Tag: کولمبیا یونیورسٹی

  • کولمبیا یونیورسٹی نے وفاقی فنڈنگ بحال کرنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کرلی

    کولمبیا یونیورسٹی نے وفاقی فنڈنگ بحال کرنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کرلی

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیل کے تحت کولمبیا یونیورسٹی تین سال کے دوران وفاقی حکومت کو 20 کروڑ ڈالر ادا کیےجائیں گے، گزشتہ روز کولمبیا یونیورسٹی کے جوڈیشل بورڈ نے فلسطین حامی مظاہروں میں شرکت کرنے والے طلبا کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے طلبا کی ڈگری منسوخ کرنے کا کہا تھا۔

    یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ادارے کو اپنی کمیونٹی کے لیے تعلیمی مشن کی فراہمی پر توجہ دینی چاہئے اور ایسا ماحول پیدا کرئے جہاں تعلیمی کمیونٹی پھل پھول سکے، اس کے لیے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کا اور ادارے کے بنیادی کام، پالیسیوں اور قواعد کا احترام کیا جائے۔

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا

    واضح رہے ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ کے خلاف مظاہروں میں شرکت کرنے والے طلبا کے ساتھ نمٹنے کے معاملے پر یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر امداد روک لی تھی۔

    گزشتہ روز امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو یونیورسٹی سے بےدخل کردیا تھا اور یہ اعلان فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے طلبا کے خلاف تادیبی کارروائی کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

    کولمبیا یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے تعلیمی عمل متاثر ہوا، قواعد کی خلاف ورزی پر طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی طلبا کے تعلیمی ڈگریاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ طلبا کو 3 سال تک کورسز سے معطلی کی سزا بھی سنادی گئی ہے۔

  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو یونیورسٹی سے بےدخل کردیا ہے۔

    کولمبیا یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مظاہروں سے تعلیمی عمل متاثر ہوا، قواعد کی خلاف ورزی پر طلبا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی طلبا کے تعلیمی ڈگریاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ طلبا کو 3 سال تک کورسز سے معطلی کی سزا بھی سنادی گئی ہے۔

    طلبہ تنظیم کا مؤقف ہے کہ سزائیں غیرمعمولی ہیں، ماضی میں طلبا کو اس طرح سزا دینے کی نظیر نہیں ملتی، یہ ماضی کی مثالوں سے کہیں زیادہ سخت ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بھوک اور غذائی قلت سے اموات بڑھنے لگیں، مزید فلسطینی شہید

    یونیورسٹی کا تعصبانہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد طلبہ نےاعلان کیا ہے کہ فلسطینی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے، دباؤمیں نہیں آئیں گے۔

    2024 میں کولمبیا کیمپس پر قائم فلسطین حمایتی کیمپوں نے عالمی تحریک کو جنم دیا تھا، کولمبیا نے نیویارک پولیس کو کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی جس کے بعد طلبہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے مئی 2025 میں امتحانات کے دوران بٹلر لائبریری پر قبضے کو جواز بناکر سزائیں دی گئی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/afp-calls-on-israel-to-let-hungry-journalists-23-jully-2025/

  • غزہ کی حمایت میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کیلئے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج

    غزہ کی حمایت میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کیلئے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج

    امریکا کی نامور یونیورسٹی کولمبیا، جارج ٹاؤن اور ٹفٹس میں غزہ کی حمایت میں گرفتار کئے گئے طلبہ اور اساتذہ کے حق میں منظم احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج مظاہرین نے فوری طور پر گرفتار کئے گئے طلبہ اور اساتذہ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    مظاہرین نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے محقق بدار خان سوری، کولمبیا یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل اور ترکی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹریٹ کی طالبہ رمیساء اوزتورک کی فوری رہائی پر زور دیا، جنہیں صرف فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا۔

     ترک میڈیا کے مطابق مڈل ایسٹ پالیسی کے ماہر اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر نادر ہاشمی نے مظاہرے میں شرکت کی اور کہا کہ ان افراد کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے جو فلسطین کی حمایت میں اظہارِ رائے کو خاموش کرنے کی ایک سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ ہے۔

  • کولمبیا یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم کو امریکی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا

    کولمبیا یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم کو امریکی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا

    کولمبیا یونیورسٹی کے فلسطینی طالبعلم محسن مہدوی کو امریکی عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق محسن مہداوی نے اپنی بے دخلی کو امریکا کی وفاقی عدالت میں چیلنج کیا تھا، وفاقی امریکی جج نے فیصلہ دیا کہ محسن مہداوی کو اپنی بے دخلی کو چیلنج کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

    غزہ: طالبعلم سمیت متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری کا معاملہ، حماس کا شدید ردعمل

    اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    واضح رہے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے محسن مہداوی کو فلسطین کے حق میں مظاہروں میں شرکت کرنے پر بےدخلی کا حکم جاری کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔گرین کارڈ ہولڈر محسن مہداوی اسرائیل مخالف مظاہروں میں سرگرم تھے۔

    محسن مہداوی فلسطینی طلبہ کے ایک گروپ کے شریک بانی ہیں، اس گروپ کی تشکیل میں فلسطینی طالب علم محمود خلیل کا بھی اہم کردار تھا۔

    وکیل لونا دروبی نے حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ محسن مہداوی اس امید میں امریکا آئے تھے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے بارے میں بات کرنے کے لیے آزاد ہوں گے، اور صرف اس طرح کی تقریر کے لیے انہیں سزا دی جائے گی۔

  • ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وفاقی فنڈنگ روکنے کی دھمکی پر کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی عبوری صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے، وہ یہ عہدہ خالی کرنے والی آئیوی لیگ اسکول کی دوسری صدر بن گئی ہیں۔

    کولمبیا یونیورسٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کے نشانے پر ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے، اور یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔

    ایک ہفتے قبل ہی آئیوی لیگ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، کیٹرینا آرمسٹرانگ اگست سے یونیورسٹی کی قیادت کر رہی تھیں، جب غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے خلاف مظاہروں کو نہ روکے جانے پر سابق صدر مستعفی ہو گئے تھے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ


    بی بی سی کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی ڈونلڈ ٹرمپ کے غصے کا شکار ہوئی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ کولمبیا اور دیگر اسکولوں نے یہود دشمنی اور یہودی طلبہ کو ہراساں کیے جانے کو برداشت کیا۔

    یونیورسٹی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ کیٹرینا کولمبیا کو ان کا سابقہ عہدہ دے دیا گیا ہے اور وہ پہلے کی طرح میڈیکل سینٹر کی قیادت کریں گی، جب کہ ان کی جگہ بورڈ آف ٹرسٹیز کی شریک چیئر کلیئر شپمین لیں گی، جو قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گی۔

    مستعفی صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے کہا کہ انھوں نے بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے نباہنے کی کوشش کی، جب کہ نئی عبوری صدر کلیئر شپمین نے کہا ’’مجھے سنگین چیلنجوں کا واضح ادراک ہے، اور میں یہ عہدہ اس ادراک کے ساتھ سنبھال رہی ہوں۔‘‘ ادھر ہارورڈ یونیورسٹی کے مڈل ایسٹرن اسٹیڈیز سینٹر کی سرکردہ شخصیات نے بھی اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    وفاقی فنڈز کی بندش کا شکار امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کو بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات ماننا پڑگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے مظاہروں، سکیورٹی اقدامات اور شعبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنی پالیسی کا باریک بینی سے جائزہ لے کر اسے بہتر بنانے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    نئے اقدامات کے تحت یونیورسٹی 36 اسپیشل افسر تعینات کرے گی جو کیمپس سے لوگوں کو گرفتار کرنے اور بے دخل کرنے کے اہل ہوں گے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس بنیاد پر ٹرمپ نے یونیورسٹی کی چار سو ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کر دی تھی۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم بند کرنے کا ٹرمپ کا اقدام تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا فیصلے سے اساتذہ، طلبہ اور والدین متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم بند کرنے کا ٹرمپ کا اقدام تباہ کن قرار دے دیا، ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ٹرمپ کے ہولناک فیصلے سے اساتذہ، طلبہ اور والدین متاثر ہوں گے۔

    سینیٹر چک شومر کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو ٹرمپ کے ظالمانہ اقدامات روکنے کیلئے قانون پر عمل کرنا چاہیئے۔

    اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو کا حکم معطل کردیا

    یاد رہے امریکا کے ٹرمپ نے ایک اور حیرت انگیز اقدام کرتے ہوئے امریکی محکمہ تعلیم کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی اسکولز کا تعلیمی معیار انتہائی گر چکا ہے، ہائی اسکولز کے طلبا کو بنیادی ریاضی تک نہیں آتی۔

    امریکی صدر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن میں محکمہ تعلیم کے پاس بڑی عمارتیں ہیں مگرتعلیم نہیں ہے، اسکولز کے معاملات کو ریاستیں خود دیکھیں گی، محکمہ تعلیم بند کرنے کے اقدام پر ریاستی گورنرز خوش ہیں۔

  • کولمبیا یونیورسٹی کی ایک اور فلسطینی طالبہ گرفتار

    کولمبیا یونیورسٹی کی ایک اور فلسطینی طالبہ گرفتار

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی کی فلسطینی طالبہ لیقا کو بھی حراست میں لے لیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی مبینہ حمایت کرنے پر بھارتی طالبہ رنجنی کا اسٹوڈنٹ ویزا بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی طالبہ لیقا کو ایف ون اسٹوڈنٹ ویزا کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی محکمہ کا کہنا ہے کہ طالبہ کو ڈیپورٹ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مظاہرین کے ترجمان محمود خلیل کو بھی گرفتار کرچکی ہے۔ محمود خلیل کی گرفتاری پر مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور پر قبضہ کرکے دھرنا دے دیا تاہم پولیس نے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    نیویارک سٹی میں درجنوں مظاہرین نے ٹرمپ ٹاور کی لابی پر قابض ہوکر دھرنا دے دیا، اس موقع پر مظاہرین نے ٹرمپ مخالف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔

    طالب علم محمود خلیل کی رہائی کیلئے مظاہرین زبردست نعرے بازی کرتے رہے تاہم پولیس نے کارروائی کرکے سو کے قریب مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    ٹرمپ نے تنقید کرنیوالے امریکی چینلز اور اخبارات کو بد عنوان قرار دیددیا

    واضح رہے کہ غزہ جنگ کیخلاف کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کے احتجاج کی قیادت کرنے والے ایک فلسطینی طالب علم محمود خلیل کو امریکہ میں گرفتاری کے بعد ملک بدری کا سامنا ہے۔

    ان کی گرفتاری کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، غزہ میں جنگ کے خلاف کیمپس میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔

  • فیڈرل جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کی ملک بدری روک دی

    فیڈرل جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کی ملک بدری روک دی

    نیو یارک : فیڈرل جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کی ملک بدری کوروک دی، طالبعلم کو اسرائیل مخالف مظاہروں کی قیادت کرنے پرگرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کے فیڈرل جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کی ملک بدری کوروک دیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے طالبعلم کے شہری حقوق کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے گریز کیا تاہم ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈسیکیورٹی نے کہا کہ جرم کا ارتکاب کرنیوالے کا گرین کارڈ منسوخ کیا جا سکتا ہے، امیگریشن حکام صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو حکم نامے پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔

    کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کو اسرائیل مخالف مظاہروں کی قیادت کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور ٹرمپ انتظامیہ طالبعلم کا گرین کارڈ منسوخ کرکے ملک بدرکر رہی تھی تاہم مقدمے کی اگلی سماعت آئندہ بدھ کو ہوگی۔

    مزید پڑھیں : کولمبیا یونیورسٹی میں مظاہرے کی قیادت کرنیوالا طالبعلم گرفتار

    امریکی صدرٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے حامی غیر ملکی طالبعلم محمود خلیل کوگرفتار کرلیا گیا ہے ، یہ پہلی گرفتاری ہے، مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔

    خیال رہے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم کو اسرائیل مخالف مظاہروں کی قیادت کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا اور ٹرمپ انتظامیہ طالبعلم کا گرین کارڈمنسوخ کرکے ملک بدر کر رہی تھی۔

    فلسطینی طالبعلم محمود خلیل کو نیویارک کے امیگریشن حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کا اسرائیل مخالف مظاہروں میں ملوث طلبا کیخلاف گھیرا تنگ

    ٹرمپ انتظامیہ کا اسرائیل مخالف مظاہروں میں ملوث طلبا کیخلاف گھیرا تنگ

    واشنگٹن : امیگریشن حکام نے کولمبیا یونیورسٹی مظاہرے کی قیادت کرنیوالے طالبعلم کو گرفتار کرلیا، گرفتار طالبعلم کا گرین کارڈ منسوخ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل مخالف مظاہروں میں ملوث طلبہ کیخلاف گھیرا تنگ کر دیا۔

    امیگریشن حکام نے کولمبیا یونیورسٹی مظاہرے کی قیادت کرنیوالے طالبعلم کو گرفتار کرلیا، ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی کی چار سو ملین ڈالر کی فنڈنگ پہلے ہی بند کر دی تھی۔

    امریکی میڈیا نے بتایا کہ گرفتار طالبعلم محمود خلیل کے پاس گرین کارڈ ہے، جس کو محکمہ خارجہ کی ہدایت پر منسوخ کیا جا رہا ہے۔

    گرفتار طالب علم محمود خلیل کو نیوجرسی کے امیگریشن حراستی مرکزمیں رکھا گیا ہے، شام میں پیدا ہونے والے محمود خلیل کے وکلا نے امیگریشن حکام کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    طالب علم کی رہائی کیلئے آج نیویارک اور نیو جرسی میں طلبہ تنظیموں نے مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

  • ہیلری کلنٹن نے امریکی یونیورسٹی میں پروفیسر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں

    نیویارک: سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن نے کولمبیا یونیورسٹی میں پروفیسر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ہیلری کلنٹن یکم فروری سے کولمبیا یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنشنل اینڈ پبلک افیئرز میں عالمی امور (گلوبل افیئرز) کا مضمون پڑھائیں گی۔

    تعلیمی سال 2023-24 میں طلبہ نہ صرف ہیلری کلنٹن سے کلاس روم میں بات کر سکیں گے، بلکہ ملکی و غیر ملکی پالیسیوں پر ان کے بے مثال تجربے سے فائدہ بھی اٹھا سکیں گے۔

    یونیورسٹی کے صدر لی بولنگر نے جمعرات کو ہیلری کلنٹن کی نئی ذمہ داری کا اعلان کیا، لی بولنگز خود 2009 سے 2013 تک بارک اوباما کے سیکریٹری آف اسٹیٹ تھے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    انھوں نے کہا ’’وہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور قابلیت کے ساتھ ساتھ زندگی کے منفرد تجربات کی بھی حامل ہیں، وہ یونیورسٹی کے تحقیقی اور تدریسی مشنوں کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت اور عوامی بھلائی کے حوالے سے بھی غیر معمولی کام کر سکتی ہیں۔‘‘

    ہیلری کلنٹن نے کولمبیا یونیورسٹی کے ساتھ اپنی جڑت کو قابل فخر قرار دیا، انھوں نے کہا یہ یونیورسٹی امریکی اور عالمی پالیسی لیڈروں کی اگلی نسل تیار کرتی ہے، اور میں ان کوششوں میں اپنا حصہ ڈالوں گی۔