Tag: کورنگی کریک آگ

  • کورنگی کریک میں لگی آگ بجھنے پر ماہرین نے آگ دوبارہ کیوں لگائی؟ ویڈیو رپورٹ

    کورنگی کریک میں لگی آگ بجھنے پر ماہرین نے آگ دوبارہ کیوں لگائی؟ ویڈیو رپورٹ

    کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں گیس کے محدود ذخیرے میں ماہرین کی جانب سے لگائی گئی آگ کی شدت تاحال برقرار ہے۔

    امریکی کمپنی ہیلی برٹن کے ماہرین نے بھی آگ کے مقام کا دورہ کیا اور گیس کے ذخیرے سے متعلق اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ منگل کے روز کورنگی کریک کے مقام پر لگی آگ کچھ گھنٹوں کے لیے بجھی تو زمین سے خارج ہونے والی گیس کے منفی اثرات علاقے میں پھیل گئے، جسے روکنے کے لیے ماہرین نے آگ کو دوبارہ لگایا۔

    بدھ کے روز بھی ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے آگ کے مقام کا دورہ کیا اور علاقے کی ایئر کوالٹی کو جانچا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی غیر متعلقہ شخص کو آگ کے مقام کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہے۔ پولیس اور کنٹونمنٹ بورڈ کے سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، اور آگ کے مقام کے ارد گرد 500 میٹر تک علاقہ کورڈن آف کیا گیا ہے۔


    حادثات میں واٹر ٹینکر کے سائز کا کیا کردار ہے؟ ویڈیو رپورٹ میں دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کورنگی کریک میں لگنے والی پراسرار آگ 18 دن بعد اچانک بجھ گئی، ایکسکلوزیو ویڈیو دیکھیں

    کورنگی کریک میں لگنے والی پراسرار آگ 18 دن بعد اچانک بجھ گئی، ایکسکلوزیو ویڈیو دیکھیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی کریک میں لگنے والی پراسرار آگ 18 دن بعد اچانک بجھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی کریک میں لگنے والی آگ اٹھارہ روز کے بعد اچانک بجھ گئی ہے، 29 مارچ کو جب یہ آگ لگی تھی تو پہلے فائر بریگیڈ کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کی جاتی رہی تھی، لیکن فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے بتا دیا گیا تھا کہ اس آگ کو پانی کے ذریعے نہیں بجھایا جا سکتا۔

    آگ لگنے کے معاملے کو ہنگامی ڈکلیئر کیا گیا تھا، سندھ حکومت سنگین صورت حال سے نمٹنے کے لیے مسلسل متعلقہ اداروں سے رابطے میں تھی، اور روزانہ کی بنیاد پر صورت حال کا جائزہ لیا جا رہا تھا۔

    آگ کی تحقیقات کے لیے وزارت توانائی نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی قائم کی تھی، جس میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور پی آر ایل کے تجربہ کار ماہرین شامل تھے، دوسری جانب گزشتہ روز ہی امریکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور جدید آلات منگوائے جا رہے تھے۔

    ان 18 روز کے دوران آگ کی شدت میں بالکل بھی کمی نہیں آئی تھی، بلکہ آگ کی شدت اور گیس حجم کے باعث گڑھا مزید پھیل گیا تھا، جہاں آگ لگی تھی وہاں کے پانی میں اس وقت بھی شدید ابال ہے، اور پانی اچھل رہا ہے، بلکہ ایسا لگ رہا ہے کہ اگر اس پر کوئی بھی فلیم لگا تو دوبارہ بھی آگ لگ سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ماہرین کے ذریعے اب اس جگہ کا تجزیہ کروایا جائے گا۔

  • امریکی ماہرین نے کورنگی کریک پر لگی آگ کے مقام کا معائنہ کیا

    امریکی ماہرین نے کورنگی کریک پر لگی آگ کے مقام کا معائنہ کیا

    کراچی: کورنگی کریک میں لگی آگ بجھانے کے لیے امریکی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی کریک میں آگ لگنے اور گیس کے اخراج کے معاملے میں چیف سیکریٹری کی مداخلت پر امریکی ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

    ترجمان چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ امریکی کمپنی کی خدمات وزارت پیٹرولیم نے حاصل کی ہیں، پاکستان پیٹرولیم اور یو ای پی ایل کی تکنیکی ٹیموں نے متاثرہ مقام کا مشترکہ دورہ کیا، ڈرلنگ، کمپلیشن، سیفٹی پر مشتمل ماہرین کی ٹیم نے سائٹ کا جائزہ لیا، معائنے کے دوران آگ کی شدت میں کمی نہ آنے کا مشاہدہ کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق گیس کے حجم کے باعث گڑھا مزید پھیل گیا ہے، اور وہاں سے گرم پانی کا اخراج جاری ہے، ماہرین اس بات پر مشاورت کر رہے ہیں کہ گڑھے میں سیمنٹ بھرنے کی حکمت عملی اختیار کی جائے۔


    مسکن چورنگی کے قریب تیز رفتار فارچیونر کا حادثہ، گاڑی جلانے والے ریسٹورنٹ ملازم نکلے


    ترجمان نے بتایا کہ نئی ویل کھودنے اور گیس کے منبع تک پہنچنے کا فیصلہ ماہرین کی رپورٹ پر ہوگا، فی الوقت گیس کی مقدار جاننے اور درجہ حرارت کے لیے جدید آلات منگوائے جا رہے ہیں، نیز سندھ حکومت ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اداروں سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی کریک میں آگ لگنے کے اطراف گڑھے کا سائز 150 فٹ ہو گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وزارت پیٹرولیم نے میتھین گیس کی جانچ کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اور مزید منرل ٹیسٹ کے لیے اداروں سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی میں آگ لگنے کے مقام سے لیے گئی پانی کے نمونوں کی کیمیائی تجزیاتی رپورٹ میں ہائیڈروکاربن کی مقدار طے شدہ حد سے کم نکلی تھی۔ ابتدائی کیمیائی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پانی میں بینزین (Benzene)، ٹولوین (Toluene)، اور ٹیٹرا کلوروتھین (Tetrachloroethane) کی زائد مقدار پائی گئی ہے، جب کہ او زائلین (o-Xylene) بھی معمولی مقدار میں زائد پایا گیا تھا۔

  • کورنگی کریک میں لگنے والی آگ کی تحقیقات، وزارت توانائی نے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی

    کورنگی کریک میں لگنے والی آگ کی تحقیقات، وزارت توانائی نے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی

    کراچی: وزارت توانائی نے کورنگی کریک میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے کمشنر کراچی کے خط پر ایکشن لیتے ہوئے ایک ٹیکنیکل کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کر دیا ہے، جس کے کنوینر او جی ڈی سی ایل کے سکندر علی میمن ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل، اور پی آر ایل کے تجربہ کار ماہرین اس کمیٹی میں شامل ہوں گے، جاری نوٹیفکیشن میں پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو فوری کیمپ آفس قائم کرنے اور امدادی کارروائیوں میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تمام سروس کمپنیوں کو آگ بجھانے اور مرمت میں تکنیکی اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے، قائم کی گئی کمیٹی کورنگی کریک میں لگنے والی آگ کی وجوہ، اس کی شدت اور نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے تکنیکی تحقیقات کرے گی۔


    کورنگی میں آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن گیس پھیل سکتی ہے، چیف فائر افسر


    کمیٹی کو قلیل اور طویل مدتی سفارشات پیش کرنے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے، تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات روکے جا سکیں، یہ کمیٹی مقامی انتظامیہ سے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ فوری مداخلت، مؤثر رسک مینجمنٹ کے لیے اقدامات کرے گی۔

    واضح رہے کہ وزارت توانائی کی ہدایت پر ہنگامی بنیادوں پر کورنگی کریگ پر لگی آگ پر قابو پانے اور اس کے نقصانات کم کرنے کا عمل جاری ہے۔ یہ آگ گزشتہ 10 دنوں سے لگی ہوئی ہے، اور ماہرین کی جانب سے تیار کردہ ایک حالیہ رپورٹ میں زیر زمین معدنیات کی تصدیق کی گئی ہے، ریسکیو 1122 کے ابلتے ہوئے پانی میں بینزین، ٹولوئن اور ٹیٹرا کلورو ایتھین کی بہت زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔

  • کورنگی میں آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن گیس پھیل سکتی ہے، چیف فائر افسر

    کورنگی میں آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن گیس پھیل سکتی ہے، چیف فائر افسر

    کراچی: چیف فائر افسر نے کورنگی کریک میں کافی دنوں سے لگی آگ کے حوالے سے کہا ہے کہ اس پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن اس سے گیس پھیل سکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کورنگی کریک میں لگنے والی آگ کو ایک ہفتے سے زائد گزر گیا ہے تاہم اب تک یہ بجھائی نہیں جاسکی، چیف فائر افسر نے کہا کہ آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن اس سے گیس پھیل سکتی ہے، آگ کی شدت اور زیرزمین سے نکلنے والے پانی میں کمی آئی ہے۔

    چیف فائرافسرہمایوں خان نے بتایا کہ گیس پھیلنے سے گرد و نواح میں نقصان پہنچ سکتا ہے، آگ کی نوعیت سے لگ رہا ہے کہ زیرزمین بڑا ذخیرہ نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عموماً ایسی آگ کو ایک ماہ تک جلنے دیا جاتا ہے، جائے وقوعہ سے لیے گئے نمونوں پر متعلقہ ادارے تحقیق کررہے ہیں۔

    چیف فائر افسر کا مزید کہنا تھا کہ عید کی چھٹیوں کے باعث رپورٹ آنے میں دیر ہوئی، امید ہے کہ پیر تک رپورٹ موصول ہوجائے گی۔