Tag: کورونا وائرس

  • کرونا کے مزید 2 مریض جاں بحق، 582 کیسز رپورٹ

    کرونا کے مزید 2 مریض جاں بحق، 582 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا انفیکشن کے باعث مزید 2 مریض جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ پاکستان کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 582 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جب کہ وائرس مزید 2 افراد کی موت کا باعث بن گیا۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 19 ہزار 389 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں مثبت کیسز کی شرح 3 فی صد رہی۔

    ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے مطابق کووِڈ نائنٹین سے ہونے والے انفیکشن کے باعث ملک بھر کے مختلف اسپتالوں میں داخل 178 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    وزارت صحت اور صوبائی حکام کی جانب سے عوام کو مسلسل ہدایت کی جا رہی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر اب بھی عمل کرتے رہیں، اور ایس او پیز کا خیال رکھیں تاکہ کرونا وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

  • کرونا کے مزید 3 مریض انتقال کر گئے

    کرونا کے مزید 3 مریض انتقال کر گئے

    اسلام آباد: نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ کرونا انفیکشن کے باعث ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 3 مریضوں کا انتقال ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کووِڈ نائنٹین کی وبا ایک بار پھر سر اٹھانے لگی ہے اور کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اموات میں بھی معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کے بعد حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر عمل پر ایک بار پھر زور دیا جا رہا ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 599 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 ہزار 315 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں کرونا کیسز کی شرح 2.81 فی صد رہی۔

    ملک بھر میں کرونا انفیکشن کے شکار 170 مریضوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا انفیکشن سے 7 اموات جب کہ 18 جولائی کو 5 اموات، جب کہ ہفتے کے روز 10 اموات کے ساتھ بڑا اضافہ سامنے آیا تھا۔

  • آسٹریلیا: سردی بڑھتے ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا کا خطرہ

    آسٹریلیا: سردی بڑھتے ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا کا خطرہ

    کینبرا: آسٹریلیا میں سردی میں اضافے کے ساتھ ہی لاکھوں شہریوں کو کرونا وائرس کا خطرہ لاحق ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی وزیر صحت نے انتباہ جاری کیا ہے کہ لاکھوں شہری آمدہ ہفتوں میں کووِڈ 19 کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    وزیر صحت مارک بٹلر نے خبردار کیا کہ موسم سرما میں اضافے کے دوران لاکھوں لوگ کرونا وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    بٹلر کا کہنا تھا کہ عوام اومیکرون کے ذیلی انفیکشن کی لہر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ماسک پہنیں اور جب ضرورت ہو تو گھر ہی سے کام کریں۔

    واضح رہے کہ بدھ تک آسٹریلیا میں 3 لاکھ 16 ہزار 574 فعال کووِڈ 19 کیسز تھے، تاہم بٹلرکے مطابق یہ اعداد و شمار ہفتوں میں بڑھ سکتے ہیں۔

    انھوں نے ٹی وی پروگرام سن رائز میں کہا میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی تشویش ناک لہر ہے، اس سال یہ تیسری اومیکرون لہر ہے جو آسٹریلیا پر مسلط ہو گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ آئندہ ہفتوں میں لاکھوں آسٹریلوی کرونا وائرس کا شکار ہوں گے، ان میں سے کچھ شاید اس سال کے شروع میں متاثر ہونے کے بعد اس کا دوبارہ شکار ہوں گے۔

  • پاکستان میں‌ کرونا وبا کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ

    پاکستان میں‌ کرونا وبا کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت نے 2 جولائی تک پاکستان میں کرونا وبا سے متعلق اعداد و شمار جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے ایک رپورٹ میں پاکستان میں کرونا وبا کی صورت حال کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا کی پہلی لہر سے اب تک 30 ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 15 لاکھ37 ہزار 297 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    ویکسینیشن کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں 58 فی صد آبادی مکمل طور پر ویکسینیشن کرا چکی ہے۔

    دو جولائی کو جاری رپورٹ میں چوبیس گھنٹوں کی صورت حال بھی بتائی گئی، عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دو جولائی کو پاکستان میں 818 نئے کرونا کیسز سامنے آئے، اور 4 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 675 نئے کرونا کیسز سامنے آئے ہیں، جب کہ اس دوران 14 ہزار 632 ٹیسٹ کیے گئے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 2 افراد کا انتقال ہوا، جب کہ تشویش ناک مریضوں کی تعداد 153 ہے۔

  • کرونا سے مزید 2 مریضوں کا انتقال، 94 کی حالت تشویش ناک

    کرونا سے مزید 2 مریضوں کا انتقال، 94 کی حالت تشویش ناک

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے پاکستان میں مزید 2 مریضوں کا انتقال ہو گیا، جب کہ 94 دیگر کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے 2 مریض انتقال کر گئے، اور کرونا کے 94 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 14 ہزار 437 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے کرونا کے 406 کیسز مثبت آ گئے، این آئی ایچ کے مطابق مثبت کیسز کی شرح 2.81 فی صد رہی۔

    قومی ادارۂ صحت نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، شہری ہجوم والی جگہوں پر احتیاط کریں اور ماسک پہنیں، اور سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔

    نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کی ویکسین کی اہل 85 فی صد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے۔

  • کرونا وائرس: ملک میں 66 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    کرونا وائرس: ملک میں 66 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    اسلام آباد: قومی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت کرونا وائرس انفیکشن کے 66 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی ایچ نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا کے مزید 204 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 ہزار 300 ٹیسٹ کیےگئے، جن میں کرونا کیسز کی شرح 1.53 فی صد رہی۔

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد مریض قرنطینہ میں

    ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے، تاہم اسپتالوں میں داخل 66 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این آئی ایچ نے کہا ہے کہ خود کو محفوظ رکھنے کے لیے کرونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن ضرور مکمل کریں، ویکسین ہی اس نہایت مہلک وائرس سے بہترین پروٹیکشن ہے۔

    قومی ادارۂ صحت کے مطابق 85 فی صد اہل پاکستانی آبادی کی کووِڈ-19 کے خلاف مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے۔

  • نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل بڑا جھٹکا

    نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل بڑا جھٹکا

    ناٹنگھم: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل جھٹکا لگا ہے، نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کپتان ولیمسن کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں جس کے باعث وہ ناٹنگھم میں آج سے ٹینٹ برج میں شروع ہونے والا دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے۔

    کپتان ولیمسن نے جمعرات کو معمولی علامات کا سامنا کرنے کے بعد ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (RAT) کروایا، نتیجہ مثبت آنے پر اب وہ پانچ دن کے لیے آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا ہے کہ کین کی جگہ ٹام لیتھم نیوزی لینڈ ٹیم کی قیادت کریں گے، جب کہ اس میچ میں مائیکل بریسویل کو ٹیسٹ کیپ ملے گی۔

    ہمیش ردرفورڈ، جو اس وقت لیسٹر شائر کے لیے کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، کو نیوزی لینڈ نے ڈرافٹ کر لیا ہے اور وہ جمعے کی صبح ناٹنگھم میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔

    نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا کہ یہ کین کے لیے بہت پریشان کن بات ہے کہ اتنے اہم میچ کے موقع پر وہ دستیاب نہیں ہوں گے، ہمیں احساس ہے کہ وہ کتنے مایوس ہوں گے۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ کو 3 ٹیسٹس کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

  • آسٹریلوی ٹیم سری لنکا دورے پر ہیڈ کوچ سے محروم

    آسٹریلوی ٹیم سری لنکا دورے پر ہیڈ کوچ سے محروم

    آسٹریلوی ٹیم سری لنکا دورے پر ہیڈ کوچ سے وقتی طور پر محروم ہو گئی، اینڈریو میکڈونلڈ کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے ہیڈ کوچ اینڈریو میکڈونلڈ کا کووِڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے اور وہ سری لنکا کے دورے کے ابتدائی ہفتے سے محروم رہیں گے۔

    میکڈونلڈ شیڈول کے مطابق اڑان بھرنے سے قاصر تھے، وہ اسکواڈ میں شامل ہونے سے پہلے 7 دن کے لیے آئسولیٹڈ رہیں گے، تاہم توقع ہے کہ وہ 8 جون کو دوسرے ٹی 20 سے قبل ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔

    اسسٹنٹ کوچ مائیکل ڈی وینوٹو دورے کے ابتدائی دنوں کے لیے اسکواڈ کی ذمہ داری سنبھالیں گے، اسپن کوچ ایس سری رام اور آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر کلنٹ میک کے بھی ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کے لیے بیک روم اسٹاف کا حصہ ہوں گے۔

    میک ڈونلڈ رواں سال کے شروع میں جسٹن لینگر کی جگہ عبوری طور پر ہیڈ کوچ مقرر کیے گئے تھے، تاہم اب انھیں کل وقتی طور پر ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں تفویض کر دی گئی ہیں، اور یہ ان کا پہلا دورہ ہوگا، جس سے قبل وہ کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ہیڈ کوچ اینڈریو میکڈونلڈ کے اس دورے میں پاکستان کا دورہ بھی شامل ہے۔

    نئے مقرر کردہ اسسٹنٹ کوچز ڈینیئل ویٹوری اور آندرے بورویک اس کے بعد دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوران میکڈونلڈ کے ساتھ کام کریں گے۔

  • کرونا سے صحت یابی کے بعد کتنے سال تک علامات موجود رہتی ہیں؟

    کرونا سے صحت یابی کے بعد کتنے سال تک علامات موجود رہتی ہیں؟

    چینی اور جاپانی ماہرین صحت نے ریسرچ اسٹڈیز کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کرونا سے صحت یابی کے بعد بھی 2 سال تک علامات موجود رہتی ہیں۔

    جریدے دی لانسیٹ ریسپائریٹری میڈیسن میں شایع شدہ مقالے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن سے صحت یابی کے 2 سال بعد بھی مریضوں میں بعض علامات موجود رہتی ہیں، جن سے انھیں صحت کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

    اس سے قبل ہونے والی متعدد ریسرچ اسٹڈیز میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ صحت یابی کے 6 ماہ تک بھی بعض مریضوں میں علامات موجود رہتی ہیں، امریکا و یورپ میں بعض مریضوں کو صحت یابی کے 6 ماہ تک بلڈ کلاٹس یعنی خون جمنے کے مسئلے کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    چین میں کی جانے والی حالیہ تحقیق کے دوران چینی اور جاپانی ماہرین کی جانب سے تقریباً 1200 افراد کا مطالعہ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ صحت یابی کے دو سال بعد بھی بعض لوگ کرونا کی پیچیدگیوں کا شکار ہیں، یہ افراد کرونا کی پہلی لہر کے دوران بیمار ہو کر اسپتال داخل ہوئے تھے۔

    اس تحقیق میں ماہرین نے صرف چین کے مریضوں کا جائزہ لیا، صحت یابی کے بعد ان مریضوں کے 6 ماہ بعد، ایک سال بعد اور پھر آخری مرتبہ دو سال بعد ٹیسٹ کیے گئے، نصف سے زیادہ افراد نے صحت کے مسائل کی شکایت کی اور بتایا کہ ان کی زندگی پہلے جیسی نہیں رہی، زیادہ تر لوگوں نے تھکاوٹ، کمزوری، سر چکرانے اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کی شکایات کیں۔

    دو سال بعد بھی ذہنی مسائل بالخصوص ڈپریشن کی سطح زیادہ دیکھی گئی، جس کی وجہ سے وہ بے سکونی کا بھی شکار رہے۔

  • شمالی کوریا میں کرونا سے پہلی ہلاکت سامنے آ گئی

    شمالی کوریا میں کرونا سے پہلی ہلاکت سامنے آ گئی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں کرونا وائرس انفیکشن کے باعث پہلی موت واقع ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا میں کرونا سے پہلی ہلاکت سامنے آ گئی ہے، جب کہ گزشتہ روز شمالی کوریا میں اومیکرون ویرینٹ کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔

    شمالی کوریا میں 1 لاکھ 87 ہزار افراد کو بخار کی شکایت پر قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے، اور کرونا کیسز سامنے آنے کے بعد شمالی کوریا میں لاک ڈاؤن ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے کرونا وبا کے آغاز سے اب تک ملک میں کرونا کیسز کی موجودگی سے انکار کیا ہے، تاہم اب کرونا کا ایک کیس سامنے آگیا ہے، پہلا کیس سامنے آنے کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

    شمالی کوریا میں کورونا کا پہلا کیس آنے پرلاک ڈاؤن نافذ

    وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سپریم کمانڈر کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے پاس کرونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں ہے کیوں کہ کم جونگ اُن کی حکومت نے عالمی ادارۂ صحت، چین اور روس کی جانب سے کرونا ویکسین کی فراہمی کی پیش کش کو مسترد کر دیا تھا۔