Tag: کوئٹہ

  • بھارت غیر رسمی اعلانِ جنگ کرچکا،لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض

    بھارت غیر رسمی اعلانِ جنگ کرچکا،لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض

    کوئٹہ : کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کا کہنا ہے کہ کُل بھوشن یادیو کا بلوچستان میں پکڑا جانا بھارت کا پاکستان کے خلاف غیررسمی اعلان جنگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل نے یہ بات سول ہسپتال کوئٹہ میں جاں بحق صحافیوں کی تعزیت کے لیے کوئٹہ پریس کانفرنس کے دورے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے صحافیوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اندرونی و بیرونی دونوں اطراف سے سازشیں ہورہی ہیں بھارتی جاسوس افسر کُل بھوشن یادیو کا پکڑا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف غیر رسمی جنگ کا اعلان کرچکا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر بہت دکھ ہوا، یہ بہت بڑا قومی نقصان ہے ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلانا ہوگا تا کہ ہم سب مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرسکیں، چند بہکے ہوئے لوگ مذہب کے نام پر دہشت گردی کی کارروائیاں کررہے ہیں یہ دہشت گرد مسلمان نہیں ہیں بلکہ ملک دشمن اورمذہب دشمن لوگ ہیں۔

    آخر میں لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک فوج اور عوام کی کاوشیں رنگ لائیں گی اور پاکستان میں امن قائم ہوگا۔

  • سانحہ کوئٹہ،ڈی آئی جی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    سانحہ کوئٹہ،ڈی آئی جی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    کوئٹہ : سانحہ کوئٹہ کے بعد مقامی پولیس میں بڑے پیمانے پرردوبدل کیا گیا ہے جس کے تحت ڈی آئی جی کوئٹہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں دہشتگردی کے المناک واقعہ کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے پولیس اور بیورو کریسی میں بڑا پیمانے پر تبدیلیوں کا عندیہ دیاہے اس سلسلے میں ڈی آئی جی کوئٹہ چودھری منظور سرور کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ دیگر تبدیلیاں بھی جلد متوقع ہے۔

    واضح رہے عہدے سے فارغ ہونے والے ڈی آئی جی چودھری منظور سرور نے سول ہسپتال کوئٹہ میں پیر کے روز ہونے والے خود کش دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کی تھی۔

    یاد رہے پیر کی صبح کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خود کش دھماکے میں وکلا سمیت 72افراد شہید اور سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے، دھماکا اس وقت ہوا جب وکلاء کی بڑی تعداد منو جان روڈ پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے بلوچستان بار کے صدر بلال انور کاسی کی میت لینے ہسپتال پہنچے تھے۔

    دوسری جانب سانحہ کوئٹہ میں کے باعث ملک بھر میں دوسرے روز بھی فضا سوگوار ہے۔ وکلا کا عدالتی بائیکاٹ بھی جاری ہے۔

  • دشمن کی شکست فاش کے دن قریب ہیں، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض

    دشمن کی شکست فاش کے دن قریب ہیں، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض

    کوئٹہ : کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ دشمن یہ نہ سمجھے کہ وہ ہمارے حوصلے پست کردے گا، قوموں کی زندگی میں مشکل وقت آتا رہتا ہے، دشمن کی شکست فاش کے دن قریب ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں گزشتہ روز کے سانحے میں شہید ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے ،لیکن ہم تقسیم نہیں ہونگے، ان کا کہنا تھا کہ قوموں کی زندگی میں مشکل وقت آتا ہے، ہم بھی اس وقت اسی حالت سے گزر رہے ہیں۔

    کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ پاکستان کیخلاف اندرونی اور بیرونی دشمن قوتیں کارفرما ہیں، اندرونی دشمن بہکے اور بکے ہوئے ہیں، ہم سب کو تمام تفرقات کا خاتمہ کرکے اکٹھے ہونا ہوگا۔

    انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمنوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے، سی ایم ایچ کے دورہ کے موقع پر انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ پاکستان کا پرچم ہمیشہ بلند رہے گا، اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے۔

     

  • فوج دہشت گردوں کے‌ خلاف درست کام کررہی ہے،نواز شریف

    فوج دہشت گردوں کے‌ خلاف درست کام کررہی ہے،نواز شریف

    کوئٹہ: وزیر اعظم میاں نواز شریف کوئٹہ پہنچ گئے۔ انہوں نے  آج صبح سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دشمن در اصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نوازشریف سانحہ کوئٹہ کے بعد سانحے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کیلئے کمبائنڈ ملٹری اسپتال پہنچ گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی، انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کے بہترعلاج معالجے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، شہداء کے بچے میرے بچے ہیں، وزیر اعظم نے آج نیوز اور ڈان نیوز کے شہید کیمرہ مینوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا،

    بعد ازاں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے پوری طاقت سے دہشت گردوں کو جواب دیں، پاکستان کے دشمن در اصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف موثر کردار ادا کررہی ہے۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی ایم او ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ،وزیر اطلاعات پرویز رشید، گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری سمیت دیگر حکام شریک تھے۔

    گورنرہاؤس کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے، دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن دراصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج مؤثر اقدامات کررہی ہے اور اقتصادی راہداری کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کا کردار موثر ہے۔

    کوئٹہ کا افسوس ناک واقعہ قوم کے عزم کو متاثر نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو جدید اور مربوط طریقے سے جواب دینا ہوگا۔

    وفاقی و صوبائی انٹیلی جنس اداروں کا نیٹ ورک مضبوط بنائیں گے، ایف سی اور محکمہ انسدا دہشت گردی کی استعداد میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو دہشت گردی کے خلاف میکینزم تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی۔

    اس سے قبل آرمی چیف بھی کوئٹہ پہنچ چکے ہیں جہاں انہوں نے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ وہ آج اہم سیکیورٹی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

  • کوئٹہ دھماکے میں ٹی وی چینلز کے دو کیمرہ مین جاں بحق

    کوئٹہ دھماکے میں ٹی وی چینلز کے دو کیمرہ مین جاں بحق

    کوئٹہ : دھماکے کے شہداء میں صحافی برادری کا خون بھی شامل ہے، فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ مین شہزاد اور محمود نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

    فرائض کی انجام دہی کے دوران جان قُربان کرنے والے شہزاد نے حالت نزع میں کلمہ پڑھا اور جان جان آفرین کے سپرد کردی۔


    2 Journalist killed in Quetta blast by arynews

    کوئٹہ سول اسپتال میں آج ٹی وی کا کیمرہ مین شہزاد اسپتال کے مناظر اپنے کیمرے میں محفوظ کر رہا تھا کہ اچانک دھماکہ ہوگیا۔

    شہزاد پچھلے کئی سالوں سے الیکٹرانک میڈیا کا حصہ تھا حملے میں ڈان نیوز کا کیمرہ مین محمود خان بھی زخمی ہو کر اسپتال پہنچا۔ کچھ دیر زندگی کی جنگ لڑتا رہا اورپھرہارگیا ۔

    کیمرے کے پیچھے رہ کر ناظرین کو خبر دکھانے والوں نے دوران ڈیوٹی جان دے دی۔ یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے پہلے بھی کئی صحافی وکیمرہ مین دہشت گردی کا شکار بن چکے ہیں۔

    کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین عارف بھی اٹھارہ اکتوبر کو سانحہ کارساز دھماکے میں شہید ہوگئے تھے۔

     

  • آرمی چیف سول اسپتال کوئٹہ پہنچ گئے، زخمیوں کی عیادت

    آرمی چیف سول اسپتال کوئٹہ پہنچ گئے، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ پہنچ گئے جہاں وہ سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ وزیر اعظم بھی کوئٹہ روانگی کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں آج صبح سول اسپتال میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنی تمام مصروفیات منسوخ کر کے کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔ کوئٹہ آمد کے بعد وہ سول اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کے ہمراہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق آرمی چیف کوئٹہ میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے جبکہ انہیں اس حوالے سے بریفنگ بھی دی جائے گی۔ وہ وہاں سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف بھی اپنی تمام مصروفیات منسوخ کر کے کوئٹہ روانگی کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بلوچستان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ انہیں تمام موجودہ صورتحال سے باخبر رکھا جائے۔

    وزیر اعظم کوئٹہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے اہم اجلاس میں شرکت بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ آج صبح کوئٹہ کے سول اسپتال میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 63 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات

    بلوچستان کا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ہمیشہ سے ہی دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے۔ کوئٹہ میں ہونے والے مختلف حملوں اور دھماکوں میں بے شمار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں عام شہری، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ہر شعبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکہ، 70 افراد جاں بحق *

    چار جولائی 2003 کو نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 53 افراد جاں بحق ہوئے۔

    سترہ فروری 2007 کو ضلعی عدالت کے احاطے میں خودکش دھماکہ ہوا جس میں ایک سینئر سول جج سمیت 17 لوگ جاں بحق ہوگئے۔

    تیرہ دسمبر 2007 کو ایک آرمی چیک پوسٹ کے قریب 2 خودکش بمباروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعہ میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 7 لوگ جاں بحق ہوگئے۔

    سولہ اپریل 2010 کو کوئٹہ کے سول اسپتال کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 11 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے۔

    تین ستمبر 2010 کو کوئٹہ کے میزان چوک پر یوم القدس کی ریلی پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 55 افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہوگئے۔

    نو ستمبر 2010 کو بلوچستان کے وزیر خزانہ میر عاصم کرد کی رہائشگاہ پر خودکش حملہ کیا گیا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے۔ صوبائی وزیر خوش قسمتی سے بچ گئے۔

    سات دسمبر 2010 کو سریاب روڈ پر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

    سات اپریل 2011 کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن وزیر نثار خان کی رہائشگاہ پر حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا۔

    سات ستمبر 2011 کو ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر فرخ شہزاد کی رہائشگاہ پر 2 خودکش حملے کیے گئے جس میں 26 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تیس دسمبر 2011 کو قبائلی سردار شفیق مینگل کی رہائشگاہ کے قریب خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے۔

    اٹھائیس جون 2012 کو ہزار گنجی کے علاقہ میں ایران سے آنے والے زائرین کی بس پر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا جس میں 2 پولیس اہلکاروں اور ایک خاتون سمیت 14 افراد جاں بحق ہوئے۔

    اٹھارہ اگست 2012 کو قمبرانی روڈ پر کار بم دھماکے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    دس جنوری 2013 کو علمدار روڈ پر 2 خودکش دھماکے کیے گئے جس میں 105 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بارہ مئی 2013 کو بلوچستان کے آئی جی پولیس مشتاق سکھیرا زرغون روڈ پر قاتلانہ حملے میں بال بال بچے۔ واقعہ میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    سولہ جون 2013 کو سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں 14 طالبات، 4 نرسز، کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر اور 3 ایف سی اہلکاروں سمیت 24 افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی روز ایک اور دھماکہ کوئٹہ کے بولان میڈیکل کالج اسپتال میں بھی ہوا۔

    تیس جون 2013 کو ہزارہ ٹاؤن کی ایک امام بارگاہ کے قریب دھماکے میں 28 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    آٹھ اگست 2013 کو پولیس لائنز کوئٹہ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 21 پولیس اہلکاروں سمیت 39 افراد جاں بحق ہوئے۔ یہ دھماکہ ایک نماز جنازہ کے دوران کیا گیا۔

    تئیس اکتوبر 2014 کو جمیعت علمائے اسلام ف کے صدر مولانا فضل الرحمٰن کو نشانہ بناتے ہوئے خودکش دھماکہ کیا گیا جس میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 22 افراد زخمی ہوگئے۔

    تیرہ جنوری 2016 کو کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایک سرکاری طبی سینٹر کے قریب خودکش دھماکے میں 13 پولیس اہلکاروں اور ایک ایف سی اہلکار سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے۔

    چھ فروری 2016 کو ملتان چوک پر خودکش دھماکے میں 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے۔

    آٹھ اگست 2016 کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں دھماکہ کیا گیا جس میں اب تک 70 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • کوئٹہ میں فائرنگ کے واقعے میں بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدرجاں بحق

    کوئٹہ میں فائرنگ کے واقعے میں بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدرجاں بحق

    کوئٹہ : منو جان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلال انور کاسی صبح اپنے گھر سے عدالت کی جانب جا رہے تھے کہ منو جان روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے انہیں شدید زخمی کر دیا،جنہیں قریبی واقعہ سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر جاں بحق ہو گئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو گھر سے عدالت جاتے ہوئے راستے میں گولیاں مار کر جاں بحق کر دیا گیا ہے، اُن کا پوسٹ مارٹم جاری ہے جس کی مفصل رپورٹ آنے کے بعد پولیس اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرے گی۔

  • کوئٹہ: سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن،40افراد گرفتار

    کوئٹہ: سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن،40افراد گرفتار

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 40 افراد کوگرفتار کرکے اسلحہ بھی برآمد کرلیاگیا.

    تفصیلات کے مطابق ایف سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف سی اور پولیس نے کوئٹہ کے علاقوں سریاب اور کلی اسماعیل میں سرچ آپریشن کے دوران 40مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا.

    بلوچستان میں حالات کی خرابی کے بعد سے 14اگست اور 23 مارچ کی مناسبت سے سرکاری سطح پر بڑے پیمانے پر تقاریب کا انعقاد کے قبل سکیورٹی آپریشن کیے جاتے ہیں اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جاتی ہیں.

    اس سال بھی اگست کے مہینے کے آغاز سے کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سرچ آپریشنز کے دوران گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے.

    بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے اگست کے مہینے کی جو علامتی اہمیت ہے اس کو ریاست دشمن عناصر سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ’ہمارے لوگ بلوچستان کے طول عرض میں یوم آزادی کو جوش و خروش سے مناتے ہیں.جب ریاست دشمن عناصر ان کو سبوتاژ کرنے کے لیے اپنی کاروائیوں کی منصوبہ کرتے ہیں تو پھر سیکورٹی فورسز انٹیلیجنس پر مبنی آپریشن کرتے ہیں۔‘

    *گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان کی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکورٹی اداروں کومبارکباد

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو پر امن صوبہ بنانے کےلیے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے جو اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر دن رات دہشت گردوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیا ں کررہے ہیں.

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ عوام اپنی فورسز کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس کی بدولت آج صوبے میں امن وامان قائم ہے.

  • کوئٹہ: جشن آزادی ویک کی تقریبات کاآغاز

    کوئٹہ: جشن آزادی ویک کی تقریبات کاآغاز

    کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ آزادی کی نعمت طویل قربانیوں کے نتیجے میں ملتی ہے اس لیے جشن آزادی کی تقاریب کو شایان شان طریقے سے منا رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب اسٹیڈیم میں جشن آزادی اسپورٹس فیسٹیول کا آغاز کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر کمانڈر لیفٹیننٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلوچستان کے نوجوانوں پر فخر ہے، نوجوانوں کے چہروں کی خوشی ان کے شوق کی نشاندہی کررہی ہے، بلوچستان کے غیور نوجوانوں نے کبھی مایوس نہیں کیا اور ہر کڑے وقت میں ملک کا نام روشن کیا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’جشن آزادی ویک فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد باصلاحیت کھلاڑیوں کو سامنے لانا ہے اور اس کے ذریعے ملک کے دشمنوں کو واضح پیغام دینا ہے کہ پاکستانی عوام اپنی آزادی کے موقع کر جوش و خروش سے منارہے ہیں‘‘۔

    فیسٹیول کا افتتاح گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کیا۔ اس آزادی فیسٹیول کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب ایوب اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی جس میں نمائشی میچ بھی کھیلا گیا جبکہ مختلف اسکولوں کے طلبا کی جانب سے 300 فٹ طویل قومی پرچم بردار آزادی ریلی نکالی گئی۔

    قبل ازیں میراتھن ریس بھی افتتاحی تقریب میں آکر ختم ہوئی جس میں کامیاب ہونے والے ایتھلیٹس کو گورنر بلوچستان اور کمانڈر سدرن کمانڈ نے انعامات دیے۔