Tag: کورونا کیسز میں اضافے

  • کورونا کیسز میں اضافہ،   اسمارٹ لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے سمیت نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، اسمارٹ لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے سمیت نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

    پشاور : خیبر پختونخواہ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش ںظر اسمارٹ لاک ڈاؤنز سخت سمیت مزید پابندیاں عائد کرنے اور ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج سے معاونت کی درخواست کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری، آئی جی ،وزرا،انتظامی سیکریٹریز نے شرکت کی.

    اجلاس میں بعض اضلاع میں کیسز میں اضافہ،احتیاطی تدابیر پر عدم عملدرآمد پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پہلے سے نافذ حفاظتی اقدامات اور پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کے پی حکومت نے ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج سے معاونت کی درخواست دینے اورضرورت پڑنے پر اسمارٹ لاک ڈاؤنز مسخت سمیت مزید پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں کے پی میں15ستمبر تک ویکسینیشن نہ کرانیوالوں کی سمز بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا گیا اور صوبے بھر میں یکساں طور پر ہفتے میں 2دن کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کی زیر صدارت اجلاس میں ہزارہ ڈویژن کے بعض اضلاع میں پاک فوج کے 10 کور کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • این سی اوسی کا کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    این سی اوسی کا کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد: این سی اوسی نے کورونا کیسز میں اضافے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے عید کے سلسلے میں جاری ایس او پیز پر خصوصی عملدرآمد کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا ، جس میں تمام صوبائی چیف سیکریٹری نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں این سی اوسی کی جانب سے کورونا کیسز میں اضافے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سیکٹرز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا اور تمام صوبوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد سمیت ویکسینیشن تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    این سی اوسی نے عید کے سلسلے میں جاری ایس او پیز پر خصوصی عملدرآمد کے احکامات جاری کردیئے۔

    این سی او سی نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے چمن اور طورخم بارڈر پر خصوصی انتظامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر10دن کیلئےلازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور انتہائی ایمرجنسی میڈیکل کیسز،افغان طلبا کیلئےجاری ہدایات نافذالعمل رہیں گی۔

    خیال رہے افغانستان میں کورونا صورتحال پرمغربی سرحد کو 17جون 2021سے بند کیا گیا تھا تاہم پاکستانی،افغانیوں کےعلاوہ انتہائی ایمرجنسی کیسز کے مریضوں ، طلبا کو خصوصی رعایت ہے۔

  • وزیر صحت سندھ نے کورونا  کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا

    وزیر صحت سندھ نے کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا

    کراچی : وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے عید کے بعدلوگوں کی واپسی کے سفر سے کورونا کیسز میں اضافےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا بین الاقوامی سفر اور مسافر وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ سبب بن رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے این سی او سی اجلاس میں وڈیولنک پر اپنے بیان میں کہا عید کے بعد لوگوں کی واپسی کے سفر سے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، پچھلےسال عیدکےبعدکوروناکیسزمیں 3گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ ریل گاڑیوں میں70فیصد مسافروں کی اجازت کے فیصلے پر غور کی تجویز دی ، 7سے 10دن کے لیے ریلوے آپریشن کم رکھنے کی بھی تجویزپیش کی۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ پر 25 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، محکمہ صحت سندھ پتہ لگائے گی کہ وائرس کا ویرینٹ کیا ہے، بین الاقوامی سفر ،مسافر وائرس کے پھیلاؤ کا زیادہ سبب بن رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹس پر ٹیسٹنگ نظام کو مزید فعال بنانےکی ضرورت ہے، باہر سےآنیوالے مسافروں کو 10دن تک قرنطینہ رکھنے کے فیصلے پرعمل نہیں ہورہا۔

    اجلاس میں وزیر صحت سندھ نے نشاندہی کی ہے این پی آئی کو فعال بنایا جائے۔

  • کورونا کی نئی لہر زیادہ مہلک، اسد عمر نے سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا

    کورونا کی نئی لہر زیادہ مہلک، اسد عمر نے سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر سخت پابندیاں لگانے کا عندیہ دیتے ہوئے عوام کو خبردار کیا ہے کہ محتاط رہیں کورونا کی نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ مہلک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے اور ساتھ ہی اسپتال میں داخلے اورانتہائی نگہداشت والے مریضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایس اوپیزپرعمل بہترنہ ہواتوسرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے، محتاط رہیں کورونا کی نئی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے اور زیادہ مہلک ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کوروناوائرس کی تیسری لہر تیزی سے شہریوں کواپنی لپیٹ میں لینے لگی ہے اورکوروناکیسز مثبت آنے کی شرح سات اعشاریہ آٹھ سات تک پہنچ گئی ہے۔

    گزشتہ روزایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ 3 ہزار 495 کیسز رپورٹ ہوئےاور کورونا سے 61 افراد چل بسے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد تیرہ ہزارسات سوسترہ ہوگئی۔

    پنجاب میں سب سے زیادہ کیس لاہورسے رپورٹ ہوئے، گزشتہ چوبیس گھنٹے کےدوران کورونا کے ایک ہزار آٹھ سوچوبیس نئے کیسزسامنے آئے، جس میں سے چھ سو اکہتر صرف لاہور میں رپورٹ ہوئے جبکہ میو اسپتال میں کورونامریضوں کیلئےمختص تمام بیڈز بھر گئے ہیں۔

  • تمام مارکیٹیں شام 6 بجے بند کر دی جائیں گی، بڑا اعلان ہوگیا

    تمام مارکیٹیں شام 6 بجے بند کر دی جائیں گی، بڑا اعلان ہوگیا

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر تعلیمی اداروں، پارکس اور کھیلوں پر15روزہ پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا مارکیٹیں شام 6 بجے بند کر دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پنجاب کے 7 شہروں میں کورونا اوسطاً6 فیصد شرح سےپھیل رہاہے،گوجرانولہ کورونا پھیلاؤ میں 9 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، لاہور اور ملتان 8 ، فیصل آباد اور سرگودھا میں کوروناپھیلاؤ6 فیصد جبکہ راولپنڈی میں کوروناپھیلاؤکی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق جن شہروں میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 5 فیصد سے زیادہ ہے وہاں 15 دن کیلئے سخت ایس او پیز نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ان اضلاع میں تمام تعلیمی ادارے، پارکس، ان ڈور شادی ہال، مزارات، میلے، کھیلوں کی سرگرمیوں وغیرہ پر 15 دن کےلیے پابندی ہو گی اور مارکیٹس شام 6 بجے بند کر دی جائیں گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا تمام اقدامات عوام کی قیمتی جانیں بچانے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ وائرس کا خطرناک پھیلاؤ رکے۔

    انھوں نے 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ افراد کی ویکسینیشن کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کے تناظر میں اہم فیصلے

    پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کے تناظر میں اہم فیصلے

    اسلام آباد : کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر این سی او سی نے ملک میں ماسک کے استعمال پر سخت عملدرآمد اور تجارتی مقامات کو رات 10 بجے بند کرنے کی پالیسی دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی، صوبائی متعلقہ حکام نے کورونا صورتحال اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی جبکہ کورونا کیسز کی شرح میں اضافے کے تناظر میں اہم فیصلے کئے گئے۔

    این سی او سی نے ملک میں ماسک کے استعمال پر سخت عملدرآمد کا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کردی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا کہ کورونا ہاٹ اسپاٹس پراسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی جاری رہے گی تاہم 50 فیصد عملے کی ورک فرام ہوم پالیسی کا فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔

    این سی او سی نے اسلام آباد میں 50 فیصد اسٹاف گھر سے کام کی پالیسی فی الفور نافذ کرنے اور تجارتی مقامات کورات 10بجے بند کرنے کی پالیسی دوبارہ سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں ملک بھر میں پارکس شام 6 بجے تک بند کرنے فیصلہ کرتے ہوئے انڈور شادی تقریبات اورکھانوں کی اجازت واپس لینے سمیت 15مارچ سے سینماز اور مزارات کھولنے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا تاہم آؤٹ ڈور کھانوں ، ٹیک اوے کی سہولت میسر رہے گی۔

    این سی اوسی نے کہا آؤٹ ڈور میں 300 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہوگی ، نئی نافذ کی گئی تمام پابندیوں کا جائزہ 12 اپریل کو دوبارہ لیا جائے گا، تاہم شہروں اور اضلاع میں ایس اوپیز کے اطلاق کیلئے صوبے خود مختار ہوں گے۔

  • جولائی اوراگست میں کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ، ڈاکٹرز نے اہم مشورہ دے دیا

    جولائی اوراگست میں کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ، ڈاکٹرز نے اہم مشورہ دے دیا

    لاہور : پاکستان میں جولائی اوراگست میں کورونا مریضوں میں اضافے کا خدشہ ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا کو دوا نہیں احتیاطی تدابیر سے شکست دی جاسکتی ہے، عوام نےاحتیاط نہ برتی تو بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس کا خطرہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، حکومت اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق جولائی اور اگست میں مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر عوام نے احتیاط نہ برتی توبڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    وائس چیئرمین کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر اسد اسلم قومی ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ عالمی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو ادویات کے بجائے صرف احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے کی شکست دی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں کرونا وائرس کیسز 13 تا 16 اگست عروج پر پہنچ سکتے ہیں: ماہرین

    ماہر متعدی امراض ترکی میموریل ہسپتال کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے کہا ہے کہ کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون اور ایکٹمرا کورونا وائرس کا علاج نہیں بلکہ صرف مریض کی حالت مزید بگڑنے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

    یاد رہے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا تھا کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں نگل سکتا ہے، پاکستان میں کرونا وائرس کی پیک 13 تا 16 اگست ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کر کے یہ نقصانات کم کیے جاسکتے ہیں، ویت نام کے عوام نے فروری کے اوائل میں ماسک لگانا شروع کیے تھے جس کی وجہ سے وائرس نے صرف 7 سے 8 سو افراد کو متاثر کیا۔