لندن: دنیا بھر میں تیزی سے تباہی پھیلانے والے مہلک کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، برطانیہ میں کورونا وائرس کا شکار ایک اور شخص چل بسا۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ دراز ہوگیا، دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں شہری اس وائرس کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے برطانیہ میں مہلک وبا کا شکار ایک اور شخص دم توڑ گیا ہے جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
برطانیہ میں کورونا وائرس کے مزید 54 کیسز سامنے آگئے ہیں، کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 373 ہوگئی ہے۔
این ایچ ایس نے لوگوں کو گھروں سے نہ نکلنےکی ہدایات کردی ہے جب کہ لوگوں کو گھر سےکام کرنے کی سہولت بھی دے دی گئی۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ کوبرا کمیٹی اجلاس میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا اعتراف کیا جا چکا ہے اور وزیر اعظم کو سوشل ایونٹ اور اسکولز بند کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاکت خیز وائرس سے بچاؤ کےلیے اسکولز بند کرنے کی آن لائن پٹیشن دائر کی گئی ہے جس پر دو لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کیے ہیں۔
دبئی: متحدہ عرب امارات سے اچھی خبر ہے کہ کورونا وائرس کے مزید 5 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔
اماراتی میڈیا کے مطابق وزارت صحت نے کورونا وائرس کے شکار 5 افراد کے صحت یاب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ علاج کے بعد سے اب تک صحت یاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 17 ہوگئی ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ جو 5 افراد صحت یاب ہوئے ہیں ان میں 3 کا تعلق متحدہ عرب امارا، ایک کا مصر اور ایک کا تعلق مراکش سے ہے۔
دوسری جانب امارات میں مزید 15 کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد امارات میں مہلک وائرس کے شکار افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔
"الصحة" تعلن أن التطبيق الفعال للإجراءات الاحترازية كشف عن 15 حالة إصابة جديدة من جنسيات مختلفة بفيروس كورونا المستجد كانوا جميعهم في الحجر الصحي، وتشمل مخالطين لحالات أعلن عنها مسبقاً وحالات لقادمين من الخارج، وبذلك يبلغ عدد الحالات المعلن عنها 74 حالة، تعافى منها 12 حالة#وامpic.twitter.com/dpJbAZM6Hy
وزارت صحت نے اپنے بیان میں بتایا کہ جو نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ان میں سے 3 اطالوی، 2 اماراتی، 2 برطانوی، 2 سری لنکا،2 بھارتی، ایک جرمن، ایک جنوبی افریقی، ایک ایران اور ایک تنزانیہ ہیں۔
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا؟ وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی کرونا وائرس سے متاثرہ کسی شخص سے ملاقات نہیں ہوئی۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی، امریکی صدر مکمل طور پر صحت مند ہیں، تاہم حفاظتی اقدام کے طور پر صدر ٹرمپ کی مانیٹرنگ جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ امریکا میں مہلک اور نیا وائرس COVID 19 کا پھیلاؤ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 25 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 729 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے امریکا میں اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست نیو جرسی کے گورنر فل مرفی نے بھی ریاست میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی حالت کا اعلان کر دیا ہے، اب تک نیو جرسی میں 11 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مزید کیسز بھی ہوں گے۔ اس سے قبل نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جب کہ نیو یارک کے میئر نے کہا تھا کہ تمام ملازمین گھروں سے کام کریں۔
بیجنگ: دنیا بھر میں نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے ہونے والی ہلاکتیں 4,027 ہو گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہو گئی، جب کہ متاثرین کی تعداد بھی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور اب تک 114,458 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے، 64,105 افراد مہلک وائرس سے نجات پا چکے ہیں۔
اب تک کرونا وائرس دنیا کے 115 ممالک اور علاقوں کو لپیٹ میں لے چکا ہے، 5 ہزار سے زائد افراد کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے، کرونا وائرس سے اموات کی شرح 6 فی صد صحت یابی کی شرح 94 فی صد ہے۔ خیال رہے کہ ایک بین الاقوامی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز بھی وائرس سے متاثر ہوا، جو تاحال یوکوہاما، جاپان میں لنگر انداز ہے۔
جرمنی کے شہر برلن میں ایک لیمپ پوسٹ پر حفاظتی فیس ماسک کی فروخت کا اشتہار چسپاں ہے، گزشتہ روز جرمنی میں کرونا سے 2 اموات ہوئیں
چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3136 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 80757 تک پہنچ گئی۔ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ نے کرونا وائرس کے مرکز صوبہ ہوبائی کا پہلی بار دورہ کیا، اور وائرس کے سدباب کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا، چینی صوبے ہوبائی سے پھوٹنے والی اس مہلک وبا سے اب تک 115 ممالک متاثر ہو چکے ہیں۔
اٹلی
اٹلی میں ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور اب تک 463 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جب کہ متاثرین کی تعداد 9,172 ہو گئی۔ یورپی ملک اٹلی میں بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن بھی کر دیا گیا ہے، تقریباً 6 کروڑ لوگ لاک ڈاؤن کر دیے گئے ہیں۔ اٹلی میں 3 اپریل تک تمام تعلیمی اداروں کو بند کیا جا چکا ہے، ہلاکتوں میں اٹلی دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، اطالوی وزیر اعظم نے 14 صوبوں ریڈ زون قرار دے دیا ہے۔
فرانس
فرانس میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، فرانس کے وزیر ثقافت فرینک ریسٹر میں بھی وائرس کی تشخیص ہو گئی ہے، اب تک 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرین کی تعداد 1,412 ہے۔
بحرین میں کرونا وائرس کے 8 مریض علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے، حکام کا کہنا ہے کہ بحرین میں اب تک کرونا وائرس کے 22 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ مجموعی مریضوں کی تعداد 109 ہے۔ ایران میں بھی 237 افراد کرونا کے باعث جان سے جا چکے ہیں، مجموعی متاثرین کی تعداد 7,161 ہو گئی ہے۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 5 کیس رپورٹ ہونے کے بعد تعداد 20 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز مکہ میں بھی ایک شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
نئی دلی: دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہلاکت خیز کورونا وائرس سے جہاں مرد و خواتین کی بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے وہیں اس مہلک وبا نے کم عمر بچوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
بھارت میں 3 سالہ بچے کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے، جنوبی ریاست کیریلا کے 3 سالہ بچے میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
متاثرہ بچے کی ٹریول ہسٹری موجود ہے جو کہ اٹلی کا سفر کر چکا ہے، 7 مارچ کو بچہ اپنے والدین کے ہمراہ اٹلی سے بھارت پہنچا تھا۔
بچے کی تھرمل اسکیننگ کی گئی تو اس میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں جس کے بعد طبی معائنہ کیا گیا اور مختلف ٹیسٹ کیے گئے۔
تہران: ایران نے ملک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے ہلاکت خیز کورونا وائرس کے پیش نظر 70 ہزار قیدیوں کو رہا کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق قیدیوں کی رہائی کا اعلان عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی کی جانب سے کیا گیا ہے۔
عدلیہ سے متعلق نیوز ویب سائٹ پر جاری بیان میں ابراہیم رئیسی نے بتایا کہ اب تک قریباً 70 ہزار قیدیوں کو عارضی طور پر رہا کیا گیا ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ رہائی پانے والے افراد کو واپس جیل میں کب ڈالا جائے گا۔
دوسری جانب ایران وزارت صحت نے کورونا وائرس سے مزید 43 اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مہلک وبا سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 237 ہو گئی ہے۔
وزات صحت کے حکام نے پیر کے روز پریس کانفرس کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7 ہزار 640 ہو گئی ہے۔
.@realDonaldTrump is maliciously tightening US' illegal sanctions with aim of draining Iran's resources needed in the fight against #COVID19—while our citizens are dying from it.
خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر چکی ہیں جب کہ اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔
دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔
اسلام آباد: حکومت نے کرونا کے مشتبہ مریضوں کو ایران سے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایران سے کرونا کے مشتبہ مریضوں کو واپس لایا جائے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ 2028 پاکستانیوں کو ایران سے کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔
ذرایع کے مطابق ایران سے مشتبہ پاکستانی مریضوں کو تافتان بارڈر سے منتقل کیا جائے گا، یہ پاکستانی ایران میں ایک ہفتہ قرنطینہ مکمل کر چکے ہیں، وطن واپسی پر بھی ان مسافروں کو کوئٹہ میں ایک ہفتہ قرنطینہ میں رکھا جائے گا، اس سلسلے میں کوئٹہ میں انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
ایران میں دوران قرنطینہ ان پاکستانیوں میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، پاکستان میں ایک ہفتہ قرنطینہ میں علامات ظاہر نہ ہونے پر انھیں ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، مریض کا تعلق کراچی سے ہے، چار افراد کے ٹیسٹ کیے گئے تھے جن میں سے ایک کا ٹیسٹ مثبت آیا، پاکستان میں کرونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے، دوسری طرف کرونا کا پہلا مریض صحت یاب ہو کر گھر جا چکا ہے۔
پاک ایران ٹرانزٹ ٹریڈ بھی جزوی طور پر بحال کی گئی ہے، سرحد پر ڈرائیورز کی سخت اسکریننگ کی جا رہی ہے، ایران سے آنے والی گاڑیوں، کنٹینرز اور سامان پر جراثیم کش اسپرے کیے جا رہے ہیں۔
تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملک میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکا کی معاشی دہشت گردی اب طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وسائل میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر خارجہ ایران نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران میں کرونا وائرس سے لوگ مر رہے ہیں، دنیا مزید خاموش نہیں رہ سکتی، امریکا کی معاشی دہشت گردی طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے۔
خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 194 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 6,566 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔
.@realDonaldTrump is maliciously tightening US' illegal sanctions with aim of draining Iran's resources needed in the fight against #COVID19—while our citizens are dying from it.
دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔
مسقط: عمان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام عوامی اجتماعات کو عارضی طور پر معطل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمان کی وزارت صحت کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں COVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضرورت ہے کہ تمام عوامی اجتماعات، پروگرامز اور کانفرنسز کو عارضی طور پر روک لیا جائے۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت کی تجویز ہے کہ سلطنت میں بین الاقوامی اجتماعات، ایونٹس اور کانفرنسز کو معطل کیا جائے۔
یاد رہے کہ پانچ دن قبل عمان نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وائرس سے متاثرہ ممالک کے باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، اس پابندی کا اطلاق زمینی، سمندری اور ہوائی سمیت تمام بندرگاہوں پر کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عمرہ زائرین کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر چکا ہے، کرونا وائرس کے پیش نظر سعودی ایوی ایشن نے نئی پالیسی جاری کی تھی، جس کے تحت سیاحتی ویزے پر سعودی عرب کا سفر کرنے والوں کا داخلہ بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عمان میں اب تک 16 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جب کہ یہ مہلک وائرس دنیا کے 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور اب تک اس سے 3,600 اموات ہو چکی ہیں جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 106,211 ہے۔
بیجنگ: چین نے ایک ایسے موقع پر جب دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ ویکسینز متعارف کرانے والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ اگلے ماہ اپریل سے کرونا وائرس کے لیے چند ویکسینز باقاعدہ طور پر طبی یا ایمرجنسی استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی۔ یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب نہایت مہلک وائرس COVID 19 اب تک 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 203 ہو چکی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے سائنس دان 5 ٹیکنالوجیز کا بہ یک وقت استعمال کرتے ہوئے جسم کو وائرس سے محفوظ رکھنے والی مصنوعات تیار کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ٹیکنیکل ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر ژینگ ژنگوے نے میڈیا کو بتایا کہ امید ہے کہ اپریل تک چند ویکسینز کلینکل یا ایمرجنسی استعمال کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گی، کرونا ایک نیا وائرس ہے اس لیے ہم مختلف تجربات کے ذریعے اسے مسلسل سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ویکسینز کی تیاری کے لیے 8 رکنی ایک خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے۔
یہ ماہرین پانچ مختلف طریقوں سے ویکسینز تیار کر رہے ہیں، جن میں ایک طریقہ غیر فعال ویکسین کا ہے، جس میں مرے ہوئے جراثیم کا استعمال کیا جاتا ہے، جو جسم میں جا کر مرض کے خلاف اینٹی باڈی پیدا کر دیتا ہے۔ دوسرا طریقہ سب یونٹ ویکسین کا ہے جس میں جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے اسپائک پروٹین (S protein) کی نقل تیار کی جاتی ہے جو انسانی جسم میں معالجاتی مدافعتی رد عمل کو متحرک کر دیتی ہے۔
تیسرا ممکنہ طریقہ نیوکلک ایسڈ امونائزیشن پر مشتمل ہے، جس میں دو ذیلی اقسام شامل ہیں: ایک mRNA ویکسین اور دوم DNA ویکسین۔ اس طریقہ کار میں تیار کردہ ایس پروٹین انسانوں میں داخل کیا جاتا ہے، تاکہ انسانی جسم مزید ایس پروٹین پیدا کر سکے، اور اس طرح جس میں جراثیم کے خلاف اینٹی باڈیز بننے لگتی ہیں۔
دوسرے دو طریقے کیریئر ویکسینز پر مشتمل ہیں، ایک میں اڈینو وائرسز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور دوسرے میں انفلوئنزا وائرسز کا۔ adeno viruses پہلی بار اڈینوئڈ ٹشو میں دریافت ہوئے تھے، اور یہ ڈی این اے وائرسز کے گروپ کا کوئی بھی وائرس ہے، ان میں سے اکثر وائرس نظام تنفس کے امراض کی وجہ بنتے ہیں۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ ان پانچوں قسم کی ویکیسنز کے جانوروں پر تجربات جاری ہیں۔