Tag: کورونا ویکسین کی قیمت

  • وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو ایک ہفتے میں کورونا ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور کہا توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کورونا ویکسین کی درآمد کیلئے نجی فارما کمپنیز کو اجازت دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔

    وکیل کمپنی نے بتایا کہ 2فروری کوڈریپ مخصوص شرائط پرویکسین درآمدکی اجازت دی گئی ، جس پر کمپنی نے10 لاکھ کورونا ویکسین منگوانے کا معاہدہ کیا۔

    وکیل ڈریپ نے استدعا کی قیمت مقرر ہونے تک ویکسین اسپوتنک 5کی فروخت روکی جائے، کنسائنممنٹ ریلیزہوگیاتو کیس چلانےکافائدہ نہیں ہوگا، امپورٹر کو قیمت مقرر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، قیمت مقرر کرنےکا اختیار حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا سنگل بینچ کےحکم کےباجود ہماری کنسائنمنٹ رکوادی گئی، ہم ڈریپ کے اقدام پرتوہین عدالت کی درخواست دائر کرچکے ہیں، جس پر جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی درخواست کی پرسوں سماعت ہوگی۔

    عدالت نے وکیل ڈریپ سے مکالمے میں کہا توہین عدالت کیس میں اپنا موقف بتا دیجیے گا ، جب کیس سنگل بینچ میں زیر التواہے تو ہم کیسے فیصلہ کردیں ، عدالت

    وکیل ڈریپ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کےاجلاس میں دوسری ویکسین کے قیمت مقرر کی جائےگی، جس پر وکیل فارماکمپنی نے کہا ہم 45 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے ہیں ، ہم ویکسین درآمدکرچکے ہیں ہم کیا کریں گے ؟

    وکیل ڈریپ نے عدالت کو بتایا کہ یہ مرضی کی قیمت پر ویکسین فروخت کرنا چاہتے ہیں ، دوران سماعت ڈریپ اور نجی فارماکمپنی کے وکلا میں تکرار ہوئی۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا پھر ہم پاکستان میں ویکسین درآمد ہی نہیں کرتے،ویکسین واپس لےجانے کی اجازت دے دیں، ہم نہیں بیچیں گے یہاں، جس پر عدالت نے ڈریپ وکیل سے مکالمے میں کہا بتائیں، ویکسین چاہیے یا نہیں؟

    وکیل نجی کمپنی کا کہنا تھا کہ دھوکہ دے کرویکسین منگوا لی اب فروخت کرنے نہیں دے رہے، جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے ڈریپ وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ادارہ کام نہیں کر رہا، کچھ تو کام کریں، انتظار کس کا ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا دنیا میں ویکسین لگ رہی ہے، آپ کہاں ہیں؟ ایک سال ہوگیا کورونا ویکسین کو، قیمت مقرر کر رہے ہیں نہ ویکسین آنے دے رہے ہیں، کوئی ایک کام تو کریں۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے ڈریپ وکیل سےاستفسار کیا بتائیں ویکسین چاہیے یا نہیں، جس پر وکیل ڈریپ کا کہنا تھا کہ یہ بڑا فیصلہ ہے، مجھے مشورہ کرنے کی اجازت دیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے حم دیا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی قیمت ایک ہفتے میں مقرر کرے، توقع ہے سنگل بینچ تمام معاملات 10دن میں نمٹا دے گا، اہم نوعیت کے معاملات ہیں جلد فیصلہ ہونا چاہیے۔

    بعد ازاں عدالت نے سنگل بینچ کے حکم کے خلاف ڈریپ کی اپیل نمٹا دی۔

    خیال رہے سندھ ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نےڈریپ کا 18 مارچ کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا ، ڈریپ نے 18 مارچ کونوٹی فکیشن کے ذریعے درآمد کا استثنیٰ واپس لیا تھا ، بعد ازاں ڈریپ کی جانب سے نجی کمپنیز کیلئے استثنیٰ واپس لینے کے سرکاری نوٹی فکیشن کی معطلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔

  • کورونا ویکسین کی قیمت ،قومی وزرات صحت نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط کا جواب دے دیا

    کورونا ویکسین کی قیمت ،قومی وزرات صحت نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط کا جواب دے دیا

    اسلام آباد : ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط کا قومی وزرات صحت نے جواب دے دیا، جواب میں لکھا کہ شہریوں کی سہولت کے لئے حکومت نے طویل مشاورت کے بعد نجی سیکٹر کو ویکسین درآمد کی اجازت دی، جس کا مقصد نجی سیکٹر کی شمولیت سے کم وقت میں زیادہ ویکسی نیشن ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناویکسین کی قیمت سے متعلق وزارت قومی صحت نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے خط کا جواب میں کہا کہ حکومت کورونا سے نمٹنے کے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے ، ایک برس میں کورونا کی روک تھام کے بھرپور اقدامات کیے گئے، گزشتہ ایک سال میں ہیلتھ سسٹم کابنیادی ڈھانچہ بہتربنایا گیا اور کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا۔

    جوابی خط میں کہا گیا کہ سرکاری و نجی اسپتالوں کےعملےکوکورونا سےنمٹنے کی تربیت دی گئی، کوروناخدشے کے پیش نظر معمرشہریوں کی ویکسی نیشن جاری ہے، دنیانےکورونا کےخلاف پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔

    وزارت صحت نے خط میں واضح کیا کہ شہریوں کی سہولت کے لئے حکومت نے طویل مشاورت کے بعد نجی سیکٹر کو ویکسین درآمدکی اجازت دی، جس کامقصد نجی سیکٹرکی شمولیت سےکم وقت میں زیادہ ویکسی نیشن ہوسکے گی۔

    خط میں بتایا گیا کہ حکومت نے قیمت کے تعین کے بغیرویکسین درآمد کی اجازت دی، قانون میں کورونا ویکسین کی کوئی قیمت مقرر نہیں تھی،ویکسین کی قیمت کا تعین ہارڈ شپ کیٹگری کے زمرے میں کیا ہے۔

    خط میں یہ بھی لکھا کہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی کےتحت کورونا ویکسین کی قیمت پر نظر رکھی جارہی ہے، نجی شعبہ بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین درآمد نہیں کرسکتا،حکومت ریٹیل سطح پر ویکسین کی زیادہ سے زیادہ قیمت کا تعین کررہی ہے۔

  • حکومتِ پاکستان   کا کورونا ویکسین کی قیمت کے تعین کا فیصلہ

    حکومتِ پاکستان کا کورونا ویکسین کی قیمت کے تعین کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے کورونا ویکسین کی قیمت کے تعین کا فیصلہ کرلیا ، ڈریپ روسی کوروناویکسین کی زیادہ سےزیادہ قیمت مقررکرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈریپ کے پرائسنگ وکاسٹنگ بورڈ کا اجلاس آج ہوگا ، جس میں کوروناویکسین کی قیمت کاتعین کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ نجی شعبے کی درآمد کردہ روسی کوروناویکسین کی زیادہ سےزیادہ قیمت مقررکرےگا اور کوروناویکسین کی قیمت سےمتعلق سفارشات کابینہ بھجوائے گا اور وفاقی کابینہ ڈریپ کی ارسال کردہ سفارشات کی حتمی منظوری دےگی۔

    خیال رہے کراچی کی فارماکمپنی نےروسی ساختہ کوروناویکسین درآمدکی ہے ، فارماکمپنی نےسپٹنک فائیوکی 50 ہزارڈوزدرآمد کی ہیں

    حکام کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی اجازت کے بعد ہی فروخت کی جائے گی کیونکہ ابھی تک ویکسین کی قیمت فروخت کا تعین نہیں کیا۔

    یاد رہے فروری میں حکومت پاکستان نے روسی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی ، ڈریپ ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی کی فارما کمپنی سپٹنک فائیو کورونا ویکسین درآمدکرے گی، فارماکمپنی کوسپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کی اجازت 3ماہ کیلئے دی گئی، سپٹنک فائیو کے ہنگامی استعمال کااجازت نامہ یکم اپریل تک موثر رہے گا۔

    ذرائع نے کہا تھا کہ سپٹنک فائیو ویکسین 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو دی جاسکے گی، اس ویکسین کو منفی 18درجہ حرارت پرذخیرہ کرنا ہوگا۔