Tag: کورونا وائرس

  • وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وائرس جسم میں چند دن تک رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہم جناح یا کسی بھی اسپتال میں قائم آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں ہیں، ہمارے کہنے کے بعد تھرمل اسکینر کے انتظامات کیے گئے جس سے کافی بہتری آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پاکستان میڈیکل ایسوسی ہاؤس میں کرونا وائرس کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر قیصر سجاد ، ڈاکٹر سہیل اختر، ڈاکٹر عافیہ ظفر، ڈاکٹر نثار راؤ، ڈاکٹر ثمرین سرفراز، ڈاکٹر محمد شریف ہاشمانی، ڈاکٹر عبد الغفار شورو اور دیگر نے بات کی۔

    جنرل سیکریٹری پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہم نے توجہ دلائی تو حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے، کرونا وائرس کے علاج کے لیے بنائے گئے سینٹرز کے بارے میں ٹیلی ویژن کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے، وائرولوجی لیب ہونی چاہیے جس میں جدید چیزیں ہوں، لیب میں ویکسین بنانے اور تحقیق کرنے کے انتظامات ہوں، شہر سے دور آئسولیشن وارڈ بنائے جائیں، ہم حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    انھوں نے کہا کرونا وائرس کی انفلوئنزا وائرس جیسی علامات ہوتی ہیں، ہر نزلہ زکام اور بخار کرونا وائرس نہیں، ہر آدمی ماسک کی تلاش میں ہے اور ٹیسٹ کروانے پر زور دے رہا ہے، اگر ایسی کوئی علامات ہوتی ہیں تو گھر پر آرام کریں، ڈاکٹر ٹیسٹ کروانے کا کہے تو ٹیسٹ کروائیں، جن کے پھیپھڑے خراب ہیں، کینسر یا دل کی بیماری ہے انھیں کرونا وائرس ہو جائے تو ان کی جان بچانا مشکل ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ ماسک وہی شخص لگائے جس کو نزلہ کھانسی یا زکام ہے، ماسک نہ ہو تو ٹشو پیپر استعمال کریں، ڈراپلیٹس ایک میٹر کے فاصلے پر موجود شخص کو متاثر کر سکتا ہے، یا اگر وہ ڈراپلیٹس کسی چیز پر گئے ہیں تو 48 گھنٹے تک اس پر اثرات موجود ہوں گے، اس لیے صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک اچھی طرح دھوئیں، ساڑھے 6 لاکھ اتائی ڈاکٹرز کی پریکٹس جاری ہے لہٰذا کسی اچھے اور قابل ڈاکٹر ہی کو دکھائیں، پیراسٹامول ٹیبلیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    ڈاکٹر ثمرین سرفراز

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ثمرین نے کہا کہ کرونا وائرس کی فیملی بہت بڑی ہے جس میں 8 وائرس ہیں، اس سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط انفارمیشن پھیلائی گئیں، ڈینگی کا بھی علاج نہیں ہے لیکن اس سے 99 فی صد مریض بچ جاتے ہیں، کونٹیکٹ اور ڈراپلیٹس سے بچاؤ کا خیال رکھنا ہے، کھانسی سے متاثرہ شخص ماسک پہنیں، وائرس چند دن تک جسم میں رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہر نزلہ زکام بخار سے متاثرہ شخص کا ٹیسٹ ہونا ضروری نہیں ہوتا، 14 دن سے زیادہ وائرس جسم میں نہیں رہتا، کوارنٹین ان لوگوں کو کیا جاتا ہے جو کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہا ہو، یہاں بنائے گئے آئسولیشن اور کوارنٹین وارڈز آئیڈیل نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر عافیہ ظفر

    ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ شہر میں ماسک کے ختم ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، انفیکٹڈ افراد گھر میں رہیں پبلک والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں تاکہ دیگر افراد متاثر نہ ہوں، موسم گرم ہونے سے وائرس کی منتقلی میں بھی کمی آئے گی، سرد ممالک میں زیادہ تیزی سے وائرس منتقل ہو رہا ہے، یہاں جو صورت حال ہے اس کے لیے سنگل آئسولیشن وارڈ ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر سہیل اختر کا کہنا تھا کرونا ہمارے لیے ایک بلیسنگ بن کر آیا ہے، یہ وائرس اس قوم کے لیے آیا جو حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھتے، ہمیں اللہ نے جھنجھوڑا ہے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا اس سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ڈاکٹر نثار راؤ کا کہنا تھا کہ ہم اتنے زیادہ لوگوں کو ماسک فراہم نہیں کر سکتے، بہت سے لوگ اس دھندے میں ملوث ہیں جو ماسک چھپاتے ہیں۔

  • مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    بیجنگ: فلو سے مشابہ مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم روزانہ مرنے والوں کی تعداد میں پہلے کی نسبت کمی آ چکی ہے، دوسری طرف وائرس نے دنیا بھر میں تیزی سے پنجے گاڑ دیے ہیں، اب تک 60 ممالک اور علاقے وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,212 ہے، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2835 ہو چکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 79,257 ہے، جنوبی کوریا میں وائرس سے 2931 افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتیں 17 ہیں، اس وقت جنوبی کوریا میں چین سے بھی زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اٹلی میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اب تک 889 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، مجموعی طور پر اب تک 39,539 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 7819 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ایران میں بھی کووِڈ نائنٹین سے ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اب تک 34 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 388 سے تجاوز کر گئی ہے۔ کرونا وائرس کے باعث امریکا کی طرف سے آسیان سمٹ ملتوی کرنے کا امکان ہے، امریکی ریاست کیلی فورنیا اور اوریگن میں وائرس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں، امریکا میں وائرس سے متاثر 66 افراد زیر علاج ہیں۔

    پاکستان میں 2، کویت 45، بحرین 38، ملیشیا 25، متحدہ عرب امارات 19، عراق 8، عمان 6، لبنان 4، افغانستان 1، آذربائیجان 1، مصر 1، نائجیریا میں 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔

  • حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    کراچی: حکومت کے ٹھوس اقدامات کے باعث ملک میں کرونا وائرس کے قدم رک گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، اب تک صرف 2 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    پاکستان میں زیر علاج دونوں مریضوں کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاک ایران بارڈر چھٹے روز بھی بند رہا، براہ راست پروازوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، ایرانی سرحد پر موجود ساڑھے تین سو پاکستانیوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ ایران سے صرف پاکستانیوں کو آنے کی اجازت ہوگی، سرحد سے ایران اور دیگر ممالک کے افراد کو آنے کی اجازت نہیں، جب کہ پاکستان سے صرف ایرانی شہریوں کو اپنے ملک جانے کی اجازت ہے، گزشتہ شام ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

    ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    بارڈر پر اسکریننگ کا عمل بھی جاری ہے، سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے، معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے سے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے پاکستان کم متاثر ہوا، ایئر پورٹس پر اسکریننگ کی جا رہی ہے، دنیا بھر میں پچاس سے زائد ممالک کرونا وائرس سے متاثر ہیں، چین میں موجود متاثرہ پاکستانیوں سے متعلق چینی حکومت چاہتی ہے کہ ان کا وہیں علاج ہو۔

    ادھر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک اور اہم قدم اٹھا لیا، اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے جدید تھرمل اسکینر نصب کر دیا گیا، جو خود کار طریقے سے بخار اور فلو کو چیک کرتا ہے، اس سے کم وقت میں زیادہ مسافروں کی اسکیننگ کی جا سکے گی، اسکینر 100 فی صد درستی کے ساتھ مشتبہ مریضوں کو جانچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ نئے اور نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2,924 ہو گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,207 ہے، وائرس سے اب تک 39,496 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید 4 مریضوں کی تصدیق

    برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید 4 مریضوں کی تصدیق

    مانچسٹر: برطانیہ میں کرونا وائرس کے 4 مزید مریضوں کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد وائرس کے شکار مریضوں کی مجموعی تعداد 20 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید چار کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد بیس ہو گئی ہے، ویلز میں ایک جب کہ ناردرن آئرلینڈ میں بھی ایک شخص میں وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

    ویلز اور ناردرن آئرلینڈ میں کرونا وائرس کے یہ پہلے مریض ہیں، چیف میڈیکل آفیسر برطانیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں میں وائرس کی منتقلی ایران میں ہوئی۔ برطانیہ میں ایسا پہلا مریض بھی سامنے آ گیا ہے جسے کرونا وائرس برطانیہ ہی میں لاحق ہوا، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سرے کاؤنٹی کے رہایشی کو وائرس کیسے لگا، کسی ایسے شخص سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر جو باہر سے آیا ہو، کیوں کہ اس نے خود باہر کا سفر نہیں کیا تھا۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل برطانوی چیف میڈیکل آفیسر نے کہا تھا کہ برطانیہ میں وائرس پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث منگل کے روز متعدد اسکولوں کو بند کیا گیا، کرونا وائرس کو عالمی وبا ڈکلیر کیا گیا تو برطانیہ میں تمام اسکولوں کو بند اور پبلک ٹرانسپورٹ کو محدود کیا جا سکتا ہے۔

    کروناوائرس سے پہلا برطانوی شہری ہلاک، یو اے ای میں دو نئے کیسز

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شمالی برطانیہ کے متعدد اسکولوں کے طلبہ سیاحتی دورے پر اٹلی گئے تھے، خدشہ ہے کہ وہ اپنے ساتھ وائرس لائے ہیں۔ دوسری جانب کرونا وائرس کے پیش نظر یارکشائر کے علاقے ہڈرز فیلڈ کے اسکول کے بچوں اور اسٹاف کو گھر بھیج دیا گیا تھا جب کہ 23 بچوں اور 3 اسٹاف ممبرز کو 14 روز تک آئسولیشن میں رکھنے کی ہدایات کی گئی تھی۔

    گزشتہ روز کرونا وائرس سے پہلا برطانوی شہری بھی ہلاک ہو گیا ہے، برطانوی شہری قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کا مسافر تھا، ہلاکت سے متعلق خبر جاپانی محکمہ صحت نے دی جو جاپان میں زیر علاج تھا۔ کرونا وائرس سے اب تک جہاز کے 6 مسافر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • مہلک وبا میں کیا کرنا چاہیے؟ مفتی منیب الرحمان کا اہم بیان

    مہلک وبا میں کیا کرنا چاہیے؟ مفتی منیب الرحمان کا اہم بیان

    کراچی: ممتاز عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا کی شکل میں سامنے آیا ہے، پوری قوم سے اپیل ہے اس وبا سے متعلق افواہیں نہ پھیلائیں جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ حدیث ہے کہ جب مہلک وبا آئے تو جو جہاں ہے وہیں رہے، اسلام نے بھی ایسی صورت حال میں احتیاطی تدابیر اپنانے کا حکم دیا ہے۔

    عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری ایسے حالات میں ضرورت کی اشیا کی قیمتیں نہ بڑھائیں، شہریوں کو اس موقع پر مختلف اوہام کا شکار نہیں ہونا چاہیے، میڈیا بھی اس حوالے سے افواہوں کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، اور ملک بھر میں مہلک وبا سے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر ہنگامی بنیادوں پر کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عوام اس وبا سے گھبرانے کی بہ جائے خود بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ دوسری طرف موقع پرست تاجر اور دکان دار فیس ماسک اور وائرس سے بچاؤ کے لیے دیگر ضروری چیزیں نہایت مہنگے داموں پر فروخت کرنے لگے ہیں۔

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    کرونا وائرس سے کیسے بچیں؟ اس سلسلے میں آغا خان اسپتال کے ہیڈ آف انفیکیشن ڈیزیز ڈاکٹر فیصل محمود نے ماہرانہ رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ ہاتھ صاف رکھیں، گھر سے باہر منہ، آنکھ اور ناک کو ڈھک کر رکھیں، تاہم عام لوگوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں، وائرس کا پھیلاؤ ایک میٹر تک ہوتا ہے۔ اسپتال جائیں یا مریض کے قریب ہوں تو بہت احتیاط کریں، متاثرہ علاقوں سے آئیں تو 14 دن گھر میں گزاریں، اگر علامات ظاہر ہو جائیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، 80 فی صد لوگوں کو ہلکی پھلکی کھانسی اور بخار ہوتا ہے، ان لوگوں کی بیماری جلد ٹھیک ہو جاتی ہے۔

  • ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم

    کوئٹہ: پاک ایران تفتان گیٹ چھٹے روز بھی مکمل طور پر بند ہے، ایران سے پاکستان آنے اور جانے والوں کی آمد و رفت اور ایمگریشن پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایرانی بارڈر پر بڑی تعداد میں پاکستانی پھنس گئے، تفتان میں خیمہ بستی قائم کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایران سے ملحقہ اضلاع گوادر، ماشکیل، مند اور پنجگور میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر کے قریب پاکستان ہاؤس میں 270 زائرین کی اسکریننگ جاری ہے۔

    بلوچستان کے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند رہیں گے۔ صوبائی حکام کے مطابق ایران سے پاکستان واپس آنے والے افراد کے سلسلے میں ایس او پیز تیار کر لی گئیں، زائرین کو سیکورٹی اور سفری سہولتیں فراہم کر کے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا۔

    ایران نے ملک میں چینی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی

    ایران نے پاکستانی زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کے ساتھ ساتھ زائرین کو زیر نگرانی رکھنے کی بھی پیش کش کر دی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ تفتان میں ہنگامی بنیاد پر قرنطینہ اور آئسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا، زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گا۔

    پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق زائرین کو ایک ہفتہ قرنطینہ میں زیر نگرانی رکھا جائے گا، صوبائی حکومت نے آئسولیشن وارڈ کے لیے 200 ملین روپے بھی جاری کر دیے، 10 اضافی ڈاکٹر، چیسٹ اسپیشلسٹس دیگر طبی عملے کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے، محکمہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تفتان میں خیمہ بستی بھی قائم کر دی گئی ہے جہاں خیمے، خوراک، کمبل، ادویات، ماسکس سمیت دیگر ضروری سامان پہنچا دیا گیا۔

    حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کی جانب بارڈر کے قریب بڑی تعداد میں پاکستانی باشندے پھنسے ہیں۔

  • جہلم اور راولپنڈی مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی رپورٹ آ گئی

    جہلم اور راولپنڈی مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی رپورٹ آ گئی

    راولپنڈی: پنجاب کے شہروں جہلم اور راولپنڈی میں رپورٹ ہونے والے مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی لیبارٹری رپورٹ آ گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہلم اور راولپنڈی سے رپورٹ ہونے والے مشتبہ کرونا وائرس کیسز کی لیبارٹری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ مریضوں کو کرونا وائرس لاحق نہیں ہوا۔

    کرونا وائرس کی تصدیق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی لیبارٹریز سے کروائی گئی ہے، ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ وائرس کی تصدیق کے لیے مشتبہ مریضوں کو چند روز سے آئسولیشن میں رکھا گیا تھا، ایک شتبہ مریض بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی میں آئسولیشن وارڈ میں داخل ہے، مریضوں کو باقی ضروری اقدامات پورے ہونے پر ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا، صوبے میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

    کرونا وائرس : ایران سے آنے والی خواتین معائنے کے بعد پمز اسپتال سے ڈسچارج

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس کے شبے میں پمز لائی گئی 3 خواتین کو معائنے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، خواتین 3 روز قبل ایران سے زیارت کے بعد واپس پہنچی تھیں، ان خواتین کو بخار کی شکایت پر ہنزہ سے گلگت منتقل کیا گیا پھر کرونا ٹیسٹ کے لیے گلگت سے پمز اسپتال ریفر کیا گیا تھا۔ تاہم خواتین میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی، علامات نہ ہونے پر خواتین کا کرونا ٹیسٹ بھی نہیں کیا گیا۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق ڈاکٹرز نے مذکورہ خواتین کو اپنی نقل و حرکت گھروں تک محدود رکھنے کی ہدایت کی تھی، قومی ادارہ صحت آیندہ 2 ہفتے تک خواتین سے رابطے میں رہے گا۔

  • کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    بیجنگ/جنیوا: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے تاہم دوسری طرف اس نے دنیا میں تیزی سے پھیلنا بھی شروع کر دیا ہے، اب تک 54 ممالک میں وائرس کے کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرین کی تعداد 83,379 تک پہنچ گئی، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2 ہزار 788 ہو چکی ہے، گزشتہ روز چین میں 44 مزید افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔

    24 گھنٹوں کے دوران 7 نئے ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ، عالمی ادارہ صحت

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے مزید 256 افراد متاثر ہو گئے ہیں، جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 22 ہو گئی، جاپان میں وائرس کے اب تک 214 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، اٹلی میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے مزید 250 کیس سامنے آ گئے، جس سے مجموعی تعداد 655 ہو گئی۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 36,533 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 8,099 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    سربراہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ٹیڈ روس نے اپنے تازہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورت حال سے دوچار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں، یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کرنے کا وقت ہے۔

  • ایران میں موجود پاکستانیوں کو وہیں روکا جائے گا: سندھ حکومت

    ایران میں موجود پاکستانیوں کو وہیں روکا جائے گا: سندھ حکومت

    کراچی: سندھ حکومت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جو پاکستانی ابھی ایران میں موجود ہیں انھیں وہیں روکا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا وائرس سے متعلقہ جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب کوئی ایران جائے گا نہ ہی واپس آئے گا، جو لوگ ایران گئے ہیں اور ابھی واپس نہیں آئے انھیں وہیں روکا جائے گا۔

    اجلاس میں ایران سے آنے والے 1500 افراد کی فہرست بھی ڈپٹی کمشنر کو دی گئی، بتایا گیا کہ ڈبلیو ایچ او کا دیا گیا انفیکشن پری وینشن میٹریل اسپتالوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے، 52000 ماسک اور 15000 دستانے سندھ کےاسپتالوں میں موجود ہیں۔

    اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ ریپڈ رسپانس کو ایران سے واپس آنے والوں کی فہرست مہیا کی گئی ہے، یہ فہرست ایڈوائزری ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے جاری کی ہے۔ اجلاس میں تمام پبلک اینڈ پرائیویٹ مقامات پر سینیٹائزر لگانے کی تجویز بھی دی گئی۔

    کرونا وائرس کا خطرہ، پاکستان اور ایران میں براہ راست پروازوں پر پابندی عائد

    اجلاس میں ڈاکٹر فیصل نے اہم نکتے کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ ماسک پہننا ضروری نہیں ہے، وہ لوگ ماسک استعمال کریں جو متاثر ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستان اور ایران میں براہ راست پروازوں پر تا حکم ثانی پابندی عائد کردی گئی ہے، لاہور، کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک کے تمام حصوں سے ایران جانے والی تمام پروازیں بند رہیں گی۔ ایران سے آئے 2 پاکستانیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا کہتے ہیں دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، مریضوں کے اہل خانہ کی بھی اسکریننگ کی گئی تاہم کسی میں وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

  • کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی، چین میں ہلاکتوں میں کمی

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2804 ہو گئی ہے، دوسری طرف چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں خوف پھیلانے والے نئے کرونا وائرس کے 38 ممالک میں کیسز کی تعداد 82,185 ہو گئی، چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی، نئے کیسز میں بھی کمی آ گئی ہے، گزشتہ ایک روز میں چین میں 29 افراد ہلاک ہوئے، یہ 28 جنوری کے بعد چین میں وائرس سے مرنے والوں کی سب سے کم تعداد ہے۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 32,904 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں، جب کہ 8469 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ چین میں 2 ماہ میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2747 ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 78499 ہو چکی ہے۔

    جنوبی کوریا میں 1595 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے، اٹلی میں 470 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ اب تک ہلاکتوں کی تعداد 12 ہے، اٹلی کے صدر نے اسٹاف میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد از خود قرنطنیہ (خود کو دوسروں سے الگ کر لینا) کر لیا ہے۔ جاپان میں کیسز کی تعداد 189 ہو گئی ہے جب کہ 3 مریض دم توڑ چکے ہیں۔ ایران میں کیسز کی تعداد 139 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 19 ہے۔ فرانس میں وائرس کےمتاثرین کی تعداد 18 ہو گئی، جارجیا، ناروے اور برازیل میں بھی وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا، جاپان میں خاتون میں دوسری بار کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، عراق نے وائرس کے باعث اجتماعات اور 9 ممالک سے شہریوں کی آمد پر پابندی لگا دی۔

    امریکا میں متاثرہ افراد کی تعداد 60 ہے جس میں سے صرف 6 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، اٹلی میں 3، جاپان میں 32، جنوبی کوریا میں 24، بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 705 میں سے صرف 10، ایران میں 25، سنگاپور میں 62، ہانگ کانگ میں 18، تھائی لینڈ میں 22 اور ملائیشیا میں 22 میں سے 20 افراد صحت یاب ہوئے۔