Tag: کورونا وائرس

  • کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نیا وائرس COVID 19 دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد 107,420 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔ اٹلی کی سیاسی جماعت کے سربراہ نیکولا زنگریٹی میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

    نیکولا زنگریٹی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انھوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ (الگ تھلگ) کر لیا ہے، گھر والے بھی احتیاط کر رہے ہیں، محکمہ صحت کے حکام ان تمام لوگوں سے رابطہ کر رہا ہے جنھوں نے میرے ساتھ قریب رہ کر کام کیا۔ میں کہتا ہوں کہ ڈرنے کی کوئی بات نہیں، ہم اس مرض کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

    واشنگٹن کے ایک اسپتال سے کرونا وائرس کے مریض کو منتقل کیا جا رہا ہے

    اٹلی نے آج بڑا اعلان کرتے ہوئے 16 ملین (ایک کروڑ ساٹھ لاکھ) افراد کو قرنطینہ (الگ تھلگ) کر لیا ہے، اٹلی کے وزیر اعظم نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 3 اپریل تک لمبارڈی اور دس دیگر علاقوں سے لوگ نہ باہر نکلیں گے نہ وہاں کوئی جائے گا۔ اٹلی کا اپنے شمالی علاقے لمبارڈی کو قرنطینہ کرنا ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی نظیر موجود نہیں ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو قرنطینہ کیا گیا ہو۔ پہلی مرتبہ لاکھوں لوگوں کو تین اپریل تک لاک ڈاؤن میں ڈال دیا گیا ہے۔

    چین کے شہر ووہان کے ایک اسپتال میں کرونا کے مریضوں کا علاج جاری ہے

    ادھر فرانس میں ایک اور پارلیمنٹیرین وائرس کا شکار ہو گیا ہے، اور اموات کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ ایران میں اموات کی تعداد 145 ہو گئی جب کہ 5 ہزار سے زیادہ متاثر ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    برطانیہ میں 209 کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں، امریکا میں اموات کی تعداد 19 ہو گئی۔

    چین کے شہر چوانجو میں ہوٹل کی عمارت گر گئی جس میں 4 افراد ہلاک ہو گئے، ہوٹل میں کرونا وائرس کے متاثرین کو قرنطنیہ میں رکھا جا رہا تھا، ملبے سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے، 38 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

    ادھر آکسفرڈ میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز کی تصدیق ہو گئی ہے، متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہو گئی، آکسفرڈ میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، شہریوں نے بنیادی اشیائے ضروریہ ذخیرہ کرنا شروع کر دیا، مارکیٹوں کے شیلف خالی ہونا شروع ہو گئے۔

  • پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض صحت یاب

    پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض صحت یاب

    کراچی: پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض زیر علاج رہنے کے بعد صحت یاب ہو گیا ہے۔

    پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ نجی اسپتال میں زیر علاج کورونا وائرس کا شکار مریض صحت یاب ہو گیا ہے۔

    اس حوالے سے ٹاس فورس نے تصدیق کردی جس کے بعد ترجمان سندھ حکومت نے مریض کے صحت یاب ہونے سے متعلق اعلان کر دیا۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہت خوشی ہےسندھ میں کورونا وائرس کا پہلا مریض صحتیاب ہوا، علاج کےبعد مریض کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کے 6 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس میں سے 3 افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کے تمام ارکان کورونا وائرس سے کلیئر قرار

    متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی اسکیننگ کی گئی اور مختلف ٹیسٹ لیے گئے اور سب کو کلیئر قرار دیا گیا۔ چند روز قبل ہی معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کا شکار 3 افراد روبہ صحت ہیں۔

    یاد رہے کہ مہلک کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں اب تک 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، امریکا میں وائرس سے 11 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں اور وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ہزاروں تک جاپہنچی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 82 ممالک میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے، سعودی عرب میں بھی کورونا کے مزید کیسز سامنے آئے ہیں۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    بیجنگ: دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 90 ممالک تک پہنچ چکا ہے، جب کہ وائرس سے دنیا بھر میں ہلاک افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 3386 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں 98,424 افراد متاثر ہو چکے ہیں، اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو تاحال نہیں روکا جا سکا ہے، تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 55,640 افراد اس مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,042 تک پہنچ گئی، جب کہ 80,552 لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

    وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ اموات یورپی ملک اٹلی میں ہوئیں، جن کی تعداد 148 ہے، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد بڑھ کر 3,858 ہو چکی ہے۔ تیسرے نمبر جو ملک سب سے زیادہ متاثر ہوا وہ ایران ہے، جہاں وائرس سے 108 اموات ہو چکی ہیں، اور مجموعی متاثرین کی تعداد 3,513 ہے۔ چوتھے نمبر پر جنوبی کوریا ہے جہاں 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 6,284 لوگ وائرس سے متاثرہ ہیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد کو مد نظر رکھا جائے تو جنوبی کوریا میں اٹلی اور ایران سے بہت کم اموات واقع ہوئی ہیں۔ پانچویں نمبر پر سب سے زیادہ اموات امریکا میں ہوئی ہیں جہاں 13 افراد ہلاک ہوئے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد صرف 226 ہے۔

    وائرس سے فرانس میں 7، جاپان میں 6، اسپین اور عراق میں تین تین اموات واقع ہوئی ہیں جب کہ سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں ایک، ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ فلسطین میں کرونا متاثرین کی تعداد 7 ہو گئی ہے، جس کے بعد سیاحوں پر 2 ہفتے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بھارت میں بھی وائرس کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس پر بھارتی وزیر اعظم نے بیلجئم کا دورہ منسوخ کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں اسکول بند کر دیے گئے، اور سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

  • ایران سے آنے والے زائرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی

    ایران سے آنے والے زائرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی

    چاغی: ایران سے آنے والے زائرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ وطن واپس آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایران سے لوٹنے والے زائرین کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے، تمام زائرین کو سرحد پار کرتے ہی قرنطینہ (الگ تھلگ مقام) میں رکھا جا رہا ہے۔ سرحدی حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 2 سو سے زائد زائرین پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

    تجارتی راہداری زیرو پواینٹ ٹرانزٹ سمیت تمام کاروباری گزرگاہیں 12 ویں روز بھی بند رہے، سرحدی علا قوں میں کاروبار اور نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گٸی ہے، سرحد کی بندش سے ہزا روں پاکستانی افراد متاثر اور بے روزگار ہو گئے، ہزاروں پاکستانی تاجرز بھی متاثر ہیں، سینکڑوں مال بردار گاڑیاں بھی سرحد پر کھڑی ہیں، سرحدی علاقوں میں ایرانی اشیا کی شدید قلت سے لوگ مشکلات سے دوچار ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستانی سرحدی علاقوں کے لوگوں کا ذریعہ معاش ایران سے وابستہ ہے جس کی وجہ سے غریب افراد بہت زیادہ متاثر ہو چکے ہیں۔

    اسسٹنٹ کمشنر دالبندین عائشہ زہری پاک ایران تفتان بارڈر پر آنے والے زائرین کے لیے انتظامات کا جائزہ لے رہی ہیں

    کرونا کے چھٹے مریض کی ٹریول ہسٹری سامنے آ گئی

    خیال رہے کہ ایران میں نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے ہلاکتوں کی تعداد 108 ہو چکی ہے، اور اب تک 3513 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ گزشتہ روز پاکستان میں چھٹے کرونا کیس کی تصدیق بھی ہو گئی ہے، مذکورہ مریض 25 فروری کو تہران سے بذریعہ جہاز کراچی واپس پہنچا تھا۔

    کراچی میں یہ تیسرا کرونا وائرس کیس ہے، جب کہ ملک بھر میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 ہو چکی ہے، ان میں سے 2 اسلام آباد میں سامنے آئے تھے اور ایک مریض کا تعلق گلگت سے ہے، یہ تمام مریض ایران سے پاکستان لوٹے۔ ایران میں پھیلتی وبا کے پیش نظر پاکستان نے ایران کے ساتھ اپنی سرحد بند کر رکھی ہے۔

  • کرونا کے چھٹے مریض کی ٹریول ہسٹری سامنے آ گئی

    کرونا کے چھٹے مریض کی ٹریول ہسٹری سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں مہلک وائرس COVID 19 کے چھٹے مریض کی سفری تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول تفصیلات کے مطابق کرونا کے مریض کا تعلق کراچی ایسٹ گلشن سے ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مریض نے 12 سے 24 فروری تک ایران کا سفر کیا تھا، متاثرہ شخص کی عمر 69 سال ہے، اور وہ ایران سے سی فوڈ مصنوعات کی درآمد کرتا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا ہے کہ کرونا کے مریض نے تہران، چابہار میں 13 روز قیام کیا، مریض 25 فروری کو تہران سے بذریعہ جہاز کراچی واپس پہنچا، مریض میں کرونا کی علامات 3 مارچ کو ظاہر ہوئیں، جب کہ 4 مارچ کو بخار، سر درد کی شکایات نمایاں ہوئیں، 5 مارچ کو مریض نے معائنہ کرایا جس پر آغا خان اسپتال نے انھیں داخل کرلیا، اسی دن مریض میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    کراچی میں کروناوائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    خیال رہے کراچی میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آنے کے بعد سندھ میں مہلک وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے، گزشتہ رات سندھ حکومت نے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کرانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی ٹویٹ کے ذریعے چھٹے کیس کی تصدیق کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے نئے مریض کی حالت قابو میں ہے۔

    پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 6 ہو چکی ہے۔ 3 کا تعلق کراچی، 2 کا اسلام آباد اور 1 کا گلگت اور ایک کا فیصل آباد سے ہے۔ سرکاری ذرایع کا کہنا ہے کہ اب تک 7 لاکھ 60 ہزار سے زائد مسافروں کی اسکریننگ ہو چکی ہے، پاک ایران سرحد پر زائرین کی سخت اسکریننگ جاری ہے، ایران سے سندھ پہنچنے والے 1277 افراد کلیئر قرار دے دیے گئے ہیں، جب کہ 823 کو قرنطینہ منتقل کیا گیا ہے۔

  • کورونا وائرس کے بعد "قرنطینہ”!

    کورونا وائرس کے بعد "قرنطینہ”!

    چین کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں انسانی جاںوں کے ضیاع اور صحتِ عامّہ کے لیے خطرہ بننے والا ‘‘کورونا’’ پاکستان پہنچ گیا اور اس کی دہشت تاحال برقرار ہے۔ کورونا سے متاثرہ افراد کے علاج اور اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جہاں طبی ماہرین اور حکومت کی جانب سے کوششیں کی جارہی ہیں اور لوگوں‌ کو اس ضمن میں معلومات اور آگاہی دی جارہی ہے، وہیں سوشل میڈیا پر صارفین کا مخصوص گروہ دیسی ٹوٹکے اور روایتی طریقۂ علاج بھی بتا رہا ہے۔

    ہم موسمی بیماریوں کے علاوہ نگلیریا، ڈینگی، کانگو، ایبولا جیسے وائرس کا بھی دیسی ٹوٹکوں اور روایتی طریقہ ہائے علاج سے توڑ کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہے، لیکن صحت اور علاج معالجے سے متعلق بنیادی، اہم اور مستند معلومات حاصل کرنے اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت کم ہی محسوس کرتے ہیں.

    آپ کو یاد ہو گا جب کرونا وائرس چین کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلنے لگا تو ایک اصطلاح ہمارے سامنے آئی اور وہ تھی، ‘‘لاک ڈاؤن’’ (Lock-down) جسے کچھ اس طرح برتا گیا۔

    ‘‘ووہان میں مہلک وائرس کے بعد لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔’’

    یہ کورونا کے اس طبّی ہنگامے سے متعلق برتی گئی ایک غلط اصطلاح تھی۔ لاک ڈاؤن ایک سیاسی اصطلاح ہے جو کسی بھی ریاست کا گمبھیر حالات میں کیا گیا فیصلہ اور اقدام ہوتا ہے۔

    امن و امان کی صورتِ حال کے قابو سے باہر ہوجانے یا وسیع پیمانے پر احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے خطرے کے بعد کسی علاقے اور مخصوص شہر کو ‘‘لاک ڈاؤن’’ کر دیا جاتا ہے جو ایک قسم کا کرفیو ہوتا ہے اور اس میں بنیادی انسانی حقوق بھی معطل کر دیے جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس ‘‘قرنطینہ’’ (Quarantine) دراصل کسی بھی علاقے کے لوگوں کو مخصوص مدت اور کچھ عرصے کے لیے ایک ہی جگہ اور مقام تک محدود رکھنے کو کہتے ہیں۔ یہ خالصتاً طبی اصطلاح ہے۔

    جب کسی علاقے میں وبائی مرض پھوٹ پڑے اور خطرہ ہو کہ یہ دوسرے علاقوں میں لوگوں کو متاثر کرسکتا ہے، تو حفاظتی نقطۂ نگاہ سے اس علاقے اور مقام پر بسنے والوں کو پابند کیا جاتا ہے کہ وہ کسی دوسری جگہ نہ جائیں اور مریضوں سمیت اس کے قریبی لوگوں کو طبی جانچ سے گزارا جاتا ہے اور یہ سب ان کی صحت اور زندگی کو محفوظ بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کی ضرورت یوں پڑتی ہے کہ بعض‌ جراثیم ایک دوسرے کو چُھونے، انسانی رطوبتوں، اور عام میل جول کی وجہ سے دوسرے انسانوں کو منتقل ہو سکتے ہیں اور اس سے بڑے پیمانے پر صحت اور انسانی زندگیاں خطرے سے دوچار ہو سکتی ہیں۔

    قرنطینہ، یعنی مخصوص علاقے میں طبّی بنیادوں پر پابندی اور سفری بندش کا اعلان حکومتی سطح پر ہی کیا جاتا ہے، لیکن یہ مکمل طور پر غیر سیاسی ہوتا ہے اور اس کا مقصد صرف شہریوں کی صحت اور ان کی جانیں محفوظ بنانا ہے۔

  • چین میں پھنسے طلبہ کے والدین کو ہر 10 دن بعد بریفنگ دینے کا فیصلہ

    چین میں پھنسے طلبہ کے والدین کو ہر 10 دن بعد بریفنگ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے چین میں پھنسے طلبہ کے والدین کو ہر 10 دن بعد بریفنگ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کے باعث چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی دیکھ بھال کے سلسلے میں آج معاون خصوصی زلفی بخاری نے طلبہ کے والدین سے ملاقات کی، مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    طلبہ کے والدین کو طلبہ کی صحت و سلامتی کے حوالے سے اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، ملاقات میں طلبہ کو خوراک اور رقم سمیت فراہم کی جانے والی دیگر سہولیات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    زلفی بخاری نے اس موقع پر کہا کہ ہم والدین کے جذبات اور احساسات کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں، والدین کو یقین دلاتا ہوں کہ تمام طلبہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پاکستانی سفارت خانے کا عملہ ان سے مسلسل رابطے میں ہے، یہ ضروری ہے کہ والدین کے ہر سوال کا جواب دے کر انھیں مطمئن کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی مشکلات حل کرنا چاہتی ہے، اب والدین سے ہر 10 دن بعد جامع نشست کا اہتمام کیا جائے گا، انھیں بچوں کی صحت، خوراک، رقم اور دی جانے والی ہر سہولت سے با خبر رکھیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین میں کرونا وائرس کی صورت حال پر تیزی سے قابو پایا جا رہا ہے، ووہان میں کیسز میں بتدریج کمی رپورٹ ہوئی ہے۔

    زلفی بخاری نے نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے چین سے پاکستانی طلبہ کے انخلا کی بات نہیں کی۔

  • کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    بیجنگ: نئے اور مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 3,286 ہو گئی ہے، اب تک دنیا کے 84 ممالک تک کرونا وائرس پھیل چکا ہے، جب کہ اس کا تیزی سے پھیلاؤ بدستور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ روکا نہیں جا سکا، نہ ہی اس کے پھیلاؤ کے آگے بندھ باندھا جا سکا ہے، دنیا بھر میں اس وائرس سے 95 ہزار 488 افراد متاثر ہو چکے ہیں، دوسری طرف صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے اور اب تک 53689 افراد مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر صحت یابی کے عمل پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

    چین میں، جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا، ہلاکتوں اور نئے مریضوں میں بتدریج کمی آتی جا رہی ہے، اب تک چین میں 3,013 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا چکے ہیں جب کہ 80,430 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے، صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 52,208 تک پہنچ گئی ہے تاہم اب بھی 5,952 چینی شہریوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ورکرز تہران میں ایک زیر زمین ریل گاڑی کو کرونا وائرس سے پاک کرنے کے لیے اسپرے کر رہے ہیں

    چین کے باہر بھی یہ وائرس نہ صرف تیزی سے پھیل رہا ہے بلکہ اس سے اموات کی تعداد میں بھی دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے، یورپی ملک اٹلی میں ہلاکتیں 107 تک پہنچ گئی ہیں جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 3,089 ہو گئی ہے، ایران میں بھی وائرس کے وار جاری ہیں اور اب تک 92 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ 2,922 افراد وائرس سے متاثرہ ہیں۔ امریکا میں بھی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 11 ہو گئی ہے جب کہ 160 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ برطانیہ میں وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔

    عراق کے شہر نجف کی ایک مسجد میں کرونا وائرس کے خلاف اسپرے کیا جا رہا ہے، دو دن قبل ایک 70 سالہ امام وائرس سے جاں بحق ہوئے تھے

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کا دوسرا کیس رپورٹ ہو گیا ہے۔ جنوبی کوریا میں ہلاکتیں 35، جاپان میں 6، فرانس میں 4، اسپین، آسٹریلیا اور ہانگ کانگ میں 2،2 ہلاکتیں ہوئیں۔ تقریباً 22 ممالک میں اب تک صرف ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، 5 ممالک میں دو دو کیسز رپورٹ ہوئے، 7 ممالک میں تین تین کیسز، ایک ملک میں 4 جب کہ صرف پاکستان میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ 5 ایسے ممالک ہیں جہاں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ایک ماں اور اس کا بیٹا بیجنگ کے ایک شاپنگ مال میں حفاظتی لباس پہن کر کھیل رہے ہیں

    ناروے میں 24 گھنٹوں کے دوران 23 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے مجموعی تعداد 59 ہو گئی، اوسلو میں ایک اسپتال کے 280 ورکرز کو گھروں سے نکلنے اور کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، ورکرز میں 70 ڈاکٹرز، 70 نرسیں بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ بھی سیکڑوں افراد پر کرونا وائرس کے شُبہے میں گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    یونیسکو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث 13 سے زائد ممالک نے اسکول بند کر دیے ہیں، مختلف ممالک میں اسکول بند ہونے سے 29 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

  • سعودی ایئر لائن کی جانب سے عمرہ زائرین پر پابندی میں مزید توسیع

    سعودی ایئر لائن کی جانب سے عمرہ زائرین پر پابندی میں مزید توسیع

    ریاض: سعودی ایئر لائن کی جانب سے عمرہ زائرین پر پابندی میں مزید توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ائیر لائن نے 15 اپریل تک عمرہ زائرین اور آن لائن ٹورسٹ وزٹ ویزے کی درخواست لینے سے منع کرنے کا سرکلر جاری کر دیا۔

    ائیر لائن نے ٹریول ایجنٹوں کو پندرہ اپریل تک عمرہ زائرین کے گروپس بنانے سے منع کر دیا ہے، اس سلسلے میں جاری ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ٹریول ایجنٹ 15 اپریل تک عمرہ زائرین کے گروپس نہ بنائیں۔

    سعودی ایئر لائن نے رجسٹرڈ ٹریول ایجنسیز کو جاری سرکلر میں کہا ہے کہ ٹریول ایجنسیز 15 اپریل تک نئی درخواستیں موصول نہ کریں، خیال رہے کہ اس سے قبل کرونا وائرس کے پیش نظر عمرہ زائرین پر پابندی 31 مارچ تک بڑھائی گئی تھی۔

    مقامی سعودی شہریوں پر بھی عمرہ ادائیگی پر عارضی پابندی

    پابندی کا اطلاق عمرہ زائرین، آن لائن ٹورسٹ وزٹ ویزہ کے حامل مسافروں پر ہوگا، سعودی ایئر لائن نے کراچی سمیت ملک بھر میں موجود رجسٹرڈ ٹریول ایجنٹس کو بھی آگاہ کر دیا، سرکلر میں ہدایت کی گئی ہے کہ 15 اپریل تک عمرہ زائرین گروپس کی ٹکٹیں ری فنڈ کی جائیں، اور مسافر منسوخ شدہ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کے لیے سعودی ایئرلائن سیلز سپورٹ سینٹر سے رابطہ کریں۔

  • کرونا وائرس کا برطانوی معیشت پر وار، ایئر لائن بند ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس کا برطانوی معیشت پر وار، ایئر لائن بند ہونے کا خدشہ

    مانچسٹر: نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کے برطانوی معیشت پر وار جاری ہیں، برطانوی ایئر لائن فلائی بی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ایئر لائن فلائی بی کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے جس کے باعث اس کے بند ہونے کا خدشہ ہے، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب کمپنی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    مسافروں کی تعداد میں کمی کے ساتھ موجودہ بکنگز بھی ملتوی کر دی گئیں، یہ فضائی کمپنی خسارے کے باعث جنوری میں بڑی مشکل سے بند ہونے سے بچی تھی، فلائی بی ایئر لائن 40 برس سے برطانیہ اور یورپ کے لیے پروازیں چلا رہی تھی۔

    کرونا وائرس نے برطانوی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے اختتام پر برطانوی اسٹاک ایکس چینج بھی گر گئی تھی، انڈیکس پوائنٹس 12 ماہ کی کم ترین سطح پر آیا، کرونا وائرس عالمی سطح پر پھیلنے کی وجہ سے ایئر لائنز، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں بھی مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا، چین سے مصنوعات کی درآمدات میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ برطانوی شہریوں نے ایڈوائزری کے پیش نظر بیرونِ ملک سفر میں بھی کمی کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے باعث برطانوی ایوی ایشن انڈسٹری بری طرح متاثر ہو رہی ہے، برٹش ایئر ویز نے صرف 16 سے 28 فروری کے دوران 226 پروازیں کینسل کی تھیں، اب تک مزید سیکڑوں پروازیں متاثر ہو چکی ہیں۔