Tag: کولیسٹرول

  • بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    ماہرین صحت پِستے کو ہائی بلڈپریشر اور مٹاپے کے مریضوں کیلیے انتہائی فائدہ مند قرار دے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دُنیا بَھر میں تقریباً 150 کروڑ سے زائد افراد بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) کا شکار ہیں۔

    نیشنل ہیلتھ سروے کے مطابق 18 فیصد سے زائد پاکستانی بُلند فشارِ خون کا شکار ہیں، جب کہ اس مرض میں مبتلا ہر تیسرے فرد میں چالیس سال کی عُمر کے بعد دیگر بیماریوں کے لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    طبی جریدے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے مطالعے کے لیے تیس ایسے افراد کا انتخاب کیا، جن کی عمریں 30 سال یا اُس سے زائد اور وہ بلڈپریشر کے مرض سے متاثر تھے۔

    ماہرین نے ان افراد کو دو حصوں میں تقسیم کیا، جن میں سے ایک کو کم چربی والی خوراک اور دوسرے کو کھانے کے لیے پستے فراہم کیے۔

    تحقیق میں شامل افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ دن میں چار بار صبح، دوپہر، شام اور رات کو پانچ پانچ پستے کھائیں۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے سے متاثرہ افراد کا (بلند فشار خون) بلڈپریشر نہ صرف کنٹرول ہوا بلکہ رات کو انہیں سکون کی نیند آئی۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے کی وجہ سے مٹاپے ، کولیسٹرول کا خطرہ کم ہوا جبکہ بلڈپریشر پر قابو پانے میں مدد بھی ملی۔

    تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چار ہفتے بعد جب اُن کی رپورٹس کا مشاہدہ کیا گیا تو اُس میں کم چربی والی خوراک کے مقابلے میں پستے کھانے والوں کا بلڈپریشر عمر کے حساب سے نارمل تھا۔

  • ماہ رمضان میں کولیسٹرول اور وزن میں کمی کیسے کی جائے؟

    ماہ رمضان میں کولیسٹرول اور وزن میں کمی کیسے کی جائے؟

    ماہ رمضان میں روزے رکھنے کے سبب عام طور پر کولیسٹرول اور وزن میں کمی ہوجاتی ہے اور افطاری میں کھانے پینے میں احتیاط نہ کرنے سے اس کیفیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    افطار میں مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال روزے کی جسمانی افادیت پر اثر انداز ہوتا ہے لہٰذا اس سے متعلق جاننا اور اسے متوازن سطح پر لانا نہایت ضروری ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سحری کے بعد شام تک کچھ بھی نہ کھانے پینے سے اضافی کیلوریز کے روٹین میں سے ختم ہوجانے کے سبب صحت بہتر اور وزن میں کمی آتی ہے۔

    تاہم شام کو افطار میں کھانے پینے میں ہم کچھ غلطیاں کرجاتے ہیں جس کے نتیجے میں رمضان کا فائدہ اٹھانے اور صحت پہلے سے بہتر بنانے کے بجائے ہم اسے مزید بگاڑ لیتے ہیں۔

    رمضان کے دوران ہر گھر میں مرغن غذاؤں اور گوشت، انڈے، دودھ، مکھن اور گھی وغیرہ کا استعمال باقاعدگی سے کیا جاتا ہے، اس صورت میں روزوں کے سبب وزن تو کم ہو رہا ہوتا ہے مگر خون میں منفی کولیسٹرول کی سطح بڑھ رہی ہوتی ہے جس پر بروقت قابو پانا چاہیے ورنہ صحت سے متعلق بڑے مسائل سے دو چار ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

    اس بے احتیاطی کے سبب انسان خود کو ترو تازہ اور بہتر محسوس کرنے کے بجائے بوجھل، تھکا ہوا، سُست محسوس کرتا ہے اور بد ہضمی، تیزابیت کا شکار بھی نظر آ تا ہے جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ خون میں کولیسٹرول کی سطح بڑھ چکی ہے جس سے جِلد از جلد جان چھڑانا لازمی ہے۔

    کولیسٹرول کم کرنے کے چند گھریلو ٹوٹکے

    اگر آپ کے جسم میں برا کولیسٹرول زیادہ ہے تو آپ کچا لہسن صبح خالی پیٹ یا رات کو سونے سے پہلے کھائیں۔ لہسن میں ایلیسن نامی عنصر پایا جاتا ہے جو خراب کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔ لہسن کھانے سے بلڈ پریشر بھی کنٹرول ہوتا ہے۔

    سبز چائے ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے، اس میں ایسے عناصر ہوتے ہیں جو صحت کے لیے اچھے ہوتے ہیں۔ روزانہ سبز چائے پینے سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ سبز چائے آپ کے وزن کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔

    السی کے بیجوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے جس کو اگر آپ پکا کر کھائیں تو بھی اور گرم پانی کے ساتھ نگل لیں تو بھی دونوں طرح سے کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکنے میں مفید ہے۔

    دھنیے میں فولک ایسڈ، وٹامن اے، سی، کے اور بیٹا کیروٹن پایا جاتا ہے جوکہ جسم میں اضافی فیٹ، کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل بڑھنے نہیں دیتا۔ اس کو آپ رات سونے سے ایک گھنٹہ قبل گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں یہ نظامِ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے اور فیٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔

    وزن میں کمی کیسے کریں؟

    پانی پینا میٹابولزم کو بڑھا سکتا ہے، بھوک کو کم کر سکتا ہے اور آپ کو پیٹ بھرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پیئں۔

    فائبر خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور زیادہ کھانے کی عادت کو کم کرتا ہے۔ ہر کھانے میں زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور اناج شامل کرنے پر غور کریں۔

    پروٹینز بھوک کو کم کرتے ہیں اور وزن میں کمی کے دوران پٹھوں کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر کھانے میں چکن، مچھلی، بینز یا گریک یوگرٹ شامل کر سکتے ہیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • زیرے کا عرق کس خطرناک بیماری کا بہترین علاج ہے؟

    زیرے کا عرق کس خطرناک بیماری کا بہترین علاج ہے؟

    زیرے کے بغیر بہت سارے کھانوں کے ذائقے ادھورے سمجھے جاتے ہیں، قدرت کی یہ نعمت نہ صرف ہماری صحت کیلیے ضروری ہے بلکہ زیرے کا عرق بہت سی خطرناک بیماریوں کا علاج بھی ہے۔

    بہت سے لوگ زیرہ کے فوائد کو جانتے ہیں، خاص طور پر اس کی صلاحیت بچوں میں پیٹ کی پریشان کن گیسوں اور عام طور پر نظام انہضام کے مسائل سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہے۔

    تاہم اب نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ عام قسم کا مصالحہ بہت سے دیگر فائدے بھی رکھتا ہے، ان میں سب سے نمایاں کینسر کو روکنا اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا ہے۔

    ویب ایم ڈی میڈیکل ویب سائٹ کے مطابق یہ عمل سنگین بیماریوں جیسے کینسر، دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

    جرنل فرنٹیئرز ان آنکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے انکشاف کیا کہ زیرے کے عرق نے ہڈیوں کے کینسر سے متاثرہ خلیوں پر مثبت اثرات ظاہر کیے ہیں۔

    یہ نتائج مستقبل میں کینسر کے علاج میں زیرہ کو بطور امداد استعمال کرنے کے امکانات کا دروازہ کھولتے ہیں۔

    تحقیق میں جگر، معدے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں زیرے کے کردار کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

    محققین نے بتایا کہ یہ فوائد بنیادی طور پر جانوروں پر کیے گئے مطالعات میں ظاہر ہوئے ہیں اور انسانوں میں ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    زیرہ خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں کارگر ثابت ہوا ہے۔ خراب کولیسٹرول دل کی بیماری اور فالج کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

    انٹرنیشنل جرنل آف ہیلتھ سائنسز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 45 دن تک زیرے کا عرق دن میں 3 بار لینے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

    ایک اور تحقیق میں جس نے موٹاپے کا شکار خواتین پر توجہ مرکوز کی میں بتایا گیا کہ 3 ماہ تک روزانہ دو بار دہی کے ساتھ 3 گرام زیرہ پاؤڈر کھانے سے کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح میں بہتری آئی اور "اچھے” کولیسٹرول میں اضافہ ہوا۔

    احتیاط اور پرہیز

    یاد رکھیں : زیرے کو اس کے خشک اور گرم مزاج کی وجہ سے متوازن مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زیادہ مقدار میں استعمال کر لیا جائے تو اسہال جیسے کچھ طبی مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس خشک مصالحے سے فائدے حاصل کرنے کے لیے آپ اس کا قہوہ بھی بنا سکتے ہیں۔

  • کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول کی ایک مخصوص شرح ویسے تو تناؤ کی کیفیت اور مختلف جسمانی افعال کو برقرار اور منظم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے لیکن اس کے بے شمار نقصانات بھی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں کولیسٹرول میں اضافے کے سبب پیدا ہونے والے صحت کے نقصانات سے متعلق کچھ اہم باتیں بیان کی گئی ہیں۔

    موٹاپے کی ایک اہم وجہ کولیسٹرول لیول کا بڑھنا بھی ہے، جس سے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کولیسٹرول لیول کے بڑھنے سے انسان کئی بیماریوں میں گھر سکتا ہے جن میں دل، جگر اور ہڈیوں کا درد عام شکایتیں ہیں۔اس کے علاوہ سینے میں درد، دِل کا دورہ اور فالج جیسی بیماریوں کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    کولیسٹرول ایک سٹیرایڈ ہارمون ہے جو ایڈرینل غدود کے ذریعے تناؤ اور خون میں گلوکوز کی سطح کم ہونے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے۔ یہ خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنے، مدافعتی نظام کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کولیسٹرول سے خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور خون کی نالیاں چپکنے لگتی ہیں جس سے دِل تک خون کا دورانیہ متاثر ہوتا ہے۔

    ماہرین صحت نے انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کے بڑھنے کو ایک خطرناک علامت قرار دیا ہے کیونکہ اس سے دل کی بیماریوں سمیت وزن میں اضافہ، شریانوں میں چربی کا جم جانا، جسم میں خون کی نا مناسب ترسیل، سانس کا پھولنا اور دماغ اور جسمانی اعضاء کا صحیح کام نہ کرنا شامل ہے۔

    کولیسٹرول سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو کم کر کے قوت مدافعت کے ردعمل کو دبا دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے جسم کو انفیکشن لگنے اور بیماریوں کے لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    احتیاط اور علاج

    یہ بات ہم سب کے علم میں ہے کہ کسی بھی مرض سے چھٹکارے کیلئے پرہیز سب سے بہترین عمل ہے تو ہم اپنے طرزِ زندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

    ورزش

    ہم میں سے اکثر لوگ مستقل مزاجی سے کام نہ لیتے ہوئے روزانہ باقاعدہ ورزش نہیں کرتے حالانکہ صحت کی بہتری اور خاص طور پر کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے کیلئے ورزش بہت اہم ہے۔

    تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ ورزش کرتے ہیں، ان کا ’گڈ کولیسٹرول‘ زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت ان لوگوں کے جو ورزش نہیں کرتے۔

    پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

    اپنی غذا میں پھلوں، دالوں اور سبزیوں کا استعمال لازمی رکھیں، پھلوں کا جوس استعمال کرنے کے بجائے پورا پھل کھائیں اور اپنی غذا کا 50 فیصد حصہ کچی سبزیوں کو سلاد کے طور پر بنائیں۔

    پھلوں میں وٹامن سی سے بھر پور پھل جن میں سنگترہ، امرود، گریپ فروٹ، لیموں اور بیریز شامل ہیں ان کو زیادہ سے زیادہ اپنی خوراک میں شامل کریں۔

    پالک

    اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزی پالک قدرتی فوائد سے بھر پور غذا ہے، پالک میں لوٹین نامی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے جو خون کے بہاؤ میں (ایل ای ڈی) کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔

    پالک شریانوں میں چربی کے ذخائر کو بھی روکتی ہے، پالک میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے اور اِس میں کیلشیم اور میگنیشیم بھی کثرت سے پایا جاتا ہے۔

    سیب

    سیب میں قدرتی طور پر موجود فائبر انسانی جسم سے اضافی کولیسٹرول کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، روزانہ ایک سے دو سیب کھانے سے کولیسٹرول کی بڑھتی ہوئی سطح پر قابو پایا جاسکتا ہے اور یہ مریض کو موٹاپے سے بھی نجات دلاتا ہے۔

  • کولیسٹرول کو قابو میں رکھیے، جانیے آسان طریقے

    کولیسٹرول کو قابو میں رکھیے، جانیے آسان طریقے

    انسانی جسم میں کولیسٹرول کا ہونا اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے لیکن اگر یہ یہی کولیسٹرول اپنی حد سے تجاوز کرتے ہوئے مقررہ سطح سے بلند ہوجائے تو انسان بہت سی مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق کولیسٹرول کی زیادتی جسم میں بہت سی بیماریوں اور موٹاپے کی وجہ بنتی ہے، جس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔

    جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہارٹ اٹیک کی وجہ بھی بنتا ہے کیونکہ چکنائی خون کی شریانوں کو تنگ کردیتی ہے جس سے دل تک خون کی سپلائی بہتر نہیں ہوتی۔

    اس کے علاوہ کولیسٹرول کی زیادتی موٹاپے کے ساتھ ساتھ فالج کے خطرے کو بھی بڑھا دیتی ہے۔ آج ہم آپ کو چند ایسی ورزش بتاتے ہیں جن کی مدد سے آپ قدرتی طور پر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرسکتے ہیں۔

     چہل قدمی 

    چہل قدمی وہ آسان طریقہ ہے جو آپ کو صحت مند رکھتا ہے اور چہل قدمی سے ہی جسم میں اضافی کولیسٹرول کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق 30 سے 60 منٹ تک درمیانی رفتار سے چہل قدمی کرنے سے جسم میں برے کولیسٹرول کی سطح کم ہوجاتی ہے جب کہ اچھے یا جسم کو درکار کولیسٹرل کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔

    سائیکلنگ

    سائیکل چلانا بہت سے لوگوں کو پسند ہوتا ہے یہ آسان سی ورزش آپ کو موٹاپے سمیت برے کولیسٹرول کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاتی ہے۔

    اسی حوالے سے ‘جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن’ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں 3 سے 4 بار سائیکل چلانے سے آپ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچ سکتے ہیں اور دل کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔

    جاگنگ

    جاگنگ ایک آسان ورزش ہے اور جسم سے کیلوریز کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جاگنگ کرنے سے ناصرف آپ چست رہتے ہیں بلکہ یہ دل کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو بھی بہتر بتانا ہے۔

    یوگا

    اسی طرح یوگا بھی جسم سے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔اس کے علاوہ یوگا سے قوت مدافعت اور نظام ہاضم بھی درست رہتا ہے۔

  • موسمِ سرما میں یہ پھل کھائیں اور قوتِ مدافعت بڑھائیں

    موسمِ سرما میں یہ پھل کھائیں اور قوتِ مدافعت بڑھائیں

    موسم سرما میں رس بھرے اور رنگ برنگے پھل کھانے سے پانی کی کمی پوری ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں موجود غذائی اجزا اور اینٹی آکسیڈینٹس قوت مدافعت بھی بڑھاتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق پھل اور سبزیاں کھانے سے دل کی بیمایوں اور کینسر سمیت دیگر بیماریوں سے تحفظ ملتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے اور نزلہ و بخار سمیت دیگر وبائی امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر اپنی خوراک میں موسمی پھلوں کو شامل کر لیا جائے تو نہ صرف مجموعی طور پر صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے قوت مدافعت بھی پیدا ہوتی ہے۔

    مالٹا

    مالٹے میں پائے جانے والے نیوٹرینٹس، فائبر، پوٹاشیم اور وٹامنز کی وجہ سے اس کے بہت سے فوائد ہیں۔

    مالٹا فری ریڈیکلز کو پیدا ہونے سے روکتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس میں پایا جانے والا فائبر اور پوٹاشیم دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ مالٹا فلیونائڈ اینٹی آکسیڈینٹس کا موثر ذریعہ ہے جو شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔

    مالٹے میں موجود وٹامن سی کی بڑی مقدار جلد کو تر و تازہ اور مضبوط رکھتی ہے اور زخموں کو بھرنے میں مدد کرتی ہے۔

    املوک

    املوک میں بہت سے نیوٹرینٹس موجود ہیں۔ اس میں پلانٹ کمپاؤنڈز پائے جاتے ہیں جن میں اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات ہیں۔

    تحقیق بتاتی ہے کہ املوک پھل کئی قسم کے کینسر اور میٹا بولک امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

    اس میں کیلشیم، فاسفورس، آئرن، فائبر اور اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں جو مختلف بیماریوں کے قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔

    سیب

    سیب ایسا پھل ہے جو ہر موسم میں پایا جاتا ہے اور انسانی جسم کے لیے اس کے بے شمار فوائد ہیں۔

    اس پھل میں موجود فائٹو نیوٹرینٹس شوگر، کینسر اور ہائپر ٹینشن کو کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور جلد کو تر و تازہ بناتے ہیں۔

    سیب میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹس، فائبر اور وٹامن سی بہت سی دیگر بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہیں۔ انہیں جلد چھلکے سمیت کھانا چاہیے کیونکہ چھلکے میں وٹامن اے، سی، کے، کیلشیم اور فاسفورس پایا جاتا ہے۔

    انار

    انار میں فائبر کی بڑی مقدار ہونے کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے، قبض اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مفید ہے۔

    انار میں موجود پولی فینولک کمپاؤنڈز دل کے لیے فائدہ مند ہیں اور سسٹولک بلڈ پریشر کو کم کرتے ہیں۔ اس میں ایسے کمپاؤنڈز بھی پائے جاتے ہیں جو دانتوں، منہ کی بدبو، بیکٹیریا اور فنگس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

    ناشپاتی

    سردیوں میں ناشپاتی کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ہی پھل ہے، جسے آپ سردیوں میں بہت آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کا رس صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ بچے بھی اسے بڑے شوق سے کھا سکتے ہیں۔

    آپ کے آنتوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ناشپاتی وٹامن ای اور سی جیسے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ناشپاتی میں سوزش کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم میں سوزش کو کم کرتی ہیں۔

  • کیا ٹماٹر کا جوس کولیسٹرول کم کر سکتا ہے؟

    کیا ٹماٹر کا جوس کولیسٹرول کم کر سکتا ہے؟

    کچھ لوگ ٹماٹر کا جوس شوق سے پیتے ہیں، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس سے نہ صرف گھبراہٹ اور بے چینی کا علاج ہو سکتا ہے بلکہ یہ کولیسٹرول کو بھی کنٹرول کر سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر درست طریقے سے ٹماٹر کا جوس استعمال کیا جائے تو اس سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول میں کمی ممکن ہے، یعنی ٹماٹر کا جوس چند ماہ میں آپ کی اضافی چربی کو ختم کر سکتا ہے۔

    ایسا کیسے ممکن ہے؟ دراصل ٹماٹر کے جوس میں مختلف قسم کے ایسڈز پائے جاتے ہیں جو آپ کے بڑھے ہوئے کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔

    ٹماٹر میں قدرتی طور پر وٹامن اے، سی، ای، فولاد، نمکیات، اینٹی آکسیڈنٹ، لائیکوپین، فولیٹ، پوٹاشیئم، فائبر، کاربس، وٹامن بی 9، بیٹا کیروٹن، کلوروجینک ایسڈ، گاما امینو بیوٹیرونک ایسڈ، فلاوینوائڈ جیسے اہم مرکبات اور اجزا پائے جاتے ہیں۔

    نیوٹریشن جنرل میں شائع ہونے والی ٹوکیو میڈیکل یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ٹماٹر کا استعمال آپ کو اس وقت فائدہ دے گا جب آپ اس کے استعمال کا صحیح طریقہ اپنائیں گے، یعنی ایک محدود مقدار میں اس کا استعمال کریں گے، کیوں کہ اگر اس کا وقت بے وقت استعمال کیا جائے، تو یہ آپ کی صحت کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔

    ٹماٹر کے ایک گلاس جوس کے فوائد کے بارے میں جاپانی ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ اس میں مختلف ایسے نامیاتی مرکبات شامل ہوتے ہیں جو آرام کش ہوتے ہیں، یعنی جن کے استعمال سے جسم میں سکون اور آرام کے ہارمونز کو طاقت ملتی ہے اور وہ بہتر طور پر کام کرنے لگتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ٹماٹر گھبراہٹ اور بے چینی کو دور کرنے میں مفید ہے۔

    ٹماٹر کا جوس کب پیئں؟

    ناشتے کے بعد آپ روز ایک گلاس ٹماٹر کا جوس پیئں تو اس سے جلد ہی کولیسٹرول کم ہو جائے گا، اور اس کے علاوہ آپ کی بے چینی و اضطراب میں بھی کمی ہوگی اور ذہنی و جسمانی سکون میسر ہوگا۔

  • وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف 252 گرام انگور یا کشمش کھانے سے جسم میں مضر کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 20 صحت مند رضا کاروں پر محدود پیمانے کی پائلٹ اسٹڈی کی گئی جو 8 ہفتے تک جاری رہی، رضا کاروں کی عمر 18 سے 55 سال کے درمیان تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انگور کے طبی فوائد صدیوں سے ہمارے علم میں ہیں جبکہ جدید سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں کئی طرح کے مفید نباتاتی مرکبات یعنی فائٹو کیمیکلز پائے جاتے ہیں۔

    ان کے علاوہ انگور میں غذائی ریشہ یعنی فائبر بھی بھرپور طور پر ہوتا ہے۔

    مزید تحقیقات سے انگور، انگور کے رس، یا انگور سے حاصل کردہ فینول قسم کے مرکبات کو بھی اینٹی آکسیڈینٹ کے علاوہ جراثیم اور وائرسوں کے خلاف مؤثر پایا گیا ہے۔

    نئے مطالعے میں ان تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا گیا ہے جو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں ڈاکٹر ژاؤپنگ اور ان کے ساتھیوں نے انجام دیا ہے۔

    اس میں پہلے چار ہفتوں کے دوران تمام رضا کاروں کو کم پولی فینول والی غذا پر رکھا گیا جس کے بعد اگلے چار ہفتوں تک یہی غذا جاری رکھتے ہوئے اس میں خشک انگوروں کے صرف 46 گرام سفوف کا یومیہ اضافہ کردیا گیا۔

    انگور کے سفوف کی یہ مقدار 252 گرام تازہ انگوروں کے برابر تھی۔

    مطالعہ شروع ہونے سے پہلے اور اس کے بعد، تمام رضا کاروں میں کولیسٹرول اور بائل ایسڈ کے علاوہ ان کے پیٹ میں مائیکروبائیوم کا جائزہ لیا گیا۔

    جائزے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ چار ہفتوں تک خشک انگور کا 46 گرام سفوف روزانہ استعمال کرنے کے بعد ان رضا کاروں میں کولیسٹرول کی مجموعی مقدار 6.1 فیصد کم ہوگئی تھی جبکہ مضرِ صحت کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) 5.9 فیصد کم ہوا تھا۔

    ان کے پیٹ میں نقصان دہ جرثومے کم ہوئے تھے جبکہ صحت بخش جراثیم کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تھا۔

    ان میں سے بھی ایکرمینسیا نامی جرثوموں کی ایک قسم میں اضافہ ہوا جو گلوکوز اور چکنائی کو توڑ کر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ آنتوں کی اندرونی جھلی کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

  • روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    کیلیفورنیا: امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل ‘سرکولیشن’ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ روزانہ آدھا کپ اخروٹ کھاتے ہیں ان میں لو ڈینسیٹی لِپو پروٹین (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی سطح کم ہو جاتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی خوراک میں باقاعدگی سے اخروٹ کو شامل کرتے ہیں تو اس سے کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل (جسے بیڈ کولیسٹرول بھی کہتے ہیں) میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

    ایک تحقیقی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اخروٹ کھانے سے قلبی امراض( کارڈیو ویسکولر) کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے، یہ تحقیق کیلیفورنیا والنٹ کمیشن کی جانب سے کروائی گئی، اس میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں شامل کیا گیا۔

    اس تحقیقی مطالعے کے سینئیر مصنف ڈاکٹر ایمیلیو روز نے بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی برسوں سے اخروٹ سے صحت کو ہونے والے فوائد کے بارے میں جانچ رہے ہیں، اخروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں بائیو ایکٹیو، الف لینولینک ایسڈ، سبزیوں میں ملنے والا اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، فائٹومیلاٹونن شامل ہیں۔

    صحت اور خوب صورتی کے لیے انتہائی ضروری وٹامن کون سا ہے؟

    یہ تحقیق 63 سے 79 سال کی عمر کے کل 636 لوگوں پر کی گئی تھی، جن میں سے 67 فی صد خواتین شامل تھی۔تحقیق کے لیے حصہ لینے والے لوگوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اخروٹ نہ کھائیں، دوسرے گروپ کو اپنی روزانہ کی خوراک میں آدھے کپ اخروٹ کھانے کو کہا گیا تھا۔

    محققین نے ان کی خوراک کی بنیاد پر ان کے کولیسٹرول کی سطح پر نگرانی رکھی اور اس کے بعد انھوں نے نیوکلیر میگنیٹک ریسونینس اسپیکٹرواسکوپی کی مدد سے لیپوپروٹین کی سائز کا تجزیہ کیا۔ انھوں نے ان لوگوں کے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی بھی جانچ کی، جس میں انھوں نے پایا کہ اخروٹ کے روزانہ استعمال سے ایل ڈی ایل ذرات اور چھوٹے ایل ڈے ایل (جس میں سے چربی شریانوں میں جمع ہوتی ہے) دونوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے روزانہ اخروٹ کھایا، ان میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح اوسطاً 4.3 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر (ملی گرام/ڈی ایل) اور ان کے کل کولیسٹرول کی اوسط 8.5 ملی گرام/ڈی ایل سے کم ہو گیا۔ اخروٹ کھانے والے گروپ میں کل ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد میں 4.3 فی صد اور چھوٹے ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد 6.1 فی صد کم ہوئی۔ مردوں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول 7.9 فی صد کم ہوا، جب کہ خواتین میں یہ 2.6 فی صد کم ہوا۔

  • کیا انڈے واقعی کولیسٹرول بڑھا سکتے ہیں؟

    کیا انڈے واقعی کولیسٹرول بڑھا سکتے ہیں؟

    انڈوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے، لیکن کیا واقعی انڈے صحت کے لیے مضر ہیں؟

    ایک ماہر غذائیت منمن گنریوال کا کہنا ہے کہ انڈے کو اس کی زردی کے ساتھ کھانا چاہیئے، انڈے کی زردی، جسے کولیسٹرول سے بھرپور سمجھا جاتا ہے، وہ فاسفولپڈز کا بہترین ذریعہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ ایک طرح کی چربی ہوتی ہے جس سے کولیسٹرول کے میٹابولزم پر فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں، ساتھ ہی جسم میں سوزش دور کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق انڈے کھانے سے کولیسٹرول کی مقدار پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، ان میں پروٹین، بی وٹامنز، آئرن اور وٹامن اے بھی شامل ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں بہت زیادہ یا بہت کم انڈے نہیں کھانے چاہئیں، توازن برقرار رکھنا صحت کے لیے اچھا ہے۔