Tag: کوسووو

  • کوسووو میں البانوی میئرز کی برطرفی کے لیے احتجاج شدید تر، 30 نیٹو فوجی 52 مظاہرین زخمی

    کوسووو میں البانوی میئرز کی برطرفی کے لیے احتجاج شدید تر، 30 نیٹو فوجی 52 مظاہرین زخمی

    کوسووو: جنوب مشرقی یورپ کے خود مختار ملک جمہوریہ کوسوو میں البانوی میئرز کی برطرفی کے مطالبے میں شدت آ گئی ہے، علاقے میں فسادات پھوٹ پڑے ہیں، اب تک پرتشدد مظاہروں میں 30 نیٹو فوجی اور 52 مظاہرین زخمی ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم اکثریت والے ملک کوسوو کے شمال میں سرب اکثریتی علاقوں میں اپریل کے انتخابات کے بعد منتخب ہونے والے البانوی میئرز نے عہدے سنبھالے تھے، جب کہ سربوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور نسلی فسادات شروع ہو گئے، جس کی وجہ سے وہاں بد امنی شدت اختیار کر گئی ہے۔

    کوسوو کی پولیس نے سرب اکثریتی علاقوں پر چھاپا مارا اور مقامی میونسپلٹی کی عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے، اور کوسوو کی پولیس، نیٹو کی زیرقیادت امن دستوں اور مقامی سربوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہو رہی ہیں، جس میں علاقے کے شمال میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    امریکا اور اس کے اتحادیوں نے جمعہ کو دارالحکومت پرسٹینا کی سرزنش کی، امریکا نے اکثریتی سرب شمالی علاقوں میں کشیدگی بڑھانے سے بچنے کے لیے مشورے کو نظر انداز کرنے پر کوسوو کے خلاف اقدامات کا اعلان کر دیا ہے، امریکا نے البانوی میئرز کو طاقت کے ذریعے لگانے کے فیصلے پر تنقید کی تھی۔ کوسوو کو یورپ میں امریکی قیادت میں جاری فوجی مشقوں میں شرکت سے بھی نکال دیا گیا ہے۔

    متاثرہ علاقوں میں مظاہروں کے دوران پیٹرول بموں سے حملے بھی کیے گئے، تشدد پر قابو پانے کے لیے سیکریٹری جنرل نیٹو نے مزید 700 فوجی بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے، سربیا کے صدر الیگزینڈرووچک نے بھی فوج کے لیے جنگی الرٹ جاری کر دیا ہے، دوسری طرف کوسووو کے صدر نے سربیائی ہم منصب الیگزینڈر پر کوسووو کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔

    کوسووو نے یک طرفہ طور پر 17 فروری 2008 کو سربیا سے اپنی آزادی کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ نے اسے ایک خودمختار ریاست کے طور پر سفارتی طور پر تسلیم کیا، جن میں امریکا اور یورپی یونین کے بڑے ممالک شامل ہیں، تاہم سربوں نے آزادی کے اس اعلان کو قبول نہیں کیا۔ روس اور چین بھی سربیا کی حمایت کر رہے ہیں۔

  • کوسووو کے 100 سے زائد شہری شام سے واپس اپنے ملک پہنچ گئے

    کوسووو کے 100 سے زائد شہری شام سے واپس اپنے ملک پہنچ گئے

    پرسٹینا : یورپی ملک کوسوو کی حکومت شام دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم سے منسلک چار جہادیوں سمیت ایک سو سے زائد افراد کو واپس اپنے ملک لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوسوو کے دارالحکومت پرسٹینا پہنچنے والے افراد میں شامل چاروں جنگجوؤں کو ملکی پولیس نے فوری طور پر حراست میں لے لیا۔ پرسٹینا کے دفتر استغاثہ کے مطابق ان چاروں پر فرد جرم اگلے چند دنوں میں عائد کر دی جائے گی۔

    کوسووو کے وزیر انصاف ابیلارد طاہری کا کہنا تھا کہ دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث چاروں افراد اور ان کے اہل خانہ کو واپس لانے کا حساس مشن امریکی مدد و تعاون سے مکمل کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طویل چھان بین اور ابتدائی تفتیشی عمل کے بعد بتیس خواتین اور چوہتر بچوں کو پولیس کی سخت نگرانی میں پرشٹینا کے نواح میں واقع ایک فوجی بیرک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 17 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانس جرمنی اور برطانیہ سمیت تمام یورپی ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ ’اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں ورنہ یہ بڑا خطرہ بن جائیں گے‘۔

    مزید پڑھیں : یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ کی طرح اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر شام میں قید غیر ملکی دہشت گردوں سے متعلق ٹویٹ میں یورپی ممالک کو متنبہ کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ شام میں 800 داعشی جنگجو قید ہیں جن کا تعلق یورپی یونین کے رکن ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام میں قید داعشی دہشت گرد امریکی حمایت یافتہ فورس سیرئین ڈیموکریٹ فورسز کی قید میں ہیں۔