Tag: کوئٹہ
-
کوئٹہ:دو ہفتوں سے بند سی این جی اسٹیشنز دوبارہ کھول دیئے گئے
کوئٹہ میں دو ہفتوں سے بند سی این جی اسٹیشنز دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں جس کے بعد گھریلو صارفین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر گیس پریشر میں کمی کی شکایات سامنے آنے لگی ہیں۔
شدید سردی کے باعث گیس پریشر میں آنے والی کمی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت کی ہدایت پر صوبائی دارلحکومت کے سی این جی اسٹیشنز اکتیس دسمبر کو بند کئے گئے تھے۔
جو سردی کی شدت کم ہونے کے بعد دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں تاہم شہریوں کو سی این جی اسٹیشنز پر گھنٹوں گھنٹوں قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے۔
کوئٹہ سمیت صوبے کے بالائی اور شمالی علاقوں میں سردی کی شدت قدرے کم ہوگئی ہے تاہم سی این جی اسٹیشنز کھولے جانے کے نتیجے میں ایک مرتبہ پھر گیس پریشر کم ہونے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔
سردی ہو یا نہ ہو،گیس بحران کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے، سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی سی این جی اسٹیشنز دوبارہ بند کردیئے جائیں گے،اور یہ سلسلہ موسم سرما کے دوران برقرار رہنے کا امکان ہے۔
-
کوئٹہ:مشرقی بائی پاس پر پولیس وین الٹ گئی،اہلکار جاں بحق
کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر پولیس وین الٹنے سے ایک اہلکار جاں بحق جبکہ قیدی سمیت تین اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر تیز رفتاری کے باعث پولیس وین الٹ گئی، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار جاں بحق جبکہ ایک قیدی سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
-
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں7 افراد جاں بحق
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں پولیس اور لیویز کے دو اہلکاروں سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے۔
صوبائی دارالحکومت میں ڈگری کالج کے قریب سے پولیس نے لاش برآمد کی جس کی شناخت سجاد احمد کے نام سے ہوئی پولیس کے مطابق مقتول بلوچستان کانسٹیبلری کا اہلکار ہے جو چند روز قبل لاپتہ ہواتھا،شہر کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس سے ایک افغان مہاجر کی نعش برآمد کی گئی جسے قتل کرکے لاش ویرانے میں پھینک دی گئی تھی۔
مستونگ کے علاقے دشت سے نوجوان کی لاش برآمد ہوئی۔تربت کے دشتی بازار میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے ،کیچ کے علاقے مند میں نامعلوم افراد نے لیویز اہلکارکو قتل کردیا۔ سبی میں فائرنگ سے ڈھاڈر کا رہائشی شخص جاں بحق ہوگیا۔
-
لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے مارچ کے شرکاء لاڑکانہ پہنچ گئے
لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کے لئے کوئٹہ سے نکلنے والا پیدل مارچ لاڑکانہ پہنچ گیا ہے، مارچ کے شرکاء نے پیپلز پارٹی کی جانب سے استقبال کو مسترد کردیا، قوم پرست جماعتوں نے استقبال کیا۔
لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے چھپن روز قبل کوئٹہ سے روانہ ہونے والے مارچ کے شرکاء لاڑکانہ پہنچے تو پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے رکن قومی اسمبلی محمد ایاز سومرو کی سربراہی میں استقبال کیا، لیکن مارچ کے شرکاء نے پیپلز پارٹی کے استقبال کو مسترد کردیا۔
مارچ کے شرکاء لاڑکانہ شہر کے اوٹھا چوک پر پہنچے تو جسقم، پیپلز پارٹی شہید بھٹو اور دیگر قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے بھرپور استقبال کیا اور ان کو سندھی اجرک پہنائے، اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مارچ کے سربراہ ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ہمارے لوگ لاپتہ ہوئے اور زرداری کے دور میں ان کی لاشیں ملی۔
قدیر بلوچ نے کہا کہ اس وقت تک اٹھارہ ہزار سے زائد بلوچوں کو لاپتہ کیا گیا اور پندرہ سو سے زائد کی لاشیں ملی ہیں، ہمیں سندھ میں روکنے کے لئے ہماری سیکیورٹی چھینی گئی اور ہمیں ہر جگہ پر دھمکیاں دی گئیں لیکن ہمارا مارچ جاری رہا اور جاری رہے گا۔
-
کوئٹہ:شدید سردی،لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ
کوئٹہ میں شدید سردی کے پیش نظر جلانے والی لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، گیس پریشر کے ستائے شہریوں کو لکڑی کی قیمتیں بھی ڈسنے لگی ہیں۔
کوئٹہ میں موسم سرما کے دوران گیس پریشر کی کمی کا مسئلہ گزشتہ چند سال سے چلتا آرہا ہے مگر اس سال یہ مسئلہ شدت اختیار کرگیا ہے، شہر کے نواحی علاقوں کے ساتھ ساتھ وسطی علاقوں میں بھی گیس غائب ہوجاتی ہے، اس اذیت ناک صورتحال میں ایندھن کے متبادل ذرائع لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، لوگ گھروں میں انگیٹھیاں جلا کر خون جما دینے والی سردی کا مقابلہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔
سوئی گیس کی عدم دستیابی کی صورت میں لکڑی اور کوئلہ بہترین متبادل ذریعہ ایندھن ہے، اس وجہ سے لوگ سوختنی لکڑیاں خریدنے ٹالوں کا رخ تو کرگئے ہیں مگر آسمان چھوتی قیمتیں غریبوں کی پہنچ سے دور ہیں، ٹال مالکان کا کہنا ہے کہ لکڑی مارکیٹ سے مہنگے داموں آرہی ہے۔
صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے کے سرد علاقوں کے لوگ موسم سرما لطف اندوز ہونے کی بجائے ایندھن کی فکر میں گزار رہے ہیں، گیس پریشر میں کمی کے ستائے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت لکڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اقدامات کرے تاکہ غریب عوام کی پریشانیوں میں کچھ حد تک کمی آسکے۔