Tag: کورونا ویکسین

  • پاکستانیوں کیلئے کورونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستانیوں کیلئے کورونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد : رواں ماہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ ویکسین ڈوز پاکستان پہنچیں گی ، جس میں سے 90 فیصد کورونا ویکسین پاکستان نے خریدی ہے، ویکسین میں موڈرنا، فائزر، آسٹرازنیکاویکسین ، سائینو ویک وغیرہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ای پی آئی کے ذرائع کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کورونا ویکسین کی بھاری مقدار پاکستان پہنچے گی ، تقریباً ڈیڑھ کروڑ ویکسین ڈوز پاکستان لائی جائیں گی ، رواں ماہ آنے والی 90 فیصد کورونا ویکسین پاکستان نےخریدی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں ماہ موڈرنا، فائزر، آسٹرازنیکاویکسین ، سائینو ویک، کین سائینو، سائینو فارم پاکستان لائی جائےگی جبکہ پاکستان کو رواں ماہ کوویکس سے آسٹرازنیکا ویکسین ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں ماہ پاک ویک ویکسین کیلئےبھاری خام مال درآمدکیاجائےگا، پاکستان پاک ویک کیلئے خام مال چینی کمپنی کین سائینو سے لے گا۔

    ذرائع نے کہا گزشتہ 4روزمیں45 لاکھ کورونا ویکسین ڈوز پاکستان پہنچ چکی ہیں اور آئندہ 2 روز میں چین سے 20 لاکھ سائینو ویک ڈوز پاکستان پہنچیں گی جبکہ چین سے سائینو ویک کی اگلی کھیپ 20 جولائی کے بعد ملے گی۔

    خیال رہے کوویکس سے2جولائی کو25لاکھ موڈرنا ڈوز پاکستان کو مل چکی ہیں جبکہ گزشتہ 48 گھنٹے میں چین سے 20 لاکھ سائینوفارم لائی جا چکی ہیں۔

  • چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ پاکستان پہنچے کیلئے تیار

    چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ پاکستان پہنچے کیلئے تیار

    اسلام آباد : چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ پاکستان پہنچے کیلئے تیار ہے، سائنو ویک ویکسین کی 20 لاکھ ڈوز 5 جولائی کو اسلام آباد پہنچیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق چین سےکورونا ویکسین کھیپ 5 جولائی کو پاکستان پہنچے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سےسائنو ویک ویکسین کی 20 لاکھ ڈوزاسلام آباد لائی جائے گی۔

    پی آئی اےکاطیارہ کورونا ویکسین کی کھیپ لیکراسلام آبادپہنچےگا، پاکستان نےسائنوویک کی 20 لاکھ ڈوزچینی کمپنی سےخریدی ہے، صوبوں کوسائنو ویک ویکسین کی تقسیم کاپلان تیار کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے امریکا کی جانب سے عطیہ کردہ موڈرنا ویکسین کی کھیپ پاکستان پہنچی تھی ، عطیہ امریکہ کی جانب سے دنیا بھر میں 8 کروڑ خوراکیں تقسیم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔

    واضح رہے 29 جون پی آئی اے کا طیارہ چین سے سائینو ویک ویکسین کی 30 لاکھ ڈوز لے کر اسلام آباد پہنچا تھا، ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ چین سےکین سائینو اور سائینوفارم ویکسین لائی جائےگی، پاکستان نےچین سےسائینوفارم ویکسین کی 2 کروڑ 30 لاکھ ڈوز خریدی ہیں جبکہ پاکستان کو آئندہ ماہ کوویکس سے کورونا ویکسین کی کھیپ ملیں گی۔

  • تحقیق میں سائنو ویک ویکسین کے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

    تحقیق میں سائنو ویک ویکسین کے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

    بیجنگ: چینی کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویکسین سائنو ویک بچوں اور نوعمروں میں بھی محفوظ اور مؤثر پائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی محققین نے چینی دوا ساز کمپنی سائنوویک بائیوٹیک کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین ’کرونا ویک‘ کے بچوں پر اثرات کا مطالعہ کیا ہے، جس کے نتائج خاصے حوصلہ افزا نکلے ہیں۔

    اس مطالعے کے نتائج متعدی امراض سے متعلق جریدے دی لانسٹ میں شائع کیے گئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طبی آزمائش میں کرونا ویک ویکسین بچوں اور نو عمروں کے لیے محفوظ پائی گئی ہے۔

    تحقیق کے مطابق کرونا وائرس ویکسین ’کرونا ویک‘ کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائش کے دوران 500 سے زائد بچوں اور نو عمروں پر اس کے اثرات سے معلوم ہوا ہے کہ اس ویکسین کی 2 ڈوزز محفوظ ہیں اور طاقت ور اینٹی باڈی رد عمل پیدا کرتی ہیں۔

    ایپی ویک ویکسین کرونا کی خطرناک ترین اقسام کے خلاف بھی مؤثر

    شائع شدہ مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کرونا ویک کی چین میں 3 سے 17 سال کی عمر کے پانچ سو سے زائد صحت مند بچوں پر بے ترتیب، ڈبل بلائنڈ، کنٹرول شدہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی طبّی آزمائش کی گئی۔

    نتائج سے ظاہر ہوا کہ ویکسین کی دو ڈوز لینے والے 96 فی صد سے زائد بچوں اور نو عمروں میں کو وِڈ 19 کے خلاف اینٹی باڈیز تیار ہوئی ہیں، جب کہ مضر اثرات معمولی یا معتدل تھے، جن میں انجیکشن والی جگہ پر درد عمومی طور پر رپورٹ کی جانے والی علامت تھی۔

    تاہم، محققین کا کہنا ہے کہ ان ٹرائلز میں حصہ لینے والے رضاکاروں کی تعداد بہت کم تھی، جس کی وجہ سے نتائج کو بہت احتیاط کے ساتھ اخذ کرنا چاہیے۔

  • چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ   پاکستان  پہنچ گئی

    چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد : چین سے کورونا ویکسین کی بھاری کھیپ پاکستان پہنچ گئی، کھیپ میں سائینوویک ویکسین کی 30لاکھ ڈوز لائی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین سےکوروناویکسین کی بھاری کھیپ اسلام آبادپہنچ گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ پی کے 6852 ویکسین لیکر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا، جس میں چین سے سائینو ویک ویکسین30 لاکھ ڈوز اسلام آباد لائی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سائینوویک ویکسین کی30لاکھ ڈوز کی پاکستان نے خریداری کی ہے،ای پی آئی نےاسلام آباد ایئرپورٹ پر کورونا ویکسین وصول کرلی ، ویکسین ایئرپورٹ سے فیڈرل ای پی آئی ویئر ہائوس منتقل ہو گی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ای پی آئی نے صوبوں کو کورونا ویکسین کی ترسیل پلان تیار کر رکھا ہے، سائینو ویک ویکسین کی صوبوں کو ترسیل کا آغاز آج سے ہو گا۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ چین سےکین سائینو اور سائینوفارم ویکسین لائی جائےگی، پاکستان نےچین سےسائینوفارم ویکسین کی 2 کروڑ 30 لاکھ ڈوز خریدی ہیں جبکہ پاکستان کو آئندہ ماہ کوویکس سے کورونا ویکسین کی کھیپ ملیں گی۔

    یاد رہے 23 جون کو چین سے پی آئی اے کا خصوصی طیارہ سائنوویک ویکسین کی 20لاکھ ڈوز لے کر اسلام آباد پہنچا تھا ،پاکستان نے چینی کمپنی سائنو ویک ویکسین کی خریداری کی۔

    خیال رہے این سی او سی کی زیرنگرانی این ڈی ایم اےویکسین خریداری کر رہا ہے، چین سے لائی گئی کورونا ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی، ویکسین کی آمدسےملک میں ویکسی نیشن کی یومیہ شرح بہتر ہوگی۔

  • کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز میں تاخیر کا  فائدہ  اور تقصان ؟

    کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز میں تاخیر کا فائدہ اور تقصان ؟

    اسلام آباد : پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹرنوشین حامد کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دوسری ڈوز میں تاخیر سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا، دوسری ڈوزمیں تاخیرسے امیون رسپانس اوربہتر ہوجاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹرنوشین حامد کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعدادکاویکسی نیشن سینٹرزکارخ کرناخوش آئندہے، کئی دفعہ ویکسین سینٹرزپرمنتقل کرنےمیں تاخیرہوجاتی ہے۔

    ،ڈاکٹرنوشین کا کہنا تھا کہ ویکسین کی دوسری ڈوزمیں تاخیرسےکسی قسم کانقصان نہیں ہوتا، دوسری ڈوزمیں تاخیرسےامیون رسپانس اوربہترہوجاتاہے، ویکسین فراہمی میں مسئلہ طلب اوررسدمیں فرق کاہے۔

    گذشتہ روز پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ نے کہا تھا کہ کورونانےبڑےممالک کوہلاکررکھ دیا، ڈبلیوایچ اونےکہاکہ پاکستان سےدنیاکوسیکھناچاہیے جبکہ بل گیٹس نے کہا پاکستان نےکوروناپرقابواورگروتھ ریٹ بڑھایا۔

    نوشین حامد کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نےماں کاکرداراداکیا، جب کوروناآیاتھاتوایک لیبارٹری تھی اب150ہے، جوملک تھرمامیٹرنہیں بناتاتھااب وینٹی لیٹربنانےکےقریب ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ رواں ماہ10لاکھ کوروناویکسین تیارکرلیں گے، آئندہ ماہ سے30لاکھ کوروناویکسین تیارکریں گے جبکہ ہیلتھ کارڈکی مدمیں12ارب سے زائدحکومت نے ادا کیے۔

    پارلیمانی سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ اسلام آبادکےاسپتالوں کواپ گریڈکردیاگیاہے، سیکٹرجی الیون میں350 بیڈکانیااسپتال اور اسلام آبادمیں نرسنگ یونیورسٹی بنائیں گے۔

  • چین سےکورونا ویکسین کی بڑی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    چین سےکورونا ویکسین کی بڑی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد: چین سے کورونا ویکسین کی بڑی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ، این سی او سی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی آمدسےملک میں ویکسی نیشن کی یومیہ شرح بہتر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین سے پی آئی اے کا خصوصی طیارہ مزید سائنوویک ویکسین کی 20لاکھ ڈوز لے کر اسلام آباد پہنچ گیا، ویکسین اسلام آباد ائیرپورٹ پر این ڈی ایم اے حکام کے حوالے کی گئی۔

    پاکستان نے چینی کمپنی سائنو ویک ویکسین کی خریداری کی ہے، ین سی او سی کی زیرنگرانی این ڈی ایم اےویکسین خریداری کر رہا ہے، چین سے لائی گئی کورونا ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ ویکسین کی آمدسےملک میں ویکسی نیشن کی یومیہ شرح بہتر ہوگی۔

    یاد رہے 3 روز قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کا خصوصی طیارہ چین سے مزید 15لاکھ سے زائد ویکسین لے کر وفاقی دارالحکومت پہنچ تھا، این سی او سی نے کہا تھا کہ آئندہ ہفتے 20 سے 30 لاکھ ویکسین کی مزید خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔

    واضح رہے کہ چند روز کے دوران ملک میں کرونا ویکسین کے قلت کے باعث مشکلات پیش آرہی تھیں، اس ضمن میں وزیرا عظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کی قلت سے متعلق سسٹم میں پریشر پیر یا منگل تک حل ہوگا۔

  • پاکستان نے بڑی مقدار میں کورونا  ویکسین کی خریداری کرلی

    پاکستان نے بڑی مقدار میں کورونا ویکسین کی خریداری کرلی

    اسلام آباد : پاکستان نے چین سے بڑی مقدار میں کورونا ویکسین کی خریداری کرلی ، جن میں سائینوفارم، سائینوویک اور کین سائینوویکسین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کورونا ویکسین کی بڑی مقدار میں خریداری کرلی، ذرائع قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کوروناویکسین کی خریداری چین سے کی گئی ہے، 2کروڑ75لاکھ سے زائد ڈوز خریداری کے معاہدے طے پائے ہیں۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے خریدی گئی ویکسین میں سائینوفارم،سائینوویک، کین سائینوویکسین شامل ہیں ، چینی کمپنیز سے خام مال اور تیار کورونا ویکسین کی خریداری کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سائینو فارم کی 2 کروڑ 30لاکھ ڈوز کی خریداری کا معاہدہ طے پایا ہے ، سائینوفارم پاکستان کودسمبرتک مرحلہ وارویکسین فراہم کرے گی جبکہ کین سائنو سے 20 لاکھ سے زائد تیار ویکسین اور خام مال کامعاہدہ طے پایا۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سائنو ویک سے ویکسین کی 25 لاکھ ڈوز خریداری کی ہے۔

    یاد رہے 9 جون کو وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 1 ارب ڈالر کی منظوری دی گئی تھی اور کہا تھا کہ 1ارب ڈالر کی کین سائنو،سائنوفارم،سائنو ویک ،فائزر ویکسین خریدی جائے گی۔

  • کیا حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے؟

    کیا حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے؟

    کراچی : ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کورونا وبا کے دوران سب سے زیادہ خطرے کی زد میں ہیں،  محدود پیمانے پر کی گئی تحقیق کے دوران کورونا متاثرہ حاملہ خواتین میں شرح اموات آٹھ فیصد ہے، ویکسین لگوانے سے بچے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا, ترجیحی بنیادوں پر  ویکسین لگائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کے زیراہتما م آگہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، جس میں سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے انفیکشن ڈیزیز کی پروفیسر اسما نسیم ، سول اسپتال کراچی گائنی وارڈ کی پروفیسر ڈاکٹر نازلی حسین اور پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر ڈائریکٹر پروفیسر سارا قاضی نے شرکت کی۔

    ماہرین صحت نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام آراگ آڈیٹوریم میں "کیا حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے” کے عنوان سے آگہی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کورونا سے متاثرہ حاملہ خواتین میں شرح اموات کی مصدقہ معلومات ابھی دستیاب نہیں تاہم محدود پیمانے پر کی گئی تحقیق کے مطابق کورو ناکی پیچیدگیوں کے باعث حاملہ خواتین میں شرح اموات آٹھ فیصد ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی افواہوں کا شکار ہونے کے بجائے حاملہ خواتین کو ترجیحی بنیادوں پر کورونا ویکسین لگائی جائے، اس سےجنم لینے والےبچے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا جب کہ دودھ پلانے والی ماؤں کے بچوں کے جسم میں دودھ کے ذریعے اینٹی باڈی منتقل ہو جائیں گے۔

    آگہی پروگرام میں ماہرین کے پینل نے شرکاء کے سوالوں کے جواب بھی دیئے، پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ حمل کے دوران خواتین کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں نمونیہ اور انفلوئنزا سمیت مختلف بیماریاں حملہ آور ہو سکتی ہیں، کورونا سے پہلے بھی خواتین کو انفلوئنزا سمیت دیگر ویکسین لگائی جاتی تھیں ۔

    آگہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اسماء نسیم نے کہا کہ کورونا پاکستان کی حاملہ خواتین میں بہت سے مسائل کو جنم دے رہا ہے، حمل کے دوران خواتین مختلف قسم کے خطرات میں گھری ہوتی ہیں، اس لئے لازم ہے کہ ویکسین لگوائی جائے۔

    پروفیسر اسماء کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دستیاب تمام ویکسین عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظور شدہ ہیں، اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں دستیاب تمام ویکسین کے بنانے کے طریقے کار اس کے مثبت اثرات اور تاثیر کے حوالے سے بھی روشنی ڈالی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کورونا سے پہلے دنیا میں آر این اے ویکسین نہیں بنائی گئی، کورونا کے دوران دنیا میں پہلی مرتبہ آر این اے ویکسین بنائی گئی ہے، ابیولا کے وقت تحقیق کار اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ آر این اے ویکسین بنائی جا سکتی ہے۔

    پروفیسر اسماء کا کہنا تھا کہ ان ایکٹیویٹڈ وائرس( یعنی وائرس کو غیر فعال کرنے) کےطریقے سے ویکسین بنانے کے لیے طویل تجربات سے گزرنا پڑتا ہے، اس لئے کسی بھی قسم کی افواہوں کا شکار ہوئے بغیرکورونا کی ویکسین لگوائی جائے۔

    انھوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے تمام ویکسین کے مؤثر ہونے کی شرح بھی بتائی ہے، اکثر ویکسین 50 فیصد سے زیادہ مؤثر ہیں بالفرض کوئی ویکسین پچاس فیصد بھی موثر ہے تو وہ لگوائی جاسکتی ہے کورونا سے کم از کم پچاس فیصد تو تحفظ کرے گی ایسی صورت میں جب حاملہ خواتین رسک پر ہو ں تو مزید رسک نہ لیا جائے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نازلی حسین نے کہا کہ حاملہ خواتین میں کورونا کی شرح اموات کے حوالے سے پاکستان میں مصدقہ اعداد و شمار تودستیاب نہیں لیکن ایران میں اس موضوع پر تحقیق ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں واضح ہوا ہے کہ کورونا سے متاثرہ خواتین میں قبل از وقت بچوں کی پیدائش، ماں کے پیٹ کے اندر بچوں کی موت اور آپریشن کے ذریعے بچوں کی پیدائش کی شرح بڑھ گئی ہے۔

    نازلی حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں محدود پیمانے پر جمع کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق زچگی کے دوران متاثرہ خواتین میں کورونا کی پیچیدگیوں کے باعث موت کی شرح آٹھ فیصد ہیں اسے روکنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگوانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گائنی وارڈز میں مریض کے ساتھ ڈاکٹر بھی سب سے زیادہ خطرے میں ہیں کیونکہ ان کے پاس بہت کم وقت ہوتا ہے ، پی سی آر کی رپورٹ کا انتظار نہیں کیا جاسکتا ، ڈاکٹر کو فوری اپنے فرائض سرانجام دینے ہوتے ہیں ڈاکٹرز کو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے کورونا ویکسین لگوانے کے باوجود حفاظتی لباس اور احتیاط لازمی ہے۔

    پروفیسر سارہ قاضی کا کہنا تھا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے آ گہی پروگرام کا مقصد لوگوں زندگی کے تحفظ کا شعور پیدا کرنا ہے۔

  • کورونا ویکسین سے 2 سال بعد موت کی افواہ پر وزارت صحت کا اہم بیان

    کورونا ویکسین سے 2 سال بعد موت کی افواہ پر وزارت صحت کا اہم بیان

    اسلام آباد : پاکستانی وزارت صحت کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے والے افراد کی دو سال میں موت کی خبروں کو من گھڑت  قرار دیتے ہوئے کہا کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کہ ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقع ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویکسین لگوانے سے دو سال میں موت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ویکسین تحقیق اور ٹیسٹنگ کے مراحل سے گزر کر عام عوام تک پہنچتی ہیں اور کوئی سائنسی تحقیق یہ ثابت نہیں کرتی کے ویکسین لگوانے سے دو سال بعد موت واقعہ ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں ایک غلط خبر اور فرانس کے نوبل انعام یافتہ سائنس داں کے کرونا ویکسین سے متعلق دعوؤں نے دنیا بھر میں خاص طور پر اُن لوگوں کو خوف زدہ کردیا جو ویکسینیشن کروا چکے ہیں۔

    فرانسیسی سائنس داں لک مونٹاگنیئر (Luc Montagnier) سے منسوب کردہ من گھڑت خبر میں سب سے پریشان کُن اور افراتفری پھیلانے والی بات ویکسین لگوانے کے دو سال کے اندر موت واقع ہوجانے کی تھی۔

    دنیا بھر میں سائنس دانوں نے اس من گھڑت خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مونٹاگنیئر کی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں بیان کردہ مفروضے درست نہیں ہیں۔ یہ بات کہ ویکسین لگوانے والے دو سال کے اندر موت کا شکار ہوسکتے ہیں، ان سے غلط منسوب کی گئی ہے اور مکمل طور پر غلط ہے۔

  • کورونا ویکسین ، حکومتِ پاکستان نے  بیرون ملک جانے والے  افراد پر سے بڑی پابندی ختم کردی

    کورونا ویکسین ، حکومتِ پاکستان نے بیرون ملک جانے والے افراد پر سے بڑی پابندی ختم کردی

    اسلام آباد : این سی اوسی نے بیرون ملک جانے والوں کی ویکسینیشن کیلئے رعایت دیتے ہوئے عمر کی حد ختم کردی ، بیرون ملک جانے والے افراد کسی بھی سینٹرز سے ویکسینیشن کراسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بیرون ملک جانے کے منتظر طلبا، لیبر اور ماہی گیروں کی ویکسینیشن کیلیے عمر کی حد ختم کردی ،اس حوالے سے این سی او سی نے صوبوں، متعلقہ وزارتوں کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

    جس کے تحت بیرون ملک جانے والے افراد،ماہی گیر کہیں سے بھی ویکسی نیشن کرا سکیں گے ، ویکسینیشن کیلئے اسٹوڈنٹ،ورک ویزہ، اقامہ دکھانا لازمی ہو گا، اسٹوڈنٹ،ورک ویزہ، اقامہ کی تصدیق پر ویکسی نیشن کی جائےگی۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ 18سال سےکم عمرطلبا،لیبر، ماہی گیرکی ویکسی نیشن نہیں ہوگی، چھٹیوں پرواپس آئےلیبر،اسٹوڈنٹ کوروناویکسی نیشن کرا سکیں گے جبکہ وزارت بحری امورسے رجسٹرڈماہی گیرسہولت سے مستفید ہوں گے۔

    نادراویکسی نیشن کرانےوالےطلبا،لیبر،ماہی گیر کوسرٹیفکیٹ جاری کرے گا اور ویکسینیشن ریکارڈ محفوظ کیا جائے گا تاہم طلبا، لیبر، ماہی گیر کیلئے ویکسی نیشن گائیڈلائنز پر عملدرآمد لازم ہو گی۔

    این سے او سی کا کہنا ہے کہ 40سال سے زائدعمر کے طلبا اور لیبرماہی گیرکوآسٹرازنیکا ویکسین لگےگی جبکہ 18سال سےزائدعمرطلبا، لیبر، ماہی گیر کو سائینو فارم اور کین سائینو لگے گی۔

    ، مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ وزارت بحری امور ماہی گیروں کی ویکسی نیشن کیلئے اقدامات کرے اور وزارت خارجہ اوورسیز پاکستانیوں کو ویکسی نیشن پر آگاہی فراہم کرے، وزارت اوورسیزویب سائٹ، سوشل میڈیا پر آگاہی دے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بیرون ملک جانے کے منتظرافراد نےحکومت سےرعایت کی اپیل کی تھی، جس پر این سی اوسی نے ویکسینیشن میں رعایت کی منظوری دی۔