Tag: کورونا وائرس

  • عالمگیر وبا نے 4 لاکھ 46 ہزار انسانوں کی جانیں نگل لیں

    عالمگیر وبا نے 4 لاکھ 46 ہزار انسانوں کی جانیں نگل لیں

    کراچی: نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک 4 لاکھ 46 ہزار 193 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 82 لاکھ 66 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 6 ہزار 592 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 42 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، وائرس سے اب تک 43 لاکھ 23 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 849 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 119,132 ہو گئی ہے، جب کہ 22 لاکھ 8 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 25 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 9 لاکھ 3 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 16 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 30,998 ہلاکتیں ہوئیں اور4 لاکھ 5 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    پاکستان میں ایک دن میں کرونا سے ریکارڈ 136 افراد جاں بحق

    برازیل وہ افریقی ملک ہے جہاں کرونا سے ہلاکتوں میں اضافہ یورپ میں ہلاکتیں کم ہونے کے بعد ہوا، اس نے ہلاکتوں میں فرانس، اسپین اور اٹلی کے بعد برطانیہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اور ہلاکتوں، کیسز کی تعداد میں دوسرا سر فہرست ملک بن چکا ہے، جہاں ہلاکتیں بڑھ کر 45,456 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 9 لاکھ 28 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 1,338 ہلاکتیں ہوئیں۔

    برطانیہ ہلاکتوں میں تیسرا سر فہرست ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 233 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 41,969 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 98 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

    یورپی ملک اٹلی چوتھا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 34,405 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 37 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 78 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 177 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 34 اموات ہوئیں۔

    فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں ہلاکتیں 29,547 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں 27,136 (اسپین میں گزشتہ 10 دنوں سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی) افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    میکسیکو میں 18,310 مریض، انڈیا میں 11,921، بیلجیئم میں 9,663، ایران میں 9,065 مریض، جرمنی میں وائرس سے 8,910 مریض، کینیڈا میں 8,213 مریض، روس میں 7,477، پیرو میں 7,056، نیدرلینڈز میں 6,070 افراد، سوئیڈن میں 4,939، ترکی میں 4,842، چین میں 4,634 (گزشتہ 51 دنوں میں ایک ہلاکت)، ایکواڈور میں 3,970، چلی میں 3,383، پاکستان میں 2,975، انڈونیشیا میں 2,231، سوئٹزرلینڈ میں 1,954، کولمبیا میں 1,801، مصر میں 1,766، آئرلینڈ میں 1,709، جنوبی افریقا میں 1,625، پرتگال میں 1,522، رومانیا میں 1,437، پولینڈ میں 1,272، بنگلا دیش میں 1,262، فلپائن میں 1,103، جب کہ سعودی عرب میں 1,052 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس، پیرو، ایران، فرانس اور پاکستان میں 100 سے زائد اموات، برطانیہ میں 200 سے زائد اموات، میکسیکو میں 400 سے زائد، امریکا میں 800 سے زائد، برازیل میں 1000 سے زائد، جب کہ انڈیا میں 2000 مریض ہلاک ہوئے۔

  • پاکستان میں ایک دن میں کرونا سے ریکارڈ 136 افراد جاں بحق

    پاکستان میں ایک دن میں کرونا سے ریکارڈ 136 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا کیسز کا گراف تیزی سے بلند ہو رہا ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 136 اموات ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 5,839 نئے کیسز سامنے آئے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 154,760 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,975 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 12 سے بھی بڑھ کر 13 فی صد ہو چکی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 701 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 4,308 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 93 ہزار 348 ہے، جب کہ اب تک 58,437 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,149 ہے، اس کے بعد سندھ میں 886 اموات، خیبر پختون خوا میں 731 اموات، اسلام آباد میں 90، بلوچستان میں 89، گلگت بلتستان میں 17 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 13 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 58,239 ہو گئی، سندھ میں 57,868 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 19,107، اسلام آباد میں 9,242 ہو گئی، بلوچستان میں 8,437، گلگت بلتستان میں 1,164 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 703 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 28 ہزار 117 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 9 لاکھ 50 ہزار 782 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 29,245 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 17,780 مریض، خیبر پختون خوا میں 4,922 مریض، بلوچستان میں 3,023 مریض، اسلام آباد میں 2,439، گلگلت بلتستان میں 738 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 290 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • بغیر علامات والے کرونا مریضوں سے متعلق جاپانی تحقیق میں اہم انکشاف

    بغیر علامات والے کرونا مریضوں سے متعلق جاپانی تحقیق میں اہم انکشاف

    آئچی: جاپانی محققین نے کرونا وائرس کے ان مریضوں سے متعلق نیا انکشاف کر دیا ہے جن میں وائرس کی تصدیق کے بعد بھی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے صوبے آئچی کے شہر ٹویوک میں قائم فوجیتا یونی ورسٹی (Fujita Health University) کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ کو وِڈ 19 کے تصدیق شدہ مریضوں میں اگر ابتدا میں علامات ظاہر نہ ہوں تو بعد میں بھی اس کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

    محققین نے ریسرچ کے بعد کہا کہ Asymptomatic کرونا مریض (یعنی جن میں علامات ظاہر نہ ہوں) عموماً 9 دنوں میں صحت یاب ہو جاتے ہیں، اور ان کی اکثریت میں علامات آخر تک ظاہر نہیں ہوتیں۔

    اس تحقیق کے لیے ٹوکیو کے قریب سمندر میں قرنطینہ کیے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 128 مریضوں کا مطالعہ کیا گیا، ان میں سے 90 مریض وہ تھے جن میں پی سی آر (polymerase chain reaction) ٹیسٹ کے ذریعے کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، لیکن ان میں انفیکشن کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، جمعے کو نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شایع ہونے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ صرف 11 مریضوں کو بعد میں علامات ظاہر ہوئیں۔

    فوجیتا یونی ورسٹی میں انفیکشس ڈیزیز کے شعبے کے پروفیسر یوہائی ڈوئی کے مطابق اس تحقیق میں بغیر علامات والے کرونا مریضوں کی اکثریت آخر تک (یعنی جسم سے انفیکشن ختم ہونے تک) بغیر علامات ہی رہی۔ مطالعے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً پچاس فی صد کرونا مریضوں کا وائرس 9 دنوں میں ختم ہو گیا، جب کہ 15 دن بعد 90 فی صد مریضوں سے وائرس ختم ہو گیا تھا۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ بیش تر مریضوں کی 5 دن میں صحت یابی کا امکان نہ ہونے کے برابر تھا۔

    کرونا وائرس نے جینیاتی نظام میں تبدیلیاں کر کے خود کو مزید طاقت ور کر لیا: انکشاف

    یوہائی ڈوئی نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ جس ماحول میں کرونا وائرس آسانی سے منتقل ہو سکتا ہو، اس میں بغیر علامات والے افراد کی تعداد علامات والے افراد کے ساتھ برابر ہو سکتی ہے۔ محققین کی اس ٹیم نے امید ظاہر کی کہ اس مطالعے کے نتائج کرونا کے ٹیسٹ کے سلسلے میں مددگار ہوں گے۔ ڈوئی کا کہنا تھا کہ کرونا مثبت آنے کے بعد مریضوں میں بار بار پی سی آر ٹیسٹ، وہ بھی تشخیص کے فوراً بعد بے معنی ہے، کیوں کہ نتائج وہی رہیں گے اور اس سے وسائل کا درست استعمال متاثر ہوگا۔

    اس تحقیق کے نتائج کے بعد جاپانی وزارت صحت نے کو وِڈ 19 کے زیر علاج مریضوں کے لیے اپنی گائیڈ لائنز پر نظرثانی کی اور اب یہ ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے مریض جن کے 6 دنوں کے دوران ٹیسٹ 2 بار نیگیٹو آئے ہوں، انھیں ڈسچارج کر دیا جائے۔

    ڈوئی کا کہنا تھا 6 دن بعد ٹیسٹ میں وائرس کے اجزا ظاہر ہو سکتے ہیں، تاہم یہ امکان ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں میں وائرس 8 سے 10 دنوں کے بعد ختم ہو جائے گا۔ پروفیسر ڈوئی نے وضاحت کی کہ ہم اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ بغیر علامات والے مریضوں کو تشخیص کے 10 دنوں کے بعد بغیر ٹیسٹ کے جانے دیا جا سکتا ہے۔ اسی تحقیق کے پیش نظر نئی گائیڈ لائنز میں کرونا وائرس کا قرنطینہ دورانیہ 14 سے 10 دن کر دیا گیا ہے۔

    جاپانی محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں کی کتنی تعداد وائرس کو آگے منتقل کر سکتی ہے، یہ ابھی معلوم نہیں کیا جا سکا ہے، تاہم یہ یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، ادارے کی عہدے دار اور وبائی امراض کی ماہر ماریہ وان نے کہا تھا کہ بغیر علامات والے کو وِڈ 19 کے مریض بہت کم اس وائرس کو آگے پھیلاتے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کچھ ڈیٹا سیٹس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں کے وائرس پھیلانے کی شرح 40 فی صد تک ہوسکتی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض افراد بہت متعدی ہوتے ہیں، اور علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی وہ دوسروں تک وائرس تیزی سے پھیلا دیتے ہیں۔ یہ باعثِ تشویش ہے کیوں کہ جب تک انھیں علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ کئی لوگوں کو متاثر کر چکے ہوتے ہیں۔

  • عالمگیر وبا نے 4 لاکھ 39 ہزار انسانوں کی جانیں نگل لیں

    عالمگیر وبا نے 4 لاکھ 39 ہزار انسانوں کی جانیں نگل لیں

    ی

    کراچی: نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک 4 لاکھ 39 ہزار 427 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 81 لاکھ 28 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 3 ہزار 415 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 24 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، وائرس سے اب تک 42 لاکھ 42 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 425 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 118,283 ہو گئی ہے، جب کہ 21 لاکھ 82 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 20 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 8 لاکھ 89 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 16 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 30,952 ہلاکتیں ہوئیں اور4 لاکھ 5 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    برازیل وہ افریقی ملک ہے جہاں کرونا سے ہلاکتوں میں اضافہ یورپ میں ہلاکتیں کم ہونے کے بعد ہوا، اس نے ہلاکتوں میں فرانس، اسپین اور اٹلی کے بعد برطانیہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے اور ہلاکتوں، کیسز کی تعداد میں دوسرا سر فہرست ملک بن چکا ہے، جہاں ہلاکتیں بڑھ کر 44,118 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 8 لاکھ 91 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران برازیل میں 729 ہلاکتیں ہوئیں۔

    کرونا سے پاکستان میں مزید 111 افراد جاں بحق، اموات کی شرح میں اضافہ جاری

    برطانیہ ہلاکتوں میں تیسرا سر فہرست ملک ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 38 نئی اموات کے بعد برطانیہ میں مجموعی اموات 41,736 ہو گئی ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی 2 لاکھ 96 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا۔

    یورپی ملک اٹلی چوتھا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 34,371 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 2 لاکھ 37 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ 77 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 207 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اٹلی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 26 اموات ہوئیں۔

    فرانس اور اسپین بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، فرانس میں ہلاکتیں 29,436 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اسپین میں 27,136 (اسپین میں گزشتہ 9 دنوں سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی) افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    میکسیکو میں 17,580 مریض، بیلجیئم میں 9,661، انڈیا میں 9,915، جرمنی میں وائرس سے 8,885 مریض، ایران میں 8,950 مریض، کینیڈا میں 8,175 مریض، روس میں 7,284، پیرو میں 6,860، نیدرلینڈز میں 6,065 افراد، سوئیڈن میں 4,891، ترکی میں 4,825، چین میں 4,634 (گزشتہ 50 دنوں میں ایک ہلاکت)، ایکواڈور میں 3,929، چلی میں 3,362، پاکستان میں 2,839، انڈونیشیا میں 2,198، سوئٹزرلینڈ میں 1,939، کولمبیا میں 1,726، آئرلینڈ میں 1,706 (گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کوئی ہلاکت نہیں)، مصر میں 1,672، جنوبی افریقا میں 1,568، پرتگال میں 1,520، رومانیا میں 1,427، پولینڈ میں 1,256، بنگلا دیش میں 1,209، فلپائن میں 1,098، جب کہ سعودی عرب میں 1,011 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس، پیرو، ایران اور پاکستان میں 100 سے زائد اموات، میکسیکو میں 200 سے زائد اموات، انڈیا میں 300 سے زائد، امریکا میں 400 سے زائد، جب کہ برازیل میں 700 سے زائد مریض ہلاک ہوئے۔

  • وفاقی وزیرآئی ٹی امین الحق بھی کورونا وائرس میں مبتلا

    وفاقی وزیرآئی ٹی امین الحق بھی کورونا وائرس میں مبتلا

    اسلام آباد :وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ، جس کے بعد انھوں نے خودکوپارلیمنٹ لاجزمیں آئسولیٹ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق میں بھی کورونا کی تشخیص ہوگئی ، جس کے بعد امین الھق نے خودکوپارلیمنٹ لاجزمیں آئسولیٹ کر لیاہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ دو دن سے انکی طبعیت میں خرابی اور بخار کے باعث انھوں نے کورونا ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا ہے، جس کے بعد ڈاکٹروں کی ہدایت پر خود کو دس دن کے لیے قرنطینہ کرلیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے عوام سے جلد صحت یابی کی دعا کی اپیل بھی کی ہے۔

    خیال رہے امین الحق کابینہ اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود ہیں ۔۔انھوں نے چند دن پہلے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سے ملاقات بھی کی تھی۔

    گذشتہ روز پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سندھ اسمبلی کی سابقہ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جبکہ ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن اور فیصل سبزواری کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا چکا ہے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم سندھ، گورنر سندھ عمران اسماعیل، مولا بخش چانڈیو اور سندھ کے دیگر رہنما بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہیں۔

  • کرونا سے پاکستان میں مزید 111 افراد جاں بحق، اموات کی شرح میں اضافہ جاری

    کرونا سے پاکستان میں مزید 111 افراد جاں بحق، اموات کی شرح میں اضافہ جاری

    اسلام آباد: پاکستان کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید ایک سو گیارہ اموات ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 111 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 4,443 نئے کیسز سامنے آئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 148,921 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,839 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 12 سے بھی بڑھ کر 13 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 675 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 4,181 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 89 ہزار 692 ہے، جب کہ اب تک 56,390 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,081 ہے، اس کے بعد سندھ میں 853 اموات، خیبر پختون خوا میں 707 اموات، بلوچستان میں 85، اسلام آباد میں 83، گلگت بلتستان میں 17 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 13 موت ریکارڈ ہوئی ہے۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 55,878 ہو گئی، سندھ میں 55,581 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 18,472، اسلام آباد میں 8,857 ہو گئی، بلوچستان میں 8,327، گلگت بلتستان میں 1,143 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 663 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 25 ہزار 015 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 9 لاکھ 22 ہزار 665 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 28,023 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 17,730 مریض، خیبر پختون خوا میں 4,692 مریض، بلوچستان میں 2,916 مریض، اسلام آباد میں 2,037، گلگلت بلتستان میں 728 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 264 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • لاہور میں آج رات 12 بجے کن علاقوں کوسیل کیا جائے گا ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور میں آج رات 12 بجے کن علاقوں کوسیل کیا جائے گا ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور : پنجاب کا دارلحکومت لاہور  کورونا وائرس کا گڑھ بن گیا، شہر میں آج رات 12 بجے سیل کئے جانے والے علاقوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 81 علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کا پھیلاؤ تیز ہوگیا، جس کے بعد حکومت نے شہر کے مختلف علاقوں کو آج رات بارہ بجےسے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،لاہور کے 9 ٹاؤنز میں 81 علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    سیل کئے جانے والے علاقوں میں راوی ٹاؤن سےبیگم کورٹ،بارہ دری روڈ،راوی کلفٹن شاہدرہ، حنیف پارک بادامی باغ، ملک پارک بادامی باغ،سیدمٹھابازار، سمن آبادٹاؤن سےستلج،جہانزیب،راوی، کشمیر،نرگس،ہما اور رچنا بلاکس شامل ہیں۔

    رضا، کامران،عمر،کریم، مہران،نشتراورسکندربلاکس ، کینٹ ٹاؤن سے ڈی ایچ اےفیز1،2،3،4،5،8،صدر،سرورروڈ،کیولری گراؤنڈ، آفیسرزکالونی،کینٹ ٹاؤن سےعسکری8،9،10،علاالدین روڈ کو سیل کی جائے گا۔

    داتاگنج بخش ٹاؤن میں ساندہ،گوالمنڈی،راج گڑھ،چمن باغ،پیر مکی ، جیل روڈ،جی اوآر،قلعہ گجرسنگھ کےعلاقے، علامہ اقبال ٹاؤن میں جوہرٹاؤن کے بلاکس، مصطفیٰ ٹاؤن ،کنال ویوسوسائٹی ، ای ایم ای سوسائٹی،واپڈاٹاؤن،پی سی ایس آئی آرفیز2 بھی سیل ہوں گے۔

    سیل کئے جانے والے علاقوں میں واہگہ ٹاؤن کےمناواں،محلہ شاہ نورداروغہ والا،بسمہ اللہ ہاؤسنگ اسکیم ، گلبرگ ٹاؤن میں گارڈن ٹاؤن احمد بلاک، ٹیپو بلاک، بابر بلاک، اورنگزیب بلاک، طارق بلاک شیرشاہ بلاک،گلبرگ 1،3 ، قصوری روڈ،ایم ایم عالم روڈ ، گرومانڈروڈاے1بلاک،بی1بلاک کبوتر پورہ، نبی پورہ کے علاقے بھی شامل ہیں۔

    حکومت کی جانب سے گلبرگ3، ظفر علی روڈ،ظہورالہٰی روڈ،صدراقبال روڈ،مین مارکیٹ، سینٹ میری کالونی، گجرپورہ،رحمت پورہ،بیگم پورہ،چاہ میراں، بلال پارک، مکہ پورہ ، کوٹ خواجہ سعید،شاد باغ، وسن پورہ، فیض باغ، کراؤن پارک کے علاقوں کو سیل کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ مادھولال حسین،محمدن کالونی،باغبان پورہ،انگوری باغ،مجاہدہ باغ ، کنال بینک ہاؤسنگ اسکیم،نبی پورہ،نصرت کالونی،مدینہ اسٹریٹ نمبر 35، گلستان کالونی،نورکالونی غازی آباد،شاہ عالم کالونی نظام آبادتاجپورہ بھی سیل ہوں گے۔

  • کرونا وائرس نے جینیاتی نظام میں تبدیلیاں کر کے خود کو مزید طاقت ور کر لیا: انکشاف

    کرونا وائرس نے جینیاتی نظام میں تبدیلیاں کر کے خود کو مزید طاقت ور کر لیا: انکشاف

    فلوریڈا: محققین نے نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 سے متعلق ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس نے جینیاتی نظام میں تبدیلیاں کر کے خود کو مزید طاقت ور بنا لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں اسکرپرز ریسرچ (Scripps Research) کے محققین نے کہا ہے کہ نیا کرونا وائرس پہلے سے زیادہ متعدی ہو گیا ہے، کو وِڈ نائنٹین نے اپنے اندر ایسی تبدیلیاں پیدا کر لی ہیں جو اسے آسانی سے انسانی خلیات کو متاثر کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    محققین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے جینیاتی نظام میں ایسی تبدیلیاں آئی ہیں جن سے وہ مزید طاقت ور ہو گیا ہے، یہ تبدیلیاں وائرس کے اوپری ساخت اسپائک پروٹین میں آئی ہیں، جسے وائرس انسانی خلیات میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

    لیبارٹری تجربات کے دوران محققین نے مشاہدہ کیا کہ ایک خاص قسم کی (ڈی 614 جی) میوٹیشن کی وجہ سے کرونا وائرس میں اسپائک یا کانٹے بڑھ گئے ہیں، یہ کانٹے زیادہ مستحکم نظر آئے، محققین نے بتایا کہ اس تبدیلی کی وجہ سے وائرس اب انسانی خلیات میں زیادہ آسانی سے داخل ہو سکتا ہے۔

    محققین نے کہا کہ جینیاتی تبدیلیوں کے بعد وائرس زیادہ متعدی ہو جاتے ہیں، یعنی زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ امریکا اور لاطینی امریکی ممالک میں یہ وائرس بڑی تیزی سے پھیلا، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، یعنی ان تبدیلیوں کو مزید سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    ریسرچرز نے ابھی یہ بات معلوم نہیں کی ہے کہ تبدیلی کے بعد وائرس زیادہ جان لیوا بنا ہے یا نہیں، تاہم یہ معلوم کیا گیا ہے کہ جنوری کے وسط میں وائرس کے اندر ایک تبدیلی رونما ہوئی تھی جس سے یہ مزید (دس گنا) تیزی سے پھیلنے لگا، یہ تبدیلیاں اب 3 مختلف تجربات میں ثابت ہو گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپ اور امریکا میں کرونا وائرس کی جو قسم تیزی سے پھیلی ہے وہ وائرس کی تبدیل شدہ قسم ہے جسے محققین نے ڈی 614 جی کا نام دیا، اس تبدیلی کی وجہ سے وائرس آسانی سے خلیات پر قبضہ جمانے لگا ہے، وائرس کے داخل ہونے سے خلیات وائرل فیکٹریوں میں بدل جاتے ہیں جہاں وائرس کی مزید نقول بننے لگتی ہیں۔

    کرونا وائرس کے مختلف ٹائپ

    ریسرچ کے دوران کو وِڈ 19 کے ایک ہزار سے زائد مکمل جینومز کا مشاہدہ کیا گیا، جینیاتی تبدیلیوں کی بنیاد پر وائرس کو ٹائپ اے، بی اور سی میں تقسیم کیا گیا۔ ان میں سے ٹائپ اے چمگادڑوں سے پینگولین اور پھر وہاں سے انسانوں میں پہنچا، یہ چینی و امریکی شہریوں میں پایا گیا، اس کا تبدیل شدہ ورژن آسٹریلیا تک پہنچا۔ لیکن دل چسپ بات ہے کہ چینی شہر ووہان میں زیادہ تر کیسز میں یہ ٹائپ اے نظر نہیں آیا۔

    ریسرچرز کے مطابق ووہان کے شہریوں میں زیادتہ تر ٹائپ بی وائرس متحرک تھا، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ٹائپ اے وائرس میں یہاں میوٹیشن یعنی تبدیلی رونما ہوئی اور یہ ٹائپ بی میں بدل گیا۔

    اس کے بعد ٹائپ بی سے ہی ٹائپ سی نے جنم لیا لیکن چین میں اس کے آثار نہیں ملے بلکہ یہ یورپ، جنوبی کوریا، سنگاپور اور ہانک کانگ میں دکھائی دیا۔

    واضح رہے کہ اب تک جمع کیے جانے والے ڈیٹا کے مطابق کرونا وائرس کی وبا 13 ستمبر 2019 سے 7 دسمبر کے درمیان پھیلنا شروع ہوئی، سائنس دان یہ بھی انکشاف کر چکے ہیں کہ اس کا آغاز جیسا کہ کہا جاتا ہے، ووہان سے نہیں ہوا، کیوں کہ وہاں مریضوں میں ٹائپ اے نہیں بلکہ ٹائپ بی وائرس تھا، یعنی تبدیل شدہ قسم۔

  • فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کرلی، لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شہری کام پر واپس آ سکتے ہیں، ریسٹورنٹس اور کیفے کو بھی آج سے دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    فرانس نے اپنے شہریوں کو دیگر یورپی ممالک کے سفر کی بھی اجازت دے دی ہے، آج سے متعدد دیگر یورپی ممالک نے بھی لوگوں کے آمد و رفت کے لیے سرحدیں کھول دی ہیں۔

    اپنے ٹی وی خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس نے کرونا وائرس کے خلاف پہلی فتح حاصل کر لی ہے، پورے ملک میں ہم کرونا وبا کے خلاف نیا ورق الٹنے جا رہے ہیں، تاہم وائرس کے لوٹنے کا خطرہ بھی لاحق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 22 جون سے اسکول بھی دوبارہ کھل جائیں گے، تاہم ہائی اسکول نہیں کھولے جائیں گے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 80 لاکھ انسانوں کو متاثر کر دیا

    خیال رہے کہ یورپی کمیشن نے آج سے تمام بیرونی سرحدیں کھولنے کی حوصلہ افزائی کی تھی، تاہم چند ہی ممالک نے سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا ہے، آج سے بیلجیئم، کروشیا، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی نے اپنی سرحدیں مکمل طور پر کھول دی ہیں، چیک ری پبلک نے 26 ریاستوں کو تو سفر کی اجازت دے دی ہے تاہم بیلجیئمم، پرتگال، سویڈن اور برطانوی شہریوں پر بدستور پابندی عائد ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 29,407 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • کرونا سے پاکستان میں مزید 97 افراد جاں بحق، 5 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آ گئے

    کرونا سے پاکستان میں مزید 97 افراد جاں بحق، 5 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آ گئے

    اسلام آباد: پاکستان کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید ستانوے اموات ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 97 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 5,248 نئے کیسز سامنے آئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 144,478 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,729 ہو گئی ہے۔

    پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے کرونا وائرس سے متعلق اعداد و شمار کچھ یوں ہے کہ 10 لاکھ آبادی میں اموات کی شرح 10 سے بھی بڑھ کر 12 فی صد ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ آبادی میں کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 655 ہو گئی۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹس کی شرح 10 لاکھ آبادی میں 4,068 ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 88 ہزار 028 ہے، جب کہ اب تک 53,721 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 80 لاکھ انسانوں کو متاثر کر دیا

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 1,031 ہے، اس کے بعد سندھ میں 831 اموات، خیبر پختون خوا میں 675 اموات، بلوچستان میں 85، اسلام آباد میں 78، گلگت بلتستان میں 16 اموات جب کہ آزاد کشمیر میں 13 موت ریکارڈ ہوئی ہے۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 54,138 ہو گئی، سندھ میں 53,805 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 18,013، اسلام آباد میں 8,569 ہو گئی، بلوچستان میں 8,177، گلگت بلتستان میں 1,129 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 647 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 29 ہزار 085 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 8 لاکھ 97 ہزار 650 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ سندھ میں 25,606 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پنجاب میں 17,710 مریض، خیبر پختون خوا میں 4,539 مریض، بلوچستان میں 2,859 مریض، اسلام آباد میں 2,037، گلگلت بلتستان میں 716 مریض، جب کہ آزاد جموں و کشمیر میں 254 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔