Tag: کولمبیا

  • آلوؤں میں کوکین بھر کر لے جانے والے اسمگلرز گرفتار

    آلوؤں میں کوکین بھر کر لے جانے والے اسمگلرز گرفتار

    کولمبیا میں انسداد منشیات کی پولیس نے آلوؤں میں بھر کے لے جائی جانے والی 13 ہزار کلو گرام کوکین ضبط کرلی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کولمبیا میں اسمگلرز نے آلوؤں اور فروزن چپس میں کوکین چھپا رکھی تھی، اینٹی نارکوٹکس پولیس نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں پولیس اہلکار آلو کاٹ کر اس میں سے کوکین نکال رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق فروزن چپس کے پیکٹس پر ایکسپائری ڈیٹ نہیں تھی جس پر انہیں شک ہوا۔

    اس کے بعد 50 افراد اور منشیات سونگھنے والے کتوں کی ٹیم نے مل کر 13 ہزار کلو گرام کوکین برآمد کی۔

    کولمبین اینٹی نارکوٹکس پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اسمگلنگ کا انوکھا ترین طریقہ ہے جو انہوں نے اپنے کیریئر میں دیکھا، مذکورہ شپمنٹ بھیجنے والے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • پالتو جانور کے مرنے پر تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی

    پالتو جانور کے مرنے پر تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی

    بوگوٹا: جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں پالتو جانور کے مرنے پر مالک کو چھٹی دینے کا قانون اسمبلی میں لایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کولمبین اسمبلی کے ایک رکن نے بل پیش کیا ہے کہ پالتو جانور کی موت کا غم منانے کے لیے جانور کے مالک کو تنخواہ کے ساتھ 2 دن کی چھٹی دینے کا قانون پاس کر کے کمپنیوں کو چھٹی دینے کے لیے پابند کیا جائے۔

    کولمبین لبرل پارٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ اس نئے قانون کا مقصد پالتو جانوروں اور مالکان کے درمیان جذباتی تعلق کا اعتراف کرنا ہے، کیوں کہ پالتو جانوروں کے مرنے سے انسان گہرے دکھ اور افسوس کا شکار ہو جاتا ہے۔

    رکن اسمبلی کا مؤقف تھا کہ بعض لوگوں کے بچے نہیں ہوتے بلکہ ان کے پالتو جانور ہی ان کی یہ کمی پوری کرتے ہیں، جن سے وہ اپنی فیملی کی طرح محبت کرتے ہیں، جب ان کے جانور کا انتقال ہوتا ہے تو انھیں چھٹی ملنے کا پورا حق ہے، تاکہ وہ سکون سے اس صدمے سے باہر نکل سکیں۔

    بل میں یہ شق بھی شامل کی گئی ہے کہ ملازمین کو نوکری کرتے وقت مالکان کو پہلے سے اپنے پالتو جانوروں کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا، جب کہ چھٹی کے لیے اپنے پالتو جانور کی موت کے بارے میں جھوٹ بولنے پر انھیں سزا بھی ہو سکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کولمبیا میں ہر 10 میں سے 6 گھرانے پالتو جانور رکھتے ہیں۔

  • مریض کے حلق سے 7 انچ طویل مچھلی نکالنے کی سرجری، ویڈیو وائرل

    مریض کے حلق سے 7 انچ طویل مچھلی نکالنے کی سرجری، ویڈیو وائرل

    کولمبیا میں ایک ڈاکٹر کی سرجری کی ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے جس میں وہ مریض کے حلق سے ایک 7 انچ طویل مچھلی نکال رہا ہے۔

    یہ عجیب و غریب واقعہ جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں ایک شخص کے ساتھ مچھلی پکڑنے کے دوران پیش آیا، 24 سالہ شخص اپنے فارغ وقت میں مچھلی پکڑنے کے لیے آیا تھا۔

    ایک مچھلی اس کے کانٹے میں پھنسی تو اس نے اسے پانی سے نکال کر اپنے ہاتھ میں پکڑا، اتنے میں دوسری مچھلی بھی کانٹے میں پھنس گئی۔

    مذکورہ شخص دوسری مچھلی کو بھی چھوڑنا نہیں چاہتا تھا چانچہ اس نے پہلی مچھلی کو اپنے منہ میں رکھنا چاہا، لیکن اسی وقت مچھلی زور لگا کر آگے کی طرف گئی اور پھسل کر اس کے حلق میں پھنس گئی۔

    24 سال شخص قریبی اسپتال کی طرف بھاگا لیکن وہ ڈاکٹرز کو کچھ بتا نہیں پارہا تھا، جس کے بعد ڈاکٹرز نے فوری طور پر اس کا اسکین کیا اور اسکین دیکھنے کے بعد ایک مختصر سرجری کر کے اس کے حلق سے مچھلی نکا لی۔

    ڈاکٹر کی سرجری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    مذکورہ شخص کو دو دن تک اسپتال میں رکھا گیا اور جائزہ لیا گیا کہ اس کے کسی اندرونی عضو کو تو نقصان نہیں پہنچا، لیکن خؤش قسمتی سے وہ بالکل محفوظ رہا تھا جس کے بعد ڈاکٹرز نے اسے گھر جانے کی اجازت دے دی۔

  • پراسرار دھاتی ستونوں کے نمودار ہونے کا سلسلہ جاری

    پراسرار دھاتی ستونوں کے نمودار ہونے کا سلسلہ جاری

    دنیا بھر میں سنسنی پھیلانے والے دھاتی ستونوں کے نمودار اور غائب ہونے کا سلسلہ جاری ہے، ایک اور دھاتی ستون کولمبیا میں نمودار ہوگیا اور اس کی مزید پریشان کن بات یہ ہے کہ یہ دیگر ستونوں کے برعکس سنہرے رنگ کا ہے۔

    جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں ایک سنہرے رنگ کا دھاتی ستون نمودار ہوگیا، یہ ستون کولمبیا کے ایک دیہی علاقے میں نمودار ہوا ہے۔

    اس ستون کی منفرد بات یہ ہے کہ یہ اس سے قبل نمودار ہونے والے ستونوں کے برعکس سنہرے رنگ کا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ اب تک نمودار ہونے والے تمام ستونوں پر حکمرانی کرنے والا ماسٹر ہے۔

    دوسری جانب یورپی ملک ہالینڈ میں ایک اور دھاتی ستون دکھائی دے گیا، یہ ستون دیگر ستونوں کی طرح سلور رنگ کا ہے۔

    یہ ستون دریا کنارے کچی مٹی میں نصب ہے، مقامی افراد کے لیے یہ بات حیران کن ہے کہ اس قدر وزنی ستون یہاں تک کیسے لایا گیا کیونکہ یہاں صرف پیدل چلنے کا راستہ موجود ہے۔

    یاد رہے کہ سب سے پہلا دھاتی ستون امریکی ریاست یوٹاہ کے صحرا میں نمودار ہونے کے بعد غائب ہوا تھا، بعد ازاں یورپی ملک رومانیہ میں بھی ایسا ہی ستون اچانک نمودار ہوا اور غائب ہوگیا۔

    اس کے بعد ایک اور امریکی ریاست کیلی فورنیا میں تیسرا ستون نمودار ہوا اور چند دن بعد وہ بھی غائب ہوگیا۔

    اکثر افراد یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ یہ ستون خلائی مخلوق یہاں نصب کر گئی ہے اور اب ان کی موجودگی کا خیال انہیں خوفزدہ کیے ہوئے ہے۔

    امریکا اور رومانیہ میں نظر آنے والی یہ انوکھی چیز 1968 کی مشہور سائنس فکشن فلم 2001 اے اسپیس اوڈیسے کی یاد دلاتی ہے۔ اس فلم میں بھی اسی طرح کا خلائی ستون دکھایا گیا تھا۔

  • بے گھر افراد کو صابن والی قلفی کھلا دی، سوشل میڈیا اسٹار کو مذاق مہنگا پڑ گیا (ویڈیو)

    بے گھر افراد کو صابن والی قلفی کھلا دی، سوشل میڈیا اسٹار کو مذاق مہنگا پڑ گیا (ویڈیو)

    کولمبیا: ایک سوشل میڈیا اسٹار نے مذاق کو بھی ایک تکلیف دہ عمل بنا دیا، بے گھر اور بوڑھے افراد کو صابن والی قلفی کھلانے کے بعد نہ صرف اسے معافی مانگنی پڑ گئی بلکہ اسے مجرمانہ چارجز کا بھی سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کولمبیا میں ملٹن ڈومنگوز نامی ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر کو مشہور ہونے کے لیے ایک ایسا آئیڈیا سوجھا جو دوسروں کے لیے تکلف دہ ثابت ہوا، اس نے بے گھر افراد اور بوڑھوں کو چاکلیٹ میں ڈوبے ہوئے صابن بارز دھوکے سے کھلا دیے، اور اس کی ویڈیو بھی بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دی۔

    اپنے اس بے مزا مذاق پر بعد میں اسے پچھتاوا بھی ہوا، اور اسے سوشل میڈیا پر باقاعدہ معافی بھی مانگنی پڑی، جمعرات کو اس نے اقرار کیا کہ لوگوں نے اس پر اچھا رد عمل نہیں دیا، میں خود اپنی حرکت کو اب غلط سمجھ رہا ہوں، ایک مذاق اور لوگوں کے لیے نقصان دہ عمل کے درمیان باریک فرق ہے۔

    ملٹن ڈومینگوز

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملٹن ڈومینگوز، جو سوشل میڈیا حلقوں میں جے ٹومی کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک اسٹور سے صابن بارز خریدتا ہے، پھر اسے گھر لا کر چاکلیٹ کے ساتھ کچن میں رکھتا ہے۔ دو منٹ کی کلپ میں یوٹیوبر اور انسٹاگرامر ڈومینگوز کے تکلیف دہ مذاق کے ہر مرحلے کا پتا چلتا ہے۔

    کچن میں صابن والی چاکلیٹ قلفیاں تیار کر کے ڈومینگوز ایک اور خاتون کے ساتھ باہر نکلتا ہے اور لوگوں کو دھوکا دے کر کہتا ہے کہ وہ اپنی کمپنی کی نئی چاکلیٹ قلفی فروخت کر رہے ہیں، ایک بوڑھے شخص نے مزے سے قلفی کھائی لیکن جلد ہی اسے احساس ہو گیا کہ وہ صابن کھا رہا ہے، اس نے کہا تم نے مجھے صابن کھلا دیا ہے، اس پر ڈومینگوز ہنسنے لگتا ہے۔

    ایک لڑکے نے صابن والی قلفی کھائی تو کہا کہ اس کا ذائقہ تو صابن جیسا ہے، اور اس پر سب ہنسنے لگے۔

    تاہم ڈومینگوز نے جب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی تو اسے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس پر اس نے سب سے معافی مانگی۔ لیکن دوسری طرف کارٹجینا میٹروپولیٹن پولیس بریگیڈ کے جنرل ہنری نے کہا ہے کہ ڈومینگوز اور دو دیگر افراد کو جنھوں نے مذاق میں حصہ لیا، مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان میں سے ڈلن نامی شخص کو 324 ڈالرز جرمانہ بھی کیا جا چکا ہے۔

  • ماں نے ننھے بچے کو گاڑی میں بند کر کے اسے آگ لگا دی

    ماں نے ننھے بچے کو گاڑی میں بند کر کے اسے آگ لگا دی

    کولمبیا: امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے ایک علاقے میں شقی القلب ماں نے اپنے ننھے بچے کو گاڑی میں بند کر کے گاڑی کو آگ لگا دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کیرولینا کے علاقے کولمبیا میں 23 سالہ خاتون کیلن ایلس واٹسن نے اپنے 14 ماہ کے بیٹے کو کار میں بند کر کے اسے آگ لگا دی، پولیس نے اسے اقدام قتل کے جرم میں گرفتار کر لیا۔

    کولمبیا پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون نے کار کو قصداً آگ لگائی جب کہ اس وقت اس کا بیٹا بھی اندر موجود تھا، پولیس نے خاتون کو گرفتار کر کے اقدام قتل، فرسٹ اور تھرڈ ڈگری آتش زنی، بدسلوکی، اور بچے کو جسمانی طور پر شدید چوٹ پہنچانے کے الزامات میں جیل بھجوا دیا۔

    پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی دوپہر کو پیش آیا تھا، اس وقت چار راہ گیروں نے کار کو آگ لگتے دیکھ کر فوراً 911 پر کال کی اور بچے کو کار سے نکالنے میں مدد کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ شدید طور پر جل گیا ہے، اور جارجیا کے اسپتال میں اس کی حالت تشویش ناک ہے۔

    چوروں کی حیرت انگیز حکمت عملی، نقاب کی جگہ تربور ‘اوڑھ’ لیے

    واقعے میں بچے کی ماں واٹسن بھی معمولی جل گئی تھی، تاہم طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسے جیل بھجوا دیا گیا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس بات کا ثبوت ملا کہ آگ قصداً لگائی گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق ماں کی جانب سے کار کو آگ لگانے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ کیلن ایلس واٹسن کے ساتھ اسکول میں پڑھنے والی ایک خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ میرے لیے صدمے سے کم نہیں تھا، میں سوچ بھی نہیں سکتی کہ کوئی سمجھ دار شخص ایک بچے کے ساتھ ایسا کر سکتا ہے۔

  • امریکی صدر کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کی تصاویر وائرل

    امریکی صدر کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کی تصاویر وائرل

    واشنگٹن: امریکی صدر کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کے نئے ہیئر اسٹائل کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ گزشتہ روز کولمبیا کے شہر بگوٹا پہنچیں اس دورے کے لیے انہوں نے نیا ہئراسٹائل اپنایا جو توجہ کا مرکز بن گیا۔

    سینتیس سالہ ایوانکا ٹرمپ نے کولمبیا کے دورے کے دوران سفید رنگ کا لباس زیب تن کیا اور اسی کلر کی جوتے بھی پہن رکھے تھے، ایوانکا نے سلور رنگ کے ایئررنگ بھی پہنے ہوئے تھے۔

    ایوانکا ٹرمپ ویمن گلوبل ڈیولپمنٹ (ڈبلیو جی ڈی پی) کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کریں گی، وہ ترقی پذیر ممالک میں خواتین کو معاشی طور پر باختیار بنانے کے حوالے سے گفتگو کریں گی، ایوانکا نے ایک موقع پر سیاہ رنگ کا لباس پہنچا اور سیاہ ہینڈ بیگ اور ریڈ بیلٹ لگایا ہوا تھا۔

    رواں برس فروری میں ٹرمپ ایڈمنسٹریشن نے ایوانکا کو خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے کولمبیا، ارجنٹینا اور پیراگوئے کے دورے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

    کولمبیا پہنچنے پر ایوانکا ٹرمپ کا استقبال کولمبیا کی نائب صدر مارتا لویا رمی ریز نے کیا.

    واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ کی صاحبزادی نے 15 سال قبل شارٹ ہیئر کٹ رکھا تھا جب وہ اہل خانہ کے ساتھ چھٹیاں منانے گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ ایوانکا اپنے والد کی ایڈمنسٹریشن میں آنے سے قبل لباس اور لوازمات فروخت کرنے کے کاروبار سے منسلک تھیں۔

    خیال رہے کہ 37 ممالک ایسے بھی ہیں جہاں خواتین کو بغیر اجازت سفر کرنے سے منع کیا جاتا ہے اور وہ پاسپورٹ کے لیے بھی اپلائی نہیں کرسکتی ہیں، خواتین کے لیے کام کے اوقات کار بھی محدود رکھے جاتے ہیں۔

  • کولمبیا: ’مومو‘ نامی قاتل گیم نے 2 بچوں کی جان لے لی

    کولمبیا: ’مومو‘ نامی قاتل گیم نے 2 بچوں کی جان لے لی

    کولمبیا : کولمبیا میں جان لیوا ’مومو‘ نامی گیم کھیلنے والے دو بچوں نے 48 گھنٹوں کے دوران پھندا لگاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمال مغربی کولمبیا کے علاقے باربوسا میں 48 گھنٹوں کے دوران دو بچوں نے ’مومو‘ نامی خطرناک گیم چیلنج پورا کرتے ہوئے خودکشی کرلی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’مومو‘ نامی گیم میں بھی بلیو وہیل گیم کی طرح متعدد چیلنجز دیئے جاتے ہیں جس کے آخر میں خودکشی کرنے کا چیلنج ہوتا ہے۔

    پولیس کا خیال رہے کہ خودکشی کرنے والے دونوں بچے ایک دوسرے کو جانتے تھے اور 16 سالہ لڑکے نے ہی خودکشی سے قبل 12 سالہ لڑکی کو گیم کا لنک بھیجا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پہلے لڑکے کی پھندہ لگی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے ایک روز ہی لڑکی کے رشتہ داروں کو دوشیزہ کی بھی پھندہ لگی ہوئی لاش ملی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گیم انجان نمبر سے واٹس ایپ پر میسج کرکے آسان ہدف کو اپنا شکار بناتا ہے اور پھر مختلف چیلنج دیتا ہے پھر آخر میں خودکشی کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مومو گیم اپنے صارف کو اشتعال انگیز تصاویر بھیجتا ہے اور گیم کے قوانین پر عمل کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔

    پولیس نے مرنے والے دونوں بچوں کے موبائل فون ضبط کرکے قاتل گیم ’مومو‘ سے متعلق موصول ہونے والے پیغامات سے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    حکومت کے سیکریٹری جینئر لینڈونو نے والدین کو خبر دار کیا ہے کہ ’مومو‘ نامی قاتل گیم واٹس ایپ کے ذریعے تیزی سے پھیل رہا ہے اور مذکورہ گیم صرف نوجوانوں گیم کھیلنے کی دعوت دیتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ گیم کھیلنے کہ وجہ سے پہلی موت کولمبیا میں ہوئی تھی۔

    حکام کی جانب سے دو بچوں کی موت کے بعد اسکولوں کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ’مومو‘ گیم نہ کھیلنے کے لیے آگاہی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

    سائبر ماہرین کی جانب سے قاتل گیم سے بچنے کے لیے صارفین کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم نمبر سے ایسے خطرناک گیم کو کھیلنے کی دعوت قبول نہ کریں، جبکہ اپنے ای میل اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس ورڈز کو تبدیل کردیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے متنازع گیمز بلیو وھیل اور مومو جیسے جان لیوا تمام سافٹ ویئرز اور سوشل میڈیا گیمز پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ خودکشی کے واقعات میں کمی ہو سکے۔

  • ایسا دریا جس سے قوس قزح پھوٹتی ہے

    ایسا دریا جس سے قوس قزح پھوٹتی ہے

    کیا آپ نے کبھی ایسے دریا کے بارے میں سنا ہے جو بے حد رنگین ہو اور اس میں سے قوس قزح پھوٹتی دکھائی دیتی ہو؟

    جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں واقع ایک دریا ایسا ہی ہے جسے 5 رنگوں کے دریا یا مائع قوس قزح کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ یہ خوبصورت دریا کولمبیا کے سیرینیا ڈیلا مکرینا صوبے میں واقع نیشنل پارک میں موجود ہے۔

    یہ علاقہ طویل عرصے تک خانہ جنگی کی زد میں رہا جس کی وجہ سے کوئی یہاں آنے کی ہمت نہیں کر پاتا تھا۔

    بالآخر حکومت اور باغیوں کے درمیان امن معاہدے کے ایک سال بعد یعنی گزشتہ برس 2017 میں اس پارک کو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

    دنیا کے خوبصورت ترین دریاؤں میں سے ایک شمار کیے جانے والے اس دریا کی انفرادیت اس کی تہہ میں اگنے والے رنگ برنگے آبی پودوں کی وجہ سے ہے۔ گلابی، جامنی اور سرخ رنگ کے ان پھولوں کے کھلنے کا موسم ستمبر اور نومبر ہے۔

    چھوٹی چھوٹی آبشاروں اور پتھریلے راستوں پر مشتمل یہ خوبصورت دریا 100 کلو میٹر طویل ہے۔

    اس علاقے میں امن قائم ہونے کے بعد اب ملکی و غیر ملکی افراد یہاں آنے لگے ہیں جس سے یہاں کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں اور سیاحت کی بدولت مقامی افراد کی زندگی میں بھی خوشحالی آگئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کولمبیا کے صدر کے لیے امن کا نوبل انعام

    کولمبیا کے صدر کے لیے امن کا نوبل انعام

    کولمبیا کے صدر یو آن سانتوس کو رواں برس امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ یہ انعام انہیں ملک میں جاری 52 سالہ خانہ جنگی کے خاتمے پر دیا گیا ہے۔

    کولمبیا میں خانہ جنگی ایک مسلح باغی گروہ ایف اے آر سی کے باعث شروع ہوئی جو پچھلے 52 سال سے جاری تھی۔ یو آن گزشتہ ماہ اس گروہ کے ساتھ بالآخر امن معاہدہ طے کرنے میں کامیاب ہوئے جس کے لیے 4 سال سے مذاکرات جاری تھے۔ تاہم کولمبیا کے قدامت پسند طبقے نے اس معاہدے کو مسترد کردیا۔

    اس خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ 60 ہزار افراد مارے جاچکے تھے جبکہ 60 لاکھ کے قریب افراد اپنے گھروں سے بے دخلی پر مجبور ہوچکے تھے۔

    نوبل کمیٹی کے چیئرمین کاسی کلمن نے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انعام کولمبین صدر کو 50 سال سے جاری مسلح جدوجہد کے خاتمے کے لیے کوششیں کرنے پر دیا جا رہا ہے۔

    colombia-2

    سنہ 1964 سے اپنی جدوجہد کا آغاز کرنے والا یہ گروہ ایف اے آر سی خود کو انقلابی گروہ کہتا ہے۔ اس جدوجہد کا آغاز کرنے والے معمولی کسان تھے جنہوں نے کولمبیا میں مزدوروں کی حقوق کی پامالی کے خلاف یہ تحریک شروع کی۔

    ابتدا میں یہ ایک غیر مسلح تحریک تھی تاہم فوج کی جانب سے ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جانے کے بعد اس گروہ نے ہتھیار اٹھالیے اور مسلح جدوجہد شروع کردی جو خانہ جنگی میں تبدیل ہوگئی۔

    کولمبین صدر کا کہنا ہے کہ وہ باغیوں کے تحفظات دور کر کے ان سے مذاکرات جاری رکھیں گے تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ مسلح باغیوں کو ضرورت سے سہولیات و رعایت دی جارہی ہے۔

    colombia-3

    واضح رہے کہ سنہ 2014 کا نوبل انعام برائے امن پاکستانی طالب علم ملالہ یوسفزئی کو ملا تھا جو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے پر طالبان کی گولیوں کا نشانہ بنی تھیں۔ یہ انعام ملالہ اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے بھارتی سماجی رہنما کیلاش ستھیارتی کو مشترکہ طور پر دیا گیا تھا۔

    ملالہ یہ انعام حاصل کر کے نوبل انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شخصیت بن گئی ہیں۔ اس سے قبل سنہ 1979 میں ایک اور پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام بھی طبیعات (فزکس) کا نوبل انعام حاصل کر چکے ہیں۔