کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ جسے NB.1.8.1 یا نمبس بھی جارہا ہے، اب یہ ویرینٹ امریکا میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں یہ جون کے آغاز تک نئے کیسز کا تقریباً ایک تہائی حصہ بن چکا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ نمبس ویرینٹ کی علامات زیادہ تر سابقہ ویرینٹس جیسی ہی ہیں، جیسے کہ زکام جیسی علامات، تھکن، سردرد، بدن درد، بخار، گلا خراب، کھانسی، سانس لینے میں دشواری متلی یا الٹی کی کیفیت پیدا ہونا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ کورونا ویرینٹ زیادہ شدید بیماری کا باعث بن رہا ہے، مگر اس کے زیادہ پھیلنے کی صلاحیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹس کے مطابق نِمبس ویرینٹ میں کچھ امیون ایسکیپ (یعنی مدافعتی نظام سے بچنے کی صلاحیت) دیکھی گئی ہے۔
جس کی وجہ سے موجودہ ویکسینز کی افادیت کچھ حد تک کم ہو سکتی ہے تاہم یہ ویرینٹ اومیکرون خاندان سے ہی ہے، اس لیے ویکسین مکمل طور پر بے اثر نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اسکینڈیوین ملک سوئیڈن میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کے پہلے کیس کی تشخیص ہوئی تھی۔
سوئیڈش پبلک ہیلتھ ایجنسی کے مطابق اسٹاک ہوم میں ایک شخص میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کی تشخیص ہوئی۔ متاثرہ شخص نے افریقی علاقے کا سفر کیا تھا، جہاں سے اسے وائرس لگا۔
خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایم پاکس کلیڈ ون بی ویرینٹ کا پھیلاؤ کانگو میں ستمبر 2023 سے شروع ہوا، ایم پاکس ویرینٹ کلیڈ ون بی کا افریقی ممالک سے باہر یہ پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ کے تجزیے کیلئے کمیٹی تشکیل
رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا ہے جبکہ کانگو میں ایم پاکس ویرینٹ کے پھیلاؤ کے بعد سے 548 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔