گرگیا ہے۔

    ۔اسکردو اور گوپس میں پارہ منفی سات تک پہنچ گیا ہے، کالام اور قلات میں منفی چھ ،گلگت،استور مین منفی پانچ ریکارڈ کیا گیا۔

    دیر، مالم جبہ میں منفی چار ہنزہ میں منفی تین جبکہ مری میں منفی ایک ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جبکہ اسلام آباد کا درجہ حرارت تین ، لاہورچھ ، پشاور سات ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    ملکہ کوہسار میں برف باری نے موسم خوشگوار کردیا جبکہ لاہور میں صبح سویرے چلنے والی ٹھنڈی ہوا سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا اور اسموگ میں بھی کمی آ گئی ہے۔

    کراچی میں سرد ہواوں کا راج برقرار ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران سردی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

  • کوئٹہ: طالبعلم کی عدم بازیابی، کل پہیہ جام ہڑتال کا اعلان، تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے

    کوئٹہ: طالبعلم کی عدم بازیابی، کل پہیہ جام ہڑتال کا اعلان، تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے

    کوئٹہ: کمسن مغوی طالب علم کی عدم بازیابی کےخلاف کل پہیہ جام ہڑتال کااعلان

    کوئٹہ: کمسن مغوی طالب علم کی عدم بازیابی کے خلاف کل بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے، تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔

    محکمہ تعلیم نے کہا کہ ہڑتال کی کال کے باعث کل بلوچستان میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے، سیاسی جماعتوں اور تاجر تنظیموں نے پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا، ہڑتال کی کال کی وجہ سے کل اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں بند رہیں گی۔

    پچھلے ہفتے بھی تاجر کے بیٹے کے اغواکیخلاف کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی تھی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    پشونخوامیپ کے رہنما نصراللہ زیرے کا کہنا تھا کہ کل تمام جماعتیں اورسول سوسائٹی مظاہرہ کریں گے، اسکول کے بچے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کریں گے۔

    رہنما جے یو آئی نظریاتی عبدالقادر کا کہنا تھا صوبے میں اسکول کے بچے بھی محفوظ نہیں، رہنما نیشنل پارٹی چنگیز بلوچ نے کہا کہ مسئلہ مصور خان کے لواحقین کا نہیں پورے بلوچستان کا ہے۔

    بی این پی کے رہنما غلام نبی مری کا بچے کے اغوا کے حوالے سے کہنا تھا کہ بچے پر نہیں پورے بلوچستان پر حملہ ہوا ہے۔