Tag: کورونا کے مریضوں

  • 2 ماہ بعد دوبارہ سے کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہونا شروع

    2 ماہ بعد دوبارہ سے کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہونا شروع

    لاہور : 2ماہ بعد دوبارہ سے کوروناکے مریضوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور اکتوبر میں مریضوں کی یومیہ اوسطاً تعداد 60 تک پہنچ گئی، عثمان بزدار نے کہا ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے شہریوں کا پہلے کی طرح تعاون ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 2ماہ بعد دوبارہ سے کوروناکے مریضوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست اور ستمبر میں یومیہ اوسطاً مریضوں کی تعداد 25 تھی ، لاہور میں اکتوبر کے پہلے 11دن میں 670 مریض رپورٹ ہوئے اور اکتوبر میں مریضوں کی یومیہ اوسطاً تعداد60 تک پہنچ گئی۔

    سرکاری اسپتالوں میں کرونا کے 16 سنجیدہ مریض زیر علاج ہے جبکہ سرکاری اسپتالوں میں مشتبہ مریضوں کوکورونا ٹیسٹ پرمشکلات کا سامنا ہے۔

    چیئرمین کوروناایکسپرٹ پروفیسرمحمود شوکت کا کہنا ہے کہ کوروناایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے سے کیسز بڑھے، جلسے جلوس، نجی تقریبات بھی کورونا میں اضافے کا باعث ہیں، موسم کی تبدیلی کورونا کی شدت سے واپسی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں 24گھنٹے کےدوران کورونا کے 77نئے کیس سامنے آئے اور کوروناکاایک مریض جاں بحق ہوا جبکہ صوبے میں صحت یاب مریضوں کی تعداد 96 ہزار 945 ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کے فعال کیسزکی تعداد1561ہے، 24گھنٹے میں11ہزار82ٹیسٹ کیےگئے جبکہ مجموعی طورپراب تک 13 لاکھ 74ہزار 480 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں تشویشناک مریضوں کی تعداد21ہے جبکہ اب تک 2258مریض کورونا کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ستمبر کی نسبت اکتوبر کے 12دن میں مریضوں کی تعداد معمولی اضافہ ہے، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے شہریوں کا پہلے کی طرح تعاون ضروری ہے۔

  • پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    لاہور : پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی سامنے آرہی ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز جبکہ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد95،742 ہو گئی ہے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہورمیں 68، ننکانہ 1،شیخو پورہ3،راولپنڈی3،اٹک 1اورگوجرانوالہ میں 20کیسز ، سیالکوٹ5، نارووال 1، گجرات7، ملتان3، فیصل آباد 6، ٹوبہ3 اور جھنگ میں 1 کیس سامنے آیا جبکہ سرگودھا 1،بھکر1،بہاولپور 2، ڈیرہ غازی خان4اورمظفر گڑھ میں 1کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کے مطابق 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے مزید1 ہلاکت رپورٹ ہوئی اور کل اموات کی تعداد 2،186 ہوچکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 90،150 ہوگئی ہے، صوبے میں اب تک841,229 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے گزارش کی کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراََ1033 پر رابطہ کریں۔

  • کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کا استعمال ،عالمی ادارہ صحت نے بڑا اعلان کردیا

    کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن کا استعمال ،عالمی ادارہ صحت نے بڑا اعلان کردیا

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے علاج کیلئے ملیریا ڈرگ ہائیڈروکسی کلوروکوئن پر ٹرائل  روکنے کا اعلان کردیا اور کہا اس دوا کے استعمال سے COVID-19 مریضوں کی اموات میں کمی نہیں آئی.

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے ہائیڈروکسی کلوروکوین پر تحقیق روک دی، ہائیڈروکسی کلوروکوین کی آزمائش ختم کرنے کا فیصلہ ٹرائل کے ڈیٹا اور ایک تحقیق کے نتائج کے بعد کیا گیا جن میں کہا گیا تھا کہ یہ دوا کورونا وائرس کے علاج کے لیے مؤثر نہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مطالعات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ "ہائیڈروکسی کلوروکوین کی وجہ سے اسپتال میں داخل COVID-19 کے مریضوں کی اموات میں کمی نہیں آئی۔

    عالمی ادارے کی میڈیکل آفیسر اینا ماریا ہینو ریسٹریپو نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف اس دوا کے مددگار ہونے کی توقعات لگ بھگ ختم ہوگئی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا وہ مریض جنہوں نے پہلے ہی ہائیڈروکسی کلوروکوین شروع کردی تھی اور اپنا کورس مکمل نہیں کیا ہے وہ اپنا کورس مکمل کرسکتے ہیں تاہم نگران معالج کی تجویز پر اس کا استعمال روکا جا سکتا ہے۔”

    یاد رہے گذشتہ ہفتے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ہنگامی صورت میں کورونا مریضوں کے لیے ہائیڈروآکسی کلوروکوئن کےاستعمال کا اختیار واپس لے لیا تھا ، کیونکہ ایف ڈی اے نے کہا تھا کہ نئے شواہد کی بنیاد اس بات پر یقین نہیں کیا جاسکتا کہ ہائڈروکسی کلوروکین اور اس سے متعلقہ دوا کلوروکین کورونا کے علاج میں موثر ہوسکتی ہے۔

    اس سے قبل عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر کورونا کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیے تھے۔

    خیال رہے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے قبل امریکہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کرونا وائرس مریض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی ادویات بے اثر اور اموات میں اضافے کا باعث ہیں۔

  • کورونا کے مریضوں کا علاج، پلازمہ عطیہ کرنے کیلیے ہیلپ لائن کا آغاز

    کورونا کے مریضوں کا علاج، پلازمہ عطیہ کرنے کیلیے ہیلپ لائن کا آغاز

    اسلام آباد : کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن کا آغاز کر دیا گیا ہے، ہیلپ لائن 24 گھنٹے رواں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) میں پلازمہ عطیہ کرنے کے لیے ہیلپ لائن کا آغاز کر دیا گیا ہے، ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا کہ ڈیٹا اندراج کے لیے ایک افسر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے پلازمہ عطیہ کی ہیلپ لائن 24 گھنٹے رواں رہے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد پلازمہ عطیہ کے لیے ہیلپ لائن پر رابطہ کریں، ڈونرز کا نام اور دوسری ذاتی معلومات صیغہ راز میں رہیں گی۔

    این ڈی ایم اے ترجمان نے اپیل کی کہ صحت مند ہونے والے افراد زیادہ زیادہ اس کار خیر میں حصہ لیں۔

    یاد رہے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے کرونا وائرس کے علاج کا فیصلہ کیا تھا ، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

    واضح رہے پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 2255 ہوگئی ہے جب کہ مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد تک جا پہنچی ہے۔

  • ‘کورونا کے مریضوں پر ایکٹیمرا انجکشن کے اچھے نتائج سامنے آنے لگے’

    ‘کورونا کے مریضوں پر ایکٹیمرا انجکشن کے اچھے نتائج سامنے آنے لگے’

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ایکٹیمرا انجکشن کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک ہزار مریضوں پر انجکشن کے استعمال کی اجازت دی ہے، لوگ اپنے طور پر یہ انجکشن نہ استعمال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا لاہورمیں کورونا کیسز کی تعداد 19299 ہوگئی ، پنجاب میں آج کورونا کے 1916نئے کیسزسامنے آئے۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو لوگوں کا خیال تھا یہ وباچلی گئی، لوگوں کو آگاہ کیا یہ وبا موجود ہے ، ایس اوپیز پر عمل کرنا ضروری ہے، ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر جرمانے کئے گئے ،دکانیں بند کی گئیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا اپنی حفاظت کرنا بھی عوام کا فرض ہے ، 50سال سے زائد عمر اور بیماریوں میں مبتلا افراد زیادہ متاثر ہورہے ہیں، صوبے کے اسپتالوں میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز موجود ہیں ، ہم پہلے سے ہی کہہ رہے ہیں کہ کورونا کے کیسز تعداد بڑھے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتیاط ہی کورونا وائرس سے نجات کا واحد حل ہے، کورونا کی علامات پر مریض خود جانے کی کوشش نہ کرے ، کورونا کی علامات پر مریض کو ریسکیو1122 خود لیکر جائے گی، مشتبہ مریض خود اسپتال نہ جائیں تو ریسکیو1122سے رابطہ کریں۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پنجاب میں کورونا کے مریضوں کا مکمل ڈیٹا موجود ہے، ڈینگی کی طرح یہ وبا بھی ہمارے ساتھ رہے گی، ہر مریض کو پی کے ایل آئی نہیں بھیج سکتے، وزیراعلیٰ نے کہا جہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو ایکشن لیا جائے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ایکٹیمراانجکشن کےاچھے نتائج سامنے آئے ہیں ، کچھ مریضوں پر اس کا اثرہوا، پبلک سیکٹر اسپتالوں میں یہ انجکشن فری دیا جائے گا، پنجاب حکومت نے ایک ہزار مریضوں پرانجکشن کےاستعمال کی اجازت دی، لوگ اپنے طور پر یہ انجکشن نہ استعمال کریں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ انجکشن کی مکمل ڈوز ایک لاکھ 2 ہزار روپے کی ہے، اسپتالوں کو آگاہ کردیا محکمہ صحت کی بغیر اجازت انجکشن استعمال نہ کریں، لوگ بلیک میں یہ انجکشن خرید کر گھر رکھ رہے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کا الرٹ خط آیا ہے ، ڈبلیو ایچ او نے ایس او پیز پرعمل درآمد کرانے کا کہا ہے، ڈبلیو ایچ او جو مرضی کہے ہمیں مریضوں کا علاج بھی کرنا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہاں کرونا بڑھ گیا وہاں لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، پنجاب میں سب سے زیادہ ٹیسٹ ہورہے ہیں، سب سے زیادہ لاہور کے بعد فیصل آباد، راولپنڈی ،ملتان میں کیسزہیں، ہراسپتال میں وافر مقدار میں پی پی ایز موجود ہیں۔

  • کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکلوروکین کا استعمال ، ڈبلیوایچ او نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کورونا کے مریضوں پر ہائیڈروکلوروکین کا استعمال ، ڈبلیوایچ او نے بڑا فیصلہ کرلیا

    نیویارک : عالمی ادارے صحت (ڈبلیوایچ او ) نے کورونا کے مریضوں پر ملیریا سے بچاؤ کی دوا ہائیڈروکلوروکین کےدوبارہ تجربے کا فیصلہ کرلیا ، اموات میں اضافے کے خدشے،دل کی دھڑکن میں غیرمعمولی تبدیلی پر تجربہ معطل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے جائزے کی بنیاد پر کوویڈ 19 مریضوں پر ملیریا ڈرگ ہائیڈروکلوروکین کا کلینیکل ٹرائل جاری رہے گا۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ ماہرین اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں اور سفارش کی ہے کہ "آزمائشی پروٹوکول میں ترمیم کرنے کی کوئی وجوہ نہیں ہیں۔”

    انہوں نے کہا ، "ایگزیکٹو گروپ کی جانب سے کورونا کیخلاف تمام دواؤں کا ٹرائل جاری رکھنے کی سفارش موصول ہوئی ہے ، جس میں ہائیڈروکلوروکین بھی شامل ہیں۔”

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے ویکسین بنانے والی چار کمپنیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ٹرائل کا سلسلہ شروع کیا، جس کے تحت مذکورہ کمپنیوں کے لیے اسپانسرز اور حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ عالمی ادارہِ صحت نےحفاظتی خدشات کے پیشِ نظر کورونا کے علاج کیلئے ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےتجربات معطل کردئیے تھے۔

    سربراہ ٹیڈروس کا کہنا تھا یہ پابندی عارضی ہے،دواکےتمام پہلووں کا جائزہ لے رہےہیں، مختلف ملکوں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے دواوں پرکام کرنیوالی تنظیم کی سفارش پرپابندی لگائی گئی ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعے کے روز شائع ہونے والے نتائج کا حوالہ دیا تھا، جس میں دکھایا گیا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن کوویڈ 19 مریضوں کی مدد نہیں کرتی بلکہ اس سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خیال رہے برطانوی جریدے دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے قبل امریکہ میں ہونے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کرونا وائرس مریض کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی ادویات بے اثر اور اموات میں اضافے کا باعث ہیں۔

  • اموات میں اضافہ، پاکستان میں کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کلوروکوئین کا استعمال بند

    اموات میں اضافہ، پاکستان میں کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کلوروکوئین کا استعمال بند

    لاہور : کورونا کے مریضوں پر ملیریا سے بچاؤ اور علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا کلوروکوئین کااستعمال بندکردیاگیا، ایڈوائزری گروپ ممبر کا کہنا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے استعمال سے اموات کی شرح  بڑھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کوروناکےمریضوں پر ملیریا سے بچاؤ کی دوا کوروکوئین کا استعمال فوری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایڈوائزری گروپ ممبر کا کہنا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کےاستعمال سےڈیتھ ریٹ بڑھ رہاہے، صحت مند مریضوں کا کلوروکوئین کااستعمال کرنا زندگیوں کو خطرہ میں ڈالنا ہے۔

    پروفیسرثاقب نے کہا کہ کلوروکوئین ،ہائیڈروکسی کلوروکوئین سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہورہی ہے، پہلی اسٹڈی میں کلوروکوئین کےاستعمال کے فائدہ مند اثرات تھے۔

    دوسری جانب کوروناایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا اجلاس آج ہوگا ، جس میں کورونامریضوں کاہوم آئسولیشن کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ممبرسیاگ کا کہنا ہے کہ ہوم آئسولیشن کیلئے ہوم آئسولیشن گائیڈ لائنزبنادی گئی ہیں، چھوٹے ،تنگ گھر میں رہنے والے افراد کو ہوم آئسولیشن کی اجازت نہیں ملے گی۔

    ایڈوائزری گروپ ممبر نے کہا تھا کہ ہوم آئسولیشین کےمریض کوایپلی کیشن کےذریعےجیو ٹیگنگ کی جائےگی، کورونا کے 80فیصدمریضوں کو علاج کی ضرورت نہیں ہے جبکہ 100میں سے 3لوگوں کووینٹی لیٹرز پر جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ثاقب سعید نے کہا کہ آئسولیشن کیلئے گھر میں علیحدہ کمرہ، اٹیج باتھ روم ،کئیرٹیکر کا ہوناضروری ہے، ضعلی انتظامیہ و ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہوم آئسولیشن سے پہلے گھرکاجائزہ لے گی ، ہوم آئسولیشن کی گائیڈلائنزپرعمل نہ کرنیوالےکو قرنطینہ منتقل کر دیا جائے گا تاہم 15فیصدمریضوں کودرمیانی بیماری میں داخل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • سندھ میں کورونا کے مریضوں کیلئے صرف 144وینٹی لیٹرز ہونے کا انکشاف

    سندھ میں کورونا کے مریضوں کیلئے صرف 144وینٹی لیٹرز ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سندھ میں کورونا کے مریضوں کیلئےصرف 144وینٹی لیٹرز ہونے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ صوبے بھر میں 21 کورونا کے مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوروناازخود نوٹس کیس میں رپورٹ عدالت میں جمع کرادی، جس میں کورونا کے مریضوں کیلئےصرف 144وینٹی لیٹرزکا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں 383 ورکنگ وینٹی لیٹرز ہیں، 144 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کےلیےمختص کردیئے ہیں جبکہ صوبے میں کورونا کے تشویشناک مریض 21 ہے۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبہ میں 16ہزار920لوگوں کا کوروناٹیسٹ لیاگیا جبکہ کراچی کی 11یوسیزکوکورونامریضوں کےبڑھنے پرسیل کیاگیا،یوسیز کومریضوں کی تعداد 86 سے بڑھ کر 234 ہوگئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوسیزکی آبادی6 لاکھ 74ہزارسےزیادہ ہے اور ان یوسیزمیں1210کوروناٹیسٹ میں194مثبت آئے جبکہ 6673 راشن بیگ تقسیم کئے گئے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں طریقہ کارکےتحت 2لاکھ 85ہزارراشن بیگ تقسیم کیے اور صوبہ بھر میں 1056آئسولیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں پنجاب حکومت نے بھی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ، جس میں بتایا گیا کہ روزمرہ استعمال کی چیزوں کی دکانیں جزوی طورپرکھول دی گئی ہیں اور اسپتال,میڈیکل اسٹورزسمیت مختلف اداروں کوبھی جزوی کھولا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا پنجاب حکومت کوروناسےتحفظ کیلئےعوام میں سماجی فاصلےکویقینی بنارہی ہے، ماسک، سینیٹائزرزسمیت دیگر حفاظتی طبی سامان ملک میں تیارکیا جارہا ہے، 236 ملین لاگت کاطبی سامان تیارہوچکا ہے اور 1038ملین کاسامان تیارکیاجارہاہے۔

    رپورٹ کے مطابق بیت المال کمیٹیوں کےذریعے480ملین روپےکافنڈ تقسیم کیا جائے گا جبکہ ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف سمیت طبی عملے کو اضافی الاونسز دیئے جارہے ہیں۔

  • کورونا کے وار جاری، پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    کورونا کے وار جاری، پاکستان میں 135 اموات ، کیسز کی تعداد 7000 سے تجاوز

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 7000 سے تجاوز کر گئی جبکہ 24گھنٹےکےدوران11 نئی اموات رپورٹ ہوئی جس کے بعد تعداد 135 تک جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا کے 5ہزار125مریض زیرعلاج ہیں، 24گھنٹے کے دوران کورونا کے497کیس رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7ہزار25ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ ملک میں 24گھنٹےکےدوران11 نئی اموات رپورٹ ہوئی اور کوروناسےاموات کی تعداد135 ہوگئی جبکہ پاکستان میں کورونا کے 1765مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز 3276 ،سندھ میں 2008 ،خیبرپختونخوامیں نوسوترانوے مریض سامنے آئے، بلوچستان میں 303 ،گلگلت بلتستان میں 245 ،اسلام آبادمیں 154 اور آزادکشمیرمیں 46 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹےکےدوران 6ہزار264کوروناٹیسٹ کیےگئے، ملک میں اب تک کورونا کے84 ہزار 704 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کورونا کے مریضوں کیلئے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ

    کورونا کے مریضوں کیلئے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ملک کےسرکاری اورنجی اسپتالوں کے ناکارہ وینٹی لیٹرزکوکارآمدبنانےکافیصلہ کرلیا گیا، فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹرز کارآمد بناکر کورونا کے مریضوں کیلئے استعمال ہوں گے، انشا اللہ پاکستان کورونا کو شکست دینے والے ممالک میں سرفہرست ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس کی صورتحال کےپیش نظروزارت سائنس وٹیکنالوجی نے بڑا اقدام کرتے ہوئے ملک کےسرکاری اورنجی اسپتالوں کے ناکارہ وینٹی لیٹرز کو کارآمد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے کہا ہے کہ وینٹی لیٹرزکارآمدبناکرکوروناکےمریضوں کیلئے استعمال ہوں گے ، پاکستان میں 1000سے زائد وینٹی لیٹر فنکشنل نہیں تھے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی سطح پرٹیمیں تشکیل دےدی ہیں، خراب وینٹی لیٹرکی مرمت سمیت ٹیکنکل ٹریننگ کی سہولت فراہم کی جائے گی ، خوشی ہےپاکستانی نوجوان انجینئرزمشکل کی گھڑی میں ساتھ کھڑےہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان وینٹی لیٹرزاورٹیسٹنگ کٹس نہیں بناتا تھا، آج پاکستان اپنےوینٹی لیٹرزاورٹیسٹنگ کٹس بنانےجارہاہے، ڈریپ نےقانونی کارروائی مکمل کرلی ہے، مینوفیکچرنگ سے پہلے لائسنسز کے عمل کا جلد آغازہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس وٹیکنالوجی نےاپنےلوگوں میں خوداعتمادی پیداکی، ہم مل کرکوروناوائرس کوشکست دیں گے، انشا اللہ پاکستان کورونا کو شکست دینے والے ممالک میں سرفہرست ہوگا۔