Tag: کوئٹہ

  • قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ :  وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ، دہشت گردوں سے ڈرنے والے سابقہ حکمرانوں کو شرم آنی چاہیئے،صوبے میں قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں چیمبرآف کامرس بلوچستان کے جنرل باڈی اجلاس کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نہ کسی سے ڈرتاہوں اور نہ صوبے کے امن پر سمجھوتہ کروں گا، اپنے بیٹے، بھائی اور بھتیجے کی شہادت کے دن یہ تہیہ کیا تھا کہ بلوچستان کو ہر صورت میں امن دوں گا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وہ وقت گیا جب تاجروں سمیت ہر طبقہ کے لوگ خوف اور دہشت کے ماحول میں زندگی بسرکرتے تھے۔

    بلوچستان میں ماضی قریب کی نسبت امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، انہوں نے تاجروں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کوئٹہ میں ایکسپو سینٹر کے لئے اراضی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ سی پیک کی کامیابی کے لئے دن رات ایک کرکے کام کریں ،انہوں نے بھارتی جارحیت اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے اس نے کسی جارحیت کی کوشش کی کہ تو اسے منہ کی کھانی پڑیگی۔

     

  • کوئٹہ : ایف سی کی کارروائی، فراری کمانڈر ظفربگٹی مارا گیا

    کوئٹہ : ایف سی کی کارروائی، فراری کمانڈر ظفربگٹی مارا گیا

    کوئٹہ : ایف سی نے کوئٹہ میں کارروائی کرکے دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم کا فراری کمانڈر ظفر بگٹی کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف سی کمانڈنٹ کرنل ذوالفقار نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم کا فراری کمانڈر ظفر بگٹی ایف سی کی کارروائی میں مارا گیا۔

    کوئٹہ میں ایف سی کے کمانڈنٹ سبی اسکاﺅٹس کرنل ذوالفقار نے ڈی آئی جی نصیر آباد شرجیل کھرل کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ کالعدم تنظیم کاظفر بگٹی نامی فراری کمانڈرگزشتہ رات ایف سی کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا، جو سیکورٹی اہلکاروں کے قتل‘ تھانوں اور چیک پوسٹوں پر حملہ سمیت 55 سے زائد سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث تھا۔

    ایف سی اور پولیس حکام کے مطابق مارا جانے والا فراری کمانڈر سفاک دہشت گرد تھا جس نے 11نومبر 2014 کو انجینئر معراج عمرانی نامی شہری کو اس کے پورے خاندان سمیت قتل کیا تھا۔

    اس واقعہ میں انجینئر معراج عمرانی کی زندہ بچ جانے والی والی بچی بھی پریس کانفرنس میں موجود تھی جس نے واقعہ کی تفصیلات بیان کیں۔

    سیکورٹی حکام نے فراری کمانڈر کی ہلاکت کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ظفر بگٹی کے مارے جانے کے بعد سے اب تک کالعدم تنظیم کے متعدد فراریوں نے سرنڈر کرنے کی پیشکش کی ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد مزید اہم کامیابیاں بھی ملیں گی۔

     

  • ملک کےدفاع کےلیےقبائل حاضر ہیں،شازین بگٹی

    ملک کےدفاع کےلیےقبائل حاضر ہیں،شازین بگٹی

    کوئٹہ: جمہوری وطن پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ملک کے دفاع کے لیے ہم اور ہمارے قبائل حاضر ہیں اگر جنگ ہوئی تو پاک فوج سے پہلے ہم بھارت سے لڑیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق کوئٹہ میں پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے ہر قسم کی قربانیاں دینے کےلیے تیار ہیں۔

    بلوچ رہنما کا کہنا تھا کہ نواب اکبر بگٹی نے بلوچستان کے الحاق کے سلسلے میں پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا تھا،ان کے نظریے کے مطابق ہم مکمل طور پر پاکستان کے ساتھ ہیں اور ضرورت پڑی تو ملک کے دفاع کے لیے ہم اور ہمارے قبائل حاضر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک کا دفاع افواج کے ساتھ قبائلیوں نے بھی کیا تھا لہذا اگر جنگ ہوئی تو پاک فوج سے پہلے ہم بھارت سے لڑیں گے جبکہ اس وقت بیان بازی کی نہیں یکجہتی کی ضرورت ہے۔

    مزیدپڑھیں: پاکستان کی مغربی سرحدوں کا تحفظ ہم خود کریں گے،قبائلی رہنما

    واضح رہے کہ دو روز قبل چمن میں بلوچستان کے قبائلی رہنماؤں نے بھارت کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی مغربی سرحدوں کا تحفظ ہم خود کریں گے۔

  • وطن سے غداری کرنے والے ہم میں سے نہیں،نواب ثناءاللہ زہری

    وطن سے غداری کرنے والے ہم میں سے نہیں،نواب ثناءاللہ زہری

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ چند ٹکوں کی خاطر بھارت کی غلامی کرنے والوں کو بلوچستان کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق کوئٹہ کے بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم میں آل پاکستان بلوچستان ٹی ٹوئنٹی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وطن سے غداری کرنے والے ہم میں سے نہیں، ڈیرہ بگٹی کے عوام نےبراہمداغ کی منفی ذہنیت مسترد کردی۔

    نواب ثنا ء اللہ زہری نے کہا کہ بھارت کے خلاف پورے بلوچستان میں لوگ باہر نکلےجو براہمداغ کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔انہوں نےبھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خبردارکیاکہ اگر انہوں نے جارحیت کی کوشش کی تو دندان شکن جواب دیں گے۔

    تقریب میں کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض،آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن،صوبائی وزرا،اراکین اسمبلی سمیت سول وفوجی حکام نے شرکت کی۔

    اس موقع پر بلوچستان کی وومن کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی موجود تھیں،ملک کے مختلف علاقوں اوربلوچستان کے فنکاروں نے علاقائی موسیقی اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیاگیا۔

  • سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن کے قیام کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کےصدر غنی خلجی ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ ‘ہم عدالتی کیمشن کو قبول نہیں کرتے’۔

    اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، جسٹس محمد نور ماشکانزئی، ہائی کورٹ کے ججز، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے افسران اور ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے وکلاء رہنما موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    غنی خلجی کا کہنا تھا کہ ‘اخلاقی طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو سانحہ کوئٹہ میں معصوم لوگوں کی ہلاکت پر مستعفی ہوجانا چاہیے تھا’۔

    دوسری جانب وکلاء نے سانحہ کوئٹہ پر ملک گیر احتجاج کی کال بھی دے دی ہے،اس کے علاوہ وکلاء کی تنظیم نے آج جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے تاکہ ملک گیر احتجاج کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    اس موقع پر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ وکلاء نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کےلیے بھرپور کردار ادا کیا تھا۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گذشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل عدالتی کمشین قائم کیا جائے گا۔

  • سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    کوئٹہ: بلوچستان کی حکومت نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے 74 افراد کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم کردیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق رواں سال 8 اگست کو کوئٹہ سول اسپتال میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے میں 54 وکلاء سمیت 74 افرادجاں بحق ہوگئے تھے جن میں نجی نیوز چینلنز کے کیمرہ مین محمود خان اور شہزاد خان بھی شامل تھے۔

    صوبائی حکومت کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عدالتی کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل کمشین قائم کیا جائےگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ کمیشن 2 ماہ میں صوبائی حکومت کو رپورٹ پیش کرے گا۔

    کمیشن سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرے گا جس میں وکلاء، اسپتال اسٹاف اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے اہلکار شامل ہیں۔

    دوسری جانب معروف وکیل عامر لہری نے بلوچستان ہائی کورٹ میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے ایک درخواست جمع کروائی ہے جسے عدالت نے سماعت کےلیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے التجا کی ہے کہ سول اسپتال میں ہونے والا بم حملہ انتظامیہ کی غفلت اور خراب سیکیورٹی کا نتیجہ تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل 17 اگست کو بلوچستان کی صوبائی حکومت نے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے ایک اعلیٰ سطحی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی تھی۔

    مزید پڑھیں:کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    یاد رہے کہ 8 اگست کو بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کو جاں بحق کردیا گیا تھا،جن کی میت کے ساتھ بڑی تعداد میں وکلاء سول اسپتال پہنچے تھے کہ اسی دوران شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر خودکش دھماکا ہوا،جس کے نتیجے میں وکلا سمیت 70 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا،بعدازاں داعش نے بھی خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    ایس ایچ اوکو قتل کرنے والا اہلکار پولیس فائرنگ سے جاں بحق

    کوئٹہ : بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ اور جوابی فائرنگ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر میں مغربی بائی پاس کے علاقے نیو انڈسٹریل پولیس اسٹیشن کے پولیس کانسٹیبل نے تھانے کے ایس ایچ او نور بخش مینگل پر تھانے کے اندر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ان کا ایک مہمان جان کی بازی ہارگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل نے فائرنگ کے بعد اپنے آپ کو حوالے کرنے کی بجائے تھانے کے باہر مورچہ زن ہوگیا اور وہاں سے فائرنگ کرتا رہا جس پر دوسرے پولیس اہلکاروں نے اسے گولی ماری جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کے دیگر ذرائع نے بتایا کہ جس کانسٹیبل نے ایس ایچ او کوقتل کیا اس کو کچھ عرصہ بیشتر ایران سے متصل پنجگور کے علاقے سے کوئٹہ ٹرانسفر کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق واقعے سے قبل پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان نے آئی جی پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • گوادر: ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح، اے آر وائی کو کوریج سے روک دیا گیا

    گوادر: ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح، اے آر وائی کو کوریج سے روک دیا گیا

    گوادر: وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ گوادر کے دوران مختلف منصوبوں کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو شرکت سے روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف آج گوادر پہنچے جہاں انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے سلسلے میں گوادر فری ٹریڈ زون سمیت 5 مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر ان کے ذاتی اسٹاف کی جانب سے انتہا درجہ کی تفریق برتی گئی اور انہوں نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے اللہ بخش کو تقریب میں شرکت سے روک دیا۔

    مذکورہ نمائندے کو سیکیورٹی کلیئرنس دی گئی تھی اور مقامی سیکیورٹی نے بھی طریقہ کار کے مطابق انہیں کلیئر قرار دیا لیکن وزیر اعظم کے ذاتی اسٹاف نے انہیں تقریب میں شرکت نہیں کرنے دی اور ان کا لوگو، کیمرا اور مائیک واپس رکھوا دیا۔

    کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ *

    عملہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں انہیں وزیر اعظم کی جانب سے واضح اور خصوصی ہدایات دی گئی ہیں کہ اے آر وائی نیوز کو شرکت نہ کرنے دی جائے۔

    اس موقع پر پورے ملک کا میڈیا بھی وہاں موجود تھا اور انہیں جانے کی اجازت دی گئی تاہم اے آر وائی نیوز کے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کیا گیا۔

    صحافی تنظیموں اور عہدیداران نے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے نہایت شرمناک عمل قرار دیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اے آر وائی نیوز متعصبانہ سلوک کا شکار رہا ہے اور وزیر اعظم اور ایوان صدر میں ہونے والی اکثر تقریبات میں اے آر وائی کے نمائندگان کو مدعو نہیں کیا جاتا۔


    ARY stopped from covering Gwadar project… by arynews

    اس سے قبل واشنگٹن میں ہونے والی وزیر اعظم کی ایک پریس بریفنگ میں بھی اے آر وائی نیوز کے سینیئر اینکر پرسن سمیع ابراہیم کو بھی شرکت سے روک دیا گیا تھا۔ اس موقع پر پاکستانی سفارت خانے کے عملہ نے ان سے بدتمیزی بھی کی تھی۔ وہاں موجود دیگر صحافیوں کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع کیا گیا۔

  • گوادر میں مسافر بس اورٹرک کا تصادم،5 افراد جاں بحق 15 زخمی

    گوادر میں مسافر بس اورٹرک کا تصادم،5 افراد جاں بحق 15 زخمی

    گوادر : گوادرکے قریب کوسٹل ہائی وے پر ٹرک اور مسافر کوچ میں تصادم میں 5 افراد جاں بحق اور 15 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔

    لیویز ذرائع کے مطابق کوسٹل ہائی وے پر مسافر بس سامنے سے آتے ٹرک سے ٹکرا گئی، تصادم اتنا شدید تھا کہ مسافر بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی جب کہ بس میں سوار مسافروں میں سے 5 افراد موقع پر دم توڑ گئے۔

    ریسکیو اداروں نے فوری طور پر پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کردیا اور حادثے میں زخمی ہونے والے 15 سے زائد مسافروں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں انہیں فوری طبی امداد دی جا رہی ہے جہاں 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

    لیویز حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے مسافروں کے ورثاء کو اطلاع دے دی گئی ہے،ورثاء کے اسپتال پہنچنے کے بعد میتیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کردی جائیں گی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی مسافرابھی بیان قلم بند کرانے کے قابل نہیں ہیں، طبی امداد ملنے کے بعد مسافروں کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے اس کے بعد ہی حادثے کی وجہ کا تعین کیا جاسکتا ہے اس سے قبل کچھ کہنا نا ممکن ہے۔

    تا ہم خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ٹرک ڈرائیور کی بے احتیاطی اور تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ہے۔

  • غیرقانونی طورپرمقیم 328 افغان شہری گرفتار، ایف آئی اے کے حوالے

    غیرقانونی طورپرمقیم 328 افغان شہری گرفتار، ایف آئی اے کے حوالے

    کوئٹہ : پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز نے قانونی دستاویزات کے بغیر پاکستان میں مقیم 328 افغان شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

    گزشتہ روزافغان شہریوں کو سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا۔ کوئٹہ میں فرنٹیئر کور کے ترجمان کے مطابق ایف سی نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر افغان شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جن افغان شہریوں کوگرفتار کیا گیا وہ کاروبار وغیرہ کے سلسلے میں یہاں کسی قانونی دستاویز کے بغیر مقیم تھے۔

     ترجمان کے مطابق ان افغان باشندوں کو افغانستان واپس بھیجنے کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

     دریں اثناء کوئٹہ شہر کے مشرقی بائی پاس کے علاقے میں عبد اللہ بن زبیر کے نام سے ایک مدرسے کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔

    سرکاری حکام کے مطابق اس مدرسے کو سیل کرنے کے علاوہ اس سے سو کے قریب افغان شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مدرسے سے گرفتار ہونے والے لوگ ان ساڑھے تین سو افراد میں شامل ہیں یا نہیں۔

    چمن میں ایک سرکاری اہلکار نے فون پر بتایا کہ رواں سال اب تک غیر قانونی طور پر بلوچستان میں مقیم ایک ہزار سے زائد افغان باشندوں کو گرفتار کرکے واپس ان کے ملک بھیجا گیا ہے۔

    کوئٹہ شہر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں افغان شہریوں کے خلاف گذشتہ دو سال سے کارروائیوں میں تیزی آئی ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ سرکاری حکام کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں افغان شہریوں کی گرفتاری ظاہرکی گئی۔

     یہ گرفتاریاں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں جب چند روز قبل افغانستان کے صوبہ قندہار سے پاکستان کے سو سے زائد شہریوں کو واپس ملک بھجوایا گیا ہے۔

    چمن کے مقامی صحافیوں کے مطابق افغانستان سے واپس آنے والے پاکستانی شہری وہاں محنت مزدوری کرتے تھے۔ انہوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ افغان حکام نے کسی جواز کے بغیر کے گرفتار کر کے بے دخل کیا ہے۔