Tag: کور کمانڈر ہاؤس

  • 9 مئی: جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کرنے والا سیاسی جماعت کا ایک اور شرپسند منظرِ عام پر آ گیا

    9 مئی: جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کرنے والا سیاسی جماعت کا ایک اور شرپسند منظرِ عام پر آ گیا

    اسلام آباد: 9 مئی کو جناح ہاؤس لاہور میں سیاسی جماعت کا ایک اور شرپسند منظرِ عام پر آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں واقع جناح ہاؤس پر نو مئی کو حملہ کرنے والے شرپسندوں میں ایک اور کی شناخت سامنے آ گئی ہے، ویڈیو میں نظر آنے والا سیاسی جماعت کا شرپسند علی شان ولد نور محمد ہے۔

    علی شان نے 9 مئی کو جناح ہاؤس میں قائد سے منسوب یادگاری نوادرات کو نقصان پہنچایا، ویڈیو میں شرپسند علی شان کی جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    سانحہ 9 مئی میں ملوث دیگر شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاریوں کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔

  • جناح ہاؤس واقعے کے شرپسندوں کا ایک اور مرکزی سرغنہ بے نقاب، ہوش رُبا انکشافات

    جناح ہاؤس واقعے کے شرپسندوں کا ایک اور مرکزی سرغنہ بے نقاب، ہوش رُبا انکشافات

    اسلام آباد: جناح ہاؤس واقعے کے شرپسندوں کا ایک اور مرکزی سرغنہ بے نقاب ہو گیا ہے، اور ہوش رُبا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی کو جناح ہاؤس لاہور حملے کے مرکزی شرپسندوں میں علی رضا اوکاڑہ سے حملہ کرنے آیا تھا، شرپسند علی رضا نے بتایا کہ پارٹی قیادت کی تقاریر اس کی فوج دشمنی کا سبب بنی ہیں۔

    علی رضا نے کہا ’’میں 9 مئی کو پہلے سے طے شدہ پلان کے مطابق شرپسندی کا حصہ بنا، زمان پارک میں طے پلان میں حسان نیازی، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری و دیگر شامل تھے۔‘‘

    اس نے کہا ’’میں رہنماؤں کے ساتھ مل کر لاہور کور کمانڈر ہاؤس پر جلاؤ گھیراؤ کا حصہ بنا، اور فوج مخالف تقاریر سے متاثر ہو کر ہم لوگ جلاؤ گھیراؤ کا حصہ بنے۔‘‘

  • جناح ہاؤس پر حملے کی ویڈیو، ہوش رُبا مناظر اور شر پسندوں کی شرمناک گفتگو منظرِ عام پر

    جناح ہاؤس پر حملے کی ویڈیو، ہوش رُبا مناظر اور شر پسندوں کی شرمناک گفتگو منظرِ عام پر

    اسلام آباد: لاہور میں جناح ہاؤس پر حملے کی ویڈیو میں ہوش رُبا مناظر اور شر پسندوں کی شرمناک گفتگو منظرِ عام پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے غارت گر دن پر جناح ہاؤس لاہور پر شرپسندوں نے حملہ کر کے اسے نذر آتش کر کے اجاڑ دیا تھا، اتنے دن بعد ہوش رُبا مناظر اور شر پسندوں کی شرمناک گفتگو پر مبنی اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔

    ویڈیو دیکھنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ بغض و عناد میں سیاسی جماعت کے شر پسندوں کے شرمناک جملوں نے بھارت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، ویڈیو میں سُنا جا سکتا ہے کہ کیسے بے حیائی اور بے باکی سے بھارتی فلم کا ڈائیلاگ دہرایا جا رہا ہے۔

    ایک شرپسند فلمی ڈائیلاگ کہہ رہا ہے ’’گھر میں گھس کر ماریں گے۔‘‘ عمارت کو آگ لگانے کے مناظر ثابت کر رہے ہیں کہ کیسے بھرپور تیاری کے ساتھ سیاسی شر پسندوں نے ایک منظم طریقے سے جناح ہاؤس کو آگ لگائی۔

    جناح ہاؤس میں لائٹر کے پیٹرول سے لکڑی کے اسٹینڈ کو آگ لگانے اور صوفہ سیٹس کو آگ میں پھینک کر مزید بھڑکانے کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    پاکستان سے آزادی کے طلب گار ضمیر فروشوں نے جناح ہاؤس میں شر پسندی کرتے ہوئے ’’ہم لے کے رہیں گے آزادی‘‘ کے نعرے لگا کر دشمن کو بھی خوش کر دیا، شرپسند اپنے بغض، عناد اور سیاسی شدت پسندی میں سب کچھ بھول گئے، وہ یہ بھی بھول گئے کہ اس گھناؤنے جرم کے بعد وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔

    یہ نا قابل تردید مناظر عوام نے اپنی آنکھوں سے نو مئی کو بھی دیکھے تھے اور اب بھی دیکھ رہے ہیں، کوئی بھی من گھڑت پروپیگنڈا نہ سچ کو جھٹلا سکتا ہے اور نہ ہی حقائق کو چھپا سکتا ہے۔