Tag: کورونا وائرس

  • سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    کراچی: شہر اور ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کیسز کے پیش نظر سندھ حکومت تاحال گومگوں کی کیفیت کا شکار ہے، اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کھولنے سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ کرنا باقی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعید غنی نے کل اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کی تھی، جس میں طے ہوا ہے کہ اسکولوں کو کھولا جائے، بچوں کے امتحانات کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے، کل کی میٹنگ میں اسکول چھٹیوں کو نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے بھی آج پریس کانفرنس میں کہا کہ 16 مارچ نہیں آئی، چھٹیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے، سندھ حکومت وہ فیصلہ کرے گی جوعوام کے بہتر مفاد میں ہوگا، کل بھی پریس کانفرنس کا مقصد وفاقی حکومت کو نیند سے جگانا تھا اور آج کی پریس کانفرنس کا بھی۔

    ناصر حسین نے کہا کہ چھٹیاں صرف بچوں کے لیے تھیں انتظامیہ کے لیے نہیں، اساتذہ کی چھٹیاں نہیں تھیں امتحانات کا کام چل رہا ہے، ہم نے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ جن بچوں کی ٹریول ہسٹری ہے وہ اسکول نہ جائیں، امتحان ہوتے بھی ہیں تو ایسے بچوں سے بعد میں امتحان لیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت کرونا وائرس اہم ایشو ہے، سی ایم ہاؤس میں روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز ہو رہی ہیں، مختلف ادارے روزانہ رپورٹس دیتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ بہت زیادہ سنجیدہ ہیں، کل جو 28 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے وہ سب نیگٹو ہیں، جتنے بھی پازیٹو کیس آئے ہیں وہ سب باہر ممالک سے آئے تھے، مقامی لوگوں کو باہر سے آنے والوں سے اب تک کوئی نقصان نہیں پہنچا، جو لوگ تفتان سے آ رہے ہیں ان کے لیے سکھر میں انتظامات کیے ہیں، علامات پائی گئیں تو انھیں سکھر ہی میں رکھا جائے گا اور مکمل ٹریٹمنٹ کے بعد جانے کی اجازت دی جائے گی۔

    انھوں مزید بتایا کہ ہم نے 198 ٹیسٹ کرائے ہیں، تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے، جو کٹس وفاقی حکومت کی طرف سے ملی تھیں وہ بھی ناکافی تھیں، وزیر اعلیٰ نے اپنے خصوصی فنڈز سے کٹس باہر سے منگوائیں، وفاقی حکومت کی سطح پر صرف ڈاکٹر ظفر ہیں جو سب معاملات میں ایکٹو نظر آتے ہیں۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن: واشنگٹن ڈی سی کی میئر نے ریاست میں نہایت مہلک کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے، اس سے قبل نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں اب تک 10 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، میئر میوریل باؤزر نے ریاست میں پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ ایمرجنسی کی حالت کے نفاذ کے بعد میئر کے پاس وسیع اختیارات آ گئے ہیں، اور وہ اب زیادہ قوت اور ذرایع کے ساتھ فوری طور پر وائرس کو روکنے والے اقدامات کر سکیں گی۔

    واشنگٹن ڈی سی میں چھ نئے کیسز سامنے آنے پر ریاست کی ہیلتھ ڈائریکٹر لکونڈرا نیسبٹ نے کہا کہ متاثرہ افراد کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضلع کولمبیا میں وائرس کا پھیلاؤ ایک شخص سے دوسرے کو منتقلی سے ہوا ہے۔

    کرونا وائرس: نیویارک میں ایمرجنسی نافذ

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر واشنگٹن میں سینکڑوں تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں، جب کہ ایک ہزار سے زائد لوگوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے، میئر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری چھوٹے اجتماع بھی منعقد نہ کیے جائیں۔

    واشنگٹن ڈی سی کی میئر میوریل باؤزر نیوز کانفرنس میں ایمرجنسی کا اعلان کر رہی ہیں

    برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    20 مارچ کو ہونے والا واشنگٹن کا سب سے بڑا اجتماع چیری بلاسم بھی ملتوی کر دیا گیا ہے، کیپٹل ون سمیت بڑے اسٹیڈیمز نے بھی 31 مارچ سے تمام تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا، سینٹ پیٹرک ڈے پریڈ بھی ملتوی کر دی گئی۔

    واشنگٹن میں آیندہ پیر کو تمام اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیے گئے، متعدد یونی ورسٹیوں نے آن لائن کلاسوں کا آغاز کر دیا، طالب علموں کو یونی ورسٹی نہ آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں نئے اور مہلک وائرس COVID 19 سے اب تک 38 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 1,336 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

    کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں بڑے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں، برطانیہ نے بھی ملک میں لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے، برطانیہ یورپ میں وائرس سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے۔

  • کرونا وائرس: برطانیہ نے آئی ایم ایف کی مدد کا اعلان کر دیا

    کرونا وائرس: برطانیہ نے آئی ایم ایف کی مدد کا اعلان کر دیا

    لندن: برطانیہ نے کرونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے آئی ایم ایف کو فنڈز دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے خلاف اقدامات کے لیے آئی ایم ایف کو 15 کروڑ پاؤنڈ فراہم کرے گا۔

    یہ رقم آئی ایم ایف کے تباہی سے بچانے کے لیے قائم ٹرسٹ کو فراہم کی جائے گی، آئی ایم ایف کے کٹیسٹروفی اینڈ کنٹینمنٹ ٹرسٹ کے پاس فی الوقت 20 کروڑ ڈالر ہیں، سی سی آر ٹی غریب ممالک کو مختلف مد میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    کرونا وائرس: اٹلی میں صرف ایک دن میں ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

    کرونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ روز ایشیائی ترقیاتی بینک کا ہیڈ آفس بھی بند کر دیا گیا، منیلا میں واقع ایشیائی ترقیاتی بینک کے ہیڈ آفس میں کرونا پازیٹو کا ایک فرد آیا تھا جس نے بینک کے سپورٹ اسٹاف سے بات چیت کی تھی۔ ہیڈ آفس بند ہونے کے بعد اے ڈی بی کے تمام ملازمین گھروں سے کام کر رہے ہیں، اے ڈی بی کا دفتر غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال رک نہیں سکا ہے، اب تک ہلاکتیں 4,638 تک پہنچ چکی ہیں، جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد 126,623 ہو چکی ہے۔ اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں 31 فی صد اضافہ ہو گیا ہے اور ہلاک افراد کی تعداد صرف ایک دن میں 196 سے 827 ہو گئی۔

  • کورونا: طلبہ کیلیے ہیلتھ ایڈوائزری جاری

    کورونا: طلبہ کیلیے ہیلتھ ایڈوائزری جاری

    کراچی: محکمہ صحت سندھ نےکورونا وائرس کے پیش نظر تعلیمی اداروں کیلئےہیلتھ ایڈوائزری جاری کر دی۔

    ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق 15سے20دن پہلےبیرون ممالک سےآنے والے بچے اسکول نہ آئیں، کسی طالبعلم یااسٹاف میں وائرل کی علامات ہیں تو اسکول میں داخلہ منع ہے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وہ طالبعلم بھی اسکول نہ آئیں جس کے عزیز و اقارب 15دن پہلے بیرون ملک سے آئے ہوں، سانس کےامراض میں مبتلا افراد کا بھی اسکول میں داخلہ منع ہے۔

    ہدایات کے مطابق تمام طلبہ کا ہجوم والی جگہوں پر جانا ممنوع ہے، طلبہ ایک دوسرے سے ڈیسک پر 3 فٹ کے فاصلے سے بیٹھیں،کھانسی اورچھینک کے درمیان منہ ضرور ڈھانپیں۔

    ایڈوائزری کے مطابق تمام طلبہ صابن ، سینٹائزر اور پانی کا استعمال کریں، تمام تعلیمی اداروں میں ہیلتھ ڈیسک کا قیام ضروری ہے اور طلبہ معلومات کیلئےکوروناوائرس کنٹرول روم سے رابطہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: تمام اسکولز 16 مارچ سے ہی کھلیں گے، وزیر تعلیم سندھ

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا کہ تمام اسکولوں کی چھٹیاں 15 مارچ سے ختم ہوجائیں گی اور 16 مارچ سے اسکولوں میں تدریس شروع ہو گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمام اسکولز اعلان کردہ تاریخ پر کھولے جائیں اور درس و تدریس کا عمل شیڈول کے تحت چلایا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 13 ہے، تمام متاثرہ افراد بیرون ملک کا سفر کر کے لوٹیں ہیں اور اب تک مہلک وائرس کا کسی ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

  • اٹلی میں کورونا سے مزید 200 افراد ہلاک، تعداد 827 ہوگئی

    اٹلی میں کورونا سے مزید 200 افراد ہلاک، تعداد 827 ہوگئی

    روم: دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہلاکت خیز کورونا وائرس سے اٹلی کو لپیٹ میں لے لیا، ایک دن میں مہلک وبا سے قریباً 200 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے دوران چین کے بعد اٹلی میں اموات کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 196 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

    اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 827 ہوگئی ہے جب کہ 2 ہزار 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دارالحکومت روم سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 ہزار 462 تک جا پہنچی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صرف اٹلی میں 900 افراد متاثرہ افراد کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس عالمی وبا قرار

    62 ملین آبادی والے ملک میں لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے، روم سمیت ملک بھر کی سڑکیں سنسان ہیں اور معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ہیں۔

    حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، تعلیمی ادارے، مارکیٹیں بند ہیں اور لوگوں کو میل جول سے منع کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے سربراہ سربراہ ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس چین سے نکل کر دیگر ممالک تک پھیل گیا، دنیا بھر میں وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش ہے۔

    اُن کا کہنا تھاکہ کہ چین سے باہر دو ہفتے کے دوران 13 گناہ زیادہ کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے، اب تک یہ وائرس دنیا کے 114 ممالک میں پھیل چکا جہاں اب تک 1 لاکھ 18 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • تمام اسکولز 16 مارچ سے ہی کھلیں گے، وزیر تعلیم سندھ

    تمام اسکولز 16 مارچ سے ہی کھلیں گے، وزیر تعلیم سندھ

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر میں اسکولز 16 مارچ سے ہی کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطاب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں پی ایس ایل میچز اور اسکولوں کی چھٹیوں پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کراچی سمیت صوبے بھر کے اسکولز 16 مارچ بروز پیر سے ہی کھلیں گے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا کہ تمام اسکولوں کی چھٹیاں 15 مارچ سے ختم ہوجائیں گی اور 16 مارچ سے اسکولوں میں تدریس شروع ہو گی۔

    یہ بھی پڑھیں: نزلہ، بخار میں مبتلا افراد میچ دیکھنے نہ جائیں، وزیراعلیٰ سندھ

    انہوں نے کہا کہ تمام اسکولز اعلان کردہ تاریخ پر کھولے جائیں اور درس و تدریس کا عمل شیڈول کے تحت چلایا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 13 ہے، تمام متاثرہ افراد بیرون ملک کا سفر کر کے لوٹیں ہیں اور اب تک مہلک وائرس کا کسی ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں پی ایس ایل کے میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے تاہم وہ افراد میچ دیکھنے نہ آئیں جنہیں نزلہ زکام اور بخار ہے۔

  • کرونا وائرس کا خوف، جنوبی کوریا نے کرنسی نوٹ جلا دیے

    کرونا وائرس کا خوف، جنوبی کوریا نے کرنسی نوٹ جلا دیے

    سیئول: جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے انوکھا قدم اٹھایا گیا ہے، کرنسی نوٹوں کو بھی قرنطینہ میں رکھ دیا گیا جب کہ بہت سارے نوٹ جلا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت تمام بینک کرنسی نوٹوں کو 2 ہفتے کے لیے قرنطینہ میں رکھ رہے ہیں تاکہ اس پر کرونا وائرس کے تمام اثرات ختم ہو جائیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے خدشے کا اظہار کیا تھا کہ وائرس کرنسی نوٹوں کے ذریعے بھی لوگوں میں منتقل ہو سکتا ہے، جس کے بعد جنوبی کوریا میں گندے اور پھٹے ہوئے نوٹ جمع کیے جانے لگے ہیں، جب کہ بڑی تعداد میں نوٹوں کو جلایا بھی گیا۔

    کرونا وائرس کے خوف سے جنوبی کوریا میں کرنسی نوٹ بھی قرنطینہ میں ڈال دیے گئے

    برطانیہ کی خاتون ہیلتھ منسٹر بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں

    بینک آف کوریا کے مطابق کرنسی نوٹوں کو زیادہ درجہ حرارت میں صاف کر کے جاری کیے جائیں گے، جس کے لیے نوٹوں کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 242 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کرونا وائرس کے ٹوٹل کیس 7,755 ہو گئے ہیں، جب کہ ایک نئی موت کے ساتھ مجموعی اموات 61 ہو چکی ہیں۔

    دوسری طرف یہ نیا اور مہلک وائرس COVID 19 بہت تیزی سے دنیا میں پھیلتا جا رہا ہے، اب تک 120 ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور متاثرہ افراد کی تعداد 119,389 ہو چکی ہے جب کہ وائرس سے اب تک 4,300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف 66,584 افراد اس موذی وائرس سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

  • کرونا: سی اے اے کے 6 کنٹرولر مشتبہ قرار، پی آئی اے ملازمین کا بائیومیٹرک حاضری سے انکار

    کرونا: سی اے اے کے 6 کنٹرولر مشتبہ قرار، پی آئی اے ملازمین کا بائیومیٹرک حاضری سے انکار

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 6 ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو کرونا وائرس کے سلسلے میں مشتبہ قرار دے دیا گیا، دوسری طرف پی آئی اے ملازمین نے بائیو میٹرک حاضری سے انکار کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان سی اے اے نے تصدیق کر دی ہے کہ چھ ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو مشتبہ قرار دیا گیا ہے، ایک ایئر ٹریفک کنٹرولر کے قریبی عزیز کرونا وائرس سے متاثر تھے، ملازم کے ماموں کی ٹریول ہسٹری بھی ایران سے بتائی جاتی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر کی والدہ اپنے بھائی کے ہمراہ ایران گئی تھیں، اے ٹی سی اہل کار اپنی والدہ سے ملنے کے بعد ڈیوٹی پر گیا تھا، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے احتیاطی تدابیر کے طور پر رابطے میں آنے والے شفٹ میں موجود تمام اے ٹی سیز کو قرنطینہ میں بھیج دیا۔

    جناح ایئرپورٹ کراچی پر مشتبہ مریضوں کو اسپتال منتقل کرنے کی تیاری

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس او پی کے مطابق احتیاطی تدابیر کے طو ر پر پوری شفٹ کو ڈیوٹی پر 14 دن تک ڈیوٹی سے مستشنیٰ رکھا جائے گا۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ سی اے اے نے ریڈار کنٹرول اے سی سی ایریا کو خالی کرا لیا ہے، اور ریڈار کنٹرول سمیت دیگر دفاتر میں خصوصی اسپرے کیا جا رہا ہے۔ ایئر پورٹ کے مختلف ایریاز، کارگو، ایپرن اور رن وے ایریا میں بھی اسپرے شروع کر دیا گیا ہے، تمام دفاتروں میں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال بھی کیا جانے لگا ہے۔

    ادھر کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر پی آئی اے ملازمین نے بائیو میٹرک حاضری سے انکار کر دیا ہے، پیپلز یونٹی آف پی آئی اے نے اس سلسلے میں انتظامیہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، ایئرلائن ملازمیں خطرے میں ہیں، کرونا وائرس متعدی بیماری ہے، بائیو میٹرک سے وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کو کم از کم ایک ماہ بائیو میٹرک حاضری سے استثنیٰ دے، ملازمین میں بائیو میٹرک حاضری سے خوف بڑھ رہا ہے، مشین کی وجہ سے وائرس ایک سے دوسرے شخص کو منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔

  • کرونا وائرس: سندھ کی سرحدوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی

    کرونا وائرس: سندھ کی سرحدوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی

    کراچی: کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر بین الصوبائی بارڈرز کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ دیگر صوبوں سے آنے والے افراد پر سرحدوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے بارڈرز کی کڑی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں سندھ میں داخل ہونے والے مسافروں سے معلومات لی جائیں گی، یہ فیصلہ صوبے میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    دوسری طرف سندھ حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک اور فیصلہ کر لیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے جناح ایئر پورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کے لیے اسٹاف مقرر کرنے سے متعلق حکام کو احکامات جاری کر دیے گئے۔ اس سلسلے میں لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا کہ 60 نرسز تین شفٹوں میں کام کریں گی، ایئرپورٹ سے کسی بھی مشتبہ مریض کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جائے گا۔

    کرونا وائرس ، حاضری کے لیے بائیومیٹرک نظام میں تبدیلی کا فیصلہ

    دریں اثنا، کراچی ایئر پورٹ پر بیرون ملک سے آنے دو مسافروں کو مشتبہ قرار دے کر اوجھا اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے، حمزہ علی پرواز ای کے 600 پر دبئی سے کراچی پہنچا تھا، جب کہ ساجد حسین پرواز او وی 291 پر مسقط سے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا تھا، دوران اسکریننگ مسافروں میں فلو، بخار اور کھانسی کی شکایات پائی گئیں۔

    تفتان میں قرنطینہ سے متعلق افواہوں کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ تفتان میں 3 ہزار سے زائد لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، قرنطینہ میں موجود افراد میں سے کسی کو کھانسی، نزلہ، زکام نہیں، واٹس ایپ پر چلنے والی افواہوں پر کان نہ دھریں، قرنطینہ میں موجود تمام مریضوں کی صحت بہتر ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں اسکول 16 مارچ سے کھلیں گے۔

  • حکومت نے 5 کمپنیوں کو ماسک برآمد کرنے کی اجازت دیدی

    حکومت نے 5 کمپنیوں کو ماسک برآمد کرنے کی اجازت دیدی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوا جب کہ 5 کمپنیوں کو ماسک برآمدات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرظفر مرزا نے بتایا کہ بیرون ملک سےآنےوالوں کی اسکریننگ کی جاتی ہے اور مجموعی طور پر ایئرپورٹس پر88ہزار افراد کی چیکنگ کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کیسز19ہیں اور شاید تھوڑی دیرمیں 20 ہو جائیں جب کہ 25 مشتبہ کیسز ہیں، کراچی میں کورونا وائرس کے زیادہ کیسز ہیں۔

    ڈاکٹرظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں ایران، لندن، دبئی سےکورونا کیسز آئے ہیں، کورونا وائرس کے تمام مریض ایئرپورٹس کےذریعےپاکستان آئے تاہم اب تک ملک میں وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ متاثرہ مریض اسکریننگ سسٹم سے سلپ ہوئے، بیرون ملک سے آنے والوں کی اسکریننگ کی جاتی ہے اور اب تک مجموعی طور پر ایئرپورٹس پر 88 ہزار افراد کی چیکنگ کی گئی۔