Tag: کورنگی

  • کورنگی : ڈکیتی کی کوشش ناکام، ڈاکو موٹرسائیکل چھوڑ کرفرار

    کورنگی : ڈکیتی کی کوشش ناکام، ڈاکو موٹرسائیکل چھوڑ کرفرار

    کراچی : کو رنگی انڈسٹریل ایریا میں ویٹا چورنگی پر گارڈ نے اپنی جان پر کھیل کر ڈکیتی کی واردات ناکام بنادی، ملزمان فائرنگ کرنے کے بعد پیدل فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ویٹا چورنگی پر موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے ایک گاڑی کو روکا، ایک نجی کمپنی کا منیجر اور سیکیورٹی گارڈ بینک سے تقریباً 20 لاکھ روپے لے کر جارہے تھے۔

    لٹیروں نے کار سواروں سے رقم چھیننے کی کوشش کی ناکامی پر انہیں کو گولیاں ماردیں، ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، اس موقع پر قریبی فیکٹری کے باہر کھڑے سیکیورٹی گارڈ کارروائی کی بجائے ڈر کر اندربھاگ گئے۔

    مزاحمت کے دوران ڈرائیور نے کار چلادی جس سے ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل گر کر کار کے نیچے پھنس گئی، کار میں موجود گارڈ نے گولی چلائی تو دونوں ملزمان موٹرسائیکل چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    ایک ملزم زخمی حالت میں فرار ہوا، وہاں موجود کتا بھی ملزمان کے پیچھے بھاگا لیکن مسلح گارڈ نے پھربھی ہمت نہ کی، ایمبولینس آنے پر گارڈ آگےجانے لگا تو اسے روک لیا گیا۔

    زخمی کار سواروں کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ یہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا واقعہ ہے، پولیس نے موقع واردات سے شواہد جمع کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

  • کراچی : مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کومارڈالا

    کراچی : مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کومارڈالا

    کراچی : مشتعل شہریوں نے دو ڈاکو کو مارڈالا۔ واقعہ کورنگی میں پیش آیا،پولیس نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی بابرمارکیٹ میں مقامی افراد نے ایک مبینہ ڈاکو کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اورپھر تیل چھڑک کرآگ لگادی، آگ کے شعلوں میں جھلستا ہوا ڈاکو موقع پر ہی چل بسا، اس دوران کسی نے بھی اس کو بچانے کی کوشش نہ کی۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زندہ جلایا گیا شخص لوٹ مار کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، اس موقع پر پولیس جائے وقعہ پر بر وقت نہ پہنچ سکی، پولیس نے تا حال کوئی کارروائی نہیں کی۔

    دوسری جانب کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں کار سوار ایک شہری نے ڈاکو کو گولی مارکر ہلاک کردیا، مذکورہ ڈاکو کی شناخت عثمان کے نام سے ہوئی ہے۔

    شہری کی فائرنگ سے ایک خاتون بھی زخمی ہوئی ہے جس کے قبضے سے دو پستول بھی ملے ہیں، پولیس کے مطابق زخمی خاتون پر ڈاکو کے ساتھی ہونے کا شبہ ہے۔

    علاوہ ازیں حب ریور روڈ پر مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم مارا گیا۔ سائٹ سپر ہائی وے پر پولیس نے ٹارگٹ کلر نسیم الغنی کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    چاند بنگلہ گراؤنڈ گل گوٹھ میں بھی کارروائی کے دوران پولیس نے سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے چار ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرلیا۔

  • بچی زیادتی کیس: بچی تاحال زیر علاج، ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران طلب

    بچی زیادتی کیس: بچی تاحال زیر علاج، ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران طلب

    کراچی: کورنگی میں 6 سال کی بچی طوبیٰ پر زیادتی اور تشدد کے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ نے ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران کو طلب کرلیا۔ دوسری جانب میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی تیزی سے روبصحت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زیادتی و تشدد کا شکار طوبیٰ کے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ نے ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران کو طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انور سمیت ملیر زون کے تمام شعبوں کے افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں شریک افسران نے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ کو بریفنگ دی۔

    آئی جی سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر زون پولیس نے مزید 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ روز طوبیٰ کے اہل خانہ کی نشاندہی پر ابراہیم نامی لڑکے کو بھی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے تمام افراد کی تصاویر طوبیٰ کو دکھائی جائیں گی۔

    دوسری جانب متاثرہ بچی سول اسپتال ٹراما سینٹر آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔ بچی کو نالی کے ذریعے خوراک فراہم کی گئی۔

    میڈیکل بورڈ کے مطابق متاثرہ بچی تیزی سے روبصحت ہے۔ مکمل صحتیابی تک بچی ٹراما سینٹر میں ہی زیر علاج رہے گی۔ بچی کے اہل خانہ کے علاوہ کسی فرد کو اس سے ملاقات کی اجازت نہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر سماجی بہبود شمیم ممتاز اور ریحانہ لغاری کو اہل خانہ سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

    گزشتہ روز کیس سے متعلق ایک خاتون نے بھی عینی شاہد ہونے کا دعویٰ کیا۔ خاتون نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ بچی کو آخری بار رکشہ ڈرائیور کے ساتھ دیکھا تھا جو تاحال غائب ہے۔

    خاتون کے بیان کے بعد پولیس نے ساجد نامی رکشہ ڈرائیور کے گھر پر چھاپہ مارا جس پر رکشہ ڈرائیور کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ کل رات سے گھر نہیں آیا، جس کے بعد پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزم کی تلاش کا آغاز کردیا ہے۔

    کل سپریم کورٹ نے بھی بچی سے زیادتی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ 6 سالہ طوبیٰ دو دن قبل کورنگی کے ایک نالے سے حلق بریدہ حالت میں ملی تھی۔ اسے زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ ملزمان نے اس کے گلے اور ہاتھوں کی رگیں کاٹ کر اسے قتل کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔

  • بچی زیادتی کیس: چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا

    بچی زیادتی کیس: چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کراچی میں نالے سے ملنے والی بچی پر مبینہ تشدد اور زیادتی کا از خود نوٹس لے کر آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    زیادتی اور تشدد کا شکار مذکورہ بچی گزشتہ روز کورنگی کریک کے قریب واقع ایک نالے سے ملی تھی۔ بچی کی حالت تشویشناک تھی، اس کے جسم پر زخموں کے نشانات تھے جبکہ اس کا گلا اور ہاتھوں کی رگیں کاٹنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔

    بچی کو علاقہ مکینوں نے دریافت کیا جس کے بعد انہوں نے ریسکیو کو کال کی۔ ریسکیو ذرائع نے زخمی بچی کو سول اسپتال منتقل کیا جہاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں بچی کا علاج جاری ہے۔

    واقعہ کے چند گھنٹوں بعد بچی کی شناخت کا معاملہ بھی حل ہوگیا اور بچی کے ماموں نے ابراہیم حیدری پولیس سے رابطہ کرلیا۔ پولیس کے مطابق بچی کا نام سویرا اور والد کا نام بشیر ہے جو کورنگی کا رہائشی ہے۔

    ماموں کے مطابق بچی گزشتہ روز کھیلتے کھیلتے غائب ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر کاشف کا کہنا ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اس کا گلا کاٹ کر اُسے قتل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئی۔ بچی کی زندگی کے لیے آئندہ 36 گھنٹے بہت اہم ہیں۔ ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو 48 گھنٹے میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے دلخراش واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    دوسری جانب قائم قام گورنر سندھ اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے بھی آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی ہر صورت گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

  • سات سالہ بچی سے زیادتی، ملزمان نالے میں پھینک کر فرار

    سات سالہ بچی سے زیادتی، ملزمان نالے میں پھینک کر فرار

    کراچی: کورنگی کریک پر نامعلوم افراد 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد نالے میں پھینک کرفرار ہوگئے، پولیس کے مطابق بچی کی شناخت طیبہ کے نام سے ہوئی جبکہ میڈیکل رپورٹس میں ساتھ زیادتی کے شواہد سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے کورنگی کریک کے قریب واقع نالےمیں نامعلوم افراد 7 سالہ بچی کو تشویش ناک حالت میں پھینک کر فرار ہوگئے، بچی کے رونے اور چیخنے کی آوازیں سن کر علاقہ مکینوں نے فلاحی ادارے سے رابطہ کر کے بچی کو ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال ٹراما منتقل کروایا۔


    پڑھیں: ’’ عباسی شہید اسپتال سے نومولود بچی اغواء ہو گئی ‘‘


    واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی کورنگی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچی اور بچی کی شناخت کے لیے پوچھ گچھ کا عمل شروع کردیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی کی شناخت ہوتے ہی اہل خانہ کو مطلع کیا جائے گا۔

    بعد ازاں بچی نے طبیعت بہتر ہونے کے بعد پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا،بچی کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا گیا، بچی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں اپنا نام طیبہ اور کورنگی کا رہائشی بتایا جبکہ متاثرہ بچی نے اپنے والد کا نام شبیر اور اسکول کا نام بھی بتا دیا ہے۔

    پولیس کے مطابق بچی کے گلے اور ہاتھ پر زخم ہیں، بچی کی گمشدگی کے حوالے سے تھانے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق متاثرہ بچی کے جسم اور گلے پر زخم کے نشانات موجود ہیں، بچی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کے شواہد مل گئے ہیں۔

    بعد ازاں ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر کاشف نے میڈیا کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اُس کا گلا کاٹ کر اُسے قتل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم اتفاق سے وہ بچ گئی، بچی کی زندگی کے لیے آئندہ 36 گھنٹے بہت اہم ہیں۔

    ایس ایچ او احمد شیخ نے کہا کہ بچی شدید زخمی ہے اس لئے بول نہیں پارہی اور پولیس کو شک ہے بچی کو کسی نے اغواءکرنے کے بعد شناخت کے ڈر سے گلے پر تیز دھار ا?لے سے وار کرکے زخمی کردیا اور ندی میں پھینک کر فرار ہوگیا ،ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ بچی کی تصویر شہر کے تمام تھانوں کو بھیجی جاچکی ہے اگر بچی کسی علاقے سے اغوائ یا لاپتہ ہوئی ہو گئی اس کی شناخت فوری ہوسکے گئی۔

    علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری نے کورنگی میں بچی کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے رپورٹ طلب کی اور واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کی ہدایت جاری کی۔ دوسری جانب قائمقام گورنر سندھ اور سندھ اسبملی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی ہر صورت گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔

  • کورنگی سے قتل کی وارداتوں میں ملوث دو اہم ملزمان گرفتار

    کورنگی سے قتل کی وارداتوں میں ملوث دو اہم ملزمان گرفتار

    کراچی : کورنگی صنعتی ایریا انویسٹی گیشن پولیس نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں تیز کردیں ،پولیس نے دو مختلف چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران قتل کے اشتہاری و مفرور 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا کے ایس ائی او اسلم گوندل نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزم نور محمد ولد گل شیر نے 2011میں کورنگی میں مختیار نامی شخص کو چھریوں کے وار سے قتل کیا تھا اور پنجاب کے علاقے راجن پور فرار ہوگیا تھا۔

    ملزم کے خلاف اسی تھانے میں ایف آئی آر نمبر 711/2016بجرم دفعہ302/34 ۔ 109/34 ت پ درج ہے، جس میں ملزم مفرور تھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ گرفتار دوسرا ملزم غلام قادر بلوچ ولد غلام حسین نے شوکت شاہ کو اسی سال اپنے ساتھی عمران کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔

    اس سے قبل پولیس نے عمران کو بھی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔ اہم انکشافات متوقع ہیں.

     

  • کراچی: ایم کیو ایم کے دفتر سے 5 مارخور برآمد

    کراچی: ایم کیو ایم کے دفتر سے 5 مارخور برآمد

    کراچی: کراچی کے علاقہ کورنگی میں ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس پر چھاپہ کے دوران 5 مارخور برآمد کرلیے گئے۔ محکمہ جنگلی حیات نے مارخوروں کو اپنے قبضہ میں لے لیا۔

    گذشتہ کچھ دن سے ایم کیو ایم کے سیکٹر دفاتر کو منہدم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز کورنگی میں بھی ایک سیکٹر آفس کو منہدم کیا گیا جہاں سے 5 مارخور برآمد کیے گئے۔

    محکمہ جنگلی حیات نے ان مارخوروں کو اپنی تحویل میں لے کر سپر ہائی وے پر قائم ایدھی اینیمل ویلفیئر منتقل کردیا۔

    مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور افغانستان کے شمالی علاقوں، جنوبی تاجکستان، ازبکستان، کشمیر اور ہمالیہ کے پہاڑوں میں پایا جاتا ہے۔

    معدومی کا شکار جانور اور انہیں لاحق خطرات *

    مارخور خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں شامل ہے اور اسے معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔ ماہرین کے طابق اگر مارخور کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اس کی نسل مکمل طور پر معدوم ہوجائے گی۔

    تاہم پاکستان میں اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے باعث پچھلے عشرے کی نسبت اس کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ اب پاکستان میں تقریباً 3ہزار سے زائد مار خور موجود ہیں۔

    markhor-3
    قراقرم کے پہاڑوں پر ایک مارخور ۔ تصویر بشکریہ آئیرا لی

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے اکثر سیکٹر دفاتر میں جانور موجود ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ سیکٹر انچارجز جانور پالنے کے شوقین ہیں۔ ان میں سرفہرست کورنگی کے سابق سیکٹر انچارج اور شاہ فیصل کے سیکٹر انچارج شامل ہیں۔

    ان سیکٹر انچارجز نے مشرف دور میں کراچی میں قائم کیے گئے منی زو کے لیے منگوائے گئے جانوروں کی لاٹ میں سے کچھ جانور سیکٹر آفس میں رکھ لیے تھے۔ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی رؤف صدیقی کا فیڈرل بی ایریا میں اپنا منی زو ہے جو بعد ازاں انہوں نے مقامی حکومت کے حوالے کردیا۔

    ایم کیو ایم کے دفاتر میں موجود جانوروں میں مگر مچھ، ہرن، فش ایکوریم اور مختلف اقسام کے پرندے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک سیکٹر آفس میں شیر کو بھی رکھا گیا ہے۔

  • کورنگی صنعتی ایریا میں آتشزدگی،فیکٹری خاکستر

    کورنگی صنعتی ایریا میں آتشزدگی،فیکٹری خاکستر

    کراچی کے علاقے کورنگی صنعتی ایریا میں گتا فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث لاکھوں روپے کی مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا،فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تاحال آگ بجھانے میں ناکام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا میں واقع گتے کی فیکٹری میں آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے تمام فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی کے ایک سی مے محکمہ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں روانہ کر دی گئیں جنہوں نے موقع پر پہنچ کر فیکٹری میں پھنسے ملازمین کو باہر نکال کر آگ پر قابوپانے کی کوششیں شروع کردیں ۔

    اسی سے متعلق : کراچی،سائیٹ ایریا میں فیکٹری میں آگ بھڑک اُٹھی

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق کورنگی مہران ٹاون کے قریب واقع فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی ،اطلاع ملتے ہی فائر برگیڈ کی گاڑی کو اطلاع دی گئی ایک فائر ٹینڈر سمیت فائر برگیڈ کی پانچ گاڑیوں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیاآتشزدگی کے وقت فیکٹری میں موجود ملازمین کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا تھاواقعے میں کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    یہ بھی پڑھیں : کلفٹن میں آٹھ منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے ایک شخص ہلاک

    آگ کی شدت اتنی زیادہ ہے کہ فائر بریگیڈ عملے کو فیکٹری میں داخلے کے لیے شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا،اس لیے فیکٹری کی دیواروں کو توڑ کر اندر داخل ہوئے اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کر ہے ہیں تا ہم ابھی تک کامیابی حاصل نہیں‌کر سکے ہیں۔

     

  • کراچی:گزری میں پولیس کاسرچ آپریشن، 10 سےزائدمشتبہ افراد زیرحراست

    کراچی:گزری میں پولیس کاسرچ آپریشن، 10 سےزائدمشتبہ افراد زیرحراست

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گزری اور پی این ٹی کالونی میں پولیس نےسرچ آپریشن کرکےدس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، جبکہ کورنگی زمان ٹائون اور حیدری میں پولیس مقابلے ہوئے،جن میں دوزخمی ملزمان سمیت تین کو گرفتارکرلیا گیا۔

    گزری اور پی این ٹی کا لونی میں پولیس نے سرچ آپریشن کیا، ایس ایس پی سائوتھ کے مطابق آپریشن میں دوسو پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا اور دس مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیاگیا۔

    دوسر ی جانب کورنگی ز مان میں مقابلے کے دوران دو ڈاکوزخمی ہو گئے جنھیں طبی امداد کے لئے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ، پولیس کے مطابق ملز ما ن اسٹر یٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    اس سے قبل حیدری کے علاقے سیفی کالج کے قریب پولیس مقابلےکےدوران پولیس اہلکار محمد خالد ذخمی ہو گیا پولیس کے مطابق پولیس نے فائرنگ کر نے والے ملزم آصف کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا ، ملزم کا دوسرا ساتھی فرار ہونے میں کا میاب ہو گیا ۔

  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات پولیس اہلکار سمیت دو افراد دم توڑ گئے

    کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات پولیس اہلکار سمیت دو افراد دم توڑ گئے

    کراچی: نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں زخمی ہونے والا زخمی اہلکار نے دورانِ علاج دم توڑدیا جبکہ مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکار نے دوران علاج دم توڑ دیا، مقابلے میں دو ڈاکو مارے گئے تھے۔

    دوسری جانب فائرنگ کےواقعے میں مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود میں ابوالحسن اصفہانی روڈ بلاک 2 روڑ پر فائرنگ کے نیتجے میں داؤد اور شمشیر نامی دو شہری زخمی ہوئے ہیں، پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے وقت علاقے میں بجلی منقطع تھی جس کے باعث اہل علاقہ حملہ آوروں کو نہیں دیکھ سکے۔

    زخمی ہونے والے دونوں افراد کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے چھ خول ضبط کر کے فرانزک رپورٹ کے لیے لیب بھیج دیے ہیں۔

    قبل ازیں کورنگی کے علاقے عوامی کالونی اور کھوکھرا پار میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد دو ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز عزیزآباد میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا شہری نیئر دوران علاج جاں بحق ہوگیا جبکہ سہراب گوٹھ میں ہونے والے فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا ہے۔