Tag: کور کمانڈرز کانفرنس

  • کوئی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام سے مستثنیٰ نہیں ہو سکتا، کور کمانڈرز کانفرنس

    کوئی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام سے مستثنیٰ نہیں ہو سکتا، کور کمانڈرز کانفرنس

    راولپنڈی: کور کمانڈرز کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام کے عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں شرکا نے شہدا کے ایصال و ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی، ملک کے امن و استحکام کیلیے شہدا، افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے شہریوں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

    فورم کو خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی جبکہ فورم نے ملک خصوصاً بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ملک دشمن قوتوں کے خلاف اقدامات، تخریبی عناصر اور پاکستان مخالف سہو لت کاروں کی سرگرمیوں اور منفی و تخریبی عناصر کے تدارک کیلیے متعدد اقدامات پر غور کیا۔

    شرکا نے کہا کہ پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی، فوج ایک منظم ادارہ ہے جس کے ہر فرد کی وفاداری ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فوج غیر متزلزل عزم سے مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اقدار کی پاسداری کرتی ہے، کڑے احتساب میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی، فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کیلیے لازم ہے، کوئی بھی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام کے عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

    کانفرنس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشتگردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف کام کرتی رہے گی، قانونی کارروائی میں حکومت، انتظامیہ اور اداروں کو جامع تعاون فراہم کیا جاتا رہے گا۔

    کانفرنس میں دہشتگرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ فورم نے سخت سائبر سکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔

    فورم نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تحریک آزادی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

    علاوہ ازیں، فورم نے اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید مذمت کی اور فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

  • ’عوام کی امنگوں کے مطابق بلاتفریق دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائیگا‘

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ عوام کی امنگوں کے مطابق بلا تفریق دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا بتانا ہے کہ آرمی چیف کی زیر صدارت 254ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جو دو دن تک جی ایچ کیو میں جاری رہی۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر کانفرنس میں پیشہ ورانہ اور تنظیمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔

    کورکمانڈرز کانفرنس میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ’عوام کی امنگوں کے مطابق بلا تفریق دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

  • پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی، جنرل باجوہ

    پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی، جنرل باجوہ

    اسلام آباد : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں طے کیا گیا کہ پاک فوج   ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کے زیرصدارت کورکمانڈرزکانفرنس بھارت کے غیر آئینی قدم اور ایل اوسی   صورت حال پر غور کیا گیا۔ پاکستانی حکومت کی جانب سےکشمیرمیں بھارتی اقدام کومستردکرنےکی حمایت بھی کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان نےکبھی بھی مقبوضہ کشمیرمیں آرٹیکل 370 یا 35 اےکوقبول نہیں کیا، کشمیریوں کی حمایت جاری رہے گی۔

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

     ااجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کےساتھ کھڑی ہے اورہم ہرطرح کےحالات کےلیےتیارہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم وطن کےدفاع کے لیے ہرحدتک جائیں گے اورپاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی۔

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی ، بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط بھی کردیے تھے۔

    مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پربھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا تھا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔

    بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا،بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

    واضح رہے دو روز قبل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کہا تھا کہ بھارت کشمیر میں ہر طرح کا اخلاقی اختیار کھوچکا ہے، کشمیر میں فوج کی غیرمعمولی نقل وحرکت جلتی پر تیل کا کام کرے گی، پاکستان افغان امن عمل کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے، ایسے وقت میں بھارتی جارحیت قابل افسوس ہے۔

    اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، بھارتی ہٹ دھرمی سے خطے کا امن سبوتاژ ہو رہا ہے، بھارت عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، عالمی رہنماؤں کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف دلانا ہوگی۔

  • آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے کل کور کمانڈرز کانفرنس طلب کرلی

    آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے کل کور کمانڈرز کانفرنس طلب کرلی

    اسلام آباد : آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نےکل کورکمانڈرزکانفرنس طلب کرلی ، جس میں بھارت کےغیرآئینی قدم،ایل اوسی صورتحال اور بھارت کے کسی ممکنہ مس ایڈونچر کا بھرپورجواب دینے پرغور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نےکل کورکمانڈرزکانفرنس طلب کرلی ہے ، کانفرنس میں بھارت کے غیر آئینی قدم، ایل اوسی صورتحال پر غور ہوگا جبکہ بھارت کے کسی ممکنہ مس ایڈونچر کا بھرپور جواب دینے پر بھی غور کیا جائے گا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے گذشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کہا تھا کہ بھارت کشمیر میں ہر طرح کا اخلاقی اختیار کھو چکا ہے، کشمیر میں فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت جلتی پر تیل کا کام کرے گی، پاکستان افغان امن عمل کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے، ایسے وقت میں بھارتی جارحیت قابل افسوس ہے۔

    اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، بھارتی ہٹ دھرمی سے خطے کا امن سبوتاژ ہو رہا ہے، بھارت عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، عالمی رہنماؤں کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف دلانا ہوگی۔

  • آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس

    آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں شرکا نے خطے میں امن کو تقویت دینے کے لیے تمام اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں جیو اسٹریٹجک اور ملک میں سیکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    کانفرنس کے شرکا کو آپریشن رد الفساد میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ شرکا نے ملک میں دیرپا امن کے لیے تمام اقدامات کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    کانفرنس میں خطے میں امن کو تقویت دینے کے لیے تمام اقدامات کی حمایت کا بھی اعادہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف نے پشاور کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے مختلف جامعات کے طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم اور مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں۔ اب وقت ہے کہ اس کے ثمرات سماجی و اقتصادی ترقی کے ذریعے منتقل کیے جائیں۔

    آرمی چیف نے مزید کہا تھا کہ سماجی و اقتصادی ترقی میں تعلیم کا اہم کردار ہے، نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اور پاکستان نوجوانوں کا ہے۔

  • امن کی بہترصورتحال کے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہییں: آرمی چیف

    امن کی بہترصورتحال کے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہییں: آرمی چیف

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں داخلی سیکیورٹی اور علاقائی امن سمیت اہم معاملات زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ کانفرنس میں جیو اسٹریٹیجک صورتحال اور داخلی سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں علاقائی امن بالخصوص افغانستان میں مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

    اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر غور کیا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر مظالم بھی زیر بحث آئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں سرحد پار سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں ورکنگ باؤنڈری اور مشرقی سرحدوں پر پاک فوج کی جوابی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے برسر پیکار کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اپنی سرحدوں کے تحفظ سمیت مربوط قومی ردعمل پر بھرپور توجہ ہے، ملک دشمن عناصر کی سازشیں ناکام بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کے لیے حاصل کردہ کامیابیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ امن کی بہتر صورتحال کے ثمرات لوگوں تک پہنچیں۔

    آرمی چیف نے مزید کہا کہ داخلی سیکیورٹی کے ثمرات عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کی شکل میں آنے چاہئیں۔ کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سیکیورٹی فورسز کا کام ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، پاکستان ملک کے اندر اور باہر بھی امن کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بہتر طور پر آراستہ، پروفیشنل اور تربیت یافتہ فوج امن کی ضمانت ہے، بہترین تربیت یافتہ فوج جنگ روکنے کا سبب ہوتی ہے۔ پاک فوج ایک جنگجو فوج ہے، پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔

  • کور کمانڈرز کانفرنس: دیرپا امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

    کور کمانڈرز کانفرنس: دیرپا امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 217 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ملکی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا.

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 217 ویں کورکمانڈرزکانفرنس میں جیواسٹریٹیجک ماحول اور ملکی سیکیورٹی کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا.

    [bs-quote quote=”اجلاس میں پاک افغان بارڈرپر باڑ لگانے اور مشرقی سرحدوں کی صورت حال بھی زیرغورآئی” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اجلاس میں پاک افغان بارڈرپر باڑ لگانے اور مشرقی سرحدوں کی صورت حال بھی زیرغورآئی. ساتھ ہی ایل اوسی پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے اورافغان مفاہمتی عمل پربات چیت ہوئی.

    آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر ملک میں دیرپا امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے کےعزم کا اعادہ کیا گیا.

    شرکا کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کے فروغ کے لئے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کی جاتی رہے گی.


    مزید پڑھیں: آرمی چیف نے 22 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    یاد رہے کہ 28 دسمبر 2018 کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 22 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی.

    آرمی چیف نے 15 دہشت گردوں کی مختلف سزاؤں کی بھی توثیق کی تھی، دہشت گردوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے، خصوصی فوجی عدالتوں سے جرم ثابت نہ ہونے پر 2 افراد کو بری کیا گیا۔

    https://www.facebook.com/OfficialDGISPR/videos/272870296716919/

  • کور کمانڈرز کانفرنس، ریاستی اداروں کی حمایت کے عزم کا اعادہ

    کور کمانڈرز کانفرنس، ریاستی اداروں کی حمایت کے عزم کا اعادہ

    راولپنڈی: کور کمانڈرز کانفرنس آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں منعقد ہوئی.

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق 215 ویں کور  کمانڈرز کانفرنس میں جغرافیائی، سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور  ملکی حالات اور جیو اسٹریٹجک امورپرتبادلہ خیال کیا گیا.

    [bs-quote quote=”کانفرنس میں مشرقی سرحد کی صورت حال، بھارتی سیزفائر کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی غور ہوا، پاک افغان بارڈرپرباڑ لگانے اور ملک بھی جاری آپریشنزبھی زیرغورآئے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    ڈی جی آئی ایس پی آر  کے مطابق کانفرنس میں مشرقی سرحد کی صورت حال، بھارتی سیزفائر کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی غور ہوا، پاک افغان بارڈرپرباڑ لگانے اور ملک بھی جاری آپریشنزبھی زیرغور آئے.

    اس کانفرنس میں ملک میں دیرپا امن کے لئے کوششیں جاری رکھنے کےعزم کا اعادہ کیا گیا.

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اس اجلاس میں پاک فوج کی قیادت نے قانون کی بالادستی کے لئے ریاستی اداروں کی مکمل حمایت کےعزم کا اعادہ کیا.

    کور کمانڈرز کانفرنس میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ ملک کا امن، سلامتی اور خوشحالی قانون کی حکمرانی میں ہے، ملک میں امن واستحکام کےفروغ کےلئے تعاون کرتے رہیں گے.

  • فیلڈ فارمیشن  افسران شہداء کے خاندانوں سے مل کر ان کی قربانیوں کا اعتراف کریں،آرمی  چیف کی ہدایت

    فیلڈ فارمیشن افسران شہداء کے خاندانوں سے مل کر ان کی قربانیوں کا اعتراف کریں،آرمی چیف کی ہدایت

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے یوم دفاع پر شہداء پر فیلڈ فارمیشن افسران کو ہدایت کی کہ شہدا کے گھروں میں جائیں اور ان کی عظیم قربانیوں کا احترام اور اعتراف کریں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 213 ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، کانفرنس میں آپریشن ردالفساد میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور خطے کی جیو اسٹریٹیجک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈرز نے یوم دفاع پر شہداء کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔

    اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ شہداء کی قربانیوں   خدمات کا اعتراف کیاجائے، فیلڈ فارمیشنز شہداء کے خاندانوں سے مل کر ان کی عظیم قربانیوں کا احترام اور اعتراف کریں۔

    یاد رہے  ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اعلان کیا تھا کہ ہمیں پیار ہے پاکستان سے‘ کے نام سے یوم دفاع وشہداء منایا جائے گا، کوئی شہادت بھولی نہیں جائے گی اور  وطن کی حفاظت کے لیے جانیں دینے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا۔

    پاک فوج کی جانب سے   یوم دفاع وشہداء پر شہیدوں ، غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شاپنگ مال شہداء کی تصاویر سے سجائے جائیں گے ، بسوں،ویگنوں ،ٹرکوں اور گاڑیوں پرشہدا کی تصاویر لگائی جائیں گی جبکہ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ٹرینوں اوراسٹیشنوں اور تمام ائیر پورٹس پر بھی شہداء کی تصاویر آویزاں کی جائیں گی۔

    میجر آصف غفور نے قوم سے بھرپور شمولیت کی درخواست کرتے ہوئے کہا آئیے زندہ قوم کی طرح اپنے شہداکو یاد رکھیں ، ہمارےشہدا نے اپنا آج ہمارے محفوظ کل کے لیےقربان کیا ، شہید ہمارے اصل ہیرو ہیں۔

  • کور کمانڈرز کانفرنس: شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا عزم

    کور کمانڈرز کانفرنس: شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا عزم

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 211 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، کانفرنس میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 211 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں خطے کے جیو اسٹریٹجک انوائرمنٹ اور سیکیورٹی سے متعلق بات چیت ہوئی۔

    کانفرنس میں دیرپا امن و استحکام کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ آپریشن رد الفساد میں ہونے والی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں خطے میں قیام امن کی کوششیں جاری رکھنے کا بھی اعادہ کیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قومی فریضہ مکمل ذمہ داری سے انجام دیں گے۔ شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ضروری معاونت کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ رواں برس عام انتخابات 2018 بھی فوج کی نگرانی میں ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن میں پاک فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت دفاع کو سمری بھجوا دی گئی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ساڑھے 3 لاکھ فوجی اہلکاروں کی ضرورت ہے، وزارت دفاع نے ڈھائی لاکھ فوجی اہلکار فراہم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ حتمی منظوری کے بعد جوانوں کی تعداد کا تعین کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ سے ایک روز پہلے پولنگ اسٹیشنز کا کنٹرول فوج سنبھالے گی۔

    ذرائع کے مطابق پرنٹنگ پریس کی نگرانی کا کنٹرول بھی فوج کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔