Tag: کورونا وائرس

  • ’میرا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے‘

    ’میرا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے‘

    نیویارک: ارب پتی مخیر شخصیت اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بل گیٹس نے کہا ہے کہ ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، اور انھیں ہلکی علامات کا سامنا ہے۔

    اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر انھوں نے لکھا ‘میرا کرونا کا ٹیسٹ پازیٹو آ گیا ہے، مجھے ہلکی علامات ہیں، اور میں قرنطینہ رہ کر ماہرین کے مشورے پر عمل کر رہا ہوں۔’

    یاد رہے کہ گیٹس کی عالمی صحت کی خیراتی تنظیم بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے جنوری میں وباؤں سے لڑنے والے ایک پروگرام کو کرونا وائرس کے خلاف 150 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

    انھوں نے ٹویٹر پر لکھا میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے ویکسین لگ چکی ہے، بوسٹر ڈوز بھی لے لی ہے، اور مجھے ٹیسٹنگ اور بہترین طبی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہے۔

    بل گیٹس نے مزید لکھا کہ ہم شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ہم میں سے کسی کو دوبارہ وبائی مرض کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

  • شدید خطرے سے دوچار کرونا مریضوں کے لیے مرک کمپنی کی ٹیبلٹ تجویز

    شدید خطرے سے دوچار کرونا مریضوں کے لیے مرک کمپنی کی ٹیبلٹ تجویز

    شدید خطرے سے دوچار کرونا مریضوں کے لیے عالمی ادارۂ صحت نے مرک کمپنی کی ٹیبلٹ تجویز کر دی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے ایک پینل نے بدھ کے روز کووِڈ 19 کے زیادہ خطرے سے دوچار مریضوں کے علاج کے لیے امریکی ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی مرک کی تیار کردہ اینٹی وائرل گولی مولنوپِراویر (molnupiravir) کے استعمال کی حمایت کی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کے ماہر پینل نے کم شدید کرونا والے مریضوں کے لیے اس گولی کے استعمال کی تجویز مشروط طور پر دی ہے، وہ مریض جن کے اسپتال میں داخل ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، یعنی مدافعتی نظام سے محروم، جنھیں ویکسین نہیں لگی، بوڑھے اور دائمی امراض میں مبتلا افراد۔

    یہ سفارش 6 کلینیکل ٹرائلز کے نئے ڈیٹا پر مبنی ہے، جس میں 4,796 مریض شامل تھے۔ دسمبر میں جب امریکا میں مولنوپِراویر کے استعمال کی اجازت ملی، تب سے، کرونا مریضوں میں اس گولی کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے، اگرچہ بعض گروپس میں اس کی نسبتاً کم افادیت سامنے آئی اور کچھ دیگر مسائل بھی دیکھے گئے۔

    ڈبلیو ایچ او کے پینل نے کہا کہ وہ حریف کمپنی فائزر کی تیار کردہ اینٹی وائرل ٹیبلٹ پیکسلووِڈ (Paxlovid) کے لیے بھی سفارشات تیار کر رہا ہے۔ فائزر کی گولی کووڈ-19 سے اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کو روکنے میں تقریباً 90 فی صد کارگر ثابت ہوئی ہے، جب کہ مولنوپِراویر کی یہ افادیت 30 فی صد ہے۔

    واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے گائیڈ لائن ڈویلپمنٹ گروپ (جی ڈی جی) کی سفارشات کا مقصد ڈاکٹروں کو تیزی سے بڑھتے ہوئے حالات جیسا کہ کرونا کے وبائی مرض میں مریضوں کی بہترین دیکھ بھال فراہم کرنے میں مدد کرنا ہے۔

    پینل نے خبردار کیا کہ نوجوانوں اور صحت مند مریضوں، بشمول بچے، اور حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کو ممکنہ خطرات جیسا کہ بڑھتے ہوئے جنین میں نقائص کی وجہ سے مولنوپِراویر نہیں دی جانی چاہیے، یہ احتیاط جانوروں میں اس ٹیبلٹ کے مطالعے کے بعد جاری کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ دوا زیادہ خطرے سے دوچار مریضوں کے لیے تجویز کی گئی ہے، شدید یا سنگین کرونا بیماری میں مبتلا مریضوں کے لیے نہیں۔

  • کیا اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ زیادہ مہلک ہے؟ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ

    کیا اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ زیادہ مہلک ہے؟ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومیکرون کا دوسرا ویرینٹ بھی پہلے والے سے مختلف نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی سینئر عہدے دار ماریہ وان کرکوو نے کہا ہے کہ اومیکرون کا بی اے 2 ویرینٹ پہلی قسم (بی اے 1) سے زیادہ مہلک نہیں ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی کرونا رسپانس ٹیم کی سربراہ نے کہا کہ دنیا کے مختلف لوگوں کے نمونوں کی بنیاد پر ہم دونوں اقسام میں کوئی فرق نہیں سمجھ رہے، دونوں ایک جیسا متاثر کرتے ہیں، اور یہ کہنا بہت ضروری ہے کیوں کہ بعض ممالک میں دونوں اقسام پائی جاتی ہیں۔

    ماریہ وان وائرس کی ابتدا ماپنے والے ماہرین کی کمیٹی کی تحقیق پر رپورٹ پیش کر رہی تھیں، انھوں نے کہا ان نتائج سے ڈنمارک جیسے ممالک کو مدد ملے گی جہاں اومیکرون کا بی اے 2 ویرینٹ رپورٹ ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئے ویرینٹس پہلے والوں سے زیادہ پھیلاؤ کی صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم اچھی بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں تمام اقسام کا پھیلاؤ اب کم ہوتا جا رہا ہے۔

  • چین سے کرونا وائرس کی دوا کے سلسلے میں بڑی خوش خبری

    چین سے کرونا وائرس کی دوا کے سلسلے میں بڑی خوش خبری

    بیجنگ:چین کی کرونا وائرس کے خلاف اینٹی وائرل دوا جے ایس 016 انسانی آزمائش کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کووِڈ 19 کے علاج کے لیے تیار کردہ چینی اینٹی وائرل دوا، جسے JS016 کہا جاتا ہے، کے تیسرے مرحلے کے بیرون ملک کلینیکل ٹرائلز شروع کر دیے گئے ہیں۔

    یہ دوا انسٹیٹیوٹ فار مائیکرو بائیولوجی نے چین کی اکیڈمی برائے سائنسز اور شنگھائی جنشی بائیو سائنسز کمپنی لمیٹڈ کے اشتراک سے تیار کی ہے۔

    چین کے ڈرگ ریگولیٹر نے جون 2020 میں اس کے تیارکنندگان کو انسانی تجربات کی اجازت دی تھی۔ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جے ایس 016 دنیا کی پہلی کرونا وائرس مونوکلونل اینٹی باڈی دوا بن گئی ہے، جس کے تجربات صحت مند لوگوں پر شروع کر دیے گئے ہیں۔

    محققین نے رواں ماہ عالمی سطح پر مختلف مراکز میں اس کے دوسرے مرحلے کے تجربات مکمل کیے ہیں، جب کہ ابتدائی مرحلے کے ٹرائلز کے نتائج JS016 کے تحفظ کی صلاحیت اور تاثیر کی توثیق کرتے ہیں، اور واضح کرتے ہیں کہ اس نے ٹرائلز کے شرکا میں وائرل ٹائٹر کو کم کر کے سنگین کیس بننے کے خطرے کو کم کیا۔

    انسٹیٹیوٹ برائے مائیکرو بائیولوجی کی محقق یان جنگ ہوا نے بتایا کہ یہ دوا 15 ممالک میں ہنگامی علاج کے لیے استعمال کی گئی ہے اور اس کی 5 لاکھ سے زیادہ ڈوز بیرون ملک بھیجی گئی ہیں۔

  • ملک میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پر کرونا کے حملوں میں تیزی آ گئی

    ملک میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پر کرونا کے حملوں میں تیزی آ گئی

    اسلام آباد: ملک میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پر کرونا کے حملوں میں تیزی آ گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں مزید 37 ہیلتھ کیئر ورکرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 29 ڈاکٹر،1 نرس، اور 7 ہیلتھ ورکرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس سے ملک میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی مجموعی تعداد 16975 ہو گئی۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب 10169 ڈاکٹرز، 2406 نرسز، اور 4400 ہیلتھ اسٹاف کرونا پازیٹو ہو چکے ہیں، جب کہ ملک میں تاحال 166 ہیلتھ ورکرز کرونا انفیکشن سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اس وقت 409 ہیلتھ ورکرز گھر پر، اور 28 اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ملک میں 16372 ہیلتھ ورکرز کرونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا سے متاثرہ اور جاں بحق ہونے والے بیش تر ہیلتھ ورکرز کا تعلق سندھ سے ہے، سندھ میں 5970 ہیلتھ ورکرز پازیٹو، 58 جاں بحق ہو چکے ہیں، دوسرے نمبر پر پنجاب ہے جہاں 3489 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے، جب کہ 29 جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    خیبر پختون خوا میں 4005 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے، اور 44 جاں بحق ہو چکے ہیں، اسلام آباد میں 1560 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے، اور 14 جاں بحق ہو چکے ہیں، گلگت بلتستان میں 290 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے جب کہ 3 جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    بلوچستان میں 853 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے اور 9 جاں بحق ہو چکے ہیں، آزاد کشمیر میں 808 ہیلتھ ورکرز پازیٹو ہوئے جب کہ 9 جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس کے نشانے پر آگئے

    پاکستان میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس کے نشانے پر آگئے

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی 24 گھنٹوں میں 15 ہیلتھ ورکرز کورونا کا شکار ہوگئے، جس کے بعد متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 16ہزار698 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا سے لڑنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز وائرس کے نشانے پر آگئے، 24 گھنٹے میں ملک میں 15 ہیلتھ ورکرز میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد ملک میں کوروناسے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 16ہزار698 ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹےمیں 6 ڈاکٹرز، 5نرسز،اسپتال ملازمین کورونا مثبت آئے جبکہ اب تک 9978 ڈاکٹرز،2382 نرسز،4338 ہیلتھ اسٹاف کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں تاحال 164 ہیلتھ ورکرز کورونا سے جاں بحق اور 16196 ہیلتھ ورکرز کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں، جبکہ 320 ہیلتھ ورکرز گھر اور 18 اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کورونا سےمتاثرہ،جاں بحق بیشتر ہیلتھ ورکرز کا تعلق سندھ سے ہے، سندھ میں 5877 ہیلتھ ورکرز کورونا مثبت اور 57 جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اسی طرح پنجاب میں کورونا سے متاثر ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3477، کے پی میں 3969، اسلام آباد میں 1522 ، گلگت میں 256 اور بلوچستان میں 845 ہے جبکہ آزادکشمیر میں 752 ہیلتھ ورکرز کورونا پازیٹو ہیں۔

    پنجاب میں اب تک 29 ہیلتھ ورکرز ، کےپی میں 44 ہیلتھ ورکرز، گلگت میں3ہیلتھ ورکرز، بلوچستان میں 9 اور آزادکشمیر میں بھی 9ہیلتھ ورکرز جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے ماخذ کی تلاش، جاپانی میڈیا کی انگلی امریکا کی طرف اٹھ گئی

    کرونا وائرس کے ماخذ کی تلاش، جاپانی میڈیا کی انگلی امریکا کی طرف اٹھ گئی

    ٹوکیو: نئے کرونا وائرس کے ماخذ کی تلاش کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر ردِ عمل میں جاپانی میڈیا نے امریکا کی جانب انگلی اٹھا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی میڈیا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ماخذ کی تلاش پر سیاست بند ہونی چاہیے، اگر واقعی دنیا میں وائرس کا کھوج لگانا ضروری ہے، تو بنیادی توجہ امریکا پر مرکوز کرنی چاہیے اور دوہرے معیار پر مبنی سوچ کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

    جاپان کے آن لائن شائع ہونے والے اخبار، جاپان ٹوڈے نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ماخذ کا پتا چلانا ہمارے لیے ضروری اور اہم ہے، لیکن اس کے ماخذ کا پتا لگانے کا کام جیو پولیٹیکل کھیل کی بجائے سائنسی ہونا چاہیے۔

    کرونا وائرس کے ماخذ کے حوالے سے نیا انکشاف

    ہفتے کے روز جاپانی خبروں کی ویب سائٹ پر ’کووِڈ 19 کے ماخذ کی تلاش پر سیاست بند کی جائے‘ کے عنوان سے شائع ہونے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور چین کی مشترکہ تحقیقات کا احترام کیا جانا چاہیے، اور اب چین کا مزید پیچھا نہیں کیا جانا چاہیے۔

    جاپان ٹوڈے کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی تحقیقات کے نتائج کو جان بوجھ کر نظر انداز کرتے ہوئے، بعض امریکی سیاست دانوں نے چین میں دوبارہ تحقیقات کا بار بار مطالبہ کیا ہے، لیکن امریکی قومی ادارہ برائے صحت نے ایک حالیہ تحقیق میں کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ دسمبر 2019 کے شروع ہی میں امریکا میں کرونا وائرس پھیلنا شروع ہوگیا ہو۔

  • وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا

    وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس پھر سر اٹھانے لگا ، 24 گھنٹوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5.20 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک بار پھر کورونا وائرس کیسز بڑھنے لگے ، ڈی ایچ او اسلام آباد ڈاکٹر زعیم ضیا نے کہا ہےکہ 24 گھنٹے کے دوران 1519 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس میں سے 79 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ، اس دوران مثبت کیسز کی شرح 5.20 فیصد رہی۔

    ڈاکٹر زعیم ضیا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 83048کورونا کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ کورونا سے 780 افرادانتقال کرچکےہیں۔

    دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں کورونا ویکسینیشن مہم مزید تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام یوسیز میں ویکسی نیشن سینٹرز کھولے جائیں گے۔

    یونین کونسل ویکسینیشن سینٹر کے قیام کا مقصد شہریوں کوسہولت فراہم کرنا ہے، یونین کونسل سینٹرکےقیام سےویکسی نیشن کی شرح میں نمایاں بہتری آئےگی۔

    خیال رہے ملک میں کورونا نے مزید پچیس افراد کی جان لے لی، جس کے بعد وائرس سے اب تک مجموعی اموات بائیس ہزارچارسوباون ہوچکی ہیں ، چوبیس گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے سینتیس ہزارتین سو چونسٹھ ٹیسٹ کئے گئے، جس میں سے 823 مثبت نکلے۔

    ملک میں چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کی شرح دواعشاریہ دوفیصد رہی، این سی اوسی کے مطابق چوبیس گھنٹے میں تین لاکھ نواسی ہزار دو سوستاون افراد کی ویکسی نیشن مکمل کی گئی ہے، اب تک ایک کروڑ تہترلاکھ نوے ہزارتین سو چھیالیس ویکسن کی خوراکیں استعمال کی جاچکی ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا سے مزید 27 اموات،  979 نئے کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا سے مزید 27 اموات، 979 نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا وائرس نے مزید 27 جانیں لے لیں ، جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 22 ہزار281 ہوگئی جبکہ نو 979 کیسز مثبت نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او) کی جانب سے کورونا صورتحال کے حوالے سے تازہ اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ، جس میں بتایا گیا کہ ملک میں24گھنٹےمیں کورونا میں مبتلا مزید 27 افراد انتقال کرگئے، جس کے بعد کوروناوائرس سے مجموعی اموات 22ہزار281ہوگئیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 24گھنٹےمیں کوروناکے42ہزار62ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 979 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی اور اس دوران کورونا کے  ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح2.32 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اس وقت ملک میں کورونا کے 31 ہزار 606 فعال کیسزہیں اور کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 57 ہزار 371 ہو گئی ہے جبکہ 1 ہزار 8 سو 71 کورونا مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی نے بتایا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ایک ہزار 499 مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 3 ہزار 484 ہوگئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 37 ہزار 52، پنجاب میں 3 لاکھ 46 ہزار ایک سو 80 ، خیبر پختونخوا میں 1 لاکھ 37 ہزار 9 سو 51، بلوچستان میں 27 ہزار 2 سو 45 ہوگئی جبکہ اسلام آباد میں 82 ہزار 6 سو 52، گلگت بلتستان میں 6 ہزار 98 اور آزاد کشمیر میں 20 ہزار 293 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

  • روس: تارک وطن مزدوروں کے لیے ویکسینیشن مفت

    روس: تارک وطن مزدوروں کے لیے ویکسینیشن مفت

    ماسکو: روس میں تارک وطن مزدوروں سے کرونا ویکسین کی قیمت وصول نہیں کی جائے گی، ویکسینیشن کی قیمت مالک ادا کرے گا۔

    اس سلسلے میں ماسکو شہر کے میئر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ماسکو میں کرونا وائرس کے خلاف تارک وطن مزدوروں کو لگائی جانے والی ویکسین کی قیمت 1300 روبل ہوگی اور آجر اس کی قیمت ادا کرے گا۔

    میئر کے دفتر سے جاری ہدایت کے مطابق آجر کی جانب سے درخواست کی جائے گی، جس پر غور ہونے کے بعد ملازم کو ویکسینیشن کی تاریخ دی جائے گی، اور ویکسین لگنے کے بعد ملازم سرٹیفکیٹ بھی وصول کرے گا۔

    خیال رہے کہ سخاروف گاؤں کے ہجرت مرکز میں 27 جون سے غیر ملکی مزدوروں کی ویکسینیشن جاری ہے، اس سہولت کے تحت اب مزدور سنگل ڈوز والی اسپوتنک لائٹ ویکسین بھی لگوا سکیں گے، اور اس وقت روزانہ 2 ہزار سے زیادہ افراد ویکسین لگوا رہے ہیں۔

    لائٹ ویکسین سے متعلق میئر ماسکو سرگئی سوبیانین کا کہنا ہے کہ اسپوتنک لائٹ ویکسین اسپوتنک V ویکسین کے مقابلے میں کم مؤثر ہو سکتی ہے، تاہم اس کے باوجود اس کا مثبت اثر پڑتا ہے۔

    واضح رہے کہ ماسکو نے دنیا کی ایک نہایت پُر عزم لازمی ویکسینیشن اسکیم نافذ کر دی ہے، جس کے تحت خدمت کے شعبے کے تمام کارکنوں میں سے 60 فی صد (جن کی تعداد 2 ملین سے زائد بتی ہے) کی مکمل ویکسینیشن اگلے 7 ہفتوں میں مکمل کی جائے گی۔