Tag: کوریا

  • امریکہ کا خصوصی بحری بیڑہ شمالی کوریا کی طرف روانہ

    امریکہ کا خصوصی بحری بیڑہ شمالی کوریا کی طرف روانہ

    واشنگٹن : شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر خدشات میں اضافے کے باعث امریکی فوج نے بحریہ کےاسٹرائیک گروپ کو کوریائی خطے کے جانب پیش رفت کا حکم جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق دی کارل ونسن اسٹرائیک گروپ کوسنگاپور سے آسٹریلیا کی طرف روانہ ہونا تھا لیکن امریکی پیسفک کمانڈ نےاس بحری بیڑے کو شمال کی طرف جانے کا حکم دیا۔

    کمانڈ تھرڈ فلیٹ کے شعبہ ابلاغ کے ڈائریکٹر کمانڈر ڈیو بنہم کےمطابق تھرڈ فلیٹ کے جہاز مغربی بحرالکاہل میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے پیش قدمی کرتے ہیں۔

    انہوں نےکہاکہ اپنی لاپرواہی،غیرذمہ دارانہ رویےاور میزائل پروگرام اور تجربات جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں سے اس خطے میں اولین خطرہ شمالی کوریا ہی بنا ہوا ہے۔

    امریکی بحری بیڑے کے اس گروپ میں یوایس ایس کارل ونسن نامی جہاز بردار سمیت تین میزائل شکن بحری جہاز بھی شامل ہیں۔

    شمالی کوریا نے حال میں کئی جوہری تجربات کیے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں یہ جوہری اسلحہ بناسکتا جس میں امریکہ تک مار کرنے کی صلاحیت ہو سکتی ہے۔


    شمالی کوریا کا ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ


    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتےشمالی کوریا نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا اپنے مشرقی ساحل سنپو سے جاپان کے سمندر میں تجربہ کیا تھا۔

    شمالی کوریا نے حال میں کئی میزائلوں کا تجربہ کیا ہے جس سے خطے میں امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔

    یاد رہےکہ اس تجربے کی جاپان اور جنوبی کوریا نے مذمت کی تھی اور یہ تجربہ چینی صدر شی جن پنگ کی امریکی صدر سے ملاقات کے ایک روز قبل ہوا تھا۔


    امریکہ شمالی کوریاسےتنہانمٹ سکتاہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ اگرچین نے کوئی کارروائی نہیں کی توامریکہ شمالی کوریاکےخلاف ایکشن لےگا۔

  • کوریا میں دنیا کا پہلا ’’ورچوئل گروسری اسٹور‘‘ قائم

    کوریا میں دنیا کا پہلا ’’ورچوئل گروسری اسٹور‘‘ قائم

    کوریا : دنیا کی پہلی ورچوئل دکان قائم کردی گئی ہے جہاں سے اشیاء خورد و نوش کو اسکین کر کے خریدا جا سکے گا جہاں فروخت کی جانے والی اشیاء کسی اسٹال یا شوکیس میں نہیں بلکہ ایل سی ڈی اسکرین پر موجود ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کوریا میں اشیاء خورد نوش اور روز مرہ استعمال کی چیزوں کی فروخت کے لیے دنیا کی پہلی ’’ورچوئل گروسری اسٹور‘‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں خریدنے کے لیے کوئی بھی چیز حقیقی طور پر موجود نہیں ہوتی بلکہ ایک بڑی ایل سی ڈی پر تصاویر کی صورت میں موجود ہوتی ہیں جس پر قیمت بھی آویزاں ہوتی ہے۔

    خریدار ایل سی ڈی اسکرین سے اپنی مطلوبہ اشیاء کو منتخب کر کے اپنے اسمارٹ فون کی مدد سے اسے ’’اسکین‘‘ کر کے خرید سکتے ہیں جسے گودام سے لا کر پیک کیا جاتا ہے اور گاہک کے حوالے کردیا جاتا ہے جب کہ اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کرنے کی سہولت بھی میئسر ہو گی۔

    منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ ایک کامیاب تجربہ رہا ہے جس کا خیال جگہ کی عدم دستیابی کے باعث آیا کیوں کہ اشیاء کو اصلی حالت میں رکھنے میں جگہ زیادہ استعمال ہوتی ہے اور گاہک بھی ٹرالیاں لیے پورے مال میں گھومتے ہیں جس سے مشکلات بھی بڑھ جاتی ہیں اور وقت کا ضیاع بھی ہوتا ہے۔

    اسی لیے فروخت کے لیے موجود تمام اشیاء کی تصاویر کو قیمت کے ساتھ ایک سوفٹ ویئر کے ذریعے ایک بڑی ایل سی ڈی پر آویزاں کردیا گیا ہے جس کے لیے زیادہ جگہ کی ضرورت نہیں بس خریدار اپنے موبائل سے مطلوبہ اشیاء اسکین کر لیں گے جو گودام سے پیک کر کے ان کے حوالے کردی جائیں گی۔

    منتظمین نے مزید کہا کہ اس طرح سے نہ صرف یہ کہ جگہ کی بچت ہوتی ہے بلکہ سپر اسٹور میں موجود ہر ایک گاہگ کے لیے مختلف سائز کی باسکٹس اور ٹرالی رکھنے کی بھی ضرورت پیش نہیں آتی جو کہ ہجوم اور پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

  • پینگولین کی کھال کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی گئی

    پینگولین کی کھال کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی گئی

    شنگھائی: چین میں جانوروں کی اسمگلنگ کی سب سے بڑی کھیپ پکڑی گئی جس میں پینگولین کی کھال کو اسمگل کیا جارہا تھا۔ ان کھالوں کا وزن 3 ٹن تھا۔

    چینی سرکاری میڈیا کے مطابق نائجیریا سے آنے والی اس کھیپ کو لکڑی کی مصنوعات کے ایک کنٹینر میں رکھا گیا تھا۔ کسٹم اہلکاروں نے ٹرک کے ساتھ آنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ہے جو مبینہ طور پر اس سمگلنگ میں ملوث ہیں۔

    ماہرین کا اندازہ ہے کہ 3 ٹن کی کھال کے حصول کے لیے کم از کم ساڑھے 7 ہزار پینگولینوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہوگا۔

    چینی میڈیا کے مطابق پینگولین کی کھال غیر قانونی طور پر 700 ڈالر فی کلو گرام فروخت ہوتی ہے اور پکڑی جانے والی کھال کی مالیت 2 ملین ڈالر سے زائد ہے۔

    dress
    پینگولین کی کھال سے تیار کردہ بیش قیمت لباس

    گو کہ چین میں اس جانور کو خطرے کا شکار جنگلی حیات کی فہرست میں رکھا گیا ہے اور اس کی تجارت پر مکمل پابندی عائد ہے تاہم اس کے باوجود وہاں پینگولین کی غیر قانونی تجارت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ پینگولین دنیا میں سب سے زیادہ غیر قانونی طور پر شکار کیا جانے والا ممالیہ ہے۔ اس کی کھپلی نما کھردری کھال چین کی روایتی دواؤں میں استعمال کی جاتی ہے جبکہ چین، جاپان، تائیوان اور کوریا میں اس کا گوشت بے حد شوق سے کھایا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پینگولین کی اسمگلنگ میں تیزی سے ہوتے اضافے کے باعث بر اعظم ایشیا میں اس کی معدومی کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

    pangolin-2

    سنہ 1975 میں جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کے خلاف اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ایک معاہدہ سائٹس منظور ہوچکا ہے جس پر 180 ممالک دستخط کرچکے ہیں۔

    اس معاہدے کے مرکزی خیال پر کچھ عرصہ قبل منعقد کی جانے والی کانفرنس میں مختلف ممالک کی حکومتوں نے پینگولین کی تجارت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    سیول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں مظاہرین صدر پارک گن سے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریا کی صدر پاک گن ہے کی جانب سے اپنی سہیلی کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود حکومتی دستاویزات دیکھنے کی اجازت دینے کے خلاف لاکھوں مظاہرین ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    p1

    مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مظاہرے میں دس لاکھ افراد شامل ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد دو لاکھ 60 ہزار کے ہے۔

    p2

    صدر پارک گن کا کہنا ہے کہ ان کو بہت دکھ ہےکہ اس سکینڈل کی وجہ سے صدر پارک کی مقبولیت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    p3

    یاد رہے کہ صدر پارک گیَن ہے نے اپنی سہیلی چوئی سون سِل کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    p5

    واضح رہے کہ صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

    p6

  • جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    لاشوں کوحنوط کر کے رکھنے کا رواج ہزاروں سال قدیم ہے۔ قدیم مصر میں بادشاہوں اور فراعین کی لاش کو حنوط کر کے رکھ دیا جاتا ہے۔ مصریوں کا ماننا تھا کہ مرنے کے بعد انہیں دوبارہ زندگی ملے گی اور وہ دوبارہ جی اٹھیں گے۔ بڑے بڑے اہرام مصر جو دراصل فراعین کے مقبرے ہیں اسی عقیدے کی یادگار ہیں۔

    مصر میں فراعین کے مرنے کے بعد ان کی لاشوں کو حنوط کر کے ان کے ساتھ ڈھیر سارا سونا چاندی اور دولت بھی ان کے مقبرے میں رکھ دیا جاتا ہے، تاکہ جب یہ فراعین دوبارہ اٹھیں تو انہیں کسی چیز کی کمی نہ ہو۔

    دنیا میں موجود ہر مذہب میں لاشوں کو محفوظ طریقہ سے ٹھکانے لگادیا جاتا ہے۔ کہیں مردوں کو دفن کیا جاتا ہے، کہیں جلا دیا جاتا ہے۔ پارسی مذہب میں مردوں کو تابوت میں رکھ کر ایک کھلے ہوئے ٹاور یا کنویں یا ایک کھودے گئے گڑھے میں رکھا دیا جاتا ہے، تاکہ یہ مردار خور پرندوں کی خوراک بن سکیں۔ جس مقام پر ان مردوں کو رکھا جاتا ہے اسے مقام سکوت یا ٹاور آف سائلنس کہا جاتا ہے۔

    تاہم جدید دور میں لاشوں کو محفوظ کرنے کا رواج بھی جاری ہے۔ یہ رواج کہیں ثقافتی بنیادوں پر، اور کہیں صرف عقیدت کی بنیاد پر اپنایا جاتا ہے۔ مختلف ممالک نے نے اپنے ملک کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والے یا لیڈران کی لاشوں کو حنوط کر کے عجائب گھروں میں رکھ لیا ہے جنہیں دیکھنے کے لیے روزانہ سینکڑوں افراد آتے ہیں۔

    :لینن

    body_lenin

    روس کا انقلابی رہنما ولادیمیر لینن اپنی موت کے بعد اپنی والدہ کے پہلو میں دفن ہونا چاہتا تھا لیکن روسیوں نے اس کی لاش کو حنوط کر کے اسے ماسکو میوزیم میں رکھ چھوڑا جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ لینن کے مردہ جسم کو دیکھنے آتے ہیں۔

    کچھ روسی ایسے بھی ہیں جو اب لینن کو دفنانے پر زور دے رہے ہیں، دیکھیئے وہ کب کامیاب ہوتے ہیں۔

    :ایوا پیرون

    body_eva

    ارجنٹینا کے صدر جان پیرون کی دوسری بیوی اور ملک کی پہلی خاتون صدر ایوا پیرون ارجنٹینا میں پسے ہوئے طبقہ کی آواز بن کر ابھری۔ اس نے مزدور طبقہ کی بہبود کے لیے بے تحاشہ کام کیا۔ اس کی موت کے بعد اسے دفن کیا گیا لیکن ایک فوجی بغاوت کے دوران فوجیوں نے اس کی لاش کو قبر سے نکال کر چھپا دیا۔

    سنہ 1974 میں جان پیرون کی تیسری بیوی نے ایک معاہدے کے ذریعہ اس کا جسم واپس حاصل کیا ور اب یہ بیونس آئرس کے ایک میوزیم میں حنوط شدہ حالت میں موجود ہے۔

    :ہو تائی منگ

    body-3

    جدید ویتنام کا بانی ہو تائی منگ گو کہ چاہتا تھا کہ اس کے مرنے کے بعد اس کے جسم کو جلا دیا جائے اور اس کی راکھ کو فضاؤں میں اڑا دیا جائے، لیکن اس کی خواہش کے برخلاف اسے بھی حنوط کرکے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے میوزیم میں رکھا گیا ہے۔

    :ماؤزے تنگ

    body_maozedong

    چین کے انقلابی لیڈر ماؤزے تنگ کے جسم کو بھی چینیوں نے محفوظ کر رکھا ہے۔ بیجنگ کے تائینامن اسکوائر میں واقع ماؤزے تنگ میموریل ہال میں ان کا جسد خاکی محفوظ ہے جسے ہر روز کیمیائی محلول سے دھویا جاتا ہے۔

    :فرنینڈ مارکوس

    body-4

    فلپائن کے سابق صدر فرنینڈ مارکوس نے 20 سال فلپائن پر حکومت کی۔ اس کے بعد انہیں جلا وطنی اختیار کرنی پڑی۔ ان کے انتقال کے بعد جب فلپائن میں آمریت کا خاتمہ ہوا تو ان کا خاندان ان کے جسم سمیت واپس فلپائن آگیا۔

    ان کے جسم کو ان کے آبائی گاؤں کے ایک میوزیم میں رکھ دیا گیا۔

    :کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم

    body-5

    کوریا کے مسند صدارت پر یکے بعد دیگرے فائز رہنے والے باپ بیٹے کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم کے مردہ جسموں کو بھی محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    یہاں آنے والے افراد کے لیے مخصوص لباس پہننا لازم ہے اور ان افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان دونوں کی لاشوں کے سامنے پہنچ کر جھک کر انہیں تعظیم دیں۔

  • ایشیا میں بزرگ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

    ایشیا میں بزرگ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ

    سنگاپور: ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیا میں معمر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2030 تک شعبہ صحت ان معمر افراد پر 20 کھرب ڈالر خرچ کر چکا ہوگا۔

    سنگاپور سے جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایشیا میں اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ تقریباً 2 کروڑ معمر افراد موجود ہیں۔ یہ دنیا میں 65 سال سے زائد عمر کے افراد کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایشیا کے خطہ میں سب سے زیادہ بزرگ افراد موجود ہیں اور ان افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

    خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں؟ *

    تحقیق میں بتایا گیا کہ رواں برس اب تک شعبہ صحت معمر افراد کی دیکھ بھال پر 2.5 بلین ڈالر سے زائد خرچ کر چکا ہے اور یہ رقم 2015 میں خرچ کی جانے والی رقم سے 5 گنا زیادہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق سنہ 2030 تک اس خطہ میں 3.8 بلین کی آبادی میں سے 511 ملین افراد کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی۔ جاپان میں سب سے زیادہ معمر افراد موجود ہوں گے جہاں 28 فیصد آبادی کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی جبکہ ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور تائیوان کی ایک تہائی آبادی بزرگ افراد پر مشتمل ہوگی۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک کی حکومتوں کو ان معمر افراد کی دیکھ بھال کے لیے شعبہ صحت میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اور جدید سہولیات متعارف کروانی ہوں گی۔

  • فیس بک نے 2 بچھڑی بہنوں کو ملا دیا

    فیس بک نے 2 بچھڑی بہنوں کو ملا دیا

    جدید ٹیکنالوجی کے کمالات روز سامنے آتے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی کے سبب کئی حیرت انگیز واقعات بھی رونما ہوتے ہیں۔ کوریا میں بھی ایسی ہی دو جڑواں بہنیں جو اپنی پیدائش کے بعد الگ ہوگئی تھیں، فیس بک کی بدولت دوبارہ مل گئیں۔

    انیاز بورڈیئر اور سمانتھا کوریا میں پیدا ہوئیں اور ان کی پیدائش کے فوراً بعد ان دوںوں کو دو الگ الگ جوڑوں نے گود لے لیا۔

    بورڈیئر اب پیرس میں رہائش پذیر ہے اور فیشن ڈیزائنر کے طور پر کام کر رہی ہے جبکہ اس کی جڑواں بہن سمانتھا نیو جرسی میں ایک ماڈل ہے۔

    fb-3

    بورڈیئر بتاتی ہے کہ ایک بار بس میں ایک اجنبی خاتون نے اسے یوٹیوب کی ایک ویڈیو دکھائی جو کسی فلم کا ٹریلر تھا اور اس سے پوچھا کہ کیا وہی اس فلم میں کام کر رہی ہے؟ بورڈیئر کا کہنا تھا کہ وہ اس ماڈل کی اپنے ساتھ حد درجہ مشابہت دیکھ کر بہت حیران ہوئی۔

    بعد ازاں اس کے کچھ دوستوں نے بھی اسے وہ ویڈیو دکھائی جس میں بورڈیئر کی ہم شکل ماڈل موجود تھی۔ اس کے بعد بورڈیئر نے اس ماڈل کو تلاش کرنا شروع کردیا۔ اس نے اسے فیس بک پر ڈھونڈا اور اس سے رابطہ کیا۔

    دوسری جانب ماڈل سمانتھا بھی اپنی حد درجہ مشابہہ لڑکی کو دیکھ کر بے حد حیران ہوئی۔ جب انہیں پتہ چلا کہ ان کی تاریخ پیدائش اور سال ایک ہی ہے، اور ان کی پسند ناپسند بھی مختلف نہیں تو ان دونوں نے ملنے کا فیصلہ کیا۔

    fb-2

    ایک دوسرے کی پرانی تصاویر دیکھتے ہوئے ان دونوں نے اپنے والدین سے دریافت کیا کہ انہوں نے انہیں کہاں سے گود لیا۔ واقعات کی کڑیاں ملتی گئیں اور جب دونوں نے اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا تو ثابت ہوگیا کہ وہ دونوں بہنیں ہیں۔

    یہ انکشاف دونوں کے لیے نہایت خوشگوار تھا۔ دونوں بہنیں ایک دوسرے کے والدین سے بھی ملیں جنہوں نے انہیں گود لیا تھا۔ اب یہ دنوں بہنیں اپنے حقیقی والدین کی تلاش میں ہیں۔

  • کوریا کی بسوں میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی الارم نصب

    کوریا کی بسوں میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی الارم نصب

    سیئول: کوریا کے شہر بوسن میں انڈر گراؤنڈ ٹرینوں میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی الارم نصب کردیے گئے جن کا مقصد مسافروں کو باخبر کرنا ہے تاکہ وہ ان کے لیے اپنی جگہیں چھوڑ دیں۔

    یہ اقدام خواتین کے تحفظ کے لیے چلائی جانے والی ’پنک لائٹ مہم‘ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت 500 خواتین کو ایک بلو ٹوتھ سینسر ڈیوائس دی گئی ہے جو انڈر گراؤنڈ ٹرین میں داخل ہوتے ہی اس الارم سے کنیکٹ ہوجائے گی اور ٹرین میں نصب الارم میں گلابی رنگ روشن ہوجائے گا۔

    korea-3

    مہم کی کارکن ایلی گبسن کا کہنا ہے کہ بعض خواتین عوامی جگہوں پر اپنے آپ کو حاملہ ظاہر کرنے سے شرماتی ہیں لہٰذا وہ بسوں میں بیٹھے مسافروں سے درخواست نہیں کر سکتیں کہ ان کے لیے جگہ چھوڑ دی جائے۔

    خواتین پر حملوں سے تحفظ کے لیے ’پینک‘ بٹن *

    اس الارم کی تنصیب کے بعد جیسے ہی کوئی حاملہ خاتون بس یا ٹرین میں داخل ہوگی الارم میں گلابی رنگ روشن ہوجائے گا اور آس پاس بیٹھے مسافروں کو خبر ہوجائے گی کہ ان کے سامنے کھڑی خاتون حاملہ ہے۔

    یہ گلابی رنگ اس وقت تک روشن رہے گا جب تک وہ خاتون بیٹھ نہیں جاتی۔ خاتون کے بیٹھتے ہی یہ لائٹ بجھ جائے گی۔

    korea-2

    خواتین کو فراہم کیے جانے والے سینسر 6 ماہ تک قابل استعمال ہوں گے تاہم یہ واٹر پروف نہیں ہیں۔

    بوسن کی میئر سو بنگ سو نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ حاملہ خواتین کو اضافی سہولیات ملنی ضروری ہیں اور یہ بھی ضروری ہے کہ وہ شہر میں موجود عام افراد کی سہولیات کو بھی آسانی سے استعمال کرسکیں۔

    مودی کی حاملہ خواتین کے مفت علاج کی ہدایت *

    اس سے قبل کئی حاملہ خواتین شکایت کر چکی ہیں کہ حمل کے ابتدائی دنوں میں لوگ انہیں حاملہ ماننے سے انکار کردیتے ہیں اور ان کے لیے اپنی جگہ نہیں چھوڑتے جس کے باعث کئی بار پبلک ٹرانسپورٹ میں ناخوشگوار صورتحال پیش آچکی ہے۔

    korea-4

    ایسی ہی صورتحال سے بچنے کے لیے لندن میں بھی حاملہ خواتین کو نیلے رنگ کے بیجز دیے گئے تھے جن پر ’بے بی آن بورڈ‘ درج تھا اور انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ باہر نکلتے ہوئے ان بیجز کو استعمال کریں۔

  • کوریا: 2300 لوگوں نے روایتی کورین ڈش کمچی تیار کی

    کوریا: 2300 لوگوں نے روایتی کورین ڈش کمچی تیار کی

    سیئول: کوریا میں منعقدہ ایک تقریب میں دو ہزار تین سو لوگوں نے کورین روایتی ڈش کمچی تیار کی ، اس فلاحی تقریب کا مقصد لاوارث بوڑھے لوگوں کی مدد کرنا تھا۔

    جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں دو ہزار تین سو افراد نے گوبھی اور گوشت کی ایک سو چالیس ٹن وزنی ڈش تیار کر کے نیا ریکارڈ بنا دیا، اپنی نوعیت کے اس انوکھے ایونٹ میں دو ہزار پچاس خواتین اور پچاس مردوں نے گوبھی، گوشت اور مچھلی پر مشتمل روائتی ڈش ”کمچی“ تیار کی، ڈش تیار کرنے والوں میں نوجوان لڑکیوں کے ساتھ عمر رسیدہ خواتین بھی شامل تھیں۔

    اس فلاحی تقریب کا مقصد ان بوڑھے غریب لوگ کی مدد کرنا تھا، جن کا کوئی نہیں ہوتا۔

    کمچی ڈش تیار کرنے میں مصالحے دار لال پیسٹ جس میں ادرک ، لہسن اور فش ساس شامل ہوتی ہے، کو نمکین گوبھی میں ملا کر پکایا جاتا ہے۔