Tag: کورونا کیسز میں اضافہ

  • بلوچستان میں کورونا کیسزمیں اضافہ:  کوئٹہ اورقلات میں پولیس ٹریننگ سینٹر بند

    بلوچستان میں کورونا کیسزمیں اضافہ: کوئٹہ اورقلات میں پولیس ٹریننگ سینٹر بند

    کوئٹہ : بلوچستان میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش ںظر پولیس کے کوئٹہ اور قلات ٹریننگ سینٹرز بند کردیے گئے اور زیرتربیت جوانوں کو اپنے اپنےاضلاع واپس بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آگئی، بلوچستان میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش ںظر کوئٹہ اور قلات میں پولیس ٹریننگ سینٹر بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا۔

    پولیس ٹریننگ سینٹرز میں زیر تربیت جوانوں کو انتیس مارچ تک اپنے اپنے اضلاع میں واپس بھیج دیا گیا اور جوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا ٹیسٹ کراکے انتیس مارچ کو دوبارہ رپورٹ کریں۔

    کورونا رپورٹ نہ لانے یا ٹیسٹ نہ کرانے والے ریکروٹس کو ٹریننگ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران کیسز مثبت آنے کی شرح آٹھ فیصد ہو گئی، صرف ایک دن میں3 ہزار 349 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ موذی وائرس مزید چالیس افراد کی جان لے گیا۔

    اسلام آباد میں چوبیس گھنٹے کے دوران 620 ،پنجاب میں اٹھارہ سو اڑسٹھ، خیبر پختونخوا میں 529 ،سندھ میں 296 ، بلوچستان میں 21 اور آزاد کشمیر میں 113 کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ: راولپنڈی میں 5 ہاٹ اسپاٹ علاقے آج سے 10 روز کیلئے سیل

    کورونا کیسز میں اضافہ: راولپنڈی میں 5 ہاٹ اسپاٹ علاقے آج سے 10 روز کیلئے سیل

    راولپنڈی : کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر 5 ہاٹ اسپاٹ علاقوں کو آج سے 10روز کیلئے سیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں کورونا کےمر یضوں کی تعدادمیں غیرمعمولی اضافے کے بعد 5 ہاٹ اسپاٹ علاقوں کو آج سے 10روز کیلئے سیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہاٹ اسپاٹس میں سیکٹرسی فیز 1 ڈی ایچ اے، گلشن آباد ، اسٹریٹ10حالی روڈ،بلاک بی4مسلم ٹاؤن اوردیگرعلاقے شامل ہیں ، کوروناہاٹ اسپاٹ علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹس،شا پنگ مالز،ریسٹورنٹس اور دفاتربندرہیں گے۔

    انتظامیہ کے مطابق کریانہ اسٹور، آٹاچکی کی دکانیں ، ڈیری شاپس،بیکری وگوشت کی دکا نیں ، پھل و فروٹ کی دکا نیں اور پیٹرول پمپس صبح9سےشام7بجےتک کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی جبکہ کلینکس،لیبا ر ٹریاں اور میڈیکل اسٹور24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    یاد رہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کوروناکی صورتحال تشویشناک حدتک خراب ہوچکی ہے ، وفاقی ضلعی انتظامیہ نےکورونا کےحوالےسےخطرےکی گھنٹی بجادی ہے۔

    ڈپٹی کمشنراسلام آباد کا کہنا تھا کہ اسلام آبادمیں کوروناصورتحال تیزی سےخراب ہورہی ہے، گزشتہ 2 ہفتےمیں کورونا کیسز آسمان کو چھورہے ہیں، اسلام آبادمیں تاحال3692کوروناکیسز،265اموات ہوچکی ہیں جبکہ اسپتالوں میں کورونا کے 230 مریض زیرعلاج اور 37مریض وینٹی لیٹرپر ہیں۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ : کراچی کے ضلع شرقی میں پابندیاں نافذ

    کورونا کیسز میں اضافہ : کراچی کے ضلع شرقی میں پابندیاں نافذ

    کراچی : کورونا کی دوسری لہر میں کیسز کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر شرقی نے ضلع بھر میں پابندیاں نافذ کردیں اور کہا تمام شادی ہالز، ریسٹورنٹ، شاپنگ مالز رات 10 بجے بند کر دئیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس کاپھیلاؤ اور این سی او سی کی ہدایات کے پیش نظر ڈپٹی کمشنرشرقی نے ضلع بھرمیں پابندیا ں نافذ کردیں، پابندیاں 2نومبرسے تا حکم ثانی نافذ العمل رہیں گی۔

    ڈپٹی کمشنرشرقی کی جانب سے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام شادی ہالز،ریسٹورنٹ،شاپنگ مالزرات10بجےبندکردئیے جائیں جبکہ اسپتال، میڈیکل اسٹور،صحت عامہ کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

    حکمنامہ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ، بس اسٹاپ، مارکیٹوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا اور تمام تفریحی گاہیں اور پارکس شام6 بجے بند کردی جائیں جبکہ جاگنگ ٹریکس والے پارکس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    یاد رہے این سی او سی نے کرونا کی تیزی سے بگڑتی صورت حال کے حوالے سے اجلاس کیا جس میں گھر سے باہر نکلنے والے شہریوں کے لیے ماسک لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا

    این سی او سی نے شادی ہال، مارکیٹس اور مال رات دس بجے بند کرنے کی ہدایت کی اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں بصورت دیگر صورت حال خطرناک ہوسکتی ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں  متعدد سرکاری اسکول بند

    کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں متعدد سرکاری اسکول بند

    کراچی : کورونا کیسز میں اضافہ کے پیش نظر ضلع ملیر کے متعدد سرکاری اسکول بند کردیئے گئے ہیں،ضلع ملیر کے 8 سرکاری اسکولوں میں کوویڈ کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ملیر کے متعدد سرکاری اسکول بند کردیئے گئے ، ڈی ڈی ای اوضلع ملیرنے اسکول پرنسپل کو احکامات جاری کردیئے ہیں۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق ضلع ملیر کے مختلف اسکولوں میں کرائے گئے کوویڈ ٹیسٹ بڑی تعداد میں پوزیٹیو آئے ہیں جس کے پیش نظر فوری طور پر آج سے 8سرکاری اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ تمام متاثرہ افراد 5دن کیلئے گھروں پر قرنطینہ میں چلے جائیں، ضلع ملیر کے8سرکاری اسکولوں میں کوویڈکیسززیادہ رپورٹ ہوئے ہیں۔

    کوویڈ کے حوالے سے این سی او سی کی گائڈ لائن پر عمل کریں گےاور تمام کلاس رومزکو ڈس انفیکٹ کیا جائے جبکہ وہ تمام طلبا اور اساتذہ کو رابطے میں تھے وہ بھی احتیاط کریں اور گھروں پر قرنطینہ میں چلے جائیں۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اسکول ابتدائی طور پر 5دن کیلئے بند کئے گئے ہیں ایس او پی فالو کرتے ہوئے کلاس روم کوریڈور کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا، جس کے بعد یکم نومبر سے تدریسی عمل بحال کریں گے۔

  • پاکستان کے 11 بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ،  فیس ماسک پہننا لازمی قرار

    پاکستان کے 11 بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کوروناکیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، جس میں وزیرداخلہ اعجازشاہ، سیکریٹری صحت عامر اشرف خواجہ ، سربراہ قومی ادارہ صحت میجرجنرل عامراکرام،سی ای اوڈریپ شریک ہوئے جبکہ صوبائی حکام نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں این سی اوسی نے گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا عوامی مقامات، رش والی جگہوں پرفیس ماسک لازمی پہنیں جبکہ سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک لازمی پہننا ہو گا۔

    اس حوالے سے این سی او سی نے صوبوں کو ہدایات جاری کی ہے کہ صوبے فیس ماسک کا استعمال یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات کریں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کوروناکیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا، جن میں کوئٹہ،لاہور،راولپنڈی ، کراچی، ملتان، پشاور، حیدرآباد، اسلام آباد،گلگت ،مظفرآباد شامل ہیں۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ کورونا کے پھیلاؤ،مثبت کیسزکی شرح میں اضافہ ہواہے، بازار،شاپنگ مالز،پبلک ٹرانسپورٹ،ریسٹورنٹ میں ماسک کااستعمال لازمی کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے ،کورونا وبا کی دوسری لہرمیں اموات بھی بڑھ رہی ہیں، کورونا وبا کی دوسری لہر سےنمٹنےکیلئےایس اوپیز پر سختی سےعمل کرناہوگا۔

    ڈاکٹرفیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں یومیہ کوروناکیسزکی تعداد400سےبڑھ کر700ہوگئی، حکومت کومجبوری میں سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ ، وزیراعظم نے اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا

    کورونا کیسز میں اضافہ ، وزیراعظم نے اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھرمیں اجتماعات پرپابندی لگانےکی سفارش کردی ، جس پر وزیراعظم نے کہا اسکولوں، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھرمیں اجتماعات پرپابندی لگانےکی سفارش کردی،ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی او سی نےکل قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سفارش پیش کی۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں اورضلعی انتظامیہ کو جلسوں کی اجازت دینےسے متعلق آگاہ کردیاگیا ہے ، جس پر وزیراعظم نے کہا کورونا سےسیاسی اجتماعات پرپابندی لگی تو اپوزیشن کو مظلوم بننے کا موقع ملے گا۔

    وزیراعظم نے این سی او سی کو کورونا کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا کیسزبڑھے تو اسکولز، شادی ہالز اوردیگر اجتماعات پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر نئی گائیڈ لائنز جاری کیں تھیں، جس میں کہا گیا ہے کہ عوامی اجتماعات کرونا میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں لہذا ایسے پروگراموں کے انعقاد سے ہر ممکن گریز کیا جائے، بڑے اجتماعات کے انعقاد کو روکنے پر غور کیا جارہا ہے ۔

    این سی او سی کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’دنیا بھر میں بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے کیونکہ ایسے پروگرام کرونا کے بڑے خطرے کا سبب ہیں، انتہائی ضروری اجتماعات ایس او پیز کے ساتھ منعقد کیے جائیں‘۔

  • پاکستان میں  کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے  وجہ بتا دی

    پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے وجہ بتا دی

    کوئٹہ : بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ماہرین کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا قرار دے رہے ہیں 12اگست کو 88 کیسز ہوئے جبکہ ڈیڑھ ماہ بعد 115 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوروناٹیسٹنگ بڑھانے کیلئے 3 اضلاع میں 3 لیبارٹریز بنارہے ہیں، ہمیں بھی اچھا نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہوں، بین الاقوامی ایکسپرٹ کہتے ہیں سردیوں میں کیس زیادہ ہوسکتے ہیں۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک بات ہے ، 12اگست کو88 کیسز ہوئے،ڈیڑھ ماہ بعد115 کیسزسامنےآگئے ، ہم نے ایس او پیز پر عملدرآمد کی بھر پور کوشش کی۔

    ترجمان نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا ہے، ستمبر میں کورونا کے 1400 کیسز سامنے آئے، ہمیں اندیشہ تھا کہ اسکول کھلنے سے کیسز میں اضافہ ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں 14989تعلیمی ادارے ہیں، 67 کیسز تعلیمی اداروں میں سامنےآئے ہیں ، بلوچستان میں 11 تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند کر دیے گئے، بلوچستان یونیورسٹی میں 23 مثبت کیسز سامنے آئے ، مزید ٹیسٹ رپورٹ آنے پر اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق7 سے 18ستمبر تک تعلیمی اداروں کے اساتذہ طلبا و طالبات اور اسٹاف کے 950 ٹیسٹ کئے گئے ہیں اب تک 470ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوگئے ہیں جن میں 67رپورٹس مثبت اور 403منفی آئے ہیں جبکہ 480ٹیسٹ کے رپورٹس آنا ابھی باقی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے اب تک کئے گئے ٹیسٹس میں مثبت کیسز کی شرح 14.3فیصد رہی ہے۔

    دوسری جانب تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے پر محکمہ تعلیم بلوچستان نے کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں دس اسکول بند کردئیے ہیں جبکہ کوئٹہ میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی سے بھی 5کیسز رپورٹ ہونے پر جامعہ کو تاحکم ثانی کردیا گیا ہے۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے ، سوشل میڈیا پر لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، ڈاکٹرز انجکشن لگاکر کورونا کا شکار کردیں گے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 22 جنوری کو پی ایم اے نے ہیلتھ الرٹ جاری کیا تھا ، اس حساب سے تیاری نہییں کی گئی ، رمضان میں تمام چیزیں کھول دی گئیں،عید پر سب گلے ملے، احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کانتیجہ آپ کےسامنےہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ لوگ ایس اوپیزپرعمل درآمد نہیں کررہےہیں اور ڈاکٹرزکی بات نہیں مان رہےہیں ، کورونا کے کیسزمیں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، اعدادوشمار کے مطابق کوروناکے2لاکھ15ہزارکےقریب کیسزہوچکے ہیں۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہمارےپاس یونیفام پالیسی نہیں ہے، گزشتہ دنوں سے شہرمیں خود کی صورتحال پیداہوگئی ، لوگوں نےگھروں میں ہی اسپتال بناناشروع کردیا تھا۔

    انھوں نے ڈاکٹروں سے گزارش کی کہ برانڈکانام نہ لیں ، ڈاکٹرزبرانڈکانام بتادیتےہیں پھروہ ادویات غائب ہوجاتی ہیں، جس کو موقع لگتاہےمتعلقہ ادوایات غائب کرکے ملک کولوٹتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ لوگ خوف سے اپنا ٹیسٹ نہیں کراتے، ہم اب کورونا پازیٹو کاطبی علامات کی بنیاد پر فیصلہ کررہے ہیں ، ٹیسٹنگ کااسمارٹ لاک ڈاؤن سےکوئی تعلق نہیں، کوروناسےاتنی زیادہ اموات ہورہی ہیں کہ لوگ ڈر گئے ہیں، کچھ لوگ میری بات کوکنفرم کرنے کیلئے ٹیسٹ کراتے ہیں لیکن اب زیادہ تر لوگ ٹیسٹ نہیں کروارہے۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی،لاہور،اسلام آبادسے پتہ چلا صرف گلیوں کوٹینٹ لگا کر بند کیا گیا، ٹینٹ کے اندرساری چیزیں ویسےہی چل رہی ہوتی ہیں جیسےعام زندگی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کا خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ڈاکٹرز اور اسپتالوں پردباؤ کا بڑھنا ہے، 3ہزارسےزائدڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اسٹاف آئسولیشن میں ہیں، سوشل میڈیا پر کورونا پر طرح طرح کی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، تاثردیاجارہاہےکہ ڈاکٹرزانجکشن لگاکرکوروناکاشکارکردیں گے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ یہ سب سسٹم میں خرابی کےباعث ہورہاہے، سیاستدان جودواپریس کانفرنس میں بتاتےہیں وہ لوگ ذخیرہ کر لیتے ہیں ، اسمارٹ لاک ڈاؤن کانتیجہ 15دن بعد سا منے آتا ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کورونا سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ، ادویات اور سامان کی کمی کو پورا کیا جائے اور نجی اور سرکاری اسپتالوں فری علاج کیا جائے، نجی اسپتالوں کو ادائیگی حکومت کرائے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے مزید کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے، منڈی لگانے پر پابندی نہ لگائی توکیسزمیں خطرناک اضافہ ہوگا، مویشی منڈیاں لگانی ہیں تو شہرسےباہرلگائیں، شہرکےاندرمویشی منڈیاں لگانےپرپابندی ہونی چاہئے، مویشی منڈیوں سےکانگووائرس پھیلنےکاخطرہ بھی ہے، پاکستان میں سب کی باتیں سنی اورمانی گئیں مگرڈبلیو ایچ اوکی نہیں۔