Tag: کورونا صورتحال

  • پاکستان کے بڑے شہروں میں  کورونا صورتحال تشویشناک ہونے لگی

    پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا صورتحال تشویشناک ہونے لگی

    اسلام آباد : پاکستان کے 4 اضلاع میں کورونا کی یومیہ شرح 20 فیصد سے تجاوز کر گئی، ملتان میں کورونا کی یومیہ بلندترین 27.59 فیصد شرح ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا کیسز کی یومیہ شرح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے 4 اضلاع میں کورونا کی یومیہ شرح 20 فیصد سے تجاوز کر گئی جبکہ 6اضلاع میں کورونا کی یومیہ شرح 5 اور دو اضلاع میں 15 فیصد سے زائد رہی۔

    ذرائع نے بتایا کہ کورونا کی یومیہ بلندترین 27.59 فیصد شرح ملتان میں ریکارڈ کی گئی جبکہ گلگت میں کورونا کی یومیہ شرح18.26،اسکردو 20.73 فیصد رہی۔

    ذرائع کے مطابق 24گھنٹے میں دیامر میں کورونا کیسز یومیہ شرح 5.04فیصد، مظفرآباد میں کوروناکی یومیہ شرح 9.09، میرپور 2.27 فیصد ہے جبکہ کراچی میں کورونا کی یومیہ شرح 23.58اور حیدرآباد 24.40 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 24گھنٹے میں اسلام آبادمیں کورونا کی یومیہ شرح 7.19 فیصد ، پشاور میں 16.19، صوابی میں 3.74 فیصد ، مردان میں6.96، ایبٹ آباد میں 6.75 فیصد، سوات میں 2.50، چارسدہ میں 1.88 فیصد رہی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ لاہور میں کورونا کی شرح 4.67، گجرات 0.75 فیصد، فیصل آباد میں 3.93، گوجرانوالہ میں3.9 فیصد ، بہاولپور میں یومیہ شرح 2.40، جہلم میں 3.25 فیصد اور کوئٹہ میں کورونا کیسز کی شرح 4.09 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

  • پشاور جلسہ : کے پی حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو کورونا صورتحال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ

    پشاور جلسہ : کے پی حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو کورونا صورتحال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ

    پشاور:خیبر پختونخواہ حکومت نے کورونا کی دوسری لہر میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں کو کورونا صورتحال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کی دوسری لہر میں اضافے پر خیبر پختونخواہ حکومت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں کو کوروناصورتحال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ محمودخان نےاپوزیشن سےرابطےکیلئےکابینہ رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے ، کمیٹی میں اکبرایوب،شوکت یوسف زئی، سلطان محمد، تیمور جھگڑا اور کامران بنگش شامل ہیں۔

    کمیٹی نے اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کو کل 4 بجے اسمبلی سیکرٹریٹ میں دعوت دی ۔

    کے پی حکومت کی جانب سے سرداریوسف،لطف الرحمان،اکرم درانی، عنایت اللہ،سرداربابک، شیراعظم سے رابطہ کیا گیا، کمیٹی کورونا صورتحال کو پیش نظراپوزیشن کو جلسہ مؤخر کرنے کیلئے کہے گی۔

    کابینہ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ عوام کاتحفظ اولین ترجیح ہے، کسی کوزبردستی جلسےجلوس کرنےسےنہیں روکتےمگریہ موقع مناسب نہیں۔

    کمیٹی نے مزید کہا کہ امید ہے اپوزیشن سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی، ہماری روایات ہیں کہ مسائل مذاکرات سے حل کرتے ہیں۔

  • وزیراعظم کا کورونا صورتحال پر آج پھر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    وزیراعظم کا کورونا صورتحال پر آج پھر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کوروناصورتحال پرآج قوم کواعتمادمیں لینےکافیصلہ کرلیا ، وزیراعظم کی گفتگوسرکاری ٹی وی پرنشرکی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کوروناصورت حال پراجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے کوروناصورتحال پرآج قوم کواعتمادمیں لینےکافیصلہ کرلیا ، وزیراعظم کی گفتگوسرکاری ٹی وی پرنشرکی جائے گی۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے کرونا کی صورتحال پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہپاکستان میں جولائی کے آخر اور اگست میں کرونا کے کیسز عروج پر ہوں گے، ہم سب احتیاط کریں تو پاکستان تباہی سے بچ جائے گا اور اگر احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ کرونا وائرس ختم ہوجائے گا، لاک ڈاؤن سے کرونا وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ کم ہوجاتا ہے، جہاں زیادہ لوگ جمع ہوتے ہیں وہاں وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے محنت کش، غریب لوگ مشکل وقت سے گزرے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں جولائی کے آخر میں کرونا کیسز عروج پر ہوں گے، وزیراعظم

    عمران خان نے کہا تھا کہ امیرممالک نے بھی فیصلہ کیا لاک ڈاؤن اس کا مستقل حل نہیں، امریکا جیسے ملک میں ایک لاکھ سے زائد لوگ کرونا سے مر چکے ہیں، امریکا میں بھی لاک ڈاؤن میں ایس او پیز کے ساتھ نرمی کی گئی ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد کرکے ہی کاروبار کو بھی چلایا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کرونا پھیلے گا مگر ہم اس کی رفتار کم رکھنا چاہتے ہیں، کوشش ہے پاکستان میں کرونا تیزی کے بجائے آہستہ سے اوپر جائے، کرونا کی رفتار کم کرنے کی وجہ ہمارے صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، کرونا کی رفتار کم نہ ہوئی تو صحت کے نظام پر دباؤ بڑھ جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ڈھائی ماہ میں کرونا کی صورتحال قابو میں رہے، کرونا کی وجہ سے مختلف امراض کے لوگوں کو خطرہ ہے، بے احتیاطی کی تو سب کی زندگی اور ملک کو خطرے میں ڈالیں گے۔